گمنام صارف
"حبیب بن مظاہر اسدی" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 33: | سطر 33: | ||
| awards = | | awards = | ||
}} | }} | ||
'''حبیب بن مظاہر اسدی'''، [[بنی اسد|قبیلۂ بنو اسد]] میں سے اور [[کوفہ]] کے باشندے ہیں اور [[امام علی(ع)|حضرت علی(ع)]] کے خاص صحابی ہیں۔ وہ ان [[کوفہ|کوفیوں]] میں سے ہیں جنہوں نے [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] کی موت کے بعد [[امام حسین(ع)]] کو خط لکھ کر [[کوفہ]] آنے کی دعوت دی لیکن جب انھوں نے کوفیوں کی بیعت شکنی کو دیکھا تو چپکے سے [[کوفہ]] چھوڑ کر امام حسین(ع) سے | '''حبیب بن مظاہر اسدی'''، [[بنی اسد|قبیلۂ بنو اسد]] میں سے اور [[کوفہ]] کے باشندے ہیں اور [[امام علی(ع)|حضرت علی(ع)]] کے خاص صحابی ہیں۔ وہ ان [[کوفہ|کوفیوں]] میں سے ہیں جنہوں نے [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] کی موت کے بعد [[امام حسین(ع)]] کو خط لکھ کر [[کوفہ]] آنے کی دعوت دی لیکن جب انھوں نے کوفیوں کی بیعت شکنی کو دیکھا تو چپکے سے [[کوفہ]] چھوڑ کر امام حسین(ع) سے جا ملے اور 75 سال کی عمر میں [[امام حسین(ع)]] کی رکاب میں جام [[شہادت]] نوش کرگئے۔ | ||
==نام، کنیت اور نسب == | ==نام، کنیت اور نسب == | ||
حبیب بن مُظَہَّر (یا مُظاہر) بن رئاب ابن اشتر بن حجوان بن فقعس بن طریف بن عمرو بن قیس بن حارث بن ثعلبہ بن دودان بن اسد اسدی کندی فقعسی۔<ref>الامین، اعیان | حبیب بن مُظَہَّر (یا مُظاہر) بن رئاب ابن اشتر بن حجوان بن فقعس بن طریف بن عمرو بن قیس بن حارث بن ثعلبہ بن دودان بن اسد اسدی کندی فقعسی۔<ref>الامین، اعیان الشیعہ، ج4، ص553۔</ref> | ||
متقدم مآخذ میں ان کے والد کا نام "مظاہر"<ref>ابن جریر، طبری، ج5، ص352، 355، 416۔</ref> کی صورت میں اور <ref>بلاذری، انساب الاشراف ج2، ص462، 478، 480۔</ref> بعض منابع میں مُظَہَّر کی صورت میں<ref>ابن اعثم کوفی، الفتوح، ج5، ص28، 34، 87۔</ref> بیان ہوا ہے۔ [[عبداللہ مامقانی|مامقانی]]<ref>تنقیح المقال فی علم الرجال، ج17، ص394ـ395۔</ref> نے افواہ عامہ اور [[زیارت|زیارات]] سے استناد کرتے ہوئے "مُظاہر" کو صحیح گردانا ہے۔ تاہم [[سید محسن امین عاملی]] لکھتے ہیں: زیادہ تر قدیم تاریخی اور غیر تاریخی کتب میں "مُظَہَّر بر وزنِ "مُطَہَّر" منقول ہے اور صحیح بھی یہی ہے اور یہ جو متاخرہ کتب میں "مظاہر" لکھا جاتا ہے، قدما کے ضبط و ثبت کے خلاف ہے۔<ref>الامین، اعیان الشیعہ، ج4، ص553۔</ref> | متقدم مآخذ میں ان کے والد کا نام "مظاہر"<ref>ابن جریر، طبری، ج5، ص352، 355، 416۔</ref> کی صورت میں اور <ref>بلاذری، انساب الاشراف ج2، ص462، 478، 480۔</ref> بعض منابع میں مُظَہَّر کی صورت میں<ref>ابن اعثم کوفی، الفتوح، ج5، ص28، 34، 87۔</ref> بیان ہوا ہے۔ [[عبداللہ مامقانی|مامقانی]]<ref>تنقیح المقال فی علم الرجال، ج17، ص394ـ395۔</ref> نے افواہ عامہ اور [[زیارت|زیارات]] سے استناد کرتے ہوئے "مُظاہر" کو صحیح گردانا ہے۔ تاہم [[سید محسن امین عاملی]] لکھتے ہیں: زیادہ تر قدیم تاریخی اور غیر تاریخی کتب میں "مُظَہَّر بر وزنِ "مُطَہَّر" منقول ہے اور صحیح بھی یہی ہے اور یہ جو متاخرہ کتب میں "مظاہر" لکھا جاتا ہے، قدما کے ضبط و ثبت کے خلاف ہے۔<ref>الامین، اعیان الشیعہ، ج4، ص553۔</ref> | ||
==فضائل== | ==فضائل== | ||
حبیب مرد عابد و پارسا تھے، [[تقوی]] اور حدود الہیہ کی رعایت کرتے تھے، حافظ [[قرآن]] تھے، اور ہر شب عبادت و مناجات میں مصروف ہوتے تھے اور [[امام حسین(ع)]] کے بقول ہر شب ایک ختم [[قرآن]] کیا کرتے تھے۔<ref>شیخ عباس قمی، نفس | حبیب مرد عابد و پارسا تھے، [[تقوی]] اور حدود الہیہ کی رعایت کرتے تھے، حافظ [[قرآن]] تھے، اور ہر شب عبادت و مناجات میں مصروف ہوتے تھے اور [[امام حسین(ع)]] کے بقول ہر شب ایک ختم [[قرآن]] کیا کرتے تھے۔<ref>شیخ عباس قمی، نفس المہموم، ص124۔</ref> پاک و پاکیزہ اور سادہ زندگی گذارتے تھے، اس قدر دنیا سے بے رغبت تھے اور [[زہد]] کو اپنی زندگی کے لئے نمونۂ عمل بنائے ہوئے تھے کہ جس قدر بھی انھیں مال و دولت اور امان ناموں کی پیشکش ہوئی، انھوں نے قبول نہ کیا اور کہا: "اگر ہم زندہ رہیں اور ہو [[امام حسین(ع)]] کی مظلومیت کی حالت میں قتل کردیں تو تو [[رسول خدا(ص)]] کے حضور ہمارے پاس کوئی عذر نہ ہوگا (اور ہمیں معاف نہ کیا جائے گا)۔<ref>الامین، اعیان الشیعہ، ج4، ص553۔</ref> | ||
==عصر نبوی(ص) میں== | ==عصر نبوی(ص) میں== | ||
واضح نہیں ہے کہ حبیب [[صحابہ]] میں سے ہیں یا [[تابعین]] میں سے تاہم [[ابن کلبی]]<ref>سماوی، | واضح نہیں ہے کہ حبیب [[صحابہ]] میں سے ہیں یا [[تابعین]] میں سے تاہم [[ابن کلبی]]<ref>سماوی، ابصار العین فی انصار الحسین، ص126۔</ref> اور [[ابن حجر عسقلانی]]<ref>الاصابہ فی تمییز الصحابہ، ج 2، ص142۔</ref> نے لکھا ہے کہ انہیں [[رسول خدا(ص)]] کی صحبت کی سعادت ملی ہے۔ | ||
[[شیخ طوسی]]<ref>رجال الطوسی ص60، 93، 100۔</ref> کا کہنا ہے کہ [[امام علی(ع)|امام علی]]، [[امام حسن(ع)|امام حسن]] اور [[امام حسین(ع)|امام حسین]] علیہم السلام کے اصحاب میں سے ہیں لیکن انھوں نے [[صحابہ]] کی فہرست میں ان کا نام درج نہيں کیا ہے اور [[شیخ طوسی]] کے اس کام سے ظاہر ہوتا ہے کہ حبیب [[صحابہ]] میں سے نہیں ہیں۔ اسی طرح استیعاب اور اسد الغابہ کے مؤلفین نے بھی انہیں رسول اللہ کے صحابہ میں نہیں لکھا ہے۔<ref>الامین، اعیان | [[شیخ طوسی]]<ref>رجال الطوسی ص60، 93، 100۔</ref> کا کہنا ہے کہ [[امام علی(ع)|امام علی]]، [[امام حسن(ع)|امام حسن]] اور [[امام حسین(ع)|امام حسین]] علیہم السلام کے اصحاب میں سے ہیں لیکن انھوں نے [[صحابہ]] کی فہرست میں ان کا نام درج نہيں کیا ہے اور [[شیخ طوسی]] کے اس کام سے ظاہر ہوتا ہے کہ حبیب [[صحابہ]] میں سے نہیں ہیں۔ اسی طرح استیعاب اور اسد الغابہ کے مؤلفین نے بھی انہیں رسول اللہ کے صحابہ میں نہیں لکھا ہے۔<ref>الامین، اعیان الشیعہ، ج4، ص554۔</ref> | ||
== امام علی(ع) کا دور == | == امام علی(ع) کا دور == | ||
حبیب [[مدینہ]] چھوڑ کر [[علی(ع)|امیرالمؤمنین(ع)]] کے ساتھ [[کوفہ]] چلے گئے اور آپ(ع) کے ساتھ جہاد و کوشش میں مصروف ہوئے اور آپ(ع) کے اصحاب خاص کے زمرے میں قرار پائے اور آپ(ع) کے علوم کے حاملین میں شمار ہوئے۔<ref>سماوی، ابصار العین فی انصار الحسین، ص127۔</ref> [[حضرت علی]](ع) نے انہیں علم [[منایا]] و بلایا <ref>[http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1421.aspx | علم منایا و بلایا کے معنی کیا ہیں؟]۔</ref> عطا کیا تھا۔<ref>الحسین فی طریقہ الی الشہاده، ص6۔</ref> حبیب [[شرطۃ الخمیس]] کے رکن خاص تھے اور شرطۃ الخمیس خطرات کی صورت میں فوری رد عمل کے لئے تشکیل یافتہ مسلح دستے (جوکھم دستے یا Task Force) کا نام ہے جس میں [[امام علی(ع)]] کے مخلص اور مطیع ساتھی شامل تھے۔<ref> شیخ مفید، الاختصاص، ص2 تا 7۔</ref> [[واقعۂ عاشورا]] سے برسوں قبل [[میثم تمار]] کا [[بنو اسد]] کی مجلس سے گذر ہوا تو دونوں نے ایک دوسرے کو شہادت کی بشارت اور شہادت کی کیفیت کی خبر دی اور اسی علم منایا کا نتیجہ تھا جو انھوں نے [[امیر المؤمنین(ع)]] سے سیکھا تھا اور وہ دونوں مستقبل میں رونما ہونے والے واقعات کی خبر رکھتے تھے۔<ref>سماوی، ابصار العین فی | حبیب [[مدینہ]] چھوڑ کر [[علی(ع)|امیرالمؤمنین(ع)]] کے ساتھ [[کوفہ]] چلے گئے اور آپ(ع) کے ساتھ جہاد و کوشش میں مصروف ہوئے اور آپ(ع) کے اصحاب خاص کے زمرے میں قرار پائے اور آپ(ع) کے علوم کے حاملین میں شمار ہوئے۔<ref>سماوی، ابصار العین فی انصار الحسین، ص127۔</ref> [[حضرت علی]](ع) نے انہیں علم [[منایا]] و بلایا <ref>[http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1421.aspx | علم منایا و بلایا کے معنی کیا ہیں؟]۔</ref> عطا کیا تھا۔<ref>الحسین فی طریقہ الی الشہاده، ص6۔</ref> حبیب [[شرطۃ الخمیس]] کے رکن خاص تھے اور شرطۃ الخمیس خطرات کی صورت میں فوری رد عمل کے لئے تشکیل یافتہ مسلح دستے (جوکھم دستے یا Task Force) کا نام ہے جس میں [[امام علی(ع)]] کے مخلص اور مطیع ساتھی شامل تھے۔