مندرجات کا رخ کریں

"علم غیب" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{اسلام-عمودی}}
{{اسلام-عمودی}}
{{شیعہ عقائد}}
{{شیعہ عقائد}}
'''علم غیب''' پوشیدہ اور [[حواس خمسہ]] کے ذریعے غیر قابل چیزوں کے بارے میں رکھنے والی آگاہی کو کہا جاتا ہے۔ [[شیعہ]] متکلمین [[قرآن]]ی آیات کو مد نظر رکھتے ہوئے علم غیب کی دو اقسام کے قائل ہیں: ایک ذاتی اور مستقل علم غیب جو کسی اور سے حاصل نہ کئے ہوں۔ علم غیب کی یہ قسم صرف خدا کے ساتھ مختص ہے۔ دوسری قسم مستفاد یا وابستہ علم غیب جو خدا کی طرف سے اپنے بعض بندوں کے لئے عطا کیا جاتا ہے۔
'''علم غیب''' پوشیدہ اور [[حواس خمسہ]] کے ذریعے غیر قابل درک چیزوں کے بارے میں رکھنے والی آگاہی کو کہا جاتا ہے۔ [[شیعہ]] متکلمین [[قرآن]]ی آیات کی روشنی میں علم غیب کی دو اقسام کے قائل ہیں: ایک ذاتی اور مستقل جو کسی سے کسب شدہ نہ ہو۔ علم غیب کی یہ قسم صرف خدا کے ساتھ مختص ہے۔ دوسری قسم مستفاد یا وابستہ جو خدا کی طرف سے اپنے بعض بندوں کے لئے عطا کیا جاتا ہے۔


علمائے [[امامیہ]] اس بات کے معتقد ہیں کہ [[انبیاء]] اور [[ائمہ معصومینؑ]] علم غیب کی اسی دوسری قسم یعنی مستفاد و وابستہ علم غیب سے بہرہ مند ہیں اور ان ہستیوں نے علم غیب کی اس قسم کو خدا سے کسب کئے ہیں۔
علمائے [[امامیہ]] اس بات کے معتقد ہیں کہ [[انبیاء]] اور [[ائمہ معصومینؑ]] علم غیب کی اسی دوسری قسم یعنی مستفاد اور وابستہ علم غیب سے بہرہ مند ہیں اور ان ہستیوں کو علم غیب کی یہ قسم خدا کی طرف سے عطا ہوئی ہے۔


بعض [[وہابیت|وہابی]] قرآن کی بعض آیات سے استناد کرتے ہوئے علم غیب کو صرف خدا کے ساتھ مختص سمجھتے ہیں؛ ان کے مقابلے میں علمائے امامیہ قرآن کی بعض دوسری آیتوں سے استدلال کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ خدا نے انبیاء اور اپنے بعض منتخب بندوں کو علم غیب سے نوازا ہے اور خدا جسے چاہے علم غیب عطا کرتا ہے۔
بعض [[وہابیت|وہابی]] قرآن کی بعض آیات سے استناد کرتے ہوئے علم غیب کو صرف خدا کے ساتھ مختص سمجھتے ہیں؛ ان کے مقابلے میں علمائے امامیہ قرآن کی بعض دوسری آیتوں سے استدلال کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ خدا نے انبیاء اور اپنے بعض منتخب بندوں کو علم غیب سے نوازا ہے اور خدا جسے چاہے علم غیب عطا کرتا ہے۔


ائمہ معصومین کے علم غیب کے بارے میں دو نظریے پائے جاتے ہیں:  ایک حداقلی و محدود جبکہ دوسرا حداکثری اور نامحدود۔ ائمہ معصومینؑ کے بارے میں بعض کہتے ہیں کہ ان کا علم غیب چند چیزوں تک محدود ہے جبکہ بعض علماء بعض احادیث سے استناد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ائمہ معصومین کا علم غیب تمام چیزوں کو شامل کرتا ہے یعنی جو اب تک دنیا میں آئی ہیں اور جو آئندہ دنیا میں آئیں گے سب کو شامل کرتا ہے۔
ائمہ معصومین کے علم غیب کے بارے میں دو نظریے پائے جاتے ہیں:  ایک حد اقلی و محدود جبکہ دوسرا حد اکثری اور نامحدود۔ ائمہ معصومینؑ کے بارے میں بعض کہتے ہیں کہ ان کا علم غیب چند چیزوں تک محدود ہے جبکہ بعض علماء بعض احادیث سے استناد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ائمہ معصومین کا علم غیب تمام چیزوں کو شامل کرتا ہے یعنی جو اب تک دنیا میں آئی ہیں اور جو آئندہ دنیا میں آئیں گے سب کو شامل کرتا ہے۔
==لغوی اور اصطلاحی معنی==
==لغوی اور اصطلاحی معنی==


confirmed، templateeditor
8,601

ترامیم