confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←سنی مآخذ) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 109: | سطر 109: | ||
ان روایات کے متن میں غور کرکے معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے بعض روایات کا تعلق ایک ہی واقعے سے ہے لیکن تمام کا تعلق ایک واقعے سے قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ ان سے صراحت کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے کہ [[رسول خدا(ص)]] نے اس [[حدیث]] کو مختلف مواقع اور مختلف مقامات پر متعدد بار یہ [[حدیث]] بیان فرمائی ہے؛ اور بطور خاص اپنی حیات طیبہ کے آخری ایام میں ان دو الہی امانتوں (یعنی [[قرآن کریم|قرآن]] اور [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت(ع)]]) کو خاص طور پر توجہ دی ہے۔<ref> مفید، الارشاد، ج1، ص180۔</ref>۔<ref> هیتمی، الصواعق المحرقه، ص150۔</ref>۔<ref> شرف الدین، المراجعات، ص74۔</ref> | ان روایات کے متن میں غور کرکے معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے بعض روایات کا تعلق ایک ہی واقعے سے ہے لیکن تمام کا تعلق ایک واقعے سے قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ ان سے صراحت کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے کہ [[رسول خدا(ص)]] نے اس [[حدیث]] کو مختلف مواقع اور مختلف مقامات پر متعدد بار یہ [[حدیث]] بیان فرمائی ہے؛ اور بطور خاص اپنی حیات طیبہ کے آخری ایام میں ان دو الہی امانتوں (یعنی [[قرآن کریم|قرآن]] اور [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت(ع)]]) کو خاص طور پر توجہ دی ہے۔<ref> مفید، الارشاد، ج1، ص180۔</ref>۔<ref> هیتمی، الصواعق المحرقه، ص150۔</ref>۔<ref> شرف الدین، المراجعات، ص74۔</ref> | ||
== | == سنت یا عترت == | ||
[[اہل سنت]] کے بعض مصادر [[حدیث]] میں [[حدیث]] ثقلین میں "عترتی" کے بجائے لفظ "سنتی" بیان ہوا ہے<ref> رجوع کریں: متقی هندی، کنز العمال، ج1، ص187، ح948۔</ref> تاہم اس طرح کی [[حدیث|حدیثیں]] بہت شاذ و نادر ہیں اور اہل سنت کے علماء نے بھی ان کو لائق اعتنا نہیں سمجھا ہے؛ کیونکہ یہ [[حدیث]] اس عبارت کے ساتھ مصادر اولیہ میں نقل نہیں ہوئی ہے اور اہل سنت کے متکلمین نے مذاہب کے درمیان کلامی تنازعے کے حوالے سے اس کو توجہ نہیں دی ہے۔ اور پھر اس عبارت کے ساتھ منقولہ چار واسطے ضعیف اور ناقابل اعتناء اور ان کی سند میں آنے والے افراد اہل سنت کے علمائے رجال کے نزدیک، ضعیف، جھوٹے اور ناقابل اعتماد ہیں۔<ref>[http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1402.aspx حدیث ثقلین میں "عترتی" صحیح ہے یا "سنتی"] -</ref> | [[اہل سنت]] کے بعض مصادر [[حدیث]] میں [[حدیث]] ثقلین میں "عترتی" کے بجائے لفظ "سنتی" بیان ہوا ہے<ref> رجوع کریں: متقی هندی، کنز العمال، ج1، ص187، ح948۔</ref> تاہم اس طرح کی [[حدیث|حدیثیں]] بہت شاذ و نادر ہیں اور اہل سنت کے علماء نے بھی ان کو لائق اعتنا نہیں سمجھا ہے؛ کیونکہ یہ [[حدیث]] اس عبارت کے ساتھ مصادر اولیہ میں نقل نہیں ہوئی ہے اور اہل سنت کے متکلمین نے مذاہب کے درمیان کلامی تنازعے کے حوالے سے اس کو توجہ نہیں دی ہے۔ اور پھر اس عبارت کے ساتھ منقولہ چار واسطے ضعیف اور ناقابل اعتناء اور ان کی سند میں آنے والے افراد اہل سنت کے علمائے رجال کے نزدیک، ضعیف، جھوٹے اور ناقابل اعتماد ہیں۔<ref>[http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1402.aspx حدیث ثقلین میں "عترتی" صحیح ہے یا "سنتی"] -</ref> | ||
=== عترت کا تعارف === | === عترت کا تعارف === | ||
[[حدیث]] کی عبارت میں لفظ "[[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]]" "عترت" کی تشریح کے عنوان سے آیا ہے لیکن بعض روایات میں صرف لفظ "عترت" آیا ہے<ref> رجوع کریں: صدوق، عیون اخبار الرضا، ج2، ص62، ح259۔</ref>۔<ref> حاکم نیشابوری، المستدرک، ج3، ص109۔</ref> اور بعض روایات میں صرف لفظ "[[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]]"<ref> رجوع کریں: جوینی خراسانی، فرائد السمطین، ج2، ص268۔</ref>۔<ref> مجلسی، بحار الانوار، ج23، ص131، ح64۔</ref> آیا ہے اور بعض عبارتوں میں [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]] کی سفارش دہرائی گئی ہے۔<ref> رجوع کریں: احمد بن حنبل، مسند احمد، ج4، ص367۔</ref>۔<ref> دارمی، سنن الدارمی، ص828۔</ref>۔<ref> نیسابوری، صحیح مسلم، ج2، ص1873، ح36۔</ref>۔<ref> جوینی خراسانی، فرائد السمطین، ج2، ص250، 268۔</ref> | [[حدیث]] کی عبارت میں لفظ "[[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]]" "عترت" کی تشریح کے عنوان سے آیا ہے لیکن بعض روایات میں صرف لفظ "عترت" آیا ہے<ref> رجوع کریں: صدوق، عیون اخبار الرضا، ج2، ص62، ح259۔</ref>۔<ref> حاکم نیشابوری، المستدرک، ج3، ص109۔</ref> اور بعض روایات میں صرف لفظ "[[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]]"<ref> رجوع کریں: جوینی خراسانی، فرائد السمطین، ج2، ص268۔</ref>۔<ref> مجلسی، بحار الانوار، ج23، ص131، ح64۔</ref> آیا ہے اور بعض عبارتوں میں [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]] کی سفارش دہرائی گئی ہے۔<ref> رجوع کریں: احمد بن حنبل، مسند احمد، ج4، ص367۔</ref>۔<ref> دارمی، سنن الدارمی، 1412ھ، ص828۔</ref>۔<ref> نیسابوری، صحیح مسلم، ج2، ص1873، ح36۔</ref>۔<ref> جوینی خراسانی، فرائد السمطین، ج2، ص250، 268۔</ref> | ||
[[حدیث]] ثقلین کے سلسلے میں بعض [[شیعہ]] شیعہ روایات میں لفظ [[اہل بیت علیہم السلام|اہل | [[حدیث]] ثقلین کے سلسلے میں بعض [[شیعہ]] شیعہ روایات میں لفظ [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیتؑ]] کی وضاحت کرتے ہوئے [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمۂ اثنا عشر]] کو مصداق [[اہل بیتؑ]]قرار دیا گیا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: صدوق، کمال الدین، ج1، ص278، ح25۔</ref>۔<ref> مجلسی، بحار الانوار، ج36، ص317۔</ref>۔<ref>[http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1406.aspx [[اہل بیت(ع)]] کتاب و سنت کی روشنی میں ۔۔ مفہوم اہل البیت(ع)]</ref> | ||
== حدیث ثقلین کی اہمیت و دلالت == | == حدیث ثقلین کی اہمیت و دلالت == |