مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فاتحہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9: سطر 9:
یہ واحد [[سورہ|سورت]] ہے جو دو مرتبہ ـ ایک بار [[مکہ]] میں اور ایک بار [[مدینہ]] میں ـ نازل ہوئی ہے؛ اور اسی بنا پر اس کو "مثانی" بھی کہا جاتا ہے۔ لیکن چونکہ پہلی مرتبہ [[مکہ]] میں نازل ہوئی ہے لہذا اس کو مکی سورتوں کے زمرے میں قرار دیا گیا ہے۔ یہ سورت مصحف کی ترتیب اور جمع قرآن کی ترتیب کے لحاظ سے پہلی سورت اور نزول کے لحاظ سے پانچویں سورت ہے۔ یہ سورت سات آیتوں، 25 کلمات (الفاظ) اور 143 حروف پر مشتمل ہے۔
یہ واحد [[سورہ|سورت]] ہے جو دو مرتبہ ـ ایک بار [[مکہ]] میں اور ایک بار [[مدینہ]] میں ـ نازل ہوئی ہے؛ اور اسی بنا پر اس کو "مثانی" بھی کہا جاتا ہے۔ لیکن چونکہ پہلی مرتبہ [[مکہ]] میں نازل ہوئی ہے لہذا اس کو مکی سورتوں کے زمرے میں قرار دیا گیا ہے۔ یہ سورت مصحف کی ترتیب اور جمع قرآن کی ترتیب کے لحاظ سے پہلی سورت اور نزول کے لحاظ سے پانچویں سورت ہے۔ یہ سورت سات آیتوں، 25 کلمات (الفاظ) اور 143 حروف پر مشتمل ہے۔


یہ سورت حجم اور الفاظ کے لحاظ سے قرآن کی چھوٹی سورتوں یعنی "مفصلات" میں سے ہے اور مفصلات میں بھی سور قصار میں سے ہے لیکن معنی کے لحاظ سے بڑی اور عظیم، ام الکتاب اور قرآن کی اساس اور بنیاد ہے۔ اور [[شیعہ]] [[فقہ]] کے مطابق ہر [[واجب نمازیں|نماز واجب]] اور [[مستحب نمازیں|نماز مستحب]] میں دو بار پڑھی جاتی ہے۔میں شمار ہوتی ہے۔<ref>خرمشاهی، قوام الدین، دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1236۔</ref>
یہ سورت حجم اور الفاظ کے لحاظ سے قرآن کی چھوٹی سورتوں یعنی "مفصلات" میں سے ہے اور مفصلات میں بھی سور قصار میں سے ہے لیکن معنی کے لحاظ سے بڑی اور عظیم، ام الکتاب اور قرآن کی اساس اور بنیاد ہے۔ اور [[شیعہ]] [[فقہ]] کے مطابق ہر [[واجب نمازیں|نماز واجب]] اور [[مستحب نمازیں|نماز مستحب]] میں دو بار پڑھی جاتی ہے۔میں شمار ہوتی ہے۔<ref>خرم شاہی، قوام الدین، دانش نامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص1236۔</ref>


=== اسماء ===
=== اسماء ===
سطر 19: سطر 19:
اس سورت کی قدر و منزلت اور خاص اہمیت کی بنا پر، اس کو 20 نام دیئے گئے ہیں جن میں مشہورترین نام درج ذیل ہیں:
اس سورت کی قدر و منزلت اور خاص اہمیت کی بنا پر، اس کو 20 نام دیئے گئے ہیں جن میں مشہورترین نام درج ذیل ہیں:


'''حمد'''، '''ام القرآن'''، '''سبع المثانی'''، '''کنز'''، '''اساس'''، '''مناجات'''، '''شفاء'''، '''دعا'''، '''کافیہ'''، '''وافیہ''' اور '''راقیہ'''، (یعنی تعویذ کنندہ اور پناہ دہندہ)۔<ref>خرمشاهی، قوام الدین، دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1236</ref>
'''حمد'''، '''ام القرآن'''، '''سبع المثانی'''، '''کنز'''، '''اساس'''، '''مناجات'''، '''شفاء'''، '''دعا'''، '''کافیہ'''، '''وافیہ''' اور '''راقیہ'''، (یعنی تعویذ کنندہ اور پناہ دہندہ)۔<ref>خرمشاهی، قوام الدین، دانش نامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص1236</ref>


=== محتوا ===
=== محتوا ===
اس سورت کی محتوا اللہ تعالی کی شناخت اور اس کے اوصاف، اسی طرح اللہ تعالی کے صالح بندوں کے اوصاف، ہدایت اور صراط مستقیم کے مسئلے کو دعا کے سانچے میں بیان کیا گیا ہے اور گمراہی اور ضلالت سے تنفر کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس سورت کا اصلی محتوا توحید اور اللہ تعالی کا شکر بجا لانا ہے۔<ref>خرمشاهی، قوام الدین، دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1236</ref>
اس سورت کی محتوا اللہ تعالی کی شناخت اور اس کے اوصاف، اسی طرح اللہ تعالی کے صالح بندوں کے اوصاف، ہدایت اور صراط مستقیم کے مسئلے کو دعا کے سانچے میں بیان کیا گیا ہے اور گمراہی اور ضلالت سے تنفر کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس سورت کا اصلی محتوا توحید اور اللہ تعالی کا شکر بجا لانا ہے۔<ref>خرمشاهی، قوام الدین، دانش نامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص1236</ref>
{{سورہ فاتحہ}}
{{سورہ فاتحہ}}


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم