گمنام صارف
"حبیب بن مظاہر اسدی" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 33: | سطر 33: | ||
| awards = | | awards = | ||
}} | }} | ||
'''حبیب بن مظاہر اسدی'''، [[بنی اسد|قبیلۂ بنو اسد]] میں سے اور [[کوفہ]] کے باشندے ہیں اور [[امام علی(ع)|حضرت علی(ع)]] کے خاص صحابی ہیں۔ وہ ان [[کوفہ|کوفیوں]] میں سے ہیں جنہوں نے [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] کی موت کے بعد [[امام حسین(ع)]] کو خط لکھ کر [[کوفہ]] آنے کی دعوت دی لیکن جب انھوں نے کوفیوں کی بیعت شکنی کو دیکھا تو چپکے سے [[کوفہ]] چھوڑ کر امام حسین(ع) سے جاملے اور 75 سال کی عمر میں [[امام حسین(ع)]] کی رکاب میں جام [[شہادت]] نوش کرگئے۔ | '''حبیب بن مظاہر اسدی'''، [[بنی اسد|قبیلۂ بنو اسد]] میں سے اور [[کوفہ]] کے باشندے ہیں اور [[امام علی(ع)|حضرت علی(ع)]] کے خاص صحابی ہیں۔ وہ ان [[کوفہ|کوفیوں]] میں سے ہیں جنہوں نے [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] کی موت کے بعد [[امام حسین(ع)]] کو خط لکھ کر [[کوفہ]] آنے کی دعوت دی لیکن جب انھوں نے کوفیوں کی بیعت شکنی کو دیکھا تو چپکے سے [[کوفہ]] چھوڑ کر امام حسین(ع) سے جاملے اور 75 سال کی عمر میں [[امام حسین(ع)]] کی رکاب میں جام [[شہادت]] نوش کرگئے۔ | ||
سطر 54: | سطر 53: | ||
== امام حسین(ع) کا دور == | == امام حسین(ع) کا دور == | ||
===کوفہ میں=== | ===کوفہ میں=== | ||
[[معاویہ بن ابی سفیان]] کی موت (سنہ 60 ہجری) کے بعد حبیب اور [[کوفہ]] کہ بعض [[شیعہ]] اکابرین ـ منجملہ [[سلیمان بن صرد خزاعی|سلیمان بن صُرَد]]، [[مسیب بن نجبہ|مسیب بن نَجَبَه]] اور [[رفاعہ بن شداد بجلی]] نے [[بیعت]] [[یزید بن معاویہ|یزید]] سے انکار کیا اور [[امام حسین(ع)]] کو خط لکھا اور آپ(ع) کو [[بنو امیہ|امویوں]] کے خلاف قیام کی دعوت دی؛<ref>مفید، الارشاد، ص378۔</ref> اور [[مسلم بن عقیل]] [[کوفہ]] آئے تو ان افراد نے ان کی نصرت کی۔ | [[معاویہ بن ابی سفیان]] کی موت (سنہ 60 ہجری) کے بعد حبیب اور [[کوفہ]] کہ بعض [[شیعہ]] اکابرین ـ منجملہ [[سلیمان بن صرد خزاعی|سلیمان بن صُرَد]]، [[مسیب بن نجبہ|مسیب بن نَجَبَه]] اور [[رفاعہ بن شداد بجلی]] نے [[بیعت]] [[یزید بن معاویہ|یزید]] سے انکار کیا اور [[امام حسین(ع)]] کو خط لکھا اور آپ(ع) کو [[بنو امیہ|امویوں]] کے خلاف قیام کی دعوت دی؛<ref>مفید، الارشاد، ص378۔</ref> اور [[مسلم بن عقیل]] [[کوفہ]] آئے تو ان افراد نے ان کی نصرت کی۔ | ||
سطر 65: | سطر 62: | ||
===کربلا میں=== | ===کربلا میں=== | ||
{{اصل مضمون|واقعۂ عاشورا}} | {{اصل مضمون|واقعۂ عاشورا}} | ||
