مندرجات کا رخ کریں

"تعویذ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:حرز کبیر امام جواد(ع).jpg|200px|تصغیر|[[حرز امام جوادؑ]]]]
[[فائل:حرز کبیر امام جواد(ع).jpg|200px|تصغیر|[[حرز امام جوادؑ]]]]
'''تَعْویذ''' یا '''حِرْز''' بلاؤں سے نجات کے لئے بعض [[آیت|قرآنی آیات]]، [[ذکر|ذکر]] اور [[دعا|دعائیں]] ہیں۔ شیعہ مصادر میں تعویز اور حرز والی بعض دعاوں کے لئے ذکر شدہ آثار اور خواص کی وجہ سے ان پر زیادہ توجہ ہوئی ہے [[آیۃ الکرسی|آیةُالکُرسی]] و [[آیہ و ان یکاد|آیۂ وَ اِن یَکاد]] ان آیات میں سے ہیں جو تعویز اور حرز کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔ [[حرز امام جوادؑ]] اور [[حرز یمانی|حرز یَمانی]] حرز کی مشہور دعاؤں میں سے ہیں۔ کتاب [[الکافی (کتاب)|الکافی]] اور [[مہج الدعوات و منہج العبادات (کتاب)|مُہَجُ‌الدّعَوات]] میں [[چودہ معصومین|چہادہ معصومینؑ]] سے نقل شدہ حرز کو ایک مستقل بات میں درج کیا ہے۔ تعویز کے آثار پر [[اسلام]] کے علاوہ دیگر ادیان میں بھی عقیدہ ہے۔ اسلام میں خرافاتی تعویزوں کے برخلاف آیات اور ادعیہ پر مشتمل تعویزیں موجود ہیں۔ بعض فقہا کے مطابق ناشناختہ چیزوں کا تعویز جائز نہیں ہے۔
'''تَعْویذ''' یا '''حِرْز''' بلاؤں سے نجات کے لئے بعض [[آیت|قرآنی آیات]]، [[ذکر|ذکر]] اور [[دعا|دعائیں]] ہیں۔ شیعہ مصادر میں تعویز اور حرز والی بعض دعاوں کے لئے ذکر شدہ آثار اور خواص کی وجہ سے ان پر زیادہ توجہ ہوئی ہے [[آیۃ الکرسی|آیۃُ الکُرسی]] و [[آیہ و ان یکاد|آیۂ وَ اِن یَکاد]] ان آیات میں سے ہیں جو تعویز اور حرز کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔ [[حرز امام جوادؑ]] اور [[حرز یمانی|حرز یَمانی]] حرز کی مشہور دعاؤں میں سے ہیں۔ کتاب [[الکافی (کتاب)|الکافی]] اور [[مہج الدعوات و منہج العبادات (کتاب)|مُہَجُ‌الدّعَوات]] میں [[چودہ معصومین|چہادہ معصومینؑ]] سے نقل شدہ حرز کو ایک مستقل بات میں درج کیا ہے۔ تعویز کے آثار پر [[اسلام]] کے علاوہ دیگر ادیان میں بھی عقیدہ ہے۔ اسلام میں خرافاتی تعویزوں کے برخلاف آیات اور ادعیہ پر مشتمل تعویزیں موجود ہیں۔ بعض فقہا کے مطابق ناشناختہ چیزوں کا تعویز جائز نہیں ہے۔


==تعویذ کی تعریف اور اقسام==
==تعویذ کی تعریف اور اقسام==
سطر 6: سطر 6:
تَعْویذ یا حِرْز ان آیات، اذکار اور دعاؤں کو کہا جاتا ہے جو بلا، شر، دشمن، حیوانات یا نظر بد<ref>ماہیار، «تعویذ در شعر خاقانی»، ص214.</ref> سے حفاظت کے لئے پڑھی جاتی ہیں۔<ref>ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص76.</ref> بعض تعویزوں کو بعض چیزوں پر لکھ کر گردن یا بازو پر باندھی جاتی ہیں یا کسی جگہ (گھر کے دروازے پر) لٹکائی جاتی ہیں۔<ref>ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص76.</ref> بعض تعویزیں دعا اور ذکر نہیں ہیں اور ہرن کا چمڑا یا کسی درخت کے پتے جیسی چیزوں سے بنتی ہیں۔<ref>ملاحظہ کریں: ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص74؛ ماہیار، «تعویذ در شعر خاقانی»، ص219-222.</ref> کہا گیا ہے کہ تعویز زیادہ تر نظر بد سے بچنے کے لئے لکھی جاتی تھی۔<ref>عربستانی، «تعویذ»، ص635.</ref>
تَعْویذ یا حِرْز ان آیات، اذکار اور دعاؤں کو کہا جاتا ہے جو بلا، شر، دشمن، حیوانات یا نظر بد<ref>ماہیار، «تعویذ در شعر خاقانی»، ص214.</ref> سے حفاظت کے لئے پڑھی جاتی ہیں۔<ref>ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص76.</ref> بعض تعویزوں کو بعض چیزوں پر لکھ کر گردن یا بازو پر باندھی جاتی ہیں یا کسی جگہ (گھر کے دروازے پر) لٹکائی جاتی ہیں۔<ref>ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص76.</ref> بعض تعویزیں دعا اور ذکر نہیں ہیں اور ہرن کا چمڑا یا کسی درخت کے پتے جیسی چیزوں سے بنتی ہیں۔<ref>ملاحظہ کریں: ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص74؛ ماہیار، «تعویذ در شعر خاقانی»، ص219-222.</ref> کہا گیا ہے کہ تعویز زیادہ تر نظر بد سے بچنے کے لئے لکھی جاتی تھی۔<ref>عربستانی، «تعویذ»، ص635.</ref>


بعض محققین کا کہنا ہے کہ تعویز اور حرز میں خاص فرق نہیں ہے اور دونوں مترادف الفاظ ہیں۔<ref>طباطبایی، «حرز»، ص11.</ref> حدیث کی بعض کتابوں میں بھی حرز اور تعویز کو ایک ہی باب میں ذکر کیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص568-573؛ مجلسی، مرآة العقول، 1404ق، ج12، ص436.</ref> البتہ بعض کا کہنا ہے کہ اگرچہ حرز اور تعویذ کا خاص فرق واضح نہیں ہے لیکن ان کو ایک سمجھا جاسکتا ہے۔<ref>خانی، «سیر تحول مفہوم حرز در فرہنگ اسلامی»، ص67.</ref> یہ بھی کہا جاتا ہے کہ حرز کے معنی میں کچھ تبدیلیاں آئی ہیں بعض ادوار میں تعویز کے مترادف اور بعض ادوار میں [[طلسم|طِلِسْم]] کے معنی کے قریب تھا۔<ref>خانی، «سیر تحول مفہوم حرز در فرہنگ اسلامی»، ص71-78.</ref>  "تَمیمہ"<ref>ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص82.</ref> "ہِیْکَل" و "حَمایل" تعویز سے مربوط الفاظ ہیں جن کو تعویذ کی جگہ استعمال کرتے ہیں۔<ref>ماہیار، «تعویذ در شعر خاقانی»، ص216-217.</ref>
بعض محققین کا کہنا ہے کہ تعویز اور حرز میں خاص فرق نہیں ہے اور دونوں مترادف الفاظ ہیں۔<ref>طباطبایی، «حرز»، ص11.</ref> حدیث کی بعض کتابوں میں بھی حرز اور تعویز کو ایک ہی باب میں ذکر کیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ھ، ج2، ص568-573؛ مجلسی، مرآۃ العقول، 1404ھ، ج12، ص436.</ref> البتہ بعض کا کہنا ہے کہ اگرچہ حرز اور تعویذ کا خاص فرق واضح نہیں ہے لیکن ان کو ایک سمجھا جاسکتا ہے۔<ref>خانی، «سیر تحول مفہوم حرز در فرہنگ اسلامی»، ص67.</ref> یہ بھی کہا جاتا ہے کہ حرز کے معنی میں کچھ تبدیلیاں آئی ہیں بعض ادوار میں تعویز کے مترادف اور بعض ادوار میں [[طلسم|طِلِسْم]] کے معنی کے قریب تھا۔<ref>خانی، «سیر تحول مفہوم حرز در فرہنگ اسلامی»، ص71-78.</ref>  "تَمیمہ"<ref>ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص82.</ref> "ہِیْکَل" و "حَمایل" تعویز سے مربوط الفاظ ہیں جن کو تعویذ کی جگہ استعمال کرتے ہیں۔<ref>ماہیار، «تعویذ در شعر خاقانی»، ص216-217.</ref>


==اسلامی تعلیمات میں تعویذ کی اہمیت==
==اسلامی تعلیمات میں تعویذ کی اہمیت==
دعائیہ حرز اور تعویذیں دعائیہ میراث ہیں جو ان کے لیے مذکور خصوصیات اور کاموں کی وجہ سے ہمیشہ دلچسپی کا باعث رہی ہیں۔<ref>اثباتی، «تحلیل و بررسی حرز منسوب بہ امام جواد(ع)»، ص11.</ref> حرز کا لفظ قرآن میں نہیں آیا ہے؛ لیکن شیعہ اور اہل سنت کی متعدد احادیث میں ذکر ہوا ہے۔<ref>طباطبایی، «حرز»، ص12.</ref> [[آیة الکرسی|آیةُ الکُرسی]] اور [[آیت و ان یکاد|آیۂ وَ اِن یَکاد]] تعویذ اور حرز کے لئے استعمال ہونے والی آیات میں سے ہیں جو آیاتُ‌ الحِرز سے مشہور ہیں۔<ref>طباطبایی، «حرز»، ص12.</ref> [[محمد بن یعقوب کلینی|کلینی]] (متوفی: 329ھ) نے اپنی کتاب [[الکافی (کتاب)|کتاب الکافی]] میں،<ref>:کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص568-573.</ref> اور [[سید ابن طاووس|سید بن طاووس]] (متوفی: 664ھ) [[مہج الدعوات و منہج العبادات (کتاب)|کتاب مُہَجُ‌الدّعَوات]] نے معصومینؑ سے مأثور حرز کو ایک مستقل اور الگ باب میں جمع کیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: سید ابن‌طاووس، مہج الدعوات، 1411ق، ص3-45.</ref>
دعائیہ حرز اور تعویذیں دعائیہ میراث ہیں جو ان کے لیے مذکور خصوصیات اور کاموں کی وجہ سے ہمیشہ دلچسپی کا باعث رہی ہیں۔<ref>اثباتی، «تحلیل و بررسی حرز منسوب بہ امام جواد(ع)»، ص11.</ref> حرز کا لفظ قرآن میں نہیں آیا ہے؛ لیکن شیعہ اور اہل سنت کی متعدد احادیث میں ذکر ہوا ہے۔<ref>طباطبایی، «حرز»، ص12.</ref> [[آیۃ الکرسی|آیۃُ الکُرسی]] اور [[آیت و ان یکاد|آیۂ وَ اِن یَکاد]] تعویذ اور حرز کے لئے استعمال ہونے والی آیات میں سے ہیں جو آیاتُ‌ الحِرز سے مشہور ہیں۔<ref>طباطبایی، «حرز»، ص12.</ref> [[محمد بن یعقوب کلینی|کلینی]] (متوفی: 329ھ) نے اپنی کتاب [[الکافی (کتاب)|کتاب الکافی]] میں،<ref>:کلینی، الکافی، 1407ھ، ج2، ص568-573.</ref> اور [[سید ابن طاووس|سید بن طاووس]] (متوفی: 664ھ) [[مہج الدعوات و منہج العبادات (کتاب)|کتاب مُہَجُ‌الدّعَوات]] نے معصومینؑ سے مأثور حرز کو ایک مستقل اور الگ باب میں جمع کیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: سید ابن‌طاووس، مہج الدعوات، 1411ھ، ص3-45.</ref>
[[فائل:حرزهای معصومین.jpg|180px|تصغیر|چپ|کتاب «حرزہای معصومین» بقلم سید علی لواسانی]]
[[فائل:حرزهای معصومین.jpg|180px|تصغیر|چپ|کتاب «حرزہای معصومین» بقلم سید علی لواسانی]]


[[سفینۃ البحار و مدینۃ الحکم و الآثار (کتاب)|کتاب سَفینَةُالبِحار]] میں [[شیخ عباس قمی]] (متوفی: 1359ھ) کے نقل کے مطابق [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] اپنے نواسے امام حسنؑ اور امام حسینؑ کے لئے [[معوذتین|مُعَوِّذَتَیْن]] کی تعویذ کرتے تھے۔<ref>قمی، سفینة البحار، 1414ق، ج6، ص542.</ref> مشہور حرز میں [[حرز امام جواد(ع)|حرز امام جوادؑ]]، [[حرز یمانی|حرز یَمانی]]، [[حرز ابودجانہ|حرز ابودَجانہ]] اور [[حرز یاسین]] شامل ہیں۔<ref>خانی، «سیر تحول مفہوم حرز در فرہنگ اسلامی»، ص66.</ref> محققین کا کہنا ہے کہ حرز کا معتبر ہونے یا نہ ہونے کی طرف توجہ نہ کرنے سے بعض مشکلات ایجاد ہوتی ہیں اسی لئے ان تعویذوں اور حرز کو استعمال کرنا چاہئے جو [[حدیث|معصومین کی روایات]] میں ذکر ہوئی ہیں اور جو حرز یا تعویذ روایات میں مذکور نہیں ان سے اجتناب کیا جائے۔<ref>مسعودی، «بررسی مقالہ حرز از دایرة المعارف قرآن لیدن»، ص142.</ref> سید علی لواسانی کی کتاب «حرزہای معصومین» ان کتابوں میں سے ایک ہے جس میں معصومین سے مأثور تعویذیں نقل ہوئی ہیں۔<ref>لواسانی، حرزہای معصومین، 1401ش، شناسنامہ کتاب.</ref>
[[سفینۃ البحار و مدینۃ الحکم و الآثار (کتاب)|کتاب سَفینَۃُ البِحار]] میں [[شیخ عباس قمی]] (متوفی: 1359ھ) کے نقل کے مطابق [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] اپنے نواسے امام حسنؑ اور امام حسینؑ کے لئے [[معوذتین|مُعَوِّذَتَیْن]] کی تعویذ کرتے تھے۔<ref>قمی، سفینۃ البحار، 1414ھ، ج6، ص542.</ref> مشہور حرز میں [[حرز امام جواد(ع)|حرز امام جوادؑ]]، [[حرز یمانی|حرز یَمانی]]، [[حرز ابودجانہ|حرز ابودَجانہ]] اور [[حرز یاسین]] شامل ہیں۔<ref>خانی، «سیر تحول مفہوم حرز در فرہنگ اسلامی»، ص66.</ref> محققین کا کہنا ہے کہ حرز کا معتبر ہونے یا نہ ہونے کی طرف توجہ نہ کرنے سے بعض مشکلات ایجاد ہوتی ہیں اسی لئے ان تعویذوں اور حرز کو استعمال کرنا چاہئے جو [[حدیث|معصومین کی روایات]] میں ذکر ہوئی ہیں اور جو حرز یا تعویذ روایات میں مذکور نہیں ان سے اجتناب کیا جائے۔<ref>مسعودی، «بررسی مقالہ حرز از دایرۃ المعارف قرآن لیدن»، ص142.</ref> سید علی لواسانی کی کتاب «حرزہای معصومین» ان کتابوں میں سے ایک ہے جس میں معصومین سے مأثور تعویذیں نقل ہوئی ہیں۔<ref>لواسانی، حرزہای معصومین، 1401شمسی، شناسنامہ کتاب.</ref>


==تاریخچہ==
==تاریخچہ==
تعویذ اور حرز پر عقیدہ اور اس کی تاثیر کو اسلامی تعلیمات میں یقنی جانا گیا ہے لیکن اسلام سے مختص مسائل میں سے نہیں ہے بلکہ دوسرے ادیان<ref>آقا گلی‌زادہ، بررسی سندی و متنی روایات حرز و تعویذ، 1390ش، ص19.</ref> اور اقوام میں بھی اس پر عقیدہ رکھا جاتا ہے۔<ref>ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص77.</ref> بعض روایات روایات کے مطابق تعویذ پڑھ کر دم کرنے کا رواج دیگر ادیان میں بھی موجود ہے۔<ref>کلینی، الکافی، 1407ق، ج2، ص569.</ref> محققین کا کہنا ہے کہ اسلام نے [[جاہلیت|عصرِ جاہلیت]] میں رائج تعویذوں پر خطِ بطلان کھینچا ہے اور انہیں خرافات قرار دیا ہے اور ان کی جگہ [[آیت|آیات]] اور [[دعا|دعاؤں]] پر مشتمل تعویذوں کو بیان کیا ہے۔<ref>ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص78.</ref>
تعویذ اور حرز پر عقیدہ اور اس کی تاثیر کو اسلامی تعلیمات میں یقنی جانا گیا ہے لیکن اسلام سے مختص مسائل میں سے نہیں ہے بلکہ دوسرے ادیان<ref>آقا گلی‌زادہ، بررسی سندی و متنی روایات حرز و تعویذ، 1390شمسی، ص19.</ref> اور اقوام میں بھی اس پر عقیدہ رکھا جاتا ہے۔<ref>ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص77.</ref> بعض روایات روایات کے مطابق تعویذ پڑھ کر دم کرنے کا رواج دیگر ادیان میں بھی موجود ہے۔<ref>کلینی، الکافی، 1407ھ، ج2، ص569.</ref> محققین کا کہنا ہے کہ اسلام نے [[جاہلیت|عصرِ جاہلیت]] میں رائج تعویذوں پر خطِ بطلان کھینچا ہے اور انہیں خرافات قرار دیا ہے اور ان کی جگہ [[آیت|آیات]] اور [[دعا|دعاؤں]] پر مشتمل تعویذوں کو بیان کیا ہے۔<ref>ابن‌سینا، کنوز المعزمین، مقدمہ جلال‌الدین ہمایی، انجمن آثار ملی، ص78.</ref>


==حرز اور تعویذ شریعت کی نظر میں==
==حرز اور تعویذ شریعت کی نظر میں==
[[فائل:تعویذ از دوره قاجار.jpg|تصغیر|200px|[[قاجاریہ]] دَور کی ایک تعویذ جس میں مختلف دعائیں اور آیات شامل ہیں جس کے سرنامے میں امام علیؑ اور حسنینؑ کی نقاشی کی گئی ہے۔<ref>"[https://www.loc.gov/item/2019714707/ Shi'i talismanic piece]", Library of Congress.</ref>]]
[[فائل:تعویذ از دوره قاجار.jpg|تصغیر|200px|[[قاجاریہ]] دَور کی ایک تعویذ جس میں مختلف دعائیں اور آیات شامل ہیں جس کے سرنامے میں امام علیؑ اور حسنینؑ کی نقاشی کی گئی ہے۔<ref>"[https://www.loc.gov/item/2019714707/ Shi'i talismanic piece]", Library of Congress.</ref>]]


بعض محققین نے حرز اور تعویذ کے بارے میں منقول روایت میں تحقیق کی ہے اور ان میں سے بعض کو معتبر اور بعض کو نامعتبر قرار دیا ہے۔<ref>آقاگلی‌زادہ، بررسی سندی و متنی روایات حرز و تعویذ، 1390ش، ص215-218.</ref> [[کاشف الغطاء|کاشف‌ الغِطاء]] کے مطابق قرآنی آیات، ذکر اور معصوم سے منقول روایات کے تعویذ کو جائز اور نامعلوم چیزوں کے تعویذ کو ناجائز قرار دیا ہے۔<ref>کاشف الغطاء، کشف الغطاء، 1422ق، ج3، ص460.</ref> حرز اور تعویذ اسلامی تعلیمات کے علاوہ [[کالے علم|علوم غَریبہ]] میں بھی موجود ہیں۔<ref>آقاگلی‌زادہ، بررسی سندی و متنی روایات حرز و تعویذ، 1390ش، ص25.</ref> لیکن کالے علم والے تعویذوں میں شرک آمیز امور اور غیر الہی طریقوں کی وجہ سے ان تعویذوں کو شریعت میں [[حرام]] قرار دیا گیا ہے۔<ref>آقاگلی‌زادہ، بررسی سندی و متنی روایات حرز و تعویذ، 1390ش، ص25.</ref>
