مندرجات کا رخ کریں

"سورہ توبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{سورہ||نام = توبہ |ترتیب کتابت = 9 |پارہ = 10 اور 11 |آیت = 129 |مکی/ مدنی = مدنی |ترتیب نزول = 88 |اگلی = [[سورہ یونس|یونس]] |پچھلی = [[سورہ انفال|انفال]] |لفظ = 2506 |حرف = 11116|تصویر=سوره توبه.jpg}}
{{سورہ||نام = توبہ |ترتیب کتابت = 9 |پارہ = 10 اور 11 |آیت = 129 |مکی/ مدنی = مدنی |ترتیب نزول = 88 |اگلی = [[سورہ یونس|یونس]] |پچھلی = [[سورہ انفال|انفال]] |لفظ = 2506 |حرف = 11116|تصویر=سوره توبه.jpg}}
'''سورہ توبہ''' یا '''برائت''' [[قرآن مجید]] کی نویں اور مدنی [[سورتوں]] میں سے ہے جو قرآن کے دسویں اور گیارہوں پارے میں واقع ہوئی ہے۔ اس سورت کو اس لئے [[توبہ]] نام دیا گیا ہے کہ اس کی [[آیات|آیتیں]] توبہ کے بارے میں ہیں جبکہ برائت کا نام اس کی پہلی آیت سے لیا گیا ہے۔ سورہ توبہ <font color=green>{{حدیث|«‌[[بسم الله الرحمن الرحیم|بسم الله الرحمن الرحیم‌]]»}}</font> کے بغیر شروع ہوئی ہے اور [[مسلمانوں]] کو حکم دیتی ہے کہ وہ [[مشرک|مشرکوں]] سے رابطہ منقطع کریں اور [[پیغمبر اکرمؐ]] کو حکم دیتی ہے کہ مشرکوں کے لیے مغفرت طلب نہ کرے۔ اس سورت میں [[کفار]] اور مشرکوں سے [[جہاد]] کرنے اور [[زکات]] کے مسئلے کے بارے میں تذکرہ ہوا ہے۔ [[روایات]] میں مذکور ہے کہ اس سورت کو پہنچانے کی ذمہ داری شروع میں آنحضرتؐ نے [[ابوبکر|ابوبکرؓ]] کو سونپی پھر اس سے لے کر [[امام علیؑ]] کے سپرد کی۔
'''سورہ توبہ''' یا '''برائت''' [[قرآن مجید]] کی نویں اور مدنی [[سورتوں]] میں سے ہے جو قرآن کے دسویں اور گیارہوں پارے میں واقع ہوئی ہے۔ اس سورت کو اس لئے [[توبہ]] نام دیا گیا ہے کہ اس کی [[آیات|آیتیں]] توبہ کے بارے میں ہیں جبکہ برائت کا نام اس کی پہلی آیت سے لیا گیا ہے۔ سورہ توبہ {{قرآن کا متن|«‌[[بسم الله الرحمن الرحیم|بسم الله الرحمن الرحیم‌]]»}} کے بغیر شروع ہوئی ہے اور [[مسلمانوں]] کو حکم دیتی ہے کہ وہ [[مشرک|مشرکوں]] سے رابطہ منقطع کریں اور [[پیغمبر اکرمؐ]] کو حکم دیتی ہے کہ مشرکوں کے لیے مغفرت طلب نہ کرے۔ اس سورت میں [[کفار]] اور مشرکوں سے [[جہاد]] کرنے اور [[زکات]] کے مسئلے کے بارے میں تذکرہ ہوا ہے۔ [[روایات]] میں مذکور ہے کہ اس سورت کو پہنچانے کی ذمہ داری شروع میں آنحضرتؐ نے [[ابوبکر|ابوبکرؓ]] کو سونپی پھر اس سے لے کر [[امام علیؑ]] کے سپرد کی۔


اس سورت کی سب سے مشہور آیت، [[آیہ لاتحزن|آیت لاتحزن]] ہے جو پیغمبر اکرمؐ کی [[مدینہ]] سے [[مکہ]] [[ہجرت]] اور [[غار ثور]] میں چھپ جانے کی طرف اشارہ ہے اور [[آیہ صادقین]] جو مومنوں کو «صادقین» کا ساتھ دینے کا حکم دیتی ہے۔ روایات میں آیا ہے کہ صادقین سے مراد [[شیعہ]] [[ائمہ معصومینؑ]] ہیں۔ سورہ توبہ میں [[مسجد ضرار]]، [[غزوہ حنین]] اور [[جنگ تبوک]] میں بعض کی مخالفت کرنے کا تذکرہ بھی ہوا ہے۔ روایات میں آیا ہے کہ جو شخص ایک مہینے میں [[سورہ انفال]] اور سورہ توبہ کی تلاوت کرے گا اس کے دل میں کبھی بھی [[نفاق]] داخل نہیں ہوگا اور امام علیؑ کے شیعوں میں اس کا شمار ہوگا۔
اس سورت کی سب سے مشہور آیت، [[آیہ لاتحزن|آیت لاتحزن]] ہے جو پیغمبر اکرمؐ کی [[مدینہ]] سے [[مکہ]] [[ہجرت]] اور [[غار ثور]] میں چھپ جانے کی طرف اشارہ ہے اور [[آیہ صادقین]] جو مومنوں کو «صادقین» کا ساتھ دینے کا حکم دیتی ہے۔ روایات میں آیا ہے کہ صادقین سے مراد [[شیعہ]] [[ائمہ معصومینؑ]] ہیں۔ سورہ توبہ میں [[مسجد ضرار]]، [[غزوہ حنین]] اور [[جنگ تبوک]] میں بعض کی مخالفت کرنے کا تذکرہ بھی ہوا ہے۔ روایات میں آیا ہے کہ جو شخص ایک مہینے میں [[سورہ انفال]] اور سورہ توبہ کی تلاوت کرے گا اس کے دل میں کبھی بھی [[نفاق]] داخل نہیں ہوگا اور امام علیؑ کے شیعوں میں اس کا شمار ہوگا۔
confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم