"انفاق" کے نسخوں کے درمیان فرق
عدد انگلیسی
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (عدد انگلیسی) |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
==مفہوم شناسی اور قرآن کی رو سے اس کی اہمیت== | ==مفہوم شناسی اور قرآن کی رو سے اس کی اہمیت== | ||
دینی اصطلاح میں انسان کا اپنے مال کو خیر خواہانہ خرچ کرنے کو انفاق کہتے ہیں۔<ref>«انفاق»، | دینی اصطلاح میں انسان کا اپنے مال کو خیر خواہانہ خرچ کرنے کو انفاق کہتے ہیں۔<ref>«انفاق»، ص395.</ref> کہا جاتاہے کہ مفہوم کے لحاظ سے انفاق [[صدقہ]] سے زیادہ وسیع ہے اور [[دین اسلام]] کی ترقی اور اسے مضبوط بنانے کے لیے مال خرچ کرنے کو بھی انفاق سے تعبیر کرتے ہیں۔<ref>[https://www.makarem.ir/ahkam/fa/home/istifta/259523/%D8%AA%D9%81%D8%A7%D9%88%D8%AA-%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%A7%D9%82-%D9%88-%D8%B5%D8%AF%D9%82%D9%87 «تفاوت انفاق و صدقہ»]، مرکز پاسخگویی بہ احکام شرعی و مسائل فقہی.</ref> بعض مفسرین جیسے [[مرتضی مطہری]]، [[سید علی حسینی خامنہ ای]] اور سید محمد تقی مدرسی کے مطابق انفاق صرف مال و دولت کے ساتھ مختص نہیں ہے۔ اللہ کی جانب سے انسان کو دی گئی تمام نعمتوں سے انفاق کیا جاسکتا ہے، چنانکہ [[سورہ بقرہ آیت نمبر3]]<ref>مطہری، آشنایی با قرآن (2)، 1381شمسی، ص66.</ref> ، [[ سورہ انفال آیت نمبر3]]،<ref>خامنہ ای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392شمسی، ص72.</ref> اور [[سورہ بقرہ آیت نمبر254]]<ref>مدرسی، الفقہ الاسلامی دراسة استدلالیة فی فقہ الخمس و احکام الانفاق و الاحسان، 1434ھ، ص25.</ref> سے یہی مطلب سمجھ میں آتا ہے۔ شیعہ مفسرہ قرآن [[سیدہ نصرت امین]] کے مطابق انفاق میں افراط و تفریط کی ٘مذمت کی گئی ہے اور اس کے درمیانی درجے کو [[سخاوت]] کہا جاتا ہے۔<ref>بانوی اصفہانی، مخزن العرفان، 1361شمسی، ج7، ص302.</ref> انفاق کی واجب اور مستحب دونوں شکلیں موجود ہیں ان میں سے بعض یہ ہیں: خمس، زکوٰۃ، کفارہ، وقف، وصیت، ہبہ اور حتیٰ کہ صدقہ بھی انفاق کی ایک صورت ہے۔<ref>علامہ طباطبایی، تفسیر المیزان، 1417ھ، ج2، 383.</ref> | ||
انفاق دین اسلام کے اہم ترین مسائل میں سے گردانا گیا ہے ساتھ ہی [[قیامت]] کے دن عذاب الہی سے بچنے کا ذریعہ بھی قرار دیا گیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، | انفاق دین اسلام کے اہم ترین مسائل میں سے گردانا گیا ہے ساتھ ہی [[قیامت]] کے دن عذاب الہی سے بچنے کا ذریعہ بھی قرار دیا گیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، 1374شمسی، ج2، ص312.</ref> کہا جاتا ہے کہ [[قرآن مجید]] کی 80 سے زیادہ [[آیات]] میں انفاق کا ذکر آیا ہے۔<ref>افسای، «انفاق از منظر قرآن و عترت»، ص48.</ref> [[سورہ بقرہ آیت نمبر261]] میں اخلاص کے ساتھ انفاق کرنے کا ثواب 700 گنا یا اس سے زیادہ اجر کا وعدہ دیا گیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، 1374شمسی، ج2، ص312 ـ 313.</ref> مہدی بناء رضوی کا خیال ہے کہ قرآنی آیات کے مطابق ہر [[مومن]] کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی کے ضروری اخراجات سے بچے ہوئے اموال کو راہ الہی میں خرچ کرے۔ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے لیے دردناک عذاب کا وعدہ کیا ہے جو دولت جمع کرتے ہیں لیکن راہ خدا میں خرچ نہیں کرتے ہیں۔<ref>بناء رضوی، طرح تحلیلی اقتصاد اسلامی، 1367شمسی، ص120 ـ 121.</ref> | ||
سورہ بقرہ کی آیت نمبر262 کی تفسیر کے مطابق راہ خدا میں خرچ کرنا اس صورت میں قبول ہوتا ہے جب خرچ کرنے والا منت و اذیت کے بغیر انفاق کرے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، | سورہ بقرہ کی آیت نمبر262 کی تفسیر کے مطابق راہ خدا میں خرچ کرنا اس صورت میں قبول ہوتا ہے جب خرچ کرنے والا منت و اذیت کے بغیر انفاق کرے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، 1374شمسی، ج2، ص318.</ref> نیز انفاق کرنے والے کا اخلاص اور خرچ ہونے والےمال کا حلال ہونا انفاق فی سبیل اللہ کے قبول ہونے کی شرائط میں شمار ہوتا ہے۔<ref>صادقی فدکی، سیمای شیعہ از نگاہ اہل بیت(ع)، 1392شمسی، ص414 و 416.</ref> [[فقہی اصطلاحات|فقہی نصوص]] میں انفاق کا مطلب مال خرچ کرنا ہے اور اس کا استعمال زیادہ تر [[نفقہ]] دینے میں ہوتا ہے۔<ref name=":1">مؤسسہ دایرة المعارف فقہ اسلامی، موسوعة الفقہ الاسلامی، 1431ھ/2010ء، ج18، ص293.</ref> | ||
==انفاق کے مقاصد و اثرات== | ==انفاق کے مقاصد و اثرات== | ||
بعض محققین کے مطابق، قرآن کی آیات میں [[اسلام]] کے سماجی انصاف کے قیام اور معاشرے میں ایمان اور بھائی چارے کو مضبوط کرنے کے مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے انفاق فی سبیل اللہ کی ترغیب کی گئی ہے۔<ref>میرعظیمی، انفاق از دیدگاہ اسلام، | بعض محققین کے مطابق، قرآن کی آیات میں [[اسلام]] کے سماجی انصاف کے قیام اور معاشرے میں ایمان اور بھائی چارے کو مضبوط کرنے کے مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے انفاق فی سبیل اللہ کی ترغیب کی گئی ہے۔<ref>میرعظیمی، انفاق از دیدگاہ اسلام، 1371شمسی، ص12.</ref> [[سید علی حسینی خامنہ ای|آیت اللہ خامنہای]] اس انداز میں خرچ کرنے کو انفاق سمجھتے ہیں جس سے معاشرے میں ایک خلا پُر ہو اور ضرورت مند کی ضرورت پوری ہو۔<ref>خامنہای، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، 1392شمسی، ص53 و 71.</ref> سورہ بقرہ کی آیت نمبر265 کے مطابق انفاق کرنے والے کا مقصد خدا کی خوشنودی حاصل کرنا اور انسانی فضائل کو استحکام بخشنا ہے۔<ref name=":0">افسای، «انفاق از منظر قرآن و عترت»، ص54.</ref> | ||
===اثرات=== | ===اثرات=== | ||
شیعہ محققین نے انفاق کے انفرادی اور اجتماعی اثرات بیان کیے ہیں ان میں سے چند یہ ہیں: | شیعہ محققین نے انفاق کے انفرادی اور اجتماعی اثرات بیان کیے ہیں ان میں سے چند یہ ہیں: | ||
*تزکیہ نفس؛ انفاق نفس و روح کی پاکیزگی اور اخلاقی رذیلتوں سے رہائی کا سبب بنتا ہے۔ [[سورہ توبہ]] کی آیت نمبر103 جو کہ [[زکات]] سے متعلق ہے؛ انفاق کی یہی صفت بیان ہوئی ہے۔<ref>احمدی و بندعلی، «انفاق»، | *تزکیہ نفس؛ انفاق نفس و روح کی پاکیزگی اور اخلاقی رذیلتوں سے رہائی کا سبب بنتا ہے۔ [[سورہ توبہ]] کی آیت نمبر103 جو کہ [[زکات]] سے متعلق ہے؛ انفاق کی یہی صفت بیان ہوئی ہے۔<ref>احمدی و بندعلی، «انفاق»، ص561.</ref> نیز [[مرتضی مطہری]] نے بھی اسی آیت سے استناد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سماجی ضرورتوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ انسان سازی بھی انفاق کے مقٓاصد و اثرات میں سے ہے۔<ref>مطہری، آشنایی با قرآن (2)، 1381شمسی، ص67 - 69.</ref> | ||
*دلی ثبات و قرار؛ اس صفت کی اشارہ سورہ بقرہ کی آیت نمبر265 میں ہوا ہے<ref>ہاشمی رفسنجانی و محققان مرکز فرہنگ و معارف قرآن، فرہنگ قرآن، | *دلی ثبات و قرار؛ اس صفت کی اشارہ سورہ بقرہ کی آیت نمبر265 میں ہوا ہے<ref>ہاشمی رفسنجانی و محققان مرکز فرہنگ و معارف قرآن، فرہنگ قرآن، 1395شمسی، ج5، ص254.</ref> | ||
*مال و دولت میں مساوات کی برقراری اوراسے امیروں کے ہاتھ میں تحفظ فراہم کرنا<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، | *مال و دولت میں مساوات کی برقراری اوراسے امیروں کے ہاتھ میں تحفظ فراہم کرنا<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، 1374شمسی، ج2، ص38.</ref> | ||
*تنگی رزق سے نجات اور اس میں کشادگی؛ یہ مطلب [[سورہ سبا کی آیت39|سورہ سبا آیت39]] میں آیا ہے<ref>خارستانی و سیفی، «فلسفہ انفاق در اسلام»، ص | *تنگی رزق سے نجات اور اس میں کشادگی؛ یہ مطلب [[سورہ سبا کی آیت39|سورہ سبا آیت39]] میں آیا ہے<ref>خارستانی و سیفی، «فلسفہ انفاق در اسلام»، ص 165.</ref> | ||
*[[جہاد]] اور عسکری میدان میں [[مسلمانوں]] کے لیے سماجی تحفظ فراہم کرنا<ref>خارستانی و سیفی، «فلسفہ انفاق در اسلام»، ص | *[[جہاد]] اور عسکری میدان میں [[مسلمانوں]] کے لیے سماجی تحفظ فراہم کرنا<ref>خارستانی و سیفی، «فلسفہ انفاق در اسلام»، ص 163.</ref> | ||
*آخرت میں اجر و ثواب۔<ref>محدثی، انفاق، | *آخرت میں اجر و ثواب۔<ref>محدثی، انفاق، 1391شمسی، ص25 و 26.</ref> | ||
==انفاق سیرت اہل بیت اور شیعہ ثقافت کی روزشنی میں == | ==انفاق سیرت اہل بیت اور شیعہ ثقافت کی روزشنی میں == | ||
[[اہل بیتؑ]] نے بکثرت احادیث میں شیعوں کو راہ خدا میں مال خرچ کرنے<ref>صادقی فدکی، سیمای شیعہ از نگاہ اہل بیت(ع)، | [[اہل بیتؑ]] نے بکثرت احادیث میں شیعوں کو راہ خدا میں مال خرچ کرنے<ref>صادقی فدکی، سیمای شیعہ از نگاہ اہل بیت(ع)، 1392شمسی، ص404؛ میرعظیمی، انفاق از دیدگاہ اسلام، 1371شمسی، ص55.</ref>، بچوں کو انفاق کی عادت کرانے اور صدقہ دینے کا حکم دیا ہے۔<ref>جمعی از نویسندگان، موسوعة احکام الاطفال و ادلتہا، 1429ھ، ج3، ص486.</ref> [[پیغمبر خدا(ص)]] سے منقول ایک حدیث میں آیا ہے کہ اگر کوئی ایک درہم اللہ کی راہ میں خرچ کرے تو اللہ تعالیٰ اسے 700 نیکیاں اس کے نامہ اعمال میں لکھ دے گا۔<ref>شیخ طوسی، أمالی، 1414ھ، ص183.</ref> [[امام علیؑ]] انفاق کی ترغیب دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ خوش نصیب ہے وہ شخص جو اپنے بچے ہوئے مال سے راہ خدا میں انفاق کرتا ہے اور غیر ضروری باتوں سے پرہیز کرتا ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الانوار، 1403ھ، ج68، ص283.</ref> لبانی شیعہ عالم دین علی کورانی کے مطابق اہل بیتؑ نے [[شیعوں]] پر [[خمس]] [[واجب]] کر کے انفاق کی ثقافت کو ان میں اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔<ref>کورانی، فرہنگ موضوعى احاديث امام مہدى(عج)، 1394ھ، ص1153.</ref> | ||
اہل بیتؑ کی زندگی میں انفاق کی سینکڑوں مثالیں ملتی ہیں۔ [[مناقب آل ابیطالب|کتاب مناقب]] میں [[حضرت امام جعفر صادقؑ]] سے روایت منقول ہےکہ [[امام علیؑ]] نے اپنے ہاتھ کی کمائی سے ایک ہزار غلاموں کو آزاد کیا، ینبع نامی علاقے میں ایک سو چشمے نکالے اور اسے حاجیوں کے لیے وقف کیا اسی طرح [[مکہ]] اور [[کوفہ]] کے راستوں میں چند کنویں کھود دیے۔<ref>ابنشہر آشوب، مناقب، | اہل بیتؑ کی زندگی میں انفاق کی سینکڑوں مثالیں ملتی ہیں۔ [[مناقب آل ابیطالب|کتاب مناقب]] میں [[حضرت امام جعفر صادقؑ]] سے روایت منقول ہےکہ [[امام علیؑ]] نے اپنے ہاتھ کی کمائی سے ایک ہزار غلاموں کو آزاد کیا، ینبع نامی علاقے میں ایک سو چشمے نکالے اور اسے حاجیوں کے لیے وقف کیا اسی طرح [[مکہ]] اور [[کوفہ]] کے راستوں میں چند کنویں کھود دیے۔<ref>ابنشہر آشوب، مناقب، 1376ھ، ج1، ص388.</ref> منقول ہے کہ [[امام حسن مجتبیؑ]] نے دو مرتبہ اپنی پوری جائیداد کو راہ خدا میں خرچ کی اور تین مرتبہ اپنے پورے اموال کو دو حصوں میں تقسیم کیے، ایک حصہ اپنے لیے اور دوسرا حصہ ضرورت مندوں میں تقسیم کردیا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، 1417ھ، ج3، ص9.</ref> نیز احادیث کے مطابق امام علیؑ اور [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ(س)]] نے [[حسنینؑ]] کی شفایابی کے لیے 3 دن [[روزے]] رکھے اور تینوں دن خود بھوکے ہونے کے باوجود اپنا کھانا مسکین، یتیم اور اسیر کو دے دیا۔<ref>کوفی، تفسیر فرات الکوفی، 1410ھ، ص527-529؛ زمخشری، الکشاف، 1407ھ، ج4، ص670.</ref> [[ابوحمزہ ثمالی|ابو حمزہ ثمالی]] سےمنقول ہے کہ [[امام زین العابدینؑ]] رات کی تاریکی میں اپنے کندھوں پر کھانے پینے کی چیزیں اٹھا کر چپکے سے فقراء تک پہنچا دیتے تھے اور فرماتے تھے: رات کی تاریکی میں صدقہ دینا خدا کے غضب کو ٹھنڈا کردیتا ہے۔<ref>ذہبی، سیراعلام النبلاء، 1414ھ، ج4، ص393.</ref> | ||
شیعوں کے مابین انفاق کی ثقافت مختلف جہات سے ظہور پذیر ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیعہ حضرت اربعین حسینی کے موقع پر اپنی توان اور وسعت کے مطابق لاکھوں [[زائرین]] [[امام حسینؑ]] کے لیے پانی، کھانا، اور دیگر سہولیات فراہم کرتے ہیں۔<ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1402/10/09/3014439/فهم-معنای-شیعه-در-پیاده-روی-اربعین فہم معنای شیعہ در پیادہروی اربعین]، خبرگزاری تسنیم.</ref> ایران کے ادارہ اوقاف کے امور خیریہ کے سربراہ کے مطابق ایران میں سنہ 2023ء میں 30 ہزار سے زیادہ خیریہ ادارہ جات اور 70 ہزار سماجی تنظیمیں سرگرم عمل تھیں۔ ایران کی ایک ہزارہ تاریخ میں یہاں 2 لاکھ موقوفات بنائے گئے ہیں اور ہر سال 2400 موقوفات میں اضافہ ہوتا ہے۔<ref>[https://www.irna.ir/news/85105269/Û±Û°Û°-Ùزار-Ù
ÙØ³Ø ہزار مؤسسہ خیریہ و تشکل خیراندیش در کشور فعالیت دارند]، خبرگزاری ایرنا.</ref> در سال | شیعوں کے مابین انفاق کی ثقافت مختلف جہات سے ظہور پذیر ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیعہ حضرت اربعین حسینی کے موقع پر اپنی توان اور وسعت کے مطابق لاکھوں [[زائرین]] [[امام حسینؑ]] کے لیے پانی، کھانا، اور دیگر سہولیات فراہم کرتے ہیں۔<ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1402/10/09/3014439/فهم-معنای-شیعه-در-پیاده-روی-اربعین فہم معنای شیعہ در پیادہروی اربعین]، خبرگزاری تسنیم.</ref> ایران کے ادارہ اوقاف کے امور خیریہ کے سربراہ کے مطابق ایران میں سنہ 2023ء میں 30 ہزار سے زیادہ خیریہ ادارہ جات اور 70 ہزار سماجی تنظیمیں سرگرم عمل تھیں۔ ایران کی ایک ہزارہ تاریخ میں یہاں 2 لاکھ موقوفات بنائے گئے ہیں اور ہر سال 2400 موقوفات میں اضافہ ہوتا ہے۔<ref>[https://www.irna.ir/news/85105269/Û±Û°Û°-Ùزار-Ù
ÙØ³Ø ہزار مؤسسہ خیریہ و تشکل خیراندیش در کشور فعالیت دارند]، خبرگزاری ایرنا.</ref> در سال 1386ش با نظرسنجی از مردم تہران مشخص شد 96 درصد آنان [[صدقہ]] میدہند.<ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1392/09/21/219357/سنت-مست «سنت مستحبی کہ شرط ایمان است/ 96 درصد مردم صدقہ میگیرند»]، خبرگزاری تسنیم.</ref> | ||
==انفاق کے اہم ترین مواقع== | ==انفاق کے اہم ترین مواقع== | ||
محققین نے انفاق کے اہم ترین مواقع بیان کیے ہیں ان میں سے چند یہ ہیں:<ref>رضوی، «انفاق ـ ہمایش دانشنامہ امام رضا(ع)»، | محققین نے انفاق کے اہم ترین مواقع بیان کیے ہیں ان میں سے چند یہ ہیں:<ref>رضوی، «انفاق ـ ہمایش دانشنامہ امام رضا(ع)»، ص619.</ref> | ||
{{ستون شروع| | {{ستون شروع|3}} | ||
* والدین اور قریبی رشتہ دار | * والدین اور قریبی رشتہ دار | ||
* یتامیٰ | * یتامیٰ | ||
سطر 50: | سطر 50: | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== | ||
{{مآخذ}} | {{مآخذ}} | ||
* ابنشہر آشوب، محمد بن علی، مناقب آل ابی طالب، نجف، مطبعہ حیدریہ، | * ابنشہر آشوب، محمد بن علی، مناقب آل ابی طالب، نجف، مطبعہ حیدریہ، 1376ق. | ||
* احمدی، حسین، و بندعلی، سعید، «انفاق»، در دائرة المعارف قرآن کریم، | * احمدی، حسین، و بندعلی، سعید، «انفاق»، در دائرة المعارف قرآن کریم، ج4، بوستان کتاب، قم، 1382ش. | ||
* افسای، محمدجعفر، «انفاق از منظر قرآن و عترت»، در مجلہ فرہنگ کوثر، شمارہ | * افسای، محمدجعفر، «انفاق از منظر قرآن و عترت»، در مجلہ فرہنگ کوثر، شمارہ 72، زمستان 1376ش. | ||
* «انفاق»، در دائرة المعارف بزرگ اسلامی، ج | * «انفاق»، در دائرة المعارف بزرگ اسلامی، ج 10، تہران: مرکز دائرہ المعارف بزرگ اسلامی، چاپ اول، 1380ش. | ||
* بانو امین، سیدہ نصرت بیگم، مخزن العرفان در تفسیر قرآن، تہران، نہضت زنان مسلمان، | * بانو امین، سیدہ نصرت بیگم، مخزن العرفان در تفسیر قرآن، تہران، نہضت زنان مسلمان، 1361ش. | ||
* بناء رضوی، مہدی، طرح تحلیلی اقتصاد اسلامی، مشہد، بنیاد پژوہشہای اسلامی آستان قدس رضوی، | * بناء رضوی، مہدی، طرح تحلیلی اقتصاد اسلامی، مشہد، بنیاد پژوہشہای اسلامی آستان قدس رضوی، 1367ش. | ||
* بلاذری، احمد بن یحیی، أنساب الأشراف، بیروت، دار الفکر، | * بلاذری، احمد بن یحیی، أنساب الأشراف، بیروت، دار الفکر، 1417ق. | ||
* [https://www.makarem.ir/ahkam/fa/home/istifta/259523/%D8%AA%D9%81%D8%A7%D9%88%D8%AA-%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%A7%D9%82-%D9%88-%D8%B5%D8%AF%D9%82%D9%87 «تفاوت انفاق و صدقہ»]، مرکز پاسخگویی بہ احکام شرعی و مسائل فقہی، تاریخ بازدید: | * [https://www.makarem.ir/ahkam/fa/home/istifta/259523/%D8%AA%D9%81%D8%A7%D9%88%D8%AA-%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%A7%D9%82-%D9%88-%D8%B5%D8%AF%D9%82%D9%87 «تفاوت انفاق و صدقہ»]، مرکز پاسخگویی بہ احکام شرعی و مسائل فقہی، تاریخ بازدید: 28 خرداد 1403ش. | ||
* جمعی از نویسندگان، موسوعة احکام الاطفال و ادلتہا، قم، مرکز فقہی ائمہ اطہار(ع)، چاپ اول، | * جمعی از نویسندگان، موسوعة احکام الاطفال و ادلتہا، قم، مرکز فقہی ائمہ اطہار(ع)، چاپ اول، 1429ق. | ||
* خارستانی، اسماعیل و سیفی، فاطمہ، «فلسفہ انفاق در اسلام»، در مجلہ: راہبرد توسعہ، شمارہ | * خارستانی، اسماعیل و سیفی، فاطمہ، «فلسفہ انفاق در اسلام»، در مجلہ: راہبرد توسعہ، شمارہ 39، پاییز 1393ش. | ||
* خامنہای، سید علی، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، تہران، مؤسسہ فرہنگی ایمان جہادی، | * خامنہای، سید علی، طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن، تہران، مؤسسہ فرہنگی ایمان جہادی، 1392ش. | ||
* ذہبی، شمس الدین محمد بن احمد، سیر أعلام النبلاء، تحقیق شعیب ارناووط، بیروت، مؤسسة الرسالة، | * ذہبی، شمس الدین محمد بن احمد، سیر أعلام النبلاء، تحقیق شعیب ارناووط، بیروت، مؤسسة الرسالة، 1414ق. | ||
* رضوی، سید عباس، «انفاق»، در دانشنامہ امام رضا(ع)، | * رضوی، سید عباس، «انفاق»، در دانشنامہ امام رضا(ع)، ج2، قم، 1396ش. | ||
* زمخشری، محمود بن عمر، الکشاف عن حقائق غوامض التنزیل و عیون الأقاویل فی وجوہ التأویل، بیروت، دار الکتاب العربی، چاپ سوم، | * زمخشری، محمود بن عمر، الکشاف عن حقائق غوامض التنزیل و عیون الأقاویل فی وجوہ التأویل، بیروت، دار الکتاب العربی، چاپ سوم، 1407ق. | ||
* [https://www.tasnimnews.com/fa/news/1392/09/21/219357/%D8%B3%D9%86%D8%AA-%D9%85%D8%B3%D8%AA «سنت مستحبی کہ شرط ایمان است/ | * [https://www.tasnimnews.com/fa/news/1392/09/21/219357/%D8%B3%D9%86%D8%AA-%D9%85%D8%B3%D8%AA «سنت مستحبی کہ شرط ایمان است/ 96 درصد مردم صدقہ میگیرند»]، خبرگزاری تسنیم، تاریخ انتشار: 21 آذر 1392ش، تاریخ بازدید: 29 خرداد 1403ش. | ||
* شیخ طوسی، محمد بن حسن، أمالی، قم، دار الثقافة، چاپ اول، | * شیخ طوسی، محمد بن حسن، أمالی، قم، دار الثقافة، چاپ اول، 1414ق. | ||
* صادقی فدکی، جعفر، سیمای شیعہ از نگاہ اہل بیت(ع)، قم، آشیانہ مہر، | * صادقی فدکی، جعفر، سیمای شیعہ از نگاہ اہل بیت(ع)، قم، آشیانہ مہر، 1392ش. | ||
* علامہ طباطبایی، سید محمدحسین، المیزان فی تفسیر القرآن، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ پنجم، | * علامہ طباطبایی، سید محمدحسین، المیزان فی تفسیر القرآن، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ پنجم، 1417ق. | ||
* علامہ مجلسی، محمدباقر، بحار الانوار الجامعة لدرر أخبار الأئمة الأطہار(ع)، بیروت، دار احیاء التراث العربی، چاپ دوم، | * علامہ مجلسی، محمدباقر، بحار الانوار الجامعة لدرر أخبار الأئمة الأطہار(ع)، بیروت، دار احیاء التراث العربی، چاپ دوم، 1403ق. | ||
* [https://www.tasnimnews.com/fa/news/1402/10/09/3014439/%D9%81%D9%87%D9%85-%D9%85%D8%B9%D9%86%D8%A7%DB%8C-%D8%B4%DB%8C%D8%B9%D9%87-%D8%AF%D8%B1-%D9%BE%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D9%87-%D8%B1%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D8%B1%D8%A8%D8%B9%DB%8C%D9%86 فہم معنای شیعہ در پیادہروی اربعین]، خبرگزاری تسنیم، تاریخ انتشار: | * [https://www.tasnimnews.com/fa/news/1402/10/09/3014439/%D9%81%D9%87%D9%85-%D9%85%D8%B9%D9%86%D8%A7%DB%8C-%D8%B4%DB%8C%D8%B9%D9%87-%D8%AF%D8%B1-%D9%BE%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D9%87-%D8%B1%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D8%B1%D8%A8%D8%B9%DB%8C%D9%86 فہم معنای شیعہ در پیادہروی اربعین]، خبرگزاری تسنیم، تاریخ انتشار: 9 دی 1402ش، تاریخ بازدید: 30 خرداد 1403ش. | ||
