مندرجات کا رخ کریں

"کتاب الغیبۃ (شیخ طوسی)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 57: سطر 57:
[[ملف:ترجمه کتاب الغیبه طوسی.jpg|150px|تصغیر|ترجمہ کتاب الغیبہ طوسی]]
[[ملف:ترجمه کتاب الغیبه طوسی.jpg|150px|تصغیر|ترجمہ کتاب الغیبہ طوسی]]


== اہمیت کتاب ==
== کتاب کے نسخہ جات اور اشاعت==
شیخ طوسی کی کتاب مہدویت کے نہایت اہم منابع میں سے ہے چونکہ شیخ طوسی کے پاس احادیث پر مشتمل متعدد قدیمی ترین منابع و مصادر موجود تھے اسی وجہ سے وہ مہدویت اور اس سے مربوط مسائل  کے بارے میں ایک نہایت اہم اور اصلی منبع کی حیثیت سے ایک ارزشمند  کتاب کی تدوین قدرت رکھتے تھے اور اس بات پر قادر تھے کہ ان پر وارد ہونے والے شبہات و اعتراضات کا جواب دے سکیں ۔<ref>کتاب‌شناخت سیره معصومان، مرکز تحقیقات کامپیوتری علوم اسلامی نور</ref>
اس کتاب کے بعض خطی نسخے موجود ہیں۔ اس کتاب کی متعدد اشاعتیں ہوئی ہیں نیز ترجمے بھی ہوئے ہیں:


== مصادر و منابع  ==
===نسخہ جات===
اس کتاب کی تدوین میں میں شیخ نے جن منابع سے استفادہ کیا انہیں دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
کتاب الغیبۃ کے بعض خطی نسخے یہ ہیں:
*''' موجود منابع''': اسوقت ہماری دسترس میں موجود منابع جیسے [[کافی]]، [[غیبت نعمانی]]، [[کمال الدین]]، [[اربع رسالات فی الغیبۃ]] [[شیخ مفید]]، [[الذخیرة]] [[سید مرتضی]]، کتاب مسائل علی بن جعفر(ع)، کتاب [[سلیم بن قیس ہلالی]] کے نام لئے جا سکتے ہیں۔
*اس کتاب کے دو خطی نسخے کتب خانہ آستان قدس رضوی میں موجود ہیں جن کی کتابت کی تاریخ 1074 ھ اور 1089 ھ ہے؛<ref>احمدی نورآبادی، رحمتی، تاریخ حدیث شیعه در سده‌های چهارم تا هفتم هجری، ۱۳۸۹ش، ص۲۸۵.</ref>
*'''مفقود منابع''': منابع کی دیگر قسم وہ جو اسوقت ہمارے ہاتھوں میں موجود نہیں ہیں جیسے [[سعد بن عبدالله اشعری قمی]] کی الضیاء فی الرد علی المحمدیۃ و الجعفریہ ، کتاب الرجعت ،[[فضل بن شاذان]] کی  کتاب القائم  ، [[ابن نوح سیرافی]] کی کتاب اخبار الوکلاء الاربعہ ، [[شلمغانی]] کی کتاب الاوصیاء و کتاب الغیبت ،[[علی بن احمد علوی]] کی کتاب فی نصرة الواقفہ. <ref>محمد مسعودی، بازشناسی مصادر کتاب الغیبہ طوسی، ۱۳۸۸ش.</ref>
*اس کا ایک نسخہ کتب خانہ [[مدرسہ فیضیہ]] میں ہے۔ اسے خلف بن یوسف بن نجم نجفی نے سنہ 1085ھ میں تحریر کیا ہے؛<ref>احمدی نورآبادی، رحمتی، تاریخ حدیث شیعه در سده‌های چهارم تا هفتم هجری، ۱۳۸۹ش، ص۲۸۵.</ref>
*اس کا ایک نسخہ کتب خانہ [[آیت ‌الله مرعشی]] میں ملا عباس قلی شمس‌ العلماء کے خط کے ساتھ موجود ہے۔<ref>احمدی نورآبادی، رحمتی، تاریخ حدیث شیعه در سده‌های چهارم تا هفتم هجری، ۱۳۸۹ش، ص۲۸۵.</ref>


