مندرجات کا رخ کریں

"نہج البلاغہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 90: سطر 90:


=== مکتوبات ===
=== مکتوبات ===
{{جعبہ نقل قول
| عنوان = '''امام علی علیہ السلام''':
| نویسنده =مآخذ
| نقل قول = {{حدیث|رَأْيُ الشَّيْخِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ جَلَدِ الْغُلَامِ }}<br>ترجمہ: بوڑھے کی رائے مجھے جوان کی ہمت اور دلیری سے زیادہ پسند ہے۔
| منبع = <small>نہج البلاغہ، کلمات قصار، حکمت نمبر 86۔</small>
| تراز = تراز گفتاورد (اختیاری)
| پس‌زمینه = #eefffb
| عرض = 280px
| حاشیه = حاشیه (اختیاری)
| اندازه قلم = اندازه قلم (اختیاری)
}}


{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
|title =
|quote ='''امیرالمؤمنینؑ''':
<font color=blue>{{حدیث|رَأْيُ الشَّيْخِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ جَلَدِ الْغُلَامِ }}</font>
ترجمہ: بوڑھے کی رائے مجھے جوان کی ہمت اور دلیری سے زیادہ پسند ہے۔
|source = <small>نہج البلاغہ، کلمات قصار، حکمت نمبر 86۔</small>
|align = left
|width = 250px
|border =
|fontsize = 14px
|bgcolor =#ffeebb
|style =
|title_bg =
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign =
|qstyle =
|quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}
مکتوبات یا خطوط و مراسلات کا مجموعہ زیادہ تر حکام کا دستور العمل ہے کہ وہ عوام کے مختلف طبقوں کے ساتھ کیسا رویہ رکھیں، قومی خزانے کا کیونکر تحفظ کریں، اخراجات اٹھاتے ہوئے معاشرے کی خیر و صلاح کو کس طرح مد نظر رکھیں؛ تاہم مکتوبات کا مضمون و مواد اس زمانے کی نصف قابل سکونت دنیا کے فرمانروا کا حکم نہیں ہے جو وہ اپنے ماتحت عاملین کو دے رہا ہے بلکہ ایک مہربان، عمر رسیدہ اور زمانے کا تلخ و شیریں چشیدہ باپ کا نوشتہ ہے جو اپنے نورس فرزندوں کو پڑھا رہا ہے کہ وہ زندگی کی جنگ میں مشکلات کا کس انداز سے سامنا کریں۔<ref>شہیدی، مقدمہ نہج البلاغہ، ص: ی ہ ‍۔</ref>
مکتوبات یا خطوط و مراسلات کا مجموعہ زیادہ تر حکام کا دستور العمل ہے کہ وہ عوام کے مختلف طبقوں کے ساتھ کیسا رویہ رکھیں، قومی خزانے کا کیونکر تحفظ کریں، اخراجات اٹھاتے ہوئے معاشرے کی خیر و صلاح کو کس طرح مد نظر رکھیں؛ تاہم مکتوبات کا مضمون و مواد اس زمانے کی نصف قابل سکونت دنیا کے فرمانروا کا حکم نہیں ہے جو وہ اپنے ماتحت عاملین کو دے رہا ہے بلکہ ایک مہربان، عمر رسیدہ اور زمانے کا تلخ و شیریں چشیدہ باپ کا نوشتہ ہے جو اپنے نورس فرزندوں کو پڑھا رہا ہے کہ وہ زندگی کی جنگ میں مشکلات کا کس انداز سے سامنا کریں۔<ref>شہیدی، مقدمہ نہج البلاغہ، ص: ی ہ ‍۔</ref>


confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم