گمنام صارف
"حديث ثقلین" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
|class = <!-- Advanced users only. See the "Custom classes" section below. --> | |class = <!-- Advanced users only. See the "Custom classes" section below. --> | ||
|title = '''حدیث ثقلین''' | |title = '''حدیث ثقلین''' | ||
|quote = [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: <br/><font color=green>{{حدیث| إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ أَمْرَيْنِ إِنْ أَخَذْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا كِتَابَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَأَهْلَ بَيْتِى عِتْرَتِى أَيُّهَا النَّاسُ اسْمَعُوا وَقَدْ بَلَّغْتُ إِنَّكُمْ سَتَرِدُونَ عَلَيَّ الْحَوْضَ فَأَسْأَلُكُمْ عَمَّا فَعَلْتُمْ فِى الثَّقَلَيْنِ وَالثَّقَلَانِ كِتَابُ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ وَأَهْلُ بَيْتِى فَلَا تَسْبِقُوهُمْ فَتَهْلِكُوا وَلَا تُعَلِّمُوهُمْ فَإِنَّهُمْ أَعْلَمُ مِنْكُمْ۔}}</font> <br/> ترجمہ: بے شک میں دو امانتیں تمہارے درمیان چھوڑے | |quote = [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: <br/><font color=green>{{حدیث| إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ أَمْرَيْنِ إِنْ أَخَذْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا كِتَابَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَأَهْلَ بَيْتِى عِتْرَتِى أَيُّهَا النَّاسُ اسْمَعُوا وَقَدْ بَلَّغْتُ إِنَّكُمْ سَتَرِدُونَ عَلَيَّ الْحَوْضَ فَأَسْأَلُكُمْ عَمَّا فَعَلْتُمْ فِى الثَّقَلَيْنِ وَالثَّقَلَانِ كِتَابُ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ وَأَهْلُ بَيْتِى فَلَا تَسْبِقُوهُمْ فَتَهْلِكُوا وَلَا تُعَلِّمُوهُمْ فَإِنَّهُمْ أَعْلَمُ مِنْكُمْ۔}}</font> <br/> ترجمہ: بے شک میں دو امانتیں تمہارے درمیان چھوڑے جا رہا ہوں، اگر انہیں قبول کرو تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے۔ 1۔ خدائے عز و جل کی کتاب (قرآن) اور 2۔ میرے اہل بیت اور میری عترت، اے لوگو! سنو! میں تمہیں یہ حقیقت پہنچا چکا کہ تمہیں میرے پاس حوض کے کنارے لوٹا دیا جائے گا اور میں ان دو بھاری اور گران بہاء امانتوں کے ساتھ تمہارے برتاؤ کے بارے میں تم سے بازخواست کروں گا اور یہ دو بھاری امانتیں کتاب خدا اور میرے اہل بیت ہیں۔ پس ان سے آگے بڑھنے کی کوشش مت کرو اور انہیں کچھ سکھانے کی کوشش نہ کرو کیونکہ وہ تم سے زیادہ عالم و دانا ہیں۔ | ||
|source = <small> اصول كافى ج2 ص54 ح3۔</small> | |source = <small> اصول كافى ج2 ص54 ح3۔</small> | ||
|align = left | |align = left | ||
سطر 20: | سطر 20: | ||
|sstyle = | |sstyle = | ||
}} | }} | ||
'''حدیث ثقلین''' [[رسول | '''حدیث ثقلین''' [[رسول خدا (ص)]] کی مشہور اور [[حدیث متواتر|متواتر]] [[حدیث]] ہے جس میں آپ نے فرمایا: "میں تمہارے درمیان دو گرانقدر چیریں [[قرآن کریم|اللہ کی کتاب]] (یعنی [[قرآن کریم|قرآن]]) اور [[عترت]] یا [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]] چھوڑے جا رہا ہوں۔ اگر ان دونوں سے متمسک رہوں گے تو ہرگز گمراہ نہیں ہوگے۔ [[قرآن کریم|قرآن]] اور [[اہل بیت]] قیام [[قیامت]] تک ایک دوسرے سے الگ نہیں ہونگے" یہاں تک کہ حوض کوثر پر میرے پاس وارد ہوں گے۔ | ||
یہ حدیث تمام مسلمانوں کے یہاں متفق علیہ ہے اور [[شیعہ]] اور [[سنی]] کتب [[حدیث]] میں نقل ہوئی ہے۔ | یہ حدیث تمام [[مسلمانوں]] کے یہاں متفق علیہ ہے اور [[شیعہ]] اور [[سنی]] کتب [[حدیث]] میں نقل ہوئی ہے۔ | ||
[[شیعہ]] اس [[حدیث]] کے سہارے لزوم امامت اور [[ائمہ(ع)]] کی عصمت اور تمام زمانوں میں | [[شیعہ]] اس [[حدیث]] کے سہارے لزوم [[امامت]] اور [[ائمہ(ع)]] کی [[عصمت]] اور تمام زمانوں میں امامت کے دوام اور تسلسل کا ثبوت دیتے ہیں۔ | ||
== متن حدیث == | == متن حدیث == | ||
یہ [[حدیث]] مختلف روایات میں | یہ [[حدیث]] مختلف [[روایات]] میں مختلف عبارتوں کے ساتھ وارد ہوئی ہے گوکہ اس کا مضمون ایک ہی ہے۔ | ||
[[شیعہ|اہل تشیع]] کی بنیادی چار [[کتب اربعہ|کتابوں]] میں شامل [[اصول کافی]] میں یہ [[حدیث]] اس صورت میں وارد ہوئی ہے: | [[شیعہ|اہل تشیع]] کی بنیادی چار [[کتب اربعہ|کتابوں]] میں شامل [[اصول کافی]] میں یہ [[حدیث]] اس صورت میں وارد ہوئی ہے: | ||
<font color=green>{{حدیث|'''"...إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ أَمْرَيْنِ إِنْ أَخَذْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا، كِتَابَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَأَهْلَ بَيْتِى عِتْرَتِى أَيُّهَا النَّاسُ اِسْمَعُوا وَقَدْ بَلَّغْتُ إِنَّكُمْ سَتَرِدُونَ عَلَيَّ الْحَوْضَ فَأَسْأَلُكُمْ عَمَّا فَعَلْتُمْ فِى الثَّقَلَيْنِ وَالثَّقَلَانِ كِتَابُ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ وَأَهْلُ بَيْتِى...}}"'''</font>۔<ref>کلینی، الکافی، ج1، ص294۔</ref> | <font color=green>{{حدیث|'''"...إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ أَمْرَيْنِ إِنْ أَخَذْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا، كِتَابَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَأَهْلَ بَيْتِى عِتْرَتِى أَيُّهَا النَّاسُ اِسْمَعُوا وَقَدْ بَلَّغْتُ إِنَّكُمْ سَتَرِدُونَ عَلَيَّ الْحَوْضَ فَأَسْأَلُكُمْ عَمَّا فَعَلْتُمْ فِى الثَّقَلَيْنِ وَالثَّقَلَانِ كِتَابُ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ وَأَهْلُ بَيْتِى...}}"'''</font>۔<ref>کلینی، الکافی، ج1، ص294۔</ref> |