"علم غیب" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اقسام
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←اقسام) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←اقسام) |
||
سطر 14: | سطر 14: | ||
== اقسام== | == اقسام== | ||
علم غیب رکھنے والے شخص کی بنسبت علم غیب کو دو قسموں میں تقسیم کیا گیا ہے: | علم غیب رکھنے والے شخص کی بنسبت علم غیب کو دو قسموں میں تقسیم کیا گیا ہے: | ||
*ذاتی و مستقل علم غیب:<ref>شیخ مفید، اوائل المقالات، ۱۴۱۳ھ، ص۶۷ و ص۳۱۳۔</ref> علم غیب کی یہ قسم ذاتی ہے اسے متعلقہ شخص نے کسی اور سے کسب نہیں کیا ہے۔<ref>سبحانی، جدال احسن، ۱۳۹۰ہجری شمسی، ص۹۸-۹۹۔</ref> علمِ غیب کی یہ قسم نامحدود اور لامتناہی ہے جو صرف اور صرف خدا کے ساتھ مختص ہے اور خدا کے ساتھ اس علم میں کوئی دوسرا شریک نہیں ہے۔<ref>شیخ مفید، اوائل المقالات، ص۶۷؛ سبحانی، جدال احسن، ۱۳۹۰ہجری شمسی، ص۹۸-۹۹۔</ref> [[شیخ مفید]] اپنی کتاب [[اوائل المقالات|اوائلالمقالات]] میں کہتے ہیں کہ بعض [[غالی]] اور [[تفویض|مفوضہ]] علم غیب کی اس قسم کو ائمہ معصومینؑ کی طرف بھی نسبت دیتے ہیں۔<ref>شیخ مفید، اوائل المقالات، ۱۴۱۳ھ، ص۶۷۔</ref> شیخ مفید اس نظریے کو باطل قرار دیتے ہیں۔<ref>شیخ مفید، اوائل المقالات، ۱۴۱۳ھ، ص۶۷۔</ref> | *ذاتی و مستقل علم غیب:<ref>شیخ مفید، اوائل المقالات، ۱۴۱۳ھ، ص۶۷ و ص۳۱۳۔</ref> علم غیب کی یہ قسم ذاتی ہے اسے متعلقہ شخص نے کسی اور سے کسب نہیں کیا ہے۔<ref>سبحانی، جدال احسن، ۱۳۹۰ہجری شمسی، ص۹۸-۹۹۔</ref> علمِ غیب کی یہ قسم نامحدود اور لامتناہی ہے جو صرف اور صرف خدا کے ساتھ مختص ہے اور خدا کے ساتھ اس علم میں کوئی دوسرا شریک نہیں ہے۔<ref>شیخ مفید، اوائل المقالات، ص۶۷؛ سبحانی، جدال احسن، ۱۳۹۰ہجری شمسی، ص۹۸-۹۹۔</ref> [[شیخ مفید]] اپنی کتاب [[اوائل المقالات|اوائلالمقالات]] میں کہتے ہیں کہ بعض [[غالی]] اور [[تفویض|مفوضہ]] علم غیب کی اس قسم کو ائمہ معصومینؑ کی طرف بھی نسبت دیتے ہیں۔<ref>شیخ مفید، اوائل المقالات، ۱۴۱۳ھ، ص۶۷۔</ref> شیخ مفید اس نظریے کو باطل قرار دیتے ہیں۔<ref>شیخ مفید، اوائل المقالات، ۱۴۱۳ھ، ص۶۷۔</ref> |