مندرجات کا رخ کریں

"سورہ توبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 76: سطر 76:
پیغمبر اکرمؐ سے روایت ہوئی ہے کہ جو شخص [[سورہ انفال]] اور سورہ توبہ کی تلاوت کرے [[قیامت]] کے دن میں اس کی [[شفاعت]] کرنے والا، اس کے نفع میں گواہی  والا ہوں گا، وہ [[نفاق]] سے دور ہوگا، دنیا میں موجود تمام منافق مرد اور عورتوں کی تعداد کے برابر دس حسنہ عطا ہونگے، اس کے دس [[گناہ]] پاک ہونگے، دس درجات ملیں گے اور جب تک وہ دنیا میں ہے عرش اور حاملان عرش اس پر [[درود]] بھیجیں گے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۹۰ش، ج۵، ص۶.</ref>امام صادقؑ سے بھی منقول ہے کہ جو شخص ہر مہینے [[سورہ انفال]] اور سورہ توبہ کی تلاوت کرے گا اس کے دل میں نفاق داخل نہیں ہوگا اور [[امام علیؑ]] کے حقیقی [[شیعوں]] میں سے ہوگا۔<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۰۶.</ref>[[تفسیر عیاشی]] میں اس روایت کو نقل کرنے کے بعد کہا گیا ہے: [[قیامت]] میں لوگ حساب سے فارغ ہونے تک وہ [[بہشت|بہشتی]] دسترخوان پر شیعوں کے ساتھ روزی تناول کرتا رہے گا۔<ref>عیاشی، تفسير عياشی، ۱۴۲۱ق، ج۲، ص۴۶.</ref>ہر مہینے سورہ توبہ کی تلاوت [[مستحب]] ہونے پر تاکید کی گئی ہے۔<ref>کاشف الغطاء، کشف الغطاء، ۱۴۲۲ق، ج۳، ص۴۷۱.</ref>
پیغمبر اکرمؐ سے روایت ہوئی ہے کہ جو شخص [[سورہ انفال]] اور سورہ توبہ کی تلاوت کرے [[قیامت]] کے دن میں اس کی [[شفاعت]] کرنے والا، اس کے نفع میں گواہی  والا ہوں گا، وہ [[نفاق]] سے دور ہوگا، دنیا میں موجود تمام منافق مرد اور عورتوں کی تعداد کے برابر دس حسنہ عطا ہونگے، اس کے دس [[گناہ]] پاک ہونگے، دس درجات ملیں گے اور جب تک وہ دنیا میں ہے عرش اور حاملان عرش اس پر [[درود]] بھیجیں گے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۹۰ش، ج۵، ص۶.</ref>امام صادقؑ سے بھی منقول ہے کہ جو شخص ہر مہینے [[سورہ انفال]] اور سورہ توبہ کی تلاوت کرے گا اس کے دل میں نفاق داخل نہیں ہوگا اور [[امام علیؑ]] کے حقیقی [[شیعوں]] میں سے ہوگا۔<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۰۶.</ref>[[تفسیر عیاشی]] میں اس روایت کو نقل کرنے کے بعد کہا گیا ہے: [[قیامت]] میں لوگ حساب سے فارغ ہونے تک وہ [[بہشت|بہشتی]] دسترخوان پر شیعوں کے ساتھ روزی تناول کرتا رہے گا۔<ref>عیاشی، تفسير عياشی، ۱۴۲۱ق، ج۲، ص۴۶.</ref>ہر مہینے سورہ توبہ کی تلاوت [[مستحب]] ہونے پر تاکید کی گئی ہے۔<ref>کاشف الغطاء، کشف الغطاء، ۱۴۲۲ق، ج۳، ص۴۷۱.</ref>
   
   
روائی مصادر میں بھی اس سورت کی تلاوت کی خصوصیات میں آتشزدگی اور درندوں کی شر سے محفوظ رہنا بیان ہوا ہے<ref>بحرانی، تفسيرالبرهان، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۷۲۷.</ref> اور کہا گیا ہے کہ آیت 128 اور 129 کو پڑھنے سے درندوں کی شر سے محفوظ رہے گا۔<ref>کلینی، كافی، ج۲، ص۶۲۵.</ref>
روائی مصادر میں اس سورت کی تلاوت کی خصوصیات میں آتشزدگی اور درندوں کی شر سے محفوظ رہنا بیان ہوا ہے<ref>بحرانی، تفسيرالبرہان، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۷۲۷.</ref> اور کہا گیا ہے کہ آیت 128 اور 129 کو پڑھنے سے درندوں کی شر سے محفوظ رہے گا۔<ref>کلینی، كافی، ج۲، ص۶۲۵.</ref>


==تالیفات==
==تالیفات==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم