مندرجات کا رخ کریں

"اسرائیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 44: سطر 44:
'''اسرائیل''' یا '''صیہونی حکومت''' نے سنہ 1948ء میں صیہونی ازم کی بنیاد پر [[فلسطین|فلسطینی]] علاقوں پر قبضہ کرکے اپنے وجود کا اعلان کیا۔ دنیا کے تمام [[مسلمان]] اسرائیل کو ایک غیر قانونی اور جعلی حکومت نیز اسے [[اسلام]] کا سب سے بڑا دشمن سمجھتے ہیں۔ [[شیعہ]] [[مراجع تقلید]] نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی معاہدے کرنے اور اس کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کو [[حرام]] قرار دیا ہے اور اس حکومت کو سرزمین فلسطین سے نکالے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
'''اسرائیل''' یا '''صیہونی حکومت''' نے سنہ 1948ء میں صیہونی ازم کی بنیاد پر [[فلسطین|فلسطینی]] علاقوں پر قبضہ کرکے اپنے وجود کا اعلان کیا۔ دنیا کے تمام [[مسلمان]] اسرائیل کو ایک غیر قانونی اور جعلی حکومت نیز اسے [[اسلام]] کا سب سے بڑا دشمن سمجھتے ہیں۔ [[شیعہ]] [[مراجع تقلید]] نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی معاہدے کرنے اور اس کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کو [[حرام]] قرار دیا ہے اور اس حکومت کو سرزمین فلسطین سے نکالے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔


اسرائیل میں کئی شیعہ مراکز اور مزارات ہیں؛ ان میں سے کچھ یہ ہیں: عسقلان میں مقام راس الحسین، قدس سے یافا کے راستے میں مقام [[امام علیؑ]]، بنت امام حسینؑ حضرت فاطمہ(س) سے منسوب مقبرہ اور ایک سکینہ بنت الحسینؑ سے منسوب مزار۔
اسرائیل میں کئی [[شیعہ]] مراکز اور مزارات ہیں؛ ان میں سے کچھ یہ ہیں: [[مقام رأس الحسین (عسقلان)|عسقلان میں مقام راس الحسین]]، قدس سے یافا کے راستے میں مقام [[امام علیؑ]]، [[فاطمہ بنت امام حسین|بنت امام حسینؑ حضرت فاطمہ(س)]] سے منسوب مقبرہ اور ایک [[سکینہ بنت امام حسین|سکینہ بنت الحسینؑ]] سے منسوب مزار۔


کہا جاتا ہے کہ اسرائیل کی بعض یونیورسٹیوں میں اسلام اور شیعہ شناسی جیسے عناوین پر تحقیقات سرانجام دی جاتی ہیں۔ یروشلم یونیورسٹی، حَیْفا، تل ابیب اور بار ایلان کو اسرائیل میں اسلامی علوم کے اہم ترین مراکز سمجھے جاتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ اسرائیل کی بعض یونیورسٹیوں میں اسلام اور شیعہ شناسی جیسے عناوین پر تحقیقات سرانجام دی جاتی ہیں۔ یروشلم یونیورسٹی، حَیْفا، تل ابیب اور بار ایلان کو اسرائیل میں اسلامی علوم کے اہم ترین مراکز سمجھے جاتے ہیں۔
confirmed، movedable
5,562

ترامیم