مندرجات کا رخ کریں

"امام علی نقی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 152: سطر 152:
  |sstyle =
  |sstyle =
}}
}}
[[متوکل]] نے سنہ 233 ہجری میں امامؑ کو [[مدینہ]] سے [[سامرا]] طلب کیا۔ [[ابن جوزی]] نے [[اہل بیت|خاندان رسالتؐ]] کے دشمنوں کی طرف سے متوکل کے ہاں امامؑ کی بدگوئی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے: متوکل نے بدگمانیوں پر مبنی  خبروں کی بنیاد پر ـ جو امامؑ کی طرف عوام کے رجحان و میلان پر مبنی تھیں ـ امام ہادیؑ کو [[سامرا]] طلب کیا۔<ref>ابن جوزی، تذکرة الخواص، ج2 ص493۔</ref>
[[متوکل]] نے سنہ 233 ہجری میں امامؑ کو [[مدینہ]] سے [[سامرا]] طلب کیا۔ [[ابن جوزی]] نے [[اہل بیت|خاندان رسالتؐ]] کے دشمنوں کی طرف سے متوکل کے ہاں امامؑ کی بدگوئی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے: متوکل نے بدگمانیوں پر مبنی  خبروں کی بنیاد پر جو امامؑ کی طرف عوام کے رجحان و میلان پر مبنی تھیں، امام ہادیؑ کو [[سامرا]] طلب کیا۔<ref>ابن جوزی، تذکرة الخواص، ج2 ص493۔</ref>


[[شیخ مفید]] لکھتے ہیں: امام ہادیؑ نے متوکل کو ایک خط کے ضمن میں بدخواہوں کی شکایات اور بدگوئیوں کی تردید کی اور متوکل نے جواب میں احترام آمیز انداز اپنا کر ایک خط لکھا اور آپؑ کو [[سامرا]] آنے کی دعوت دی۔<ref>مفید، الارشاد ص644۔</ref> [[کلینی]] نیز [[شیخ مفید]] نے متوکل کے خط کا متن بھی نقل کیا ہے۔
[[شیخ مفید]] لکھتے ہیں: امام علی نقیؑ نے متوکل کو ایک خط کے ضمن میں بدخواہوں کی شکایات اور بدگوئیوں کی تردید کی اور متوکل نے جواب میں احترام آمیز انداز اپنا کر ایک خط لکھا اور آپؑ کو [[سامرا]] آنے کی دعوت دی۔<ref>مفید، الارشاد ص644۔</ref> [[کلینی]] نیز [[شیخ مفید]] نے متوکل کے خط کا متن بھی نقل کیا ہے۔


[[متوکل عباسی|متوکل]] نے امامؑ کی [[مدینہ]] سے [[سامرا]] کا منصوبہ اس انداز سے ترتیب دیا تھا کہ لوگ مشتعل نہ ہوں اور امامؑ کی جبری منتقلی کی خبر حکومت کے لئے ناخوشگوار صورت حال کے اسباب فراہم نہ کرے تاہم [[مدنیہ]] کے عوام ابتدا ہی سے اس حقیقت حال کو بھانپ گئے تھے۔
متوکل نے امامؑ کی مدینہ سے سامرا کا منصوبہ اس انداز سے ترتیب دیا تھا کہ لوگ مشتعل نہ ہوں اور امامؑ کی جبری منتقلی کی خبر حکومت کے لئے ناخوشگوار صورت حال کے اسباب فراہم نہ کرے تاہم [[مدنیہ]] کے عوام ابتدا ہی سے اس حقیقت حال کو بھانپ گئے تھے۔


[[ابن جوزی]] اس سلسلے میں [[یحیی بن ہرثمہ]] سے نقل کرتے ہیں: میں [[مدینہ]] چلا گیا اور شہر میں داخل ہوا تو وہاں کی عوام کے درمیان غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور انھوں نے بعض غیر متوقع مگر پرامن اور ملائم اقدامات عمل میں لا کر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔ رفتہ رفتہ عوامی رد عمل اس حد تک پہنچا کہ اعلانیہ طور پر آہ و فریاد کرنے لگے اور اس سلسلے میں اس قدر زیادہ روی کی کہ [[مدینہ]] نے اس سے قبل کبھی اس قسم کی صورت حال نہیں دیکھی تھی۔<ref>ابن جوزی، تذکرة الخواص، ج2 ص492۔</ref>
ابن جوزی اس سلسلے میں [[یحیی بن ہرثمہ]] سے نقل کرتے ہیں: میں مدینہ چلا گیا اور شہر میں داخل ہوا تو وہاں کی عوام کے درمیان غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور انھوں نے بعض غیر متوقع مگر پرامن اور ملائم اقدامات عمل میں لا کر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔ رفتہ رفتہ عوامی رد عمل اس حد تک پہنچا کہ اعلانیہ طور پر آہ و فریاد کرنے لگے اور اس سلسلے میں اس قدر زیادہ روی کی کہ [[مدینہ]] نے اس سے قبل کبھی اس قسم کی صورت حال نہیں دیکھی تھی۔<ref>ابن جوزی، تذکرة الخواص، ج2 ص492۔</ref>


[[خطیب بغدادی]] (متوفٰی 463ہجری) نے لکھا ہے: متوکل عباسی نے امام ہادیؑ کو [[مدینہ]] سے [[بغداد]] اور وہاں سے [[سامرا|سرّ من رأٰی]] منتقل کیا اور آپؑ 20 سال اور 9 مہینے کی مدت تک وہیں قیام پذیر رہے اور [[معتز عباسی|معتز]] کے دور حکومت میں وفات پاکر وہیں مدفون ہوئے۔<ref> بغدادی، خطیب، تاریخ بغداد، ج12، ص56۔</ref>
[[خطیب بغدادی]] (متوفٰی 463 ہجری) نے لکھا ہے: متوکل عباسی نے امام ہادیؑ کو مدینہ سے [[بغداد]] اور وہاں سے [[سامرا|سرّ من رأٰی]] منتقل کیا اور آپؑ 20 سال اور 9 مہینے کی مدت تک وہیں قیام پذیر رہے اور [[معتز عباسی|معتز]] کے دور حکومت میں وفات پاکر وہیں مدفون ہوئے۔<ref> بغدادی، خطیب، تاریخ بغداد، ج12، ص56۔</ref>


===سامرا میں قیام اور متوکل کا رویہ ===
===سامرا میں قیام اور متوکل کا رویہ ===
گمنام صارف