بعض محققین نے حرز اور تعویذ کے بارے میں منقول روایت میں تحقیق کی ہے اور ان میں سے بعض کو معتبر اور بعض کو نامعتبر قرار دیا ہے۔<ref>آقاگلی‌زادہ، بررسی سندی و متنی روایات حرز و تعویذ، 1390شمسی، ص215-218.</ref> [[کاشف الغطاء|کاشف‌ الغِطاء]] کے مطابق قرآنی آیات، ذکر اور معصوم سے منقول روایات کے تعویذ کو جائز اور نامعلوم چیزوں کے تعویذ کو ناجائز قرار دیا ہے۔<ref>کاشف الغطاء، کشف الغطاء، 1422ھ، ج3، ص460.</ref> حرز اور تعویذ اسلامی تعلیمات کے علاوہ [[کالے علم|علوم غَریبہ]] میں بھی موجود ہیں۔<ref>آقاگلی‌زادہ، بررسی سندی و متنی روایات حرز و تعویذ، 1390شمسی، ص25.</ref> لیکن کالے علم والے تعویذوں میں شرک آمیز امور اور غیر الہی طریقوں کی وجہ سے ان تعویذوں کو شریعت میں [[حرام]] قرار دیا گیا ہے۔<ref>آقاگلی‌زادہ، بررسی سندی و متنی روایات حرز و تعویذ، 1390شمسی، ص25.</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
سطر 27: سطر 27:
==مآخذ==
==مآخذ==
{{مآخذ}}
{{مآخذ}}
* آقاگلی‌ زادہ، زینب، بررسی سندی و متنی روایات حرز و تعویذ، پایان‌نامہ دورہ کارشناسی ارشد رشتہ الہیات و معارف اسلامی گرایش علوم قرآن و روایات، مشہد، دانشکدہ الہیات و معارف اسلامی، 1390ش.
* آقاگلی‌ زادہ، زینب، بررسی سندی و متنی روایات حرز و تعویذ، پایان‌نامہ دورہ کارشناسی ارشد رشتہ الہیات و معارف اسلامی گرایش علوم قرآن و روایات، مشہد، دانشکدہ الہیات و معارف اسلامی، 1390ہجری شمسی۔
* ابن‌سینا، حسین بن عبداللہ، کُنوز المُعَزِّمین، مقدمہ و تصحیح جلال‌الدین ہمایی، تہران، انجمن آثار ملی، بی‌تا.
* ابن‌سینا، حسین بن عبداللہ، کُنوز المُعَزِّمین، مقدمہ و تصحیح جلال‌الدین ہمایی، تہران، انجمن آثار ملی، بی‌تا.
* اثباتی، اسماعیل، [https://ensani.ir/file/download/article/1666596060-9546-108-1.pdf «تحلیل و بررسی حرز منسوب بہ امام جواد(ع)»]، در مجلہ علوم قرآن و حدیث، شمارہ 108، بہار و تابستان1401ش.
* اثباتی، اسماعیل، [https://ensani.ir/file/download/article/1666596060-9546-108-1.pdf «تحلیل و بررسی حرز منسوب بہ امام جواد(ع)»]، در مجلہ علوم قرآن و حدیث، شمارہ 108، بہار و تابستان1401ہجری شمسی۔
* خانی، حامد، «سیر تحول مفہوم حرز در فرہنگ اسلامی»، در پژوہشنامہ تاریخ تمدن اسلامی، شمارہ 1، بہار و تابستان 1390ش.
* خانی، حامد، «سیر تحول مفہوم حرز در فرہنگ اسلامی»، در پژوہشنامہ تاریخ تمدن اسلامی، شمارہ 1، بہار و تابستان 1390ہجری شمسی۔
* سید ابن‌ طاووس، مُہَجُ الدّعَوات و مَنہَج العبادات، قم، دار الذخائر، 1411ق.
