مندرجات کا رخ کریں

"تسلیۃ المجالس و زینۃ المجالس(کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 38: سطر 38:
==مصنف کے بارے میں==
==مصنف کے بارے میں==
{{اصلی|سید محمد کرکی حائری}}
{{اصلی|سید محمد کرکی حائری}}
محمد بن ابی طالب حائری [[کرک]] [[شام]] کے [[شیعہ]] خطباء میں سے تھے جن کی پیدائش [[کربلا]] میں ہوئی اور پھر وہاں سے نقل مکانی کر کے شام چلے گئے۔ ان کی ولادت اور وفات کے بارے میں دقیق معلومات میسر نہیں لیکن دسویں صدی ہجری کے آخری نصف صدی میں آپ کتاب حاضر کی تصنف میں مشغول تھے۔ اس کتاب میں ان کی زندگی کے بارے میں درج مطالب سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے [[دمشق]] میں کچھ عرصہ سکونت اختیار کی تھی اور دشمنان [[اہل بیتؑ]] کی سرزمین میں سکونت اختیار کرنے پر اپنی پشیمانی کا اظہار کیا کرتے تھے۔
محمد بن ابی طالب حائری [[شیعہ]] خطباء میں سے تھے جن کی پیدائش [[شام]] کے شہر [[کرک]] میں ہوئی پھر وہاں سے نقل مکانی کر کے [[کربلا]] چلے گئے تھے۔ ان کی ولادت اور وفات کے بارے میں دقیق معلومات میسر نہیں لیکن دسویں صدی ہجری کے آخری نصف صدی میں آپ کتاب حاضر کی تصنف میں مشغول تھے۔ اس کتاب میں ان کی زندگی کے بارے میں درج مطالب سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے [[دمشق]] میں کچھ عرصہ سکونت اختیار کی تھی اور دشمنان [[اہل بیتؑ]] کی سرزمین میں سکونت اختیار کرنے پر اپنی پشیمانی کا اظہار کیا کرتے تھے۔
حائری شعر و شاعری کا ذوق بھی رکھتا تھا اور کتاب حاضر میں انہوں نے اپنے کچھ اشعار بھی درج کی ہے اس کے علاہ ان کا ایک شعری مجموعہ بھی ہے۔
حائری شعر و شاعری کا ذوق بھی رکھتا تھا اور کتاب حاضر میں انہوں نے اپنے کچھ اشعار بھی درج کی ہے اس کے علاہ ان کا ایک شعری مجموعہ بھی ہے۔


مصنف کی علمی آثار کی تعداد زیادہ نہیں ہے۔ البتہ اس کتاب کے مقدمے کے مطابق ان کے کچھ خطبے موجود تھے جو ایک خطیب ہونے کے اعتبار سے وہ [[اہل بیتؑ]] کے بارے میں پڑھتے تھے جنہیں کتاب زینۃ المجالس میں بھی درج کیا گیا ہے۔<ref>حائری، تسلیۃ المجالس، 1418ھ، ج1، ص13–17۔</ref>
مصنف کی علمی آثار کی تعداد زیادہ نہیں ہے اور جو کچھ انہوں نے اس کتاب کے مقدمے درج کیا ہے وہ ان کے کچھ خطبے تھے جو ایک خطیب ہونے کی حیثیت سے وہ [[اہل بیتؑ]] کی شان میں پڑھتے تھے جنہیں کتاب زینۃ المجالس میں بھی درج کیا گیا ہے۔<ref>حائری، تسلیۃ المجالس، 1418ھ، ج1، ص13–17۔</ref>


==نام کتاب==
==نام کتاب==
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم