مندرجات کا رخ کریں

"آیت لعان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 17: سطر 17:
| مربوط آیات =
| مربوط آیات =
}}
}}
'''آیہ لِعان''' [[سورہ نور کی آیت نمبر 6]] کو کہا جاتا ہے جس میں [[لعان]] کا حکم بیان کیا گیا ہے۔ اگر شوہر اپنی بیوی پر [[زنا]] کی تہمت لگائے اور اپنے مدعا پر کوئی گواہ نہ رکھتا ہو تو [[قذف|قذف کی سزا]] (اسی [[کوڑے]]) سے بچنے کے لئے پانچ مرتبہ [[قسم]] کھاتے ہوئے اپنی بیوی پر لعن کرے گا؛ اس کے بعد بیوی بھی پانچ بار قسم کھاتے ہوئے اپنا دفاع کرے گی۔ اس حکم کے ذریعے شوہر سے بیوی پر زنا کی تہمت لگانے کی سزا ختم ہو جائے گی اور میاں بیوی ایک دوسرے سے جدا ہونگے اور آخر عمر تک ایک دوسرے پر [[حرام]] ہونگے۔
'''آیہ لِعان''' [[سورہ نور]]  کی [[آیت]] نمبر 6 کو کہا جاتا ہے جس میں [[لعان]] کا [[حکم]] بیان کیا گیا ہے۔ اگر شوہر اپنی بیوی پر [[زنا]] کی تہمت لگائے اور اپنے مدعا پر کوئی گواہ نہ رکھتا ہو تو [[قذف|قذف کی سزا]] (اسی [[کوڑے]]) سے بچنے کے لئے پانچ مرتبہ [[قسم]] کھاتے ہوئے اپنی بیوی پر لعن کرے گا؛ اس کے بعد بیوی بھی پانچ بار قسم کھاتے ہوئے اپنا دفاع کرے گی۔ اس حکم کے ذریعے شوہر سے بیوی پر زنا کی تہمت لگانے کی سزا ختم ہو جائے گی اور میاں بیوی ایک دوسرے سے جدا ہونگے اور آخر عمر تک ایک دوسرے پر [[حرام]] ہونگے۔


اس آیت کی [[شأن نزول]] کے بارے میں اکثر [[مفسرین]] کا خیال ہے کہ یہ آیت [[ہلال بن امیہ]] نامی شخص کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو اس بات کا مدعی تھا کہ اس نے اپنی بیوی کو کسی نا محرم شخص کے ساتھ زنا کرتے ہوئے دیکھا ہے لیکن اپنے اس ادعا پر اس کے پاس کوئی گواہ موجود نہیں تھا۔
اس آیت کی [[شأن نزول]] کے بارے میں اکثر [[مفسرین]] کا خیال ہے کہ یہ آیت [[ہلال بن امیہ]] نامی شخص کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو اس بات کا مدعی تھا کہ اس نے اپنی بیوی کو کسی نا محرم شخص کے ساتھ زنا کرتے ہوئے دیکھا ہے لیکن اپنے اس ادعا پر اس کے پاس کوئی گواہ موجود نہیں تھا۔
confirmed، templateeditor
8,894

ترامیم