حبیب نے [[کربلا]] پہنچتے ہیں ایک بار امام(ع) کی نسبت اپنی وفاداری میدان عمل میں ثابت کردی۔ جب دیکھا کہ امام(ع) کے ساتھیوں کی تعداد بہت کم اور آپ(ع) کے دشمنوں کی تعداد کثیر ہے تو امام(ع) سے عرض کیا: "قریب ہی [[قبیلۂ بنو اسد]] کا مسکن ہے؛ آپ اجازت دیں تو میں جاکر آپ کی مدد کی دعوت دوں گا شاید خدا انہیں ہدایت دے"، امام(ع) نے اجازت دی تو حبیب عجلت کے ساتھ اپنے قبیلے میں پہنچے اور ان کو موعظت و نصیحت کی لیکن [[عمر سعد]] نے ایک لشکر بھیج کر بنو اسد کو امام(ع) کی طرف آنے سے روک لیا۔<ref>الامین، اعیان الشیعه، ج4، ص554۔</ref> | حبیب نے [[کربلا]] پہنچتے ہیں ایک بار امام(ع) کی نسبت اپنی وفاداری میدان عمل میں ثابت کردی۔ جب دیکھا کہ امام(ع) کے ساتھیوں کی تعداد بہت کم اور آپ(ع) کے دشمنوں کی تعداد کثیر ہے تو امام(ع) سے عرض کیا: "قریب ہی [[قبیلۂ بنو اسد]] کا مسکن ہے؛ آپ اجازت دیں تو میں جاکر آپ کی مدد کی دعوت دوں گا شاید خدا انہیں ہدایت دے"، امام(ع) نے اجازت دی تو حبیب عجلت کے ساتھ اپنے قبیلے میں پہنچے اور ان کو موعظت و نصیحت کی لیکن [[عمر سعد]] نے ایک لشکر بھیج کر بنو اسد کو امام(ع) کی طرف آنے سے روک لیا۔<ref>الامین، اعیان الشیعه، ج4، ص554۔</ref> | ||
سطر 99: | سطر 95: | ||
{{شعر|ہم اظہر اور اعلی حجت ہیں |درحقیقت ہم تم سے زیادہ پرہیزگا اور زيادہ مقبول ہیں۔<ref>سماوی، ابصارالعین فی انصارالحسین، ص133۔</ref>}} | {{شعر|ہم اظہر اور اعلی حجت ہیں |درحقیقت ہم تم سے زیادہ پرہیزگا اور زيادہ مقبول ہیں۔<ref>سماوی، ابصارالعین فی انصارالحسین، ص133۔</ref>}} | ||
{{شعر اختتام}} | {{شعر اختتام}} | ||
== شہادت == | == شہادت == | ||
حبیب بن مظاہر، عمر رسیدہ ہونے کے باوجود شجاعت کے جوہر دکھاتے ہوئے شمشر زنی کررہے تھے۔ انھوں نے 62 اشقیاء کو ہلاک کرڈالا اور اسی اثناء میں [[بدیل بن مریم عقفانی]] نامی شقی نے ان پر حملہ کیا اور ان کی پیشانی کو تلوار کا نشانہ بنایا اور دوسرے تمیمی شخص نے نیزے سے حملہ کیا حتی کہ حبیب زین سے زمین پر آرہے، ان کی سفید داڑھی ان کے سر سے جاری خون سے خضاب ہوئی۔ بعد ازاں [[بدیل بن مریم]] نے ان کا سر تن سے جدا کردیا۔<ref>شیخ عباس قمی، نفس المهموم، ص124۔</ref> بروایت دیگر، تمیمی<ref>موسوعة کلمات الامام الحسين(ع)، ص446۔</ref> شخص [[بدیل بن صریم]] نے حبیب پر تلوار کا وار کیا اور دوسرے تمیمی نے نیزہ مارا جس کی وجہ سے وہ زمین پر آرہے اور جب اٹھنا چاہا تو [[حصین بن نمیر|حصین بن نمیر]] نے ان کے سر کو تلوار سے زخمی کیا اور ابن صریم نے گھوڑے سے اتر کر ان کا سر تن سے جدا کیا۔<ref>ابن اثیر، الکامل في التاريخ، ج2، ص567۔</ref> اسی اثناء میں [[امام حسین علیہ السلام]] حبیب کی بالین پر پہنچے اور فرمایا: '''عندالله احتسب نفسي وحماة اصحابي'''۔ یعنی: میں اپنی اور اپنے حامی اصحاب کی پاداش کی توقع خداوند متعال سے رکھتا ہوں۔<ref>طبری، تاريخ الامم و الملوک، ج5 ص439-440۔</ref>۔<ref> خوارزمي، مقتل الحسين عليهالسلام، ج2، ص192۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، الکامل في التاريخ، ج2، ص567۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، البداية و النهاية، ج8، ص198۔</ref>۔<ref>بحارالانوار، ج45، ص27۔</ref>۔<ref>، البحرانی، عوالم العلوم، ج17، ص27۔</ref>۔<ref>اعيان الشيعة، ج1، ص206۔</ref>۔<ref>ابو مخنف، وقعة الطف، ص230-231۔</ref>۔<ref>موسوعة کلمات الامام الحسين، ص446۔</ref> اور اس کے بعد مسلسل اس آیت کریمہ "إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ'''۔ (ترجمہ: بلاشبہ ہم اللہ کے ہیں اور بلاشبہ ہمیں اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے)؛<ref>سوره بقره، آيه 156۔</ref> کی تلاوت کرتے رہے۔<ref>مقتل الحسين مقرم، ص301</ref> بعض مقاتل میں ہے کہ [[امام حسین(ع)]] نے حبیب سے مخاطب ہوکر فرمایا: '''"لله درك يا حبيب، لقد كنت فاضلا تختم القرآن في ليلة واحدة"۔'''، (ترجمہ: آفرین ہو تم پر اے حبیب! تم ایک فاضل انسان تھے اور ہر شب ایک ختم قرآن کرتے تھے)۔<ref>موسوعة کلمات الامام الحسين، ص446، ص231۔</ref>۔<ref>مقرم، مقتل الحسين، ص301</ref>۔<ref>ينابيع المودة، ج3، ص71۔</ref> | حبیب بن مظاہر، عمر رسیدہ ہونے کے باوجود شجاعت کے جوہر دکھاتے ہوئے شمشر زنی کررہے تھے۔ انھوں نے 62 اشقیاء کو ہلاک کرڈالا اور اسی اثناء میں [[بدیل بن مریم عقفانی]] نامی شقی نے ان پر حملہ کیا اور ان کی پیشانی کو تلوار کا نشانہ بنایا اور دوسرے تمیمی شخص نے نیزے سے حملہ کیا حتی کہ حبیب زین سے زمین پر آرہے، ان کی سفید داڑھی ان کے سر سے جاری خون سے خضاب ہوئی۔ بعد ازاں [[بدیل بن مریم]] نے ان کا سر تن سے جدا کردیا۔<ref>شیخ عباس قمی، نفس المهموم، ص124۔</ref> بروایت دیگر، تمیمی<ref>موسوعة کلمات الامام الحسين(ع)، ص446۔</ref> شخص [[بدیل بن صریم]] نے حبیب پر تلوار کا وار کیا اور دوسرے تمیمی نے نیزہ مارا جس کی وجہ سے وہ زمین پر آرہے اور جب اٹھنا چاہا تو [[حصین بن نمیر|حصین بن نمیر]] نے ان کے سر کو تلوار سے زخمی کیا اور ابن صریم نے گھوڑے سے اتر کر ان کا سر تن سے جدا کیا۔<ref>ابن اثیر، الکامل في التاريخ، ج2، ص567۔</ref> اسی اثناء میں [[امام حسین علیہ السلام]] حبیب کی بالین پر پہنچے اور فرمایا: '''عندالله احتسب نفسي وحماة اصحابي'''۔ یعنی: میں اپنی اور اپنے حامی اصحاب کی پاداش کی توقع خداوند متعال سے رکھتا ہوں۔<ref>طبری، تاريخ الامم و الملوک، ج5 ص439-440۔</ref>۔<ref> خوارزمي، مقتل الحسين عليهالسلام، ج2، ص192۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، الکامل في التاريخ، ج2، ص567۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، البداية و النهاية، ج8، ص198۔</ref>۔<ref>بحارالانوار، ج45، ص27۔</ref>۔<ref>، البحرانی، عوالم العلوم، ج17، ص27۔</ref>۔<ref>اعيان الشيعة، ج1، ص206۔</ref>۔<ref>ابو مخنف، وقعة الطف، ص230-231۔</ref>۔<ref>موسوعة کلمات الامام الحسين، ص446۔</ref> اور اس کے بعد مسلسل اس آیت کریمہ "إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ'''۔ (ترجمہ: بلاشبہ ہم اللہ کے ہیں اور بلاشبہ ہمیں اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے)؛<ref>سوره بقره، آيه 156۔</ref> کی تلاوت کرتے رہے۔<ref>مقتل الحسين مقرم، ص301</ref> بعض مقاتل میں ہے کہ [[امام حسین(ع)]] نے حبیب سے مخاطب ہوکر فرمایا: '''"لله درك يا حبيب، لقد كنت فاضلا تختم القرآن في ليلة واحدة"۔'''، (ترجمہ: آفرین ہو تم پر اے حبیب! تم ایک فاضل انسان تھے اور ہر شب ایک ختم قرآن کرتے تھے)۔<ref>موسوعة کلمات الامام الحسين، ص446، ص231۔</ref>۔<ref>مقرم، مقتل الحسين، ص301</ref>۔<ref>ينابيع المودة، ج3، ص71۔</ref> | ||