* سید ابن‌ طاووس، مُہَجُ الدّعَوات و مَنہَج العبادات، قم، دار الذخائر، 1411ھ۔
* طباطبایی، سید کاظم، [https://rch.ac.ir/article/Details/11541 «حرز»]، در جلد 13 از دانشنامہ جہان اسلام، تہران، بنیاد دایرة المعارف اسلامی، 1388ش.
* طباطبایی، سید کاظم، [https://rch.ac.ir/article/Details/11541 «حرز»]، در جلد 13 از دانشنامہ جہان اسلام، تہران، بنیاد دایرۃ المعارف اسلامی، 1388ہجری شمسی۔
* عربستانی، مہرداد، [https://www.cgie.org.ir/fa/article/224304 «تعویذ»]، در جلد 15 از دایرة المعارف بزرگ اسلامی، تہران، مرکز دایرة المعارف بزرگ اسلامی، 1387ش.
* عربستانی، مہرداد، [https://www.cgie.org.ir/fa/article/224304 «تعویذ»]، در جلد 15 از دایرۃ المعارف بزرگ اسلامی، تہران، مرکز دایرۃ المعارف بزرگ اسلامی، 1387ہجری شمسی۔
* قمی، شیخ عباس، سفینة البحار و مدینة الحِکَم و الآثار، قم، اسوہ، 1414ق.
* قمی، شیخ عباس، سفینۃ البحار و مدینۃ الحِکَم و الآثار، قم، اسوہ، 1414ھ۔
* کاشف الغطاء، جعفر بن خضر، کشف الغطاء عن مبہمات الشریعة الغرّاء، قم، بوستان کتاب، 1422ق.
* کاشف الغطاء، جعفر بن خضر، کشف الغطاء عن مبہمات الشریعۃ الغرّاء، قم، بوستان کتاب، 1422ھ۔
* کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، 1407ق.
* کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، 1407ھ۔
* لواسانی، سید علی، حرزہای معصومین، قم، دار السبطین، 1401ش.
* لواسانی، سید علی، حرزہای معصومین، قم، دار السبطین، 1401ہجری شمسی۔
* ماہیار، عباس، [https://ensani.ir/file/download/article/20101221092223-%D8%AA%D8%B9%D9%88%D9%8A%D8%B0%20%D8%AF%D8%B1%20%D8%B4%D8%B9%D8%B1%20%D8%AE%D8%A7%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%8A.pdf «تعویذ در شعر خاقانی»]، در مجلہ دانشکدہ ادبیات و علوم انسانی، شمارہ 47-49، بہار و تابستان 1384ش.
* ماہیار، عباس، [https://ensani.ir/file/download/article/20101221092223-%D8%AA%D8%B9%D9%88%D9%8A%D8%B0%20%D8%AF%D8%B1%20%D8%B4%D8%B9%D8%B1%20%D8%AE%D8%A7%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%8A.pdf «تعویذ در شعر خاقانی»]، در مجلہ دانشکدہ ادبیات و علوم انسانی، شمارہ 47-49، بہار و تابستان 1384ہجری شمسی۔
* مجلسی، محمدباقر بن محمدتقی، مرآة العقول فی شرح اخبار آل الرسول، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، 1404ق.
* مجلسی، محمدباقر بن محمدتقی، مرآۃ العقول فی شرح اخبار آل الرسول، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، 1404ھ۔
* مسعودی، محمدمہدی، [http://encyq.isca.ac.ir/fa/Attachment/ArticleFile/23677.pdf «بررسی مقالہ حرز از دایرة المعارف قرآن لیدن»]، در مجلہ قرآن‌پژوہی خاورشناسان، شمارہ 21، پاییز و زمستان 1395ش.
* مسعودی، محمدمہدی، [http://encyq.isca.ac.ir/fa/Attachment/ArticleFile/23677.pdf «بررسی مقالہ حرز از دایرۃ المعارف قرآن لیدن»]، در مجلہ قرآن‌پژوہی خاورشناسان، شمارہ 21، پاییز و زمستان 1395ہجری شمسی۔
{{خاتمہ}}
{{خاتمہ}}


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,344

ترامیم