مندرجات کا رخ کریں

"سید حسن نصر اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 37: سطر 37:
[[ملف:حدیث مجاهدت.jpg|تصغیر|اینفوگرافک زندگی سید حسن نصرالله]] نصر اللہ نے ابتدائی تعلیم التربویہ علاقے کے النجاح پرائیوٹ سکول میں حاصل کی اور اپریل 1975ء میں لبنان میں خانہ جنگیوں کے آغاز کے ساتھ وہ اپنے خاندان کے ساتھ اپنے والد کے آبائی گاؤں بازوریہ منتقل ہوگئے اور شہر صور میں ہائی اسکول کی تعلیم جاری رکھی۔<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/%D9%86%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> 16 سال کی عمر میں (1976ء) شہر صور کے امام جمعہ سید محمد غروی اور ان کے دوست [[سید محمد باقر صدر]] کی تشویق سے دینی علوم کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف ہجرت کی۔ سید محمد نے ایک خط میں سید حسن کو شہید صدر سے ملوایا۔ شہید صدر نے سید عباس موسوی پر سید حسن نصر اللہ کی تعلیمی صورتحال پر نظر رکھنے اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کی ذمہ داری بھی ڈال دی۔ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/%D9%86%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> سنہ 1978ء میں نجف اشرف میں حوزہ علمیہ کے مقدماتی دروس مکمل کرنے کے بعد عراقی بعث پارٹی کے دباؤ<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/%D9%86%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> کی وجہ سے وہ لبنان لوٹ آئے۔ انہوں نے بعلبک میں ایک دینی مدرسے کی بنیاد رکھی، یہاں اپنی حوزوی تعلیم کے سلسلہ کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ تدریس بھی شروع کی۔<ref>«[http://nbo.ir/%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%86%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87__a-417.aspx سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه؛ «[https://www.hamshahrionline.ir/news/60656 زندگینامه: سید حسن نصرالله]»، وبگاه همشهری آنلاین.</ref> سنہ 1989ء میں [[حوزہ علمیہ قم]] میں ایک سال تک دینی تعلیم حاصل کی۔<ref>نوری، شیعیان لبنان، ۱۳۸۹شمسی، ص۱۴۴.</ref> نصراللہ کی لبنان واپسی کی وجہ لبنانی حزب اللہ سے ان کے اختلاف کی افواہیں اور امل تحریک کے ساتھ حزب اللہ کے اختلافات میں اضافہ اور قیادت کونسل کا اصرار بتایا جاتا ہے۔<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/%D9%86%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref>
[[ملف:حدیث مجاهدت.jpg|تصغیر|اینفوگرافک زندگی سید حسن نصرالله]] نصر اللہ نے ابتدائی تعلیم التربویہ علاقے کے النجاح پرائیوٹ سکول میں حاصل کی اور اپریل 1975ء میں لبنان میں خانہ جنگیوں کے آغاز کے ساتھ وہ اپنے خاندان کے ساتھ اپنے والد کے آبائی گاؤں بازوریہ منتقل ہوگئے اور شہر صور میں ہائی اسکول کی تعلیم جاری رکھی۔<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/%D9%86%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> 16 سال کی عمر میں (1976ء) شہر صور کے امام جمعہ سید محمد غروی اور ان کے دوست [[سید محمد باقر صدر]] کی تشویق سے دینی علوم کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف ہجرت کی۔ سید محمد نے ایک خط میں سید حسن کو شہید صدر سے ملوایا۔ شہید صدر نے سید عباس موسوی پر سید حسن نصر اللہ کی تعلیمی صورتحال پر نظر رکھنے اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کی ذمہ داری بھی ڈال دی۔ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/%D9%86%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> سنہ 1978ء میں نجف اشرف میں حوزہ علمیہ کے مقدماتی دروس مکمل کرنے کے بعد عراقی بعث پارٹی کے دباؤ<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/%D9%86%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> کی وجہ سے وہ لبنان لوٹ آئے۔ انہوں نے بعلبک میں ایک دینی مدرسے کی بنیاد رکھی، یہاں اپنی حوزوی تعلیم کے سلسلہ کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ تدریس بھی شروع کی۔<ref>«[http://nbo.ir/%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%86%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87__a-417.aspx سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه؛ «[https://www.hamshahrionline.ir/news/60656 زندگینامه: سید حسن نصرالله]»، وبگاه همشهری آنلاین.</ref> سنہ 1989ء میں [[حوزہ علمیہ قم]] میں ایک سال تک دینی تعلیم حاصل کی۔<ref>نوری، شیعیان لبنان، ۱۳۸۹شمسی، ص۱۴۴.</ref> نصراللہ کی لبنان واپسی کی وجہ لبنانی حزب اللہ سے ان کے اختلاف کی افواہیں اور امل تحریک کے ساتھ حزب اللہ کے اختلافات میں اضافہ اور قیادت کونسل کا اصرار بتایا جاتا ہے۔<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/%D9%86%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref>