<ref> شیخ مفید، الاختصاص، ص2 تا 7۔</ref> [[واقعۂ عاشورا]] سے برسوں قبل [[میثم تمار]] کا [[بنو اسد]] کی مجلس سے گذر ہوا تو دونوں نے ایک دوسرے کو شہادت کی بشارت اور شہادت کی کیفیت کی خبر دی اور اسی علم منایا کا نتیجہ تھا جو انھوں نے [[امیر المؤمنین(ع)]] سے سیکھا تھا اور وہ دونوں مستقبل میں رونما ہونے والے واقعات کی خبر رکھتے تھے۔<ref>سماوی، ابصار العین فی انصار الحسین، ص127۔</ref> | ||
== امام حسین(ع) کا دور == | == امام حسین(ع) کا دور == | ||
سطر 56: | سطر 56: | ||
[[معاویہ بن ابی سفیان]] کی موت (سنہ 60 ہجری) کے بعد حبیب اور [[کوفہ]] کہ بعض [[شیعہ]] اکابرین ـ منجملہ [[سلیمان بن صرد خزاعی|سلیمان بن صُرَد]]، [[مسیب بن نجبہ|مسیب بن نَجَبَہ]] اور [[رفاعہ بن شداد بجلی]] نے [[بیعت]] [[یزید بن معاویہ|یزید]] سے انکار کیا اور [[امام حسین(ع)]] کو خط لکھا اور آپ(ع) کو [[بنو امیہ|امویوں]] کے خلاف قیام کی دعوت دی؛<ref>مفید، الارشاد، ص378۔</ref> اور [[مسلم بن عقیل]] [[کوفہ]] آئے تو ان افراد نے ان کی نصرت کی۔ | [[معاویہ بن ابی سفیان]] کی موت (سنہ 60 ہجری) کے بعد حبیب اور [[کوفہ]] کہ بعض [[شیعہ]] اکابرین ـ منجملہ [[سلیمان بن صرد خزاعی|سلیمان بن صُرَد]]، [[مسیب بن نجبہ|مسیب بن نَجَبَہ]] اور [[رفاعہ بن شداد بجلی]] نے [[بیعت]] [[یزید بن معاویہ|یزید]] سے انکار کیا اور [[امام حسین(ع)]] کو خط لکھا اور آپ(ع) کو [[بنو امیہ|امویوں]] کے خلاف قیام کی دعوت دی؛<ref>مفید، الارشاد، ص378۔</ref> اور [[مسلم بن عقیل]] [[کوفہ]] آئے تو ان افراد نے ان کی نصرت کی۔ | ||
حبیب بن مظاہر اور [[مسلم بن عوسجہ]] خفیہ طور پر لوگوں سے [[مسلم بن عقیل|مسلم]] کے لئے بیعت لیتے تھے اور اس راہ میں ان دو نے کوئی قصور روا نہيں رکھا۔<ref>محسن الامین، اعیان | حبیب بن مظاہر اور [[مسلم بن عوسجہ]] خفیہ طور پر لوگوں سے [[مسلم بن عقیل|مسلم]] کے لئے بیعت لیتے تھے اور اس راہ میں ان دو نے کوئی قصور روا نہيں رکھا۔<ref>محسن الامین، اعیان الشیعہ، ج4، ص554۔</ref> | ||
[[عبیداللہ بن زیاد|ابن زیاد]] [[کوفہ]] آیا اور لوگوں پر دباؤ ڈالا تو انھوں نے [[مسلم بن عقیل|مسلم]] کا ساتھ چھوڑ اور بیعت توڑ دی چنانچہ [[قبیلۂ بنو اسد]] نے حبیب اور [[مسلم بن عوسجہ]] کو پناہ دی تاکہ انہیں کوئی نقصان نہ پہنچے اور موقع پاکر دونوں خفیہ طور پر [[کوفہ]] سے نکل گئے۔ وہ دن کی روشنی میں [[ابن زياد]] کے جاسوسوں اور گماشتوں کی نظروں سے کہیں چھپ جاتے تھے اور راتوں کو سفر کرتے تھے حتی کہ [[امام حسین(ع)]] کی لشکر گاہ تک پہنچے۔ بالآخر وہ سات [[محرم الحرام]] کو [[کربلا]] میں [[امام حسین(ع)]] کے قافلے سے جاملے۔<ref>سماوی، ابصار العین فی انصار الحسین، ص128۔</ref> | [[عبیداللہ بن زیاد|ابن زیاد]] [[کوفہ]] آیا اور لوگوں پر دباؤ ڈالا تو انھوں نے [[مسلم بن عقیل|مسلم]] کا ساتھ چھوڑ اور بیعت توڑ دی چنانچہ [[قبیلۂ بنو اسد]] نے حبیب اور [[مسلم بن عوسجہ]] کو پناہ دی تاکہ انہیں کوئی نقصان نہ پہنچے اور موقع پاکر دونوں خفیہ طور پر [[کوفہ]] سے نکل گئے۔ وہ دن کی روشنی میں [[ابن زياد]] کے جاسوسوں اور گماشتوں کی نظروں سے کہیں چھپ جاتے تھے اور راتوں کو سفر کرتے تھے حتی کہ [[امام حسین(ع)]] کی لشکر گاہ تک پہنچے۔ بالآخر وہ سات [[محرم الحرام]] کو [[کربلا]] میں [[امام حسین(ع)]] کے قافلے سے جاملے۔<ref>سماوی، ابصار العین فی انصار الحسین، ص128۔</ref> | ||
سطر 62: | سطر 62: | ||
===کربلا میں=== | ===کربلا میں=== | ||
{{اصل مضمون|واقعۂ عاشورا}} | {{اصل مضمون|واقعۂ عاشورا}} | ||
حبیب نے [[کربلا]] پہنچتے ہیں ایک بار امام(ع) کی نسبت اپنی وفاداری میدان عمل میں ثابت کردی۔ جب دیکھا کہ امام(ع) کے ساتھیوں کی تعداد بہت کم اور آپ(ع) کے دشمنوں کی تعداد کثیر ہے تو امام(ع) سے عرض کیا: "قریب ہی [[قبیلۂ بنو اسد]] کا مسکن ہے؛ آپ اجازت دیں تو میں جاکر آپ کی مدد کی دعوت دوں گا شاید خدا انہیں ہدایت دے"، امام(ع) نے اجازت دی تو حبیب عجلت کے ساتھ اپنے قبیلے میں پہنچے اور ان کو موعظت و نصیحت کی لیکن [[عمر سعد]] نے ایک لشکر بھیج کر بنو اسد کو امام(ع) کی طرف آنے سے روک لیا۔<ref>الامین، اعیان | حبیب نے [[کربلا]] پہنچتے ہیں ایک بار امام(ع) کی نسبت اپنی وفاداری میدان عمل میں ثابت کردی۔ جب دیکھا کہ امام(ع) کے ساتھیوں کی تعداد بہت کم اور آپ(ع) کے دشمنوں کی تعداد کثیر ہے تو امام(ع) سے عرض کیا: "قریب ہی [[قبیلۂ بنو اسد]] کا مسکن ہے؛ آپ اجازت دیں تو میں جاکر آپ کی مدد کی دعوت دوں گا شاید خدا انہیں ہدایت دے"، امام(ع) نے اجازت دی تو حبیب عجلت کے ساتھ اپنے قبیلے میں پہنچے اور ان کو موعظت و نصیحت کی لیکن [[عمر سعد]] نے ایک لشکر بھیج کر بنو اسد کو امام(ع) کی طرف آنے سے روک لیا۔<ref>الامین، اعیان الشیعہ، ج4، ص554۔</ref> | ||
===عصر تاسوعا=== | ===عصر تاسوعا=== | ||
ایک شخص اس روز [[عمر سعد]] کا ایک خط [[امام حسین]] کے لئے لایا تو حبیب بن مظاہر نے اس کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: ظلم و ستم والوں کے پاس مت جاؤ۔<ref>سماوی، | ایک شخص اس روز [[عمر سعد]] کا ایک خط [[امام حسین]] کے لئے لایا تو حبیب بن مظاہر نے اس کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: ظلم و ستم والوں کے پاس مت جاؤ۔<ref>سماوی، ابصار العین فی انصار الحسین، ص130۔</ref> | ||
عصر [[تاسوعا]] حبیب بن مظاہر نے خیام امام پر حملے کا ارادہ رکھنے والی دشمن کی سپاہ کو نصیحت کرتے ہوئے [[امام حسین(ع)]] اور آپ(ع) کے اصحاب کے اوصاف بیان کئے اور انہیں جنگ سے پرہیز کرنے کی تلقین کی۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج2، ص484۔</ref> | عصر [[تاسوعا]] حبیب بن مظاہر نے خیام امام پر حملے کا ارادہ رکھنے والی دشمن کی سپاہ کو نصیحت کرتے ہوئے [[امام حسین(ع)]] اور آپ(ع) کے اصحاب کے اوصاف بیان کئے اور انہیں جنگ سے پرہیز کرنے کی تلقین کی۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج2، ص484۔</ref> | ||
سطر 93: | سطر 93: | ||
{{شعر| تمہیں عددی برتری حاصل ہے | لیکن ہم (راہ حق میں) تم سے زیادہ وفادار اور زیادہ صابر ہیں۔}} | {{شعر| تمہیں عددی برتری حاصل ہے | لیکن ہم (راہ حق میں) تم سے زیادہ وفادار اور زیادہ صابر ہیں۔}} | ||
{{شعر|{{حدیث|'''ونحن أعلی حجة وأظهر }} |{{حدیث|''' حقاً وأتقی منكم و أعذر '''}}}} | {{شعر|{{حدیث|'''ونحن أعلی حجة وأظهر }} |{{حدیث|''' حقاً وأتقی منكم و أعذر '''}}}} | ||
{{شعر|ہم اظہر اور اعلی حجت ہیں |درحقیقت ہم تم سے زیادہ پرہیزگا اور زيادہ مقبول ہیں۔<ref>سماوی، | {{شعر|ہم اظہر اور اعلی حجت ہیں |درحقیقت ہم تم سے زیادہ پرہیزگا اور زيادہ مقبول ہیں۔<ref>سماوی، ابصار العین فی انصار الحسین، ص133۔</ref>}} | ||
{{شعر اختتام}} | {{شعر اختتام}} | ||
== شہادت == | == شہادت == | ||
حبیب بن مظاہر، عمر رسیدہ ہونے کے باوجود شجاعت کے جوہر دکھاتے ہوئے شمشر زنی | حبیب بن مظاہر، عمر رسیدہ ہونے کے باوجود شجاعت کے جوہر دکھاتے ہوئے شمشر زنی کر رہے تھے۔ انھوں نے 62 اشقیاء کو ہلاک کر ڈالا اور اسی اثناء میں [[بدیل بن مریم عقفانی]] نامی شقی نے ان پر حملہ کیا اور ان کی پیشانی کو تلوار کا نشانہ بنایا اور دوسرے تمیمی شخص نے نیزے سے حملہ کیا حتی کہ حبیب زین سے زمین پر آرہے، ان کی سفید داڑھی ان کے سر سے جاری خون سے خضاب ہوئی۔ بعد ازاں [[بدیل بن مریم]] نے ان کا سر تن سے جدا کر دیا۔<ref>شیخ عباس قمی، نفس المہموم، ص124۔</ref> بروایت دیگر، تمیمی<ref>موسوعة کلمات الامام الحسين(ع)، ص446۔</ref> شخص [[بدیل بن صریم]] نے حبیب پر تلوار کا وار کیا اور دوسرے تمیمی نے نیزہ مارا جس کی وجہ سے وہ زمین پر آ رہے اور جب اٹھنا چاہا تو [[حصین بن نمیر|حصین بن نمیر]] نے ان کے سر کو تلوار سے زخمی کیا اور ابن صریم نے گھوڑے سے اتر کر ان کا سر تن سے جدا کیا۔<ref>ابن اثیر، الکامل في التاريخ، ج2، ص567۔</ref> اسی اثناء میں [[امام حسین علیہ السلام]] حبیب کی بالین پر پہنچے اور فرمایا: '''عندالله احتسب نفسي وحماة اصحابي'''۔ یعنی: میں اپنی اور اپنے حامی اصحاب کی پاداش کی توقع خداوند متعال سے رکھتا ہوں۔<ref>طبری، تاريخ الامم و الملوک، ج5 ص439-440۔</ref>۔<ref> خوارزمي، مقتل الحسين عليہ السلام، ج2، ص192۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، الکامل في التاريخ، ج2، ص567۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، البدايہ و النهايہ، ج8، ص198۔</ref>۔<ref>بحار الانوار، ج45، ص27۔</ref>۔<ref>، البحرانی، عوالم العلوم، ج17، ص27۔</ref>۔<ref>اعيان الشيعہ، ج1، ص206۔</ref>۔<ref>ابو مخنف، وقعة الطف، ص230-231۔</ref>۔<ref>موسوعة کلمات الامام الحسين، ص446۔</ref> اور اس کے بعد مسلسل اس آیت کریمہ "إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ'''۔ (ترجمہ: بلاشبہ ہم اللہ کے ہیں اور بلاشبہ ہمیں اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے)؛<ref>سوره بقره، آيه 156۔</ref> کی تلاوت کرتے رہے۔<ref>مقتل الحسين مقرم، ص301</ref> بعض مقاتل میں ہے کہ [[امام حسین(ع)]] نے حبیب سے مخاطب ہوکر فرمایا: '''"لله درك يا حبيب، لقد كنت فاضلا تختم القرآن في ليلة واحدة"۔'''، (ترجمہ: آفرین ہو تم پر اے حبیب! تم ایک فاضل انسان تھے اور ہر شب ایک ختم قرآن کرتے تھے)۔<ref>موسوعة کلمات الامام الحسين، ص446، ص231۔</ref>۔<ref>مقرم، مقتل الحسين، ص301</ref>۔<ref>ينابيع المودہ، ج3، ص71۔</ref> | ||
حبیب بن مظاہر کا ایک کم سن فرزند قاسم تھا جس نے بالغ ہوکر اپنے والد کے قاتل [[بدل بن مریم]] کو ہلاک کردیا۔<ref>سماوی، ابصارالعین فی انصارالحسین، ص127۔</ref> | حبیب بن مظاہر کا ایک کم سن فرزند قاسم تھا جس نے بالغ ہوکر اپنے والد کے قاتل [[بدل بن مریم]] کو ہلاک کردیا۔<ref>سماوی، ابصارالعین فی انصارالحسین، ص127۔</ref> | ||
سطر 102: | سطر 102: | ||
=== مدفن === | === مدفن === | ||
[[ملف:مرقد حبيب بن مظاهر.jpg|تصغیر]] | [[ملف:مرقد حبيب بن مظاهر.jpg|تصغیر]] | ||
حبیب بن مظاہر اسدی، [[قبیلۂ بنی اسد]] سے تعلق رکھتے تھے اور قبیلے میں ہر د لعزیز اور محترم تھے چنانچہ انھوں نے حبیب کو قبر [[امام حسین(ع) سے 10 میٹر کے فاصل پر دفن کیا۔<ref>الامین، اعیان | حبیب بن مظاہر اسدی، [[قبیلۂ بنی اسد]] سے تعلق رکھتے تھے اور قبیلے میں ہر د لعزیز اور محترم تھے چنانچہ انھوں نے حبیب کو قبر [[امام حسین(ع) سے 10 میٹر کے فاصل پر دفن کیا۔<ref>الامین، اعیان الشیعہ؛ ج1، ص613۔</ref> | ||
== زیارت نامہ == | == زیارت نامہ == |