مندرجات کا رخ کریں

"صدیقہ شہیدہ (لقب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
[[File:السلام علیک ایتها الصدیقة الشهیدة.jpg|250px|تصغیر|خوشنویسی: فنکار: علی شیرازی]]
[[File:السلام علیک ایتها الصدیقة الشهیدة.jpg|250px|تصغیر|خوشنویسی: فنکار: علی شیرازی]]
'''صدّیقۀ شہیدہ''' حضرت فاطمہؑ کے دو لقب ہیں۔ صدیقہ کا مطلب بہت سچی اور شہیدہ کا مطلب وہ خاتون جو راہ خدا میں ماری گئی۔
'''صدّیقۀ شہیدہ''' [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہؑ]] کے دو لقب ہیں۔ صدیقہ کا مطلب بہت سچی اور شہیدہ کا مطلب وہ خاتون جو راہ خدا میں ماری گئی۔
[[امام موسی کاظم علیہ السلام|امام کاظمؑ]] کی ایک صحیح حدیث حضرت زہرا (س) پر "صدیقہ شہیدہ" کے القاب ایک ساتھ اطلاق ہوئے ہیں: "إنَّ فاطِمَۃَ(ع) صِدّیقَۃٌ شَہیدَۃٌ؛ بے شک فاطمہؑ صدیقہ شہیدہ ہیں۔"<ref>کلینی، الکافی، 1363ش، ج 1، ص458، ح 2؛ علی بن جعفر، مسائل علی بن جعفر، 1409ق، ص325، ح 811۔</ref> دینی متون میں حضرت فاطمہؑ کے لیے اس طرح کا سلام ذکر کیا گیا ہے: "السَّلامُ عَلَیکِ أَیتُہَا الصِّدِّیقَۃُ الشَّہِیدَۃُ؛ یعنی اے صدیقہ شہیدہ آپ پر سلام ہو"؛<ref>شیخ صدوق، کتاب من لایحضرہ الفقیہ، 1404ق، ج 2، ص573؛ مفاتیح الجنان، در زیارۃ حضرت رسول خدا و فاطمہ زہراء و أئمۃ بقیع صلوات اللہ علیہم أجمعین در مدینہ طیبہ، ص317۔</ref> تاہم محمد ہادی مازندرانی کے مطابق بظاہر حضرت فاطمہ (س) کی تمام زیارتیں خود مصنفین کے ہیں<ref>ملاحظہ کریں: مازندرانی، شرح فروع کافی، 1388ش، ج 5، ص528۔</ref> اور اس طرح کا سلام جس میں "الصدیقۃ الشہیدۃ" شامل ہو کسی حدیث سے مأخوذ نہیں ہے؛ جیسا کہ شیخ صدوق نے کسی معصوم سے منسوب کئے بغیر کہا ہے کہا ہے کہ انہوں نے مسجد نبوی میں حضرت فاطمہؑ کو  اس تعبیر کے ساتھ سلام دیا ہے۔<ref>شیخ صدوق، کتاب من لایحضرہ الفقیہ، 1404ق، ج 2، ص573۔</ref>
[[امام موسی کاظم علیہ السلام|امام کاظمؑ]] کی ایک [[حدیث صحیح|صحیح حدیث]] حضرت زہراؑ پر "صدیقہ شہیدہ" کے القاب ایک ساتھ اطلاق ہوئے ہیں: "إنَّ فاطِمَۃَ(ع) صِدّیقَۃٌ شَہیدَۃٌ؛ بے شک فاطمہؑ صدیقہ شہیدہ ہیں۔"<ref>کلینی، الکافی، 1363ش، ج 1، ص458، ح 2؛ علی بن جعفر، مسائل علی بن جعفر، 1409ق، ص325، ح 811۔</ref> دینی متون میں حضرت فاطمہؑ کے لیے اس طرح کا سلام ذکر کیا گیا ہے: "السَّلامُ عَلَیکِ أَیتُہَا الصِّدِّیقَۃُ الشَّہِیدَۃُ؛ یعنی اے صدیقہ شہیدہ آپ پر سلام ہو"؛<ref>شیخ صدوق، کتاب من لایحضرہ الفقیہ، 1404ق، ج 2، ص573؛ مفاتیح الجنان، در زیارۃ حضرت رسول خدا و فاطمہ زہراء و أئمۃ بقیع صلوات اللہ علیہم أجمعین در مدینہ طیبہ، ص317۔</ref> تاہم محمد ہادی مازندرانی کے مطابق بظاہر حضرت فاطمہؑ کی تمام زیارتیں خود مصنفین کے ہیں<ref>ملاحظہ کریں: مازندرانی، شرح فروع کافی، 1388ش، ج 5، ص528۔</ref> اور اس طرح کا سلام جس میں "الصدیقۃ الشہیدۃ" شامل ہو کسی حدیث سے مأخوذ نہیں ہے؛ جیسا کہ [[شیخ صدوق]] نے کسی معصوم سے منسوب کئے بغیر کہا ہے کہا ہے کہ انہوں نے مسجد نبوی میں حضرت فاطمہؑ کو  اس تعبیر کے ساتھ سلام دیا ہے۔<ref>شیخ صدوق، کتاب من لایحضرہ الفقیہ، 1404ق، ج 2، ص573۔</ref>


"صدّیقہ" کے معنی بہت سچی خاتون کے ہیں۔<ref>نگاہ کنید بہ لغت‌نامہ دہخدا، واژۀ «صدّیق»۔</ref> احادیث میں صرف "صدیقہ" کا لفظ حضرت فاطمہؑ کے لقب کے عنوان سے ذکر ہوا ہے۔ مثال کے طور پر امام علیؑ نے ان کا ذکر اس لقب کے ساتھ یاد کیا ہے۔<ref>شہید ثانی، منیۃ المرید، 1368ش، ص115، امام عسکری(ع) (منسوب بہ حضرت)، تفسیر الإمام العسکری(ع)، 1409ق، ص340، ح 216۔</ref> اسی طرح امام صادقؑ نے اللہ کے ہاں موجود حضرت فاطمہؑ کے نو نام ذکر کئے ہیں جن میں سے ایک "صدیقہ" ہے۔<ref>شیخ صدوق، علل الشرائع، 1385ق، ص178، ح 3؛ شیخ صدوق، الخصال، 1362ش، ص414، ح 3۔</ref> [[امام حسن عسکری علیہ‌السلام|امام حسن عسکریؑ]] نے پیغمبر خداؐ اور ان کے اوصیا پر سلام بھیجنے کا طریقہ بھی سکھایا ہے اور حضرت زہراؑ کے بارے میں آپ یوں فرماتے ہیں: اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلَی الصِّدّیقَۃِ فاطِمَۃَ الزَّکِیۃ...؛اے اللہ! سچی خاتون اور پاکیزہ فاطمہ پر درود ہو..."۔<ref>شیخ طوسی، مصباح المتہجّد، 1411ق، ص399؛ سید بن طاووس، جمال الاُسبوع، 1371ش، ص296۔</ref>
"صدّیقہ" کے معنی بہت سچی خاتون کے ہیں۔<ref>نگاہ کنید بہ لغت‌نامہ دہخدا، واژۀ «صدّیق»۔</ref> احادیث میں صرف "صدیقہ" کا لفظ حضرت فاطمہؑ کے لقب کے عنوان سے ذکر ہوا ہے۔ مثال کے طور پر امام علیؑ نے ان کا ذکر اس لقب کے ساتھ یاد کیا ہے۔<ref>شہید ثانی، منیۃ المرید، 1368ش، ص115، امام عسکری(ع) (منسوب بہ حضرت)، تفسیر الإمام العسکری(ع)، 1409ق، ص340، ح 216۔</ref> اسی طرح [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادقؑ]] نے [[اللہ]] کے ہاں موجود حضرت فاطمہؑ کے نو نام ذکر کئے ہیں جن میں سے ایک "صدیقہ" ہے۔<ref>شیخ صدوق، علل الشرائع، 1385ق، ص178، ح 3؛ شیخ صدوق، الخصال، 1362ش، ص414، ح 3۔</ref> [[امام حسن عسکری علیہ‌السلام|امام حسن عسکریؑ]] نے [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر خداؐ]] اور ان کے [[ائمہ معصومین علیہم السلام|اوصیا]] پر سلام بھیجنے کا طریقہ سکھایا ہے اور حضرت زہراؑ کے بارے میں آپ یوں فرماتے ہیں: اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلَی الصِّدّیقَۃِ فاطِمَۃَ الزَّکِیۃ...؛اے اللہ! سچی خاتون اور پاکیزہ فاطمہ پر درود ہو..."۔<ref>شیخ طوسی، مصباح المتہجّد، 1411ق، ص399؛ سید بن طاووس، جمال الاُسبوع، 1371ش، ص296۔</ref>


"[[شہادت|شہیدہ]]" وہ خاتون ہے جو راہ خدا میں ماری گئی ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: لغت‌نامہ دہخدا، ذیل «شہید»۔</ref> شیعوں کا عقیدہ ہے کہ [[شہادت فاطمہ زہرا|فاطمہ زہراؑ کو شہید]] کیا گیا ہے۔<ref>محمدی ری‌شہری، حکمت‌نامہ فاطمی، 1395ش، ص37 و 688۔</ref> حضرت فاطمہؑ  کے گھر کو آگ لگانے کی دھمکی، گھر کو آگ لگانے کا حکم، دیوار اور دروازے کے درمیان حضرت زہرا پر دباؤ اور ان کے کئی ماہ کے جنین محسن کا اسقاط حمل، حضرت زہراؑ کو لات مارنا۔)، ان کو تلوار کی میان سے مارنا اور ان پر کوڑے مارنا اور اس حملے میں اپ کے پہلو کی ہڈی کا ٹوٹ جانا، احادیث اور تاریخی منابع میں موجود وہ اطلاعات ہیں<ref>محمدی ری‌شہری، حکمت‌نامہ فاطمی، 1395ش، ص692۔</ref> جو ان کی شہادت کی طرف اشارہ ہوسکتے ہیں۔
"[[شہادت|شہیدہ]]" وہ خاتون ہے جو راہ خدا میں ماری گئی ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: لغت‌نامہ دہخدا، ذیل «شہید»۔</ref> [[شیعہ|شیعوں]] کا عقیدہ ہے کہ [[شہادت فاطمہ زہرا|فاطمہ زہراؑ کو شہید]] کیا گیا ہے۔<ref>محمدی ری‌شہری، حکمت‌نامہ فاطمی، 1395ش، ص37 و 688۔</ref> [[حضرت فاطمہؑ کے گھر پر حملہ|حضرت فاطمہؑ  کے گھر کو آگ لگانے کی دھمکی]]، گھر کو آگ لگانے کا حکم، دیوار اور دروازے کے درمیان حضرت زہرا پر دباؤ اور ان کے کئی ماہ کے جنین [[محسن بن امام علی|محسن]] کا اسقاط حمل، حضرت زہراؑ کو لات مارنا۔)، ان کو تلوار کی میان سے مارنا، ان پر کوڑے مارنا اور اس حملے میں اپ کے پہلو کی ہڈی کا ٹوٹ جانا، احادیث اور تاریخی منابع میں موجود وہ اطلاعات ہیں<ref>محمدی ری‌شہری، حکمت‌نامہ فاطمی، 1395ش، ص692۔</ref> جو ان کی شہادت کی طرف اشارہ ہوسکتی ہیں۔
==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم