مندرجات کا رخ کریں

"آیت لا اکراہ فی الدین" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(± 6 رده (هات‌کت))
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات آیت
| عنوان =آیت لا اکراہ فی الدین
| سرشناسی =
| تصویر =آیه لا اکراه فی الدین.jpg
| توضیح تصویر =
| سائز تصویر  =
| آیت کا نام =لا اکراہ فی الدین
| سورہ = [[سورہ بقرہ|بقرہ]]
| آیت نمبر =256
| پارہ =3
| صفحہ نمبر =
| شان نزول =[[انصار]] کا اپنی اولاد کو [[اسلام]] قبول کرنے میں مجبور کرنے کا قصد
| محل نزول =[[مدینہ]]
|  موضوع =اعتقادی اور اخلاقی
| مضمون =دین قبول کرنے میں جبر و اکراہ کا نہ ہونا
| مرتبط موضوعات =[[عقیدہ کی آزادی]]
| مربوط آیات =[[سورہ یونس آیت نمبر 99 ]]
}}
'''آیہ لا اِکْراہَ فِی الدّین'''، [[سورہ بقرہ]] کی 256ویں آیت کو کہا جاتا ہے جو [[آیۃ الکرسی]] کا ایک جز ہے جس میں [[مسلمان|غیر مسلمانوں]] کو [[اسلام|دین اسلام]] قبول کرنے پر مجبور نہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے دین اور مذہب قبول کرنے میں انسان کی آزادی اور اختیار پر تأکید کی گئی ہے۔ یہ [[آیت]] اس وقت نازل ہوئی جب [[انصار]] کا ایک گروہ اپنی اولاد کو دین اسلام قبول کرنے پر مجبور کرنا چاہتے تھے۔ [[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبائی]] کے مطابق مذکورہ [[آیت]] میں کسی قید و شرط کے ذکر نہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ کسی انسان حتی کافروں کو بھی دین قبول کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا ہے۔
'''آیہ لا اِکْراہَ فِی الدّین'''، [[سورہ بقرہ]] کی 256ویں آیت کو کہا جاتا ہے جو [[آیۃ الکرسی]] کا ایک جز ہے جس میں [[مسلمان|غیر مسلمانوں]] کو [[اسلام|دین اسلام]] قبول کرنے پر مجبور نہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے دین اور مذہب قبول کرنے میں انسان کی آزادی اور اختیار پر تأکید کی گئی ہے۔ یہ [[آیت]] اس وقت نازل ہوئی جب [[انصار]] کا ایک گروہ اپنی اولاد کو دین اسلام قبول کرنے پر مجبور کرنا چاہتے تھے۔ [[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبائی]] کے مطابق مذکورہ [[آیت]] میں کسی قید و شرط کے ذکر نہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ کسی انسان حتی کافروں کو بھی دین قبول کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا ہے۔


confirmed، templateeditor
8,851

ترامیم