* کورانی عاملی، علی، فرہنگ موضوعى احاديث امام مہدى(عج)، ترجمہ: حسين نائينى، قم، نشر معارف، چاپ اول، | * کورانی عاملی، علی، فرہنگ موضوعى احاديث امام مہدى(عج)، ترجمہ: حسين نائينى، قم، نشر معارف، چاپ اول، 1394ش. | ||
* کوفی، فرات بن ابراہیم، تفسیر فرات الکوفی، تحقیق محمد کاظم، تہران، وزارت فرہنگ و ارشاد اسلامی، چاپ اول، | * کوفی، فرات بن ابراہیم، تفسیر فرات الکوفی، تحقیق محمد کاظم، تہران، وزارت فرہنگ و ارشاد اسلامی، چاپ اول، 1410ق. | ||
* مؤسسہ دایرة معارف الفقہ الاسلامی، موسوعة الفقہ الاسلامی طبقا لمذہب اہل البیت، مؤسسہ دایرة معارف الفقہ الاسلامی، قم، | * مؤسسہ دایرة معارف الفقہ الاسلامی، موسوعة الفقہ الاسلامی طبقا لمذہب اہل البیت، مؤسسہ دایرة معارف الفقہ الاسلامی، قم، 1431ق/2010م | ||
* محدثی، جواد، انفاق، مشہد، بنیاد پژوہشہای اسلامی، چاپ پنجم، | * محدثی، جواد، انفاق، مشہد، بنیاد پژوہشہای اسلامی، چاپ پنجم، 1391ش. | ||
* مدرسی، سید محمدتقی، الفقہ الاسلامی دراسة استدلالیة فی فقہ الخمس و احکام الانفاق و الاحسان، بیروت، مرکز العصر، | * مدرسی، سید محمدتقی، الفقہ الاسلامی دراسة استدلالیة فی فقہ الخمس و احکام الانفاق و الاحسان، بیروت، مرکز العصر، 1434ق. | ||
* ہاشمی رفسنجانی، علی اکبر و محققان مرکز فرہنگ و معارف قرآن، فرہنگ قرآن، بوستان کتاب، قم، | * ہاشمی رفسنجانی، علی اکبر و محققان مرکز فرہنگ و معارف قرآن، فرہنگ قرآن، بوستان کتاب، قم، 1395ش. | ||
* مطہری، مرتضی، آشنایی با قرآن ( | * مطہری، مرتضی، آشنایی با قرآن (2)، تہران، انتشارات صدرا، چاپ شانزدہم، 1381ش. | ||
* مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ سی و دوم، | * مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ سی و دوم، 1374ش. | ||
* میرعظیمی، سید جعفر، انفاق از دیدگاہ اسلام، نمونہ، چاپ اول، | * میرعظیمی، سید جعفر، انفاق از دیدگاہ اسلام، نمونہ، چاپ اول، 1371ش. | ||
* [https://www.irna.ir/news/85105269/%DB%B1%DB%B0%DB%B0-%D9%87%D8%B2%D8%A7%D8%B1-%D9%85%D9%88%D8%B3%D8 ہزار مؤسسہ خیریہ و تشکل خیراندیش در کشور فعالیت دارند]، خبرگزاری ایرنا، تاریخ انتشار: | * [https://www.irna.ir/news/85105269/%DB%B1%DB%B0%DB%B0-%D9%87%D8%B2%D8%A7%D8%B1-%D9%85%D9%88%D8%B3%D8 ہزار مؤسسہ خیریہ و تشکل خیراندیش در کشور فعالیت دارند]، خبرگزاری ایرنا، تاریخ انتشار: 18 اردیبہشت 1402ش، تاریخ بازدید: 30 خرداد 1403ش. | ||
{{پایان}} | {{پایان}} | ||
{{فضائل اخلاقی}} | |||
[[زمرہ:مقالههای با درجه اهمیت ج]] | |||
[[زمرہ:فضایل اخلاقی]] | |||
[[زمرہ:اصطلاحات قرآنی]] |