confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
بعض علماء نے [[حدیث مباہتہ|حَدیث مُباہتہ]] سے استناد کرتے ہوئے [[بدعت]] ایجاد کرنے والوں پر الزام تراشی اگر مصلحت میں ہو تو اس صورت میں [[مباح|جائز]] قرار دیا ہے، تاہم اکثر [[مجتہد|فقہاء]] نے اس قول کو غلط قرار دیا ہے اور حدیث کو "مضبوط دلائل کے ساتھ اہل بدعت کو قائل کرنے" سے تعبیر کیا ہے۔ | بعض علماء نے [[حدیث مباہتہ|حَدیث مُباہتہ]] سے استناد کرتے ہوئے [[بدعت]] ایجاد کرنے والوں پر الزام تراشی اگر مصلحت میں ہو تو اس صورت میں [[مباح|جائز]] قرار دیا ہے، تاہم اکثر [[مجتہد|فقہاء]] نے اس قول کو غلط قرار دیا ہے اور حدیث کو "مضبوط دلائل کے ساتھ اہل بدعت کو قائل کرنے" سے تعبیر کیا ہے۔ | ||
==تعریف | ==تعریف== | ||
الزام تراشی گناہ کبیرہ ہے۔<ref>ابن شعبہ، تحف العقول، 1404ھ، ص331؛ حر عاملی، آداب معاشرت، 1380شمسی، ص204؛ دستغیب، گناہان کبیرہ، کانون ابلاغ اندیشہ ہای اسلامی، ج2، ص386.</ref> ایک حدیث میں الزام لگانے کو اس قدر بُرا سمجھا گیا ہے کہ [[شیطان]] بھی الزام لگانے والوں سے بیزار ہوتا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، 1407ھ، ج2، ص358.</ref> احادیث کی کتابوں میں الزام تراشی حرام ہونے کے بارے میں ایک مخصوص باب بیان ہوا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ھ، ج2، ص361؛ حر عاملی، وسائل الشیعۃ، 1424ھ، ج12، ص302.</ref> | الزام تراشی گناہ کبیرہ ہے۔<ref>ابن شعبہ، تحف العقول، 1404ھ، ص331؛ حر عاملی، آداب معاشرت، 1380شمسی، ص204؛ دستغیب، گناہان کبیرہ، کانون ابلاغ اندیشہ ہای اسلامی، ج2، ص386.</ref> ایک حدیث میں الزام لگانے کو اس قدر بُرا سمجھا گیا ہے کہ [[شیطان]] بھی الزام لگانے والوں سے بیزار ہوتا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، 1407ھ، ج2، ص358.</ref> احادیث کی کتابوں میں الزام تراشی حرام ہونے کے بارے میں ایک مخصوص باب بیان ہوا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، 1407ھ، ج2، ص361؛ حر عاملی، وسائل الشیعۃ، 1424ھ، ج12، ص302.</ref> | ||