==سماجی و سیاسی فعالیت==
===شریک حیات اور اولاد===
سید حسن نصراللہ نے سنہ 1978ء میں 18 سال کی عمر میں فاطمہ یاسین کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے جس کے نتیجے میں تین بیٹے محمد ہادی، محمد جواد اور محمد علی اور ایک بیٹی زینب پیدا ہوئے۔<ref>«[http://nbo.ir/%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%86%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87__a-417.aspx سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه.</ref> ان کے بڑے بیٹے سید محمد ہادی [[12 ستمبر]] سنہ 1997ء کو جنوبی لبنان میں اسرائیلی گشتی فورسز کے ساتھ ایک جھڑپ میں [[شہید]] ہوگئے۔ ان کی جس خاکی صہیونیوں کے ہتھے چڑھ گئی اور ایک سال بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں ان کی جس خاکی کو لبنان لایا گیا۔


سید حسن نصر للہ نے نوجوانی کی عمر میں ہی سیاسی فعالیت کا آغاز کر دیا تھا۔  
==سماجی و سیاسی سرگرمیاں==
سید حسن نصر للہ نے نوجوانی کی عمر میں ہی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا تھا۔  


* انٹر کرنے کے بعد 1975 ء میں انہیں ان کے آبائی علاقہ الباروزیہ میں جنبش امل (لبنان کی سیاسی تنظیم) کا نمایندہ بنا دیا گیا۔
* انٹرپاس کرنے کے بعد سنہ 1975ء میں انہیں ان کے آبائی علاقہ الباروزیہ میں تحریک امل (لبنان کی سیاسی تنظیم) کا نمایندہ بنا دیا گیا۔
*[[نجف]] سے واپسی کے بعد سنہ 1979ء میں انہیں جنبش امل کے سیاسی دفتر کا رکن بنا دیا گیا اور وہ درہ باغ میں اس کے نمایندہ بن گئے۔<ref>[http://www.hamshahrionline.ir/details/60656 زندگی‌نامه سید حسن نصرالله]، همشهری آنلاین.</ref>
*سنہ 1982ء میں وہ کچھ مجاہد علماء کے ساتھ  مل کرجنبش امل سے جدا ہوگئے اور [[حزب اللہ لبنان]] کی بنیاد رکھی۔
* انہوں نے سنہ 1982 سے 1992ء تک اپنی پوری فعالیتیں حزب اللہ پر مرکوز کردیں۔ وہ اس کی مرکزی کمیٹی کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ مقاومت کے لئے افراد کی تربیت اور اس کی فوجی یونٹ کی تشکیل کے سربراہ بھی رہے۔ کچھ عرصہ تک وہ ابراہیم امین السید (بیروت میں حزب اللہ کے عہدہ دار) کے معاون بھی رہے اور کچھ مدت تک حزب اللہ کے اجرائی معاون بھی رہے۔<ref>[http://wehda.alwehda.gov.sy/__archives.asp?FileName=48445089520060805100508 صحیفة الوحده: السید حسن نصر الله سیرة ذاتیة.. قوة شخصیة وعبقریة]</ref>


*[[نجف]] سے واپسی کے بعد 1979 ء میں انہیں جنبش امل کے سیاسی دفتر کا رکن بنا دیا گیا اور وہ درہ باغ میں اس کے نمایندہ بن گئے۔<ref> زندگی ‌نامہ سید حسن نصر الله</ref>
==حزب‌ الله لبنان کے سیکریٹری جنرل اور سردار مقاومت==
سید حسن نصر اللہ [[16 فروری]] سنہ 1992ء کو سید عباس موسوی کی [[شہادت]] کے بعد متفقہ طور پر حزب اللہ کے سکریٹری جنرل منتخب ہوئے<ref>«[https://alkhanadeq.org.lb/post.php?id=36 الأمین العام لحزب الله السید حسن نصرالله]»، وبگاه الخنادق؛[http://irdiplomacy.ir/fa/page/24/ «سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت]»، وبگاه دیپلماسی ایرانی.</ref> جس وقت ان کی عمر 32 سال تھی۔<ref>[http://irdiplomacy.ir/fa/page/24/ «سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت]»، وبگاه دیپلماسی ایرانی.</ref>
جس دوران سید حسن نصر اللہ حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری تھے اس دوران حزب اللہ نے صیہونی حکومت پر بکثرت فتوحات حاصل کیں جن میں سب سے اہم سنہ 2000ء میں جنوبی لبنان کی آزادی، سنہ 2006ء میں 33 روزہ جنگ اور سنہ 2017ء میں دہشت گرد گروہوں کی شکست ہے۔<ref>«[https://alkhanadeq.org.lb/post.php?id=36 الأمین العام لحزب الله السید حسن نصرالله]»، وبگاه الخنادق.</ref>


* 1982 ء میں وہ کچھ مبارز علماء کے ساتھ جنبش امل سے جدا ہو گئے اور حزب اللہ کی بنیاد رکھی۔
سید حسن کو سنہ 2000ء میں جنوبی لبنان کی 22 سال کے بعد آزادی میں ان کےمرکزی کردار اور 33 روزہ جنگ میں فتح کی وجہ انہیں  "سیدِ مقاومت" کا لقب دیا گیا۔<ref>«[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2014/12/3/%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%86%D8%B5%D8%B1-%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87 حسن نصر الله.. خریج الحوزات الذی یقود حزب الله اللبنانی]»، وبگاه الجزیره.</ref>
 
* انہوں نے 1982 سے 1992 ء تک اپنی فعالیت کو حزب اللہ پر متمرکز کیا۔ وہ اس کی مرکزی کمیٹی کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ مقاومت کے لئے افراد کی آمادہ سازی اور اس کی فوجی یونٹ کی تشکیل کے عہدہ دار بھی رہے۔ کچھ عرصہ تک وہ ابراہیم امین السید (بیروت میں حزب اللہ کے عہدہ دار) کے معاون بھی رہے اور کچھ مدت تک حزب اللہ کے اجرائی معاون بھی رہے۔<ref> صحیفة الوحده: السید حسن نصر الله سیرة ذاتیہ.. قوة شخصیہ و عبقریہ</ref>
 
* سید حسن نصر اللہ 1992 ء میں سید عباس موسوی کی شہادت کے بعد حزب اللہ کے سکریٹری جنرل منتخب ہوئے اور وہ اب تک اس منصب پر باقی ہیں۔<ref> سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت</ref>
 
==بیٹے کی شہادت==
 
[[12 ستمبر]] 1997 ء میں ان کے بیٹے [[سید ہادی]] جنوب لبنان میں اسرائیلی گشتی فوجیوں سے مقابلہ میں [[شہید]] ہو گئے اور ان کا جنازہ اسرائیلیوں کے ہاتھ لگ گیا اور ایک سال بعد جب اسرائیل اور حزب اللہ کے قیدیوں کا تبادلہ ہوا تو اس میں ان کا جنازہ لبنان واپس لایا گیا۔<ref> بیوگرافی و وصیت نامہ سید ہادی نصرالله، پایگاه اینترنتی المنار</ref><ref> پایگاه مقاومت اسلامی لبنان</ref>
 
سید حسن نصر اللہ نے ان کی [[شہادت]] کے ابتدائی ایام میں شہداء کی تکریم کے سلسلہ میں ہوئے پروگرام میں اس طرح کہا:
 
سید ہادی کی شہادت ایک ایسا بینر ہے جس نے دکھا دیا کہ [[حزب اللہ]] کے رہبروں نے اپنی اولاد کو مستقبل کے لئے تربیت نہیں کیا ہے اور ہمارے فرزند جو محاذ جنگ میں خطوط مقدم تک جاتے ہیں ہمیں ان پر افتخار ہے اور ان کی شہادت سے ہم سرفراز ہوتے ہیں۔


==ناکام جان لیوا حملے==
==ناکام جان لیوا حملے==
سید حسن نصر اللہ اپنے عہدے کے دوران متعدد مرتبہ دہشت گردانہ جان لیوا ناکام حملوں کا شکار ہوئے۔ ان میں سے بعض کا ذکر ذیل میں کیا جا رہا ہے:
*سنہ 2004ء میں کھانے میں زہر کے ذریعہ ان کی جان لینے کی کوشش کی گئی
*سنہ 2006ء میں جس عمارت میں ان کا قیام تھا اس پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری کی گئی
*سنہ 2006 ء میں ایک دہشت گرد گروہ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن کا مقصد سید حسن نصر اللہ کی گاڑی پر مارٹر سے حملہ کرنا تھا
*سنہ 2011ء میں اسرائیلی جنگی جہازوں کا ایک عمارت پر حملہ، اسرائیلیوں کا خیال تھا کہ سید حسن نصر اللہ اس میں موجود ہیں۔


سید حسن نصر اللہ اس عہدہ کی ذمہ داریوں کے برسوں میں متعدد مرتبہ دہشت گردانہ جان لیوا ناکام حملوں کا شکار ہو چکے ہیں۔ ان میں سے بعض کا ذکر ذیل میں کیا جا رہا ہے:
سید حسن نصر اللہ ان ہی خطرات کے پیش نظر گذشتہ کچھ برسوں سے بہت کم منظرعام پر آتے تھے اور ایک پوری ٹیم ان کی حفاظت پر مامور تھی<ref>[http://www.aksalser.com/?page=view_articles&id=3f7bf3054871b1ac6a561ea32fd70938 صحیفة معاریف تنشر تقریراً مخابراتیاً مفصلاً عن حیاة حسن نصر الله و أمنه]</ref>  اور خود نصر اللہ کے داماد ابو علی جواد حفاظتی ٹیم کے سربراہ تھے۔<ref>[http://www.southlebanon.org/archives/101201 حقائق تکشف لاول مرة عن ابو علی مرافق السید نصرالله…...]</ref>
 
* 2003 ء میں کھانے میں زہر کے ذریعہ جان لینے کی کوشش۔
 
* 2006 ء میں جس بلڈنگ میں ان کا قیام تھا اس پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری۔
 
* 2006 ء میں ایک دہشت گرد گروہ کی گرفتاری ہوئی جن کا مقصد سید حسن نصر اللہ کی گاڑی پر مورٹار سے حملہ کرنا تھا۔
 
* 2011 ء میں اسرائیلی جنگی جہازوں کا ایک عمارت پر حملہ، اس خیال سے کہ سید حسن نصر اللہ اس میں موجود ہیں۔


سید حسن نصر اللہ ان ہی خطرات کے پیش نظر گذشتہ کچھ برسوں سے منظر عام پر بہت کم نظر آتے ہیں اور ان کی حفاظت کی ذمہ داری 150 افراد پر مشتمل ایک ٹیم کے حوالے ہے۔<ref> صحیفہ معاریف تنشر تقریراً مخابراتیاً مفصلاً عن حیاة حسن نصر الله و أمنہ</ref>
=== لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈ سینٹر پر شدید بمباری===
صیہونی حکومت نے جمعہ [[6 اکتوبر]] ستمبر 2024ء کو جنوبی لبنان کے شیعہ آبادی والے علاقہ ضاحیہ پر بمباری کی۔ اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے کمانڈ سینٹر اور جلسہ گاہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔<ref>«[https://parsi.euronews.com/2024/09/27/sound-of-strong-explosions-heard-in-beirut-lebanon-after-netanyahu-speech-at-un انفجارهای مهیب در بیروت؛ اسرائیل: مقر فرماندهی مرکزی حزب‌الله را هدف گرفتیم]»،‌ خبرگزاری یورونیوز؛ «[https://www.irna.ir/news/85609605 بمباران شدید و پیاپی بیروت/ارتش اسرائیل: هدف، مرکز فرماندهی اصلی حزب الله بود]»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref>
اس حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے سید حسن نصر اللہ اور علی کرکی جیسے کچھ دوسرے کمانڈروں کو شہید کرنے کا اعلان کیا۔<ref>«[https://www.aljazeera.net/news/liveblog/2024/9/28/%d8%a7%d9%84%d8%ad%d8%b1%d8%a8-%d8%b9%d9%84%d9%89-%d8%ba%d8%b2%d8%a9-%d9%85%d8%a8%d8%a7%d8%b4%d8%b1-%d8%a5%d8%b3%d8%b1%d8%a7%d8%a6%d9%8a%d9%84-%d8%aa%d9%86%d8%aa%d8%b8%d8%b1 الحرب على غزة مباشر.. الجیش الإسرائیلی یعلن مقتل نصر الله وقادة بحزب الله]»، شبکه الجزیرة.</ref> حزب اللہ نے [[28 ستمبر]] 2024ء کو سید حسن نصراللہ کی شہادت کا اعلان کیا۔<ref>«[https://www.almanar.com.lb/12534634 شهادة الأمين العام لحزب الله سماحة السيد حسن نصرالله]»، سایت المنار.</ref>


اس حفاظتی ٹیم کو [[عماد مغنیہ]] نے تشکیل دیا تھا<ref> یترأس الحراسہ أبو علی جواد ... معاریف: وحدة «مختارة</ref> اور اس وقت اس ٹیم کی ذمہ داری [[ابو علی جواد]] کے ذمہ ہے جو ان کے داماد اور سید حسن نصر اللہ کی سپر کے طور پر مشہور ہیں۔ جنہوں نے کئی سخت اور پیچیدہ فوجی تربیتی دورے ایران میں گزارے ہیں۔<ref> حقائق تکشف لاول مرة عن ابو علی مرافق السید نصر الله…...</ref>
===بیٹے کی شہادت===
[[12 ستمبر]] 1997 ء میں ان کے بیٹے [[سید ہادی]] جنوب لبنان میں اسرائیلی گشتی فوجیوں سے مقابلہ میں [[شہید]] ہوگئے اور ان کا جنازہ اسرائیلیوں کے ہاتھ لگ گیا اور ایک سال بعد جب اسرائیل اور حزب اللہ کے قیدیوں کا تبادلہ ہوا تو اس میں ان کا جنازہ لبنان واپس لایا گیا۔ref>[http://www.manartv.com.lb/adetails.php?eid=295251 بیوگرافی و وصیت نامه سید هادی نصرالله]، پایگاه اینترنتی المنار.</ref><ref>[http://www.moqawama.org/essaydetails.php?eid=28956&cid=508#.VqKIMJorLIU الشهید السید محمد هادی حسن نصرالله]، پایگاه مقاومت اسلامی لبنان.</ref>
سید حسن نصر اللہ نے اپنے بیٹے کی[[ شہادت]] کے ابتدائی ایام میں شہداء کی تکریم کے سلسلہ میں منعقدہ پروگرام میں کہا:
::سید ہادی کی شہادت اس بات کی علامت ہے کہ ہم حزب اللہ کی قیادت میں اپنے بچوں کے مستقبل بنانے کے درپے نہیں ہیں۔ ہمیں اپنے بچوں پر فخر ہے جو صف اول کے مجاہد ہیں اور جب وہ شہید ہوجاتے ہیں تو ہمیں ان پر فخر ہوتا ہے۔


==ان سے مربوط آثار==
==ان سے مربوط آثار==
confirmed، movedable
5,562

ترامیم