== کتاب کے نسخے اور طباعت==
===اشاعت اور ترجمے===
اس کتاب کے بعض خطی نسخے موجود ہیں:
یہ کتاب پہلی مرتبہ سنہ 1323 ه‍ میں ایران کے شہر تبریز سے کتاب [[البیان فی اخبار صاحب الزمان]] کے ساتھ سنگی صورت (لیتھو گرافی)میں چھپی۔.<ref>سرشار تهرانی، ناصح، «مقدمه»، در کتاب الغیبة، تألیف شیخ طوسی، ۱۴۱۱ق، ص۱۰.</ref> اس کے دیگر مختلف اشاعتیں ہوئیں، منجملہ کچھ اشاعتیں یہ ہیں:
*اس کتاب کے دو خطی نسخے کتب خانہ آستان قدس رضوی میں موجود ہیں جن کی کتابت کی تاریخ 1074 ھ و 1089 ھ ہے۔
*در سال [[سال ۱۳۸۵ هجری قمری|۱۳۸۵ق]] در [[نجف|نجف اشرف]] در مَطبَعَةُ النُّعمان و با مقدمه [[آقابزرگ تهرانی|آقا بزرگ تهرانی]] در ۲۹۲ صفحه منتشر و در همان سال، توسط مَکتَبَةُ نینوی الحدیثة، در [[تهران]] افست شد.
*اس کا ایک نسخہ کتب خانہ [[مدرسہ فیضیہ]] میں ہے۔ اسے خلف بن یوسف بن نجم نجفی نے سنہ 1085 میں تحریر کیا ہے۔
*در سال [[سال ۱۴۱۱ هجری قمری|۱۴۱۱ق]] با تحقیق عبادالله سرشار تهرانی و علی احمد ناصح، به‌همراه مقدمه‌ای از این دو محقق و مقدمه آقابزرگ تهرانی، در ۵۷۰ صفحه توسط مؤسسة المعارف الاسلامیه در [[قم]] به چاپ رسید.<ref>سرشار تهرانی، ناصح، «مقدمه»، در کتاب الغیبة، تألیف شیخ طوسی، ۱۴۱۱ق، ص۱۱.</ref>
*اس کا ایک نسخہ کتب خانہ [[آیت ‌الله مرعشی]] میں ملا عباس قلی شمس‌ العلماء کے خط کے ساتھ موجود ہے۔<ref> احمدی، تاریخ حدیث شیعہ، ۱۳۸۹ش، ص۲۸۵.</ref>
*در [[سال ۱۳۸۶ هجری شمسی|سال ۱۳۸۶ش]] کتاب الغیبه به‌قلم مجتبی عزیزی و با عنوان «کتاب غیبت» به فارسی ترجمه و به‌وسیله انتشارات مسجد مقدس جمکران در قم چاپ شد.<ref>شیخ طوسی، کتاب غیبت، ترجمه مجتبی عزیزی، ۱۳۸۷ش، ص۱.</ref>


# یہ کتاب پہلی مرتبہ 1323 ه‍ میں [[تبریز]] سے کتاب [[البیان فی اخبار صاحب الزمان]] کے ساتھ سنگی صورت میں چھپی۔
* 1385 ه‍ میں [[نجف اشرف]] عراق سے مطبعۃ النعمان نے [[آقا بزرگ طہرانی]] کے مقدمے کے ساتھ 292 صفحات پر مشتمل طبع کی اور اسی سال مکتبہ نینوی الحدیثہ [[تہران]] نے اسے آفسٹ صورت میں چھاپا۔
# 1385 ه‍ میں [[نجف اشرف]] عراق سے مطبعۃ النعمان نے [[آقا بزرگ طہرانی]] کے مقدمے کے ساتھ 292 صفحات پر مشتمل طبع کی اور اسی سال مکتبہ نینوی الحدیثہ [[تہران]] نے اسے آفسٹ صورت میں چھاپا۔
1411 ه‍ میں  عباد الله سرشار طہرانی اور علی احمد ناصح کے مقدمے کے ہمراہ 570 صفحات پر مؤسسۃ المعارف الاسلامیہ [[قم]] کے ذریعے طبع ہوئی۔<ref>سرشار تهرانی، ناصح، «مقدمه»، در کتاب الغیبة، تألیف شیخ طوسی، ۱۴۱۱ق، ص۱۱.</ref>  
# 1409 ه‍ مکتبہ بصیرتی کے توسط سے 308 صفحات میں چھپی۔
* سنہ ۱۳۸۶ہجری شمسی میں کتاب الغیبہ کا مجتبی عزیزی نے "کتاب غیبت" کے عنوان سے فارسی میں ترجمہ کیا اور مسجد مقدس جمکران پبلشرز قم نے اسے شائع کیا۔
# 1411 ه‍ میں  عباد الله سرشار طہرانی اور علی احمد ناصح کے مقدمے کے ہمراہ 570 صفحات پر مؤسسۃ المعارف الاسلامیہ [[قم]] کے ذریعے طبع ہوئی۔ یہ نسخہ فہرست آیات قرآن، اسامی انبیاء، ملائکہ اور چہارده معصوم، روات و اعلام، مبہمات، قبائل اور فرقہ جات، مکان‌ و زمان‌، کتب اور مصادر تحقیق اور فہرست موضوعی کی فہرستوں کی خصوصیات کے ساتھ زیور طبع سے آراستہ ہو کر چھپی۔<ref> طوسی، کتاب الغیبۃ، ۱۴۱۱ ق، ص۱۰ و ۱۱.</ref>


==حوالہ جات==
==مونو گرافی==
فارسی زبان میں لکھی گئی کتاب "بررسی توصیفی و تحلیلی کتاب الغیبهٔ شیخ طوسی" جس کا مصنف سیدعلی رستمی ہیں ان آثار میں سے ہے جسے  کتاب الغیبہ کے بارے میں تحریر کی گئی ہے۔ یہ تحقیق "پژوہشگاه علوم و فرهنگ اسلامی" کے زیر نظر انجام دی گئی اور بوستان کتاب پبلشرز نے سنہ ۱۳۹۲ ہجری شمسی میں شائع کیا۔<ref>[http://hadith.net/post/45879/بررسی-توصیفی-و-تحلیلی-کتاب-الغیبه-شیخ-طوسی/ «بررسی توصیفی و تحلیلی کتاب الغیبه شیخ طوسی»]، سایت پایگاه اطلاع‌رسانی حدیث شیعه.</ref>
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
== منابع ==
 
{{ستون آ|2}}
== مآخذ ==
*احمدی، مهدی، تاریخ حدیث شیعہ در سده‌های چهارم تا هفتم هجری، قم، دار الحدیث، ۱۳۸۹ش.
{{مآخذ}}
*تهرانی، آقا بزرگ، الذریعة، بیروت، دار الاضواء.
*آقابزرگ تهرانی، محمدمحسن، طبقات اعلام الشیعه، بیروت، دار إحیاء التراث العربی، ۱۴۳۰ق.
*طوسی، محمد بن حسن، الغیبة، قم، مؤسسة المعارف الاسلامیة، ۱۴۱۱ ق.
*آقابزرگ تهرانی، محمدمحسن، الذریعة الی التصانیف الشیعه، بیروت، دارالاَضواء، ۱۴۰۳ق.
*کتاب‌ شناخت سیره معصومان، مرکز تحقیقات کامپیوتری علوم اسلامی نور.
*آقابزرگ تهرانی، محمدمحسن، «مقدمه»، در کتاب الغیبة، تألیف شیخ طوسی، قم، دار المعارف الاسلامیه، چاپ اول، ۱۴۱۱ق.
*گرجی، ابو القاسم، تاریخ فقہ و فقها، تهران، انتشارات سمت.
*احمدی کچایی، مجید، [http://kms.bou.ac.ir/wp-content/uploads/2020/02/تحلیلی-بسترشناسانه-درباره-کتاب-%C2%AB%D8%A7%D9%84%D8%BA%DB%8C%D8%A8%D9%8 «تحلیلی بسترشناسانه درباره کتاب «الغیبة» شیخ طوسی»]، پژوهش‌های مهدوی، شماره ۱۰، پاییز ۱۳۹۳ش.
*مسعودی، محمد، باز شناسی مصادر کتاب الغیبه طوسی، انتظار بهار ۱۳۸۸ش، شماره ۲۸.
*احمدی نورآبادی، مهدی و محمدکاظم رحمتی، تاریخ حدیث شیعه در سده‌های چهارم تا هفتم هجری، قم، انتشارات دار الحدیث، ۱۳۸۹ش.
{{ستون خ}}
*[http://hadith.net/post/45879/بررسی-توصیفی-و-تحلیلی-کتاب-الغیبه-شیخ-طوسی/ «بررسی توصیفی و تحلیلی کتاب الغیبه شیخ طوسی»]، سایت پایگاه اطلاع‌رسانی حدیث شیعه، تاریخ بازدید: ۱۳ مرداد ۱۴۰۲ش.
*سرشار تهرانی، عبادالله و علی‌احمد ناصح، «مقدمه»، در کتاب الغیبة، تألیف شیخ طوسی، قم، دار المعارف الاسلامیه، چاپ اول، ۱۴۱۱ق.
*سلیمیان، خدامراد، فرهنگ‌نامه مهدویت، تهران، بنیاد فرهنگی حضرت مهدی موعود(عج)، ۱۳۸۸ش.
*شیخ طوسی، محمد بن حسن، کتاب الغیبة، قم، دار المعارف الاسلامیة، چاپ اول، ۱۴۱۱ق.
*شیخ طوسی، محمد بن حسن، کتاب غیبت، ترجمه مجتبی عزیزی، قم، انتشارات مسجد مقدس جمکران، ۱۳۸۷ش.
*گرجی، ابوالقاسم، تاریخ فقه و فقها، تهران، انتشارات سمت، چاپ هفدهم، ۱۳۹۸ش.
{{خاتمہ}}


{{شیخ طوسی}}
{{شیخ طوسی}}
سطر 98: سطر 107:
[[زمرہ:امام مہدی کے بارے میں کتب]]
[[زمرہ:امام مہدی کے بارے میں کتب]]
[[زمرہ:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[زمرہ:حائز اہمیت درجہ دوم مقالات]]
[[زمرہ:تصحٰح شدہ مقالے]]
confirmed، movedable
5,031

ترامیم