confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←آداب قرائت: اضافہ نمودن فاتحہ خوانی) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←آداب قرائت: اضافہ نمودن بخش فضیلت و خواص) |
||
سطر 47: | سطر 47: | ||
==فاتحہ خوانی== | ==فاتحہ خوانی== | ||
چونکہ پیغمبر اکرمؐ اور اہلبیتؑ کی احادیث میں مردوں کے لیے قرآن کی تلاوت کرنے کی تاکید ہوئی ہوئی ہے،<ref>[http://lib.eshia.ir/71860/99/300 علامه مجلسی، بحار الأنوار، ١٤٠٣ق/١٩٨٣م، ج۹۹، ص۳۰۰.]</ref> اس لئے مرحومین کی برسی، مجالس ترحیم اور قبور پر جانے والے افراد بعض سورتوں کی تلاوت کرتے ہیں۔ لیکن ایسے موقعوں پر زیادہ تر سورہ حمد پڑھی جاتی ہے تو اس لیے ان پروگراموں کو بھی فاتحہ خوانی کہا گیا ہے۔ بعض اوقات مجالس ترحیم کو بھی فاتحہ خوانی کا نام دیا جاتا ہے۔ | چونکہ پیغمبر اکرمؐ اور اہلبیتؑ کی احادیث میں مردوں کے لیے قرآن کی تلاوت کرنے کی تاکید ہوئی ہوئی ہے،<ref>[http://lib.eshia.ir/71860/99/300 علامه مجلسی، بحار الأنوار، ١٤٠٣ق/١٩٨٣م، ج۹۹، ص۳۰۰.]</ref> اس لئے مرحومین کی برسی، مجالس ترحیم اور قبور پر جانے والے افراد بعض سورتوں کی تلاوت کرتے ہیں۔ لیکن ایسے موقعوں پر زیادہ تر سورہ حمد پڑھی جاتی ہے تو اس لیے ان پروگراموں کو بھی فاتحہ خوانی کہا گیا ہے۔ بعض اوقات مجالس ترحیم کو بھی فاتحہ خوانی کا نام دیا جاتا ہے۔ | ||
== | ==فضیلت اور خواص== | ||
اس سورت کی فضیلت اور اہمیت کے بارے میں بہت ساری [[روایات]] وارد ہوئی ہیں۔ ایک روایت کے مطابق جبرئیل امین پیغمبر اکرمؐ سے کہتے ہیں کہ اس سورت کی وجہ سے امتِ اسلامی پر عذاب نازل نہیں ہوگا۔<ref>فخر رازی، التفسیر الکبیر، ۱۴۲۰، ج۱، ص۱۵۸.</ref> ایک اور روایت کے مطابق اس سورت کو ہر درد کی دوا قرار دیا ہے۔<ref>بحرانی، البرهان، ۱۴۱۵ق، ج۱، ص۹۷.</ref> [[امام علیؑ]] پیغمبر اکرمؐ سے نقل کرتے ہیں کہ سورہ حمد عرش الہی کے خزانوں میں سے ہے جسے اللہ تعالی نے اپنے نبیؐ سے مختص کیا ہے جس میں دوسرے کسی پیغمبر کو شریک نہیں کیا ہے۔ سوائے بسم اللہ کے جس میں صرف سلیمان پیغمبر شریک ہیں... جو بھی محمد و آل محمد کی محبت کے عقیدے کے ساتھ پڑھے تو ہر ایک حرف کے بدلے ایسا حسنہ اسے دیا جائے گا جو دنیا اور اس میں موجود ہر چیز سے بہتر ہے...<ref>صدوق، الامالی، ۱۴۱۳ق، ۱۷۶.</ref> | |||
پیغمبر اکرمؐ نے سورہ فاتحہ کو سب سے بہترین سورت قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے: [[تورات]]، [[انجیل]]، [[زبور]] اور [[قرآن]] میں اس جیسی سورت نازل نہیں ہوئی ہے۔ ایک اور حدیث نبوی کے مطابق سورہ فاتحہ کی تلاوت کا ثواب دو تہائی قرآن تلاوت کرنے اور تمام مومنین کو صدقہ دینے کے برابر ہے۔<ref>طبرسى، مجمع البيان فى تفسير القرآن، ۱۳۷۲ش، ج۱، ص۸۸.</ref> | |||
[[امام جعفر صادقؑ]] نے بھی سورہ فاتحہ کے بارے میں فرمایا ہے کہ جو بھی اس کی تلاوت کرے گا اللہ اس پر دینا اور آخرت کی خیر تک پہنچنے کا راستہ کھول دے گا۔ اور آپؑ نے اسی طرح پھر فرمایا ہے کہ اللہ تعالی کا اسم اعظم اس سورت میں تقسیم ہوا ہے۔<ref>[http://lib.eshia.ir/11015/4/330 نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق،ج۴، ص۳۳۰.]</ref> شیخ مفید اپنی کتاب الاختصاص میں ایک حدیث نقل کرتے ہیں جس میں پیغمبر اکرمؐ سے کسی نے سورہ فاتحہ کی تلاوت کی ثواب کا پوچھا ہے تو اس کے جواب میں آپؐ نے اس کی تلاوت کی ثواب کو تمام آسمانی کتابوں کی تلاوت کے برابر قرار دیا ہے۔<ref>[http://lib.eshia.ir/11001/1/39 شیخ مفيد، الإختصاص، ۱۴۱۳ق، ص۳۹.]</ref> | |||
== متن سورہ == | == متن سورہ == |