حبیب بن مظاہر کا ایک کم سن فرزند قاسم تھا جس نے بالغ ہوکر اپنے والد کے قاتل [[بدل بن مریم]] کو ہلاک کردیا۔<ref>سماوی، ابصارالعین فی انصارالحسین، ص127۔</ref> | حبیب بن مظاہر کا ایک کم سن فرزند قاسم تھا جس نے بالغ ہوکر اپنے والد کے قاتل [[بدل بن مریم]] کو ہلاک کردیا۔<ref>سماوی، ابصارالعین فی انصارالحسین، ص127۔</ref> | ||
سطر 118: | سطر 111: | ||
== مآخذ == | == مآخذ == | ||
#مفید، | #مفید، محمد بن محمد بن نعمان، الارشاد، ترجمہ ساعدی خراسانی، تہران، انتشارات اسلامیہ، 1380. | ||
#خوارزمی، موفق بن احمد، مقتل الحسین(ع)۔ قم، | #خوارزمی، موفق بن احمد، مقتل الحسین(ع)۔ قم، انوار الہدی، 1418ه.ق. | ||
#سید بن طاووس، علی بن موسی بن جعفر بن طاووس، | #سید بن طاووس، علی بن موسی بن جعفر بن طاووس، لہوف، ترجمہ بخشایشی، قم، دفتر نوید اسلام، 1378. | ||
#شیخ عباس قمی، نفس | #شیخ عباس قمی، نفس المہموم، ترجمہ کمرهای، تہران، چاپ اسلامیہ، 1376. | ||
#سید محسن امین، اعیان | #سید محسن امین، اعیان الشیعہ، بیروت، دار التعارف للمطبوعات، 1986 | ||
#سماوی، محمد بن | #سماوی، محمد بن طاہر سماوی، ابصار العین فی انصار الحسین، ترجمہ عباس جلالی، قم، انتشارات زائر، 1381. | ||
#سید بن طاووس، علی بن موسی بن جعفر بن طاووس، اقبال الاعمال، بیروت، | #سید بن طاووس، علی بن موسی بن جعفر بن طاووس، اقبال الاعمال، بیروت، موسسہ الاعلمی للمطبوعات، 1996. | ||
#ابن اعثم کوفی، کتاب الفتوح، بیروت، چاپ علی شیری، 1991. | #ابن اعثم کوفی، کتاب الفتوح، بیروت، چاپ علی شیری، 1991. | ||
# | # احمد بن یحیی بلاذری، انساب الاشراف، دمشق، چاپ محمود فردوس العظم، 2000. | ||
#موسوعة کلمات الامام الحسین | #موسوعة کلمات الامام الحسین علیہ السلام، اعداد لجنةالحدیث، معہد تحقیقات باقر العلوم علیہ السلام، قم: دار المعروف، 1374ش. | ||
#عبداللّه مامقانی، تنقیح المقال فی علم الرجال، قم، چاپ محیی الدین مامقانی، 1423. | #عبداللّه مامقانی، تنقیح المقال فی علم الرجال، قم، چاپ محیی الدین مامقانی، 1423. | ||
# | #محمد بن عمر کشی، اختیار معرفة الرجال [تلخیص] محمد بن حسن طوسی، چاپ حسن مصطفوی، مشoد، 1348ش. | ||
#ابن حجر عسقلانی، | #ابن حجر عسقلانی، الاصابہ فی تمییز الصحابہ، چاپ عادل احمد عبد الموجود و علی محمد معوض، بیروت، 1415/1995. | ||
# | #محمد بن حسن طوسی، رجال الطوسی، چاپ جواد قیومی اصفہانی، قم، 1415. | ||
#موسوعۃ کلمات الامام الحسین علیہ السلام۔ | #موسوعۃ کلمات الامام الحسین علیہ السلام۔ | ||
#ابن اثیر، الکامل في التاریخ۔ | #ابن اثیر، الکامل في التاریخ۔ | ||
# ابن اثیر، | # ابن اثیر، البدايہ و النهايہ۔ | ||
#لوط بن يحيى الأزدي الغامدي الكوفي، وقعۃ الطف یا مقتل ابی مخنف۔ | #لوط بن يحيى الأزدي الغامدي الكوفي، وقعۃ الطف یا مقتل ابی مخنف۔ | ||
#البحرانی، عبدالله بن نورالله، عوالم العلوم فی المقتل (ج17)، ط تبریز; 1295ہجری۔ | #البحرانی، عبدالله بن نورالله، عوالم العلوم فی المقتل (ج17)، ط تبریز; 1295ہجری۔ |