confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 152: | سطر 152: | ||
علی بن محمد جو [[امام علی نقی علیہ السلام|امام علی بن نقیؑ]] اور شیعوں کے دسویں امام سے مشہور ہیں۔ آپ نویں [[امام جواد|نویں امامؑ]] اور جناب سمانہ مغربیہ کے بیٹے ہیں۔ آپ مدینہ کے نزدیک صریا نامی علاقے میں 212ھ پیدا ہوئے<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۹۷؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵.</ref> اور 254ھ کو سامرا<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۹۷؛ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۹۷ و۳۱۲؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵.</ref> میں عباسی خلیفہ المعتز باللہ کے ہاتھوں مسموم اور شہید ہوئے۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵؛ طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۲۵-۲۲۶.</ref> | علی بن محمد جو [[امام علی نقی علیہ السلام|امام علی بن نقیؑ]] اور شیعوں کے دسویں امام سے مشہور ہیں۔ آپ نویں [[امام جواد|نویں امامؑ]] اور جناب سمانہ مغربیہ کے بیٹے ہیں۔ آپ مدینہ کے نزدیک صریا نامی علاقے میں 212ھ پیدا ہوئے<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۹۷؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵.</ref> اور 254ھ کو سامرا<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۹۷؛ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۹۷ و۳۱۲؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵.</ref> میں عباسی خلیفہ المعتز باللہ کے ہاتھوں مسموم اور شہید ہوئے۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵؛ طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۲۵-۲۲۶.</ref> | ||
امام ہادی نے 33 سال (254-220ھ) شیعوں کی امامت کی<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۹۷؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵.</ref> اور | امام ہادی نے 33 سال (254-220ھ) شیعوں کی امامت کی<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۹۷؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵.</ref> اور دوران امامت 6 عباسی خلفاء، [[مامون عباسی|مامون]]، [[معتصم عباسی|معتصم]]، [[واثق عباسی|واثق]]، [[متوکل عباسی|متوکل]]، [[منتصر عباسی|منتصر]]، [[مستعین عباسی|مستعین]] اور [[معتز عباسی|معتز]] حاکم رہے۔<ref> طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵؛ جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۰۲.</ref> | ||
متوکل نے آپؑ کو اپنے زیر نظر رکھنے<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۰۳.</ref> کے لئے 233ھ میں آپ کو [[مدینہ]] سے [[سامرا]]، جو ان دنوں درالخلافہ تھا،<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۳۸.</ref> بلایا<ref> کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۹۸؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵.</ref> اور آپ کی باقی زندگی اسی شہر میں گزر گئی۔<ref> جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۰۶.</ref> متوکل کی موت کے بعد [[منتصر عباسی|منتصر]]، [[مستعین عباسی|مستعین]] اور [[معتز عباسی|معتر]] یکے بعد دیگرے بر سر اقتدار آئے اور آپؑ معتز کے ہاتھوں مسموم اور شہید ہوئے۔<ref>طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۲۷؛ جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۰۰و۵۰۲.</ref> | متوکل نے آپؑ کو اپنے زیر نظر رکھنے<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۰۳.</ref> کے لئے 233ھ میں آپ کو [[مدینہ]] سے [[سامرا]]، جو ان دنوں درالخلافہ تھا،<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۳۸.</ref> بلایا<ref> کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۹۸؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۵۵.</ref> اور آپ کی باقی زندگی اسی شہر میں گزر گئی۔<ref> جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۰۶.</ref> متوکل کی موت کے بعد [[منتصر عباسی|منتصر]]، [[مستعین عباسی|مستعین]] اور [[معتز عباسی|معتر]] یکے بعد دیگرے بر سر اقتدار آئے اور آپؑ معتز کے ہاتھوں مسموم اور شہید ہوئے۔<ref>طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۲۷؛ جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۰۰و۵۰۲.</ref> | ||
سطر 165: | سطر 165: | ||
[[امام حسن عسکری علیہ السلام|گیارہویں امام]] اپنے [[امام ہادی|والد ماجد]] کی شہادت کے بعد بامر خدا اور گذشتہ معصوم پیشواؤں کے تعین کے نتیجے میں منصب [[امامت]] پر فائز ہوئے اور 6 سال کے عرصے تک امام رہے۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۱۳و۳۱۴؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۶۷.</ref> اس دوران معتز، مهتدی اور معتمد عباسی حاکم رہے۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۶۷.</ref> | [[امام حسن عسکری علیہ السلام|گیارہویں امام]] اپنے [[امام ہادی|والد ماجد]] کی شہادت کے بعد بامر خدا اور گذشتہ معصوم پیشواؤں کے تعین کے نتیجے میں منصب [[امامت]] پر فائز ہوئے اور 6 سال کے عرصے تک امام رہے۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۱۳و۳۱۴؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۶۷.</ref> اس دوران معتز، مهتدی اور معتمد عباسی حاکم رہے۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۳۶۷.</ref> | ||
امام سامرا میں حکومت کے سخت نگرانی میں تھے اور کئی بار زندان چلے گئے۔<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۳۸، ۵۳۹و۵۴۲.</ref> بعض کا کہنا ہے کہ سامرا میں طویل عرصہ رہنا ہی ایک قسم کا زندان اور خلیفہ کے قیدی تھے۔<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۳۸و۵۴۲.</ref> اسی لئے امام تقیہ کی زندگی گزارتے تھے<ref>طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۲۸.</ref> اور اپنے سے پہلے کے بعض امام کی طرح [[نظام وکالت]] کے ذریعے شیعوں سے رابطہ کرتے تھے۔<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۴۷-۵۵۰.</ref> | امام سامرا میں حکومت کے سخت نگرانی میں تھے اور کئی بار زندان چلے گئے۔<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۳۸، ۵۳۹و۵۴۲.</ref> بعض کا کہنا ہے کہ سامرا میں طویل عرصہ رہنا ہی ایک قسم کا زندان اور خلیفہ کے قیدی تھے۔<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۳۸و۵۴۲.</ref> اسی لئے امام تقیہ کی زندگی گزارتے تھے<ref>طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۲۸.</ref> اور اپنے سے پہلے کے بعض امام کی طرح [[نظام وکالت]] کے ذریعے شیعوں سے رابطہ کرتے تھے۔<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۴۷-۵۵۰.</ref> | ||
عباسی خلافت کی طرف سے ناقابل برداشت دباؤ اور نگرانی کے اسباب میں شیعہ آبادی اور طاقت کا اضافہ ہونا اور خلفا کو شیعوں سے خائف ہونا کہا گیا ہے اور دوسری طرف کچھ شواہد ایسے بھی تھے جو [[امام حسن عسکری علیہ السلام|گیارہویں امام]] کے لئے ایک فرزند ہونے کی خبر دیتے تھے جسے مہدی موعود سمجھتے تھے۔<ref>طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۲۸و۲۲۹.</ref> | عباسی خلافت کی طرف سے ناقابل برداشت دباؤ اور نگرانی کے اسباب میں شیعہ آبادی اور طاقت کا اضافہ ہونا اور خلفا کو شیعوں سے خائف ہونا کہا گیا ہے اور دوسری طرف کچھ شواہد ایسے بھی تھے جو [[امام حسن عسکری علیہ السلام|گیارہویں امام]] کے لئے ایک فرزند ہونے کی خبر دیتے تھے جسے مہدی موعود سمجھتے تھے۔<ref>طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۲۸و۲۲۹.</ref> | ||
سطر 171: | سطر 170: | ||
امام عسکری اور ان کے والد گرامی امام ہادیؑ سامرا (عسکر) میں رہنے کی وجہ سے [[عسکریین (لقب)|عسکریین]] سے مشہور ہیں۔<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۰۰و۵۳۶.</ref> | امام عسکری اور ان کے والد گرامی امام ہادیؑ سامرا (عسکر) میں رہنے کی وجہ سے [[عسکریین (لقب)|عسکریین]] سے مشہور ہیں۔<ref>جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۷ش، ص۵۰۰و۵۳۶.</ref> | ||
=== امام مہدی === | === امام مہدی === | ||
{{اصلی|امام مہدی علیہ السلام}} | {{اصلی|امام مہدی علیہ السلام}} | ||
محمد بن حسن جو [[امام مہدی علیہ السلام|امام مہدی]] اور امام زمانہ سے مشہور ہیں۔ آپ شیعوں کے آخری اور بارہویں امام اور امام عسکری اور نرجس خاتون کے بیٹے ہیں جو 15 شعبان 255ھ کو سامرا میں پیدا ہوئے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۵۱۴؛ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۳۹؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۴۱۸.</ref> | محمد بن حسن جو [[امام مہدی علیہ السلام|امام مہدی]] اور امام زمانہ سے مشہور ہیں۔ آپ شیعوں کے آخری اور بارہویں امام اور امام عسکری اور نرجس خاتون کے بیٹے ہیں جو 15 شعبان 255ھ کو سامرا میں پیدا ہوئے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۵۱۴؛ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۳۹؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۴۱۸.</ref> | ||
سطر 211: | سطر 209: | ||
#[[ینابیع المودة لذوی القربی (کتاب)|یَنابیعُ المَوَدّة لِذَوی القُرْبی]]، تالیف: حنفی عالم سلیمان بن ابراہیم قندوزی<ref>شاه محمدی، علی و شکوه غدیرخم، ۱۳۸۴ش، ص۴۳.</ref> نے پیغمبر اکرمؐ اور ان کے اہل بیت کے فضائل اور حالات زندگی بیان کیا ہے۔<ref>شاه محمدی، علی و شکوه غدیرخم، ۱۳۸۴ش، ص۴۵.</ref> | #[[ینابیع المودة لذوی القربی (کتاب)|یَنابیعُ المَوَدّة لِذَوی القُرْبی]]، تالیف: حنفی عالم سلیمان بن ابراہیم قندوزی<ref>شاه محمدی، علی و شکوه غدیرخم، ۱۳۸۴ش، ص۴۳.</ref> نے پیغمبر اکرمؐ اور ان کے اہل بیت کے فضائل اور حالات زندگی بیان کیا ہے۔<ref>شاه محمدی، علی و شکوه غدیرخم، ۱۳۸۴ش، ص۴۵.</ref> | ||
== | ==متعلقہ مضامین== | ||
* [[اہل بیتؑ]] | |||
* [[ائمہ معصومین کی امامت]] | |||
* [[چودہ معصومین]] | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
سطر 240: | سطر 218: | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== | ||
{{مآخذ}} | {{مآخذ}} | ||
* | * آقابزرگ تهرانی، محمدمحسن، الذریعة الی تصانیف الشیعه، بیروت، دارالاضواء، ۱۴۰۳ ق. | ||
* | * ابوزرعه دمشقی، عبدالرحمن بن عمرو، تاریخ ابی زرعة الدمشقی، دمشق، مجمع اللغة العربیة، بیتا. | ||
* | * ابنجوزی، یوسف بن قزاوغلی، تذکره الخواص من الأمّة فی ذکر خصائص الأئمة، تحقیق حسین تقیزاده، قم، مجمع العالمی لاهل البیت(ع)، ۱۴۲۶ق. | ||
* | * ابنحبان، محمد بن حبان، الثقات، حیدرآباد، دایره المعارف العثمانیه، چاپ اول، ۱۳۹۳ق. | ||
* | * ابنحجر عسقلانی، احمد بن علی، تهذیب التهذیب، هند، دائرة المعارف النظامیة، چاپ اول، ۱۳۲۶ق. | ||
* | * ابنشهرآشوب، محمد بن علی، مناقب آل ابیطالب، قم، علامه، چاپ اول، ۱۳۷۹ق. | ||
* | * ابنصباغ، علی بن محمد، الفصول المهمة فی معرفةالائمة، تحقیق سامی غریزی، قم، دارالحدیث، بیتا. | ||
* | * ابنعساکر، علی بن حسن، تاریخ دمشق، تحقیق عمرو بن غرامة العمروی، بیروت، دارالفکر، ۱۴۱۵ق-۱۹۹۵م. | ||
* | * احمد بن حنبل، أحمد بن محمد بن حنبل، مسند أحمد، بیروت، دارصادر، بیتا. | ||
* | * بخاری، محمد بن اسماعیل، صحیح البخاری، بیروت، دارالفکر، ۱۴۰۱ق-۱۹۸۱م. | ||
* | * بغدادی، خطیب، تاریخ بغداد، بیروت، دارالکتب العلمیه، ۱۴۱۷ق. | ||
* | * بغدادی، عبدالقاهر، الفرق بین الفرق وبیان الفرقة الناجیة، بیروت، دارالآفاق، چاپ دوم، ۱۹۷۷م. | ||
* | * پیشوایی، مهدی، سیره پیشوایان، قم، مؤسسه امام صادق(ع)، ۱۳۹۷ش. | ||
* | * ترمذی، محمد بن عیسی، سنن الترمذی، تحقیق و تصحیح عبدالرحمن محمد عثمان، بیروت، دارالفکر، چاپ دوم، ۱۴۰۳ق-۱۹۸۳م. | ||
* | * تفتازانی، سعد الدین، شرح المقاصد، افست قم، شریف رضی، ۱۴۰۹ق. | ||
* | * جرجانی، میرسید شریف، شرح المواقف، تصحیح بدرالدین نعسانی، قم، شریف رضی، چاپ اول، ۱۳۲۵ق. | ||
* | * جعفریان، رسول، حیات فکریسیاسی امامان شیعه، قم، انصاریان، چاپ یازدهم، ۱۳۸۷ش. | ||
* سید | * حاکم حسکانی، عبیداللهبن عبدالله، شواهد التنزیل لقواعد التفضیل، تحقیق محمدباقر محمودی، تهران، وزارت فرهنگ و ارشاد اسلامی، چاپ اول، ۱۴۱۱ق. | ||
* طباطبایی، | * حاکم نیشابوری، محمد بن عبدالله، المستدرک علی الصحیحین، حیدرآباد دکن، بی نا، ۱۳۳۴ق. | ||
* | * حسینی میلانی، سیدعلی، اثبات الولایة العامة للنّبی و الائمة(ع)، قم، نشرالحقایق، چاپ اول، ۱۴۳۸ق. | ||
* | * حکیم، سید محمدباقر، الامامة و اهل البیت(ع) نظریة و الاستدلال، قم، مرکز الاسلامیة المعاصر، چاپ اول، ۱۴۲۴ق. | ||
* | * حمود، محمدجمیل، الفوائدالبهیة فی شرح عقائدالإمامیة، بیروت، مؤسسة الأعلمی، چاپ دوم، ۱۴۲۱ق. | ||
* مسلم بن | * خزاز رازی، علی بن محمد، کفایة الاثر فی النص علی الائمة الاثنی عشر، تصحیح: عبداللطیف حسینی کوهکمری، قم، بیدار، ۱۴۰۱ق. | ||
* | * خویی، سید ابوالقاسم، مصباح الفقاهة(طبع قدیم)، تقریر محمد علی توحیدی، قم، انصاریان، ۱۴۱۷ق. | ||
* نعمانی، | * ذهبی، شمس الدین محمد بن احمد، سیر اعلام النبلاء، مؤسسه الرساله، چاپ سوم، ۱۴۰۵ق. | ||
* زمخشری، محمود بن عمر، الکشاف عن حقایق غوامض التنزیل، تصحیح مصطفی حسین احمد، بیروت، دارالکتب العربی، چاپ اول، ۱۴۰۷ق. | |||
* سبحانی، جعفر، سیمای عقاید شیعه، ترجمه جواد محدثی، تهران، نشر مشعر، چاپ اول، ۱۳۸۶ش. | |||
* سبحانی، جعفر، علم غیب (آگاهی سوم)، قم، مؤسسه امام صادق(ع)، چاپ اول، ۱۳۸۶ش. | |||
* سبحانی، جعفر، فرهنگ عقاید و مذاهب اسلامی، قم، توحید، ۱۳۹۵ش. | |||
* سبحانی، جعفر، منشور عقاید امامیه، قم، مؤسسه امام صادق(ع)، چاپ اول، ۱۳۷۶ش. | |||
* سجستانی، سلیمان بن الأشعث، سنن أبی داود، تحقیق وتعلیق سعید محمد اللحام، بیروت، دار الفکر، چاپ اول، ۱۴۱۰ق-۱۹۹۰م. | |||
* شاه محمدی، محمد علی، علی و شکوه غدیرخم بر فراز وحی و رسالت در ترجمه ینابیع الموده، قم، مهر امیر المؤمنین(ع)، ۱۳۸۴ش. | |||
* شبر، سیدعبدالله، حق الیقین فی معرفة اصول الدین، قم، انوار الهدی، چاپ دوم، ۱۴۲۴ق. | |||
* شبراوی، عبدالله بن محمد، الإتحاف بحب الأشراف، تصحیح سامی غریری، قم، دارالکتاب، ۱۴۲۳ق. | |||
* شهیدی، سیدجعفر، زندگانی امام صادق جعفر بن محمد، تهران، دفتر نشر فرهنگ اسلامی، چاپ اول، ۱۳۷۷ش. | |||
* صافی گلپایگانی، لطف الله، ولایت تکوینی و ولایت تشریعی (ویراست جدید)، قم، دفتر تنظیم و نشرآثار آیت الله العظمی صافی گلپایگانی، چاپ اول، ۱۳۹۲ش. | |||
* صدوق، محمد بن علی، الاعتقادات، قم، المؤتمر العالمی للشیخ المفید، چاپ دوم، ۱۴۱۴ق. | |||
* صدوق، محمد بن علی، الخصال، تصحیح و تحقیق علی اکبر غفاری، قم، جامعه مدرسین حوزه علمیه قم، چاپ اول، ۱۳۶۲ش. | |||
* صدوق، محمد بن علی، عیون اخبار الرضا(ع)، تحقیق مهدی لاجوردی، تهران، نشر جهان، چاپ اول، ۱۳۷۸ق. | |||
* صدوق، محمد بن علی، کمالالدین و تمام النعمه، تصحیح علی اکبر غفاری، تهران، اسلامیه، ۱۳۹۵ق. | |||
* صدوق، محمد بن علی، من لایحضره الفقیه، تصحیح علیاکبر غفاری، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ دوم، ۱۴۱۳ق. | |||
* صفار، محمد بن حسن، بصائر الدرجات فی فضائل آل محمد، قم، مکتبة آیت الله المرعشی النجفی، چاپ دوم، ۱۴۰۴ق. | |||
* طباطبائی، سید عبدالعزیز، اهل البیت(ع) فی المکتبه العربیه، قم، مؤسسة آل البيت(ع) لإحياء التراث، بیتا. | |||
* طباطبایی، سید محمدحسین، شیعه در اسلام، قم، دفتر انتشارات اسلامی، ۱۳۸۳ش. | |||
* طبرسی، فضل بن حسن، إعلام الوری بأعلام الهدی، تهران، اسلامیه، چاپ چهارم، ۱۳۹۰ق. | |||
* طوسی، محمد بن حسن، التبیان فی تفسیر القرآن، تصحیح احمد حبیب عاملی، بیروت، داراحیاءالتراث العربی، بیتا. | |||
* عاملی، سیدجعفر مرتضی، الولایة التکوینیة و التشریعیة، مرکز الاسلامی للدراسات، چاپ دوم، ۱۴۲۸ق. | |||
* علامه حلی، حسن بن یوسف، [[كشف المراد في شرح تجريد الإعتقاد]] قسم الاهیات، تعلیقه جعفر سبحانی، قم، مؤسسه امام صادق(ع)، چاپ دوم، ۱۳۸۲ش. | |||
* علی بن حسین(ع)، صحیفه سجادیه، ترجمه و شرح فیض الاسلام، تهران، فقیه، چاپ دوم، ۱۳۷۶ش. | |||
* عمادی حائری، سید محمد، «صحیفه سجادیه»، در دانشنامه جهان اسلام، ج۲۹، تهران، بنیاد دایرة المعارف اسلامی، ۱۴۰۰ش. | |||
* فخر رازی، محمد بن عمر، التفسیر الکبیر (مفاتیح الغیب)، بیروت، داراحیاء التراث العربی، چاپ سوم، ۱۴۲۰ق. | |||
* قاضی عبدالجبار، عبدالجبار بن احمد، شرح الاصول الخمسة، تعلیه احمد بن حسین ابیهاشم، بیروت، دار احیاءالتراث العربی، چاپ اول، ۱۴۲۲ق. | |||
* قندوزی، سلیمان بن ابراهیم، ینابیع المودة لذوی القربى، بیروت، دارالاسوة، بیتا. | |||
* کلینى، محمد بن یعقوب، الکافی، تهران، الإسلامیة، چاپ سوم، ۱۴۰۷ق. | |||
* مؤمن قمی، محمد، «ولایة ولی المعصوم(ع)»، در مجموعة الآثار المؤتمر العالمی الثانی للامام الرضا(ع)، مشهد، المؤتمر العالمی للامام الرضا(ع)، ۱۴۰۹ق. | |||
* مجلسی، محمد باقر، [[بحار الأنوار|بحار الأنوار الجامعة لدرر أخبار الأئمة الأطهار]]، بیروت، دار احیاء التراث العربی، چاپ دوم، ۱۴۰۳ق. | |||
* محمدی، علی، شرح کشف المراد، قم، دارالفکر، چاپ چهارم، ۱۳۷۸ش. | |||
* مسلم نیشابوری، مسلم بن حجاج، صحیح مسلم، بیروت، دارالفکر، بیتا. | |||
* مفید، محمد بن محمد، الارشاد فی معرفة حجج الله علی العباد، قم، کنگره شیخ مفید، چاپ اول، ۱۴۱۳ق. | |||
* مفید، محمد بن محمد، اوائل المقالات، فی المذاهب و المختارات، قم، المؤتمر العالمی للشیخ المفید، چاپ اول، ۱۴۱۳ق. | |||
* مکارم شیرازی، ناصر، پیام قرآن، تهران، دارالکتب الاسلامیه، چاپ نهم، ۱۳۸۶ش. | |||
* موسوی زنجانی، سید ابراهیم، عقائد الامامیة الاثنی عشریة، بیروت، مؤسسه اعلمی، چاپ سوم، ۱۴۱۳ق. | |||
* نعمانی، محمد بن ابراهیم، کتاب الغیبه، بیروت، موسسة الاعلمی للمطبوعات، ۱۴۰۳ق /۱۹۸۳م. | |||
* یعقوبی، احمد بن اسحاق، تاریخ الیعقوبی، بیروت، دار صادر، بیتا. | |||
{{آغاز چپ چین}} | |||
* "[https://lccn.loc.gov/2019714627 Gulzar calligraphic panel]", Library of Congress, تاریخ بازدید: ۱۱ اسفند ۱۴۰۰ش. | |||
{{پایان چپ چین}} | |||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} | ||
{{امامت}} | {{امامت}} |