3,487
ترامیم
Alavi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (Text replacement - "{{حوالہ جات2}}" to "{{حوالہ جات}}") |
(←فضائل) |
||
سطر 119: | سطر 119: | ||
===عبادت=== | ===عبادت=== | ||
{{ | {{جعبہ نقل قول | ||
| عنوان= [[حضرت فاطمہ زہرا ؑ]] | |||
| نویسنده = نام نویسنده | |||
| نقل قول = {{حدیث|مَن اَصعَدَ اِلَی اللهِ خالِصَ عِبادَتِه اَهبَطَ اللهُ عَزَّ وَ جَلَّ اِلَیهِ اَفضَلَ مَصلَحَتِه}} <br> | |||
'''ترجمہ''': جو اپنی خالص عبادت کو اللہ کی طرف بھیجے تو اللہ تعالی اپنی بہترین مصلحت اس کی طرف نازل کرے گا۔ | '''ترجمہ''': جو اپنی خالص عبادت کو اللہ کی طرف بھیجے تو اللہ تعالی اپنی بہترین مصلحت اس کی طرف نازل کرے گا۔ | ||
| منبع = <small>عدة الداعی، ص 233</small> | |||
| | | تراز = چپ | ||
| پسزمینه = #ffeebb | |||
| عرض = 250px | |||
| حاشیه = حاشیه (اختیاری) | |||
| اندازه قلم = 20px | |||
}} | }} | ||
حضرت فاطمہ زہراؑ بھی اپنے والد [[پیغمبر اکرم (ص)]] کی طرح خدا کی [[عبادت]] سے شدید لگاؤ رکھتی تھیں۔ اسی بنا پر آپ اپنی زندگی کا ایک اہم حصہ [[نماز]] اور خدا کے ساتھ راز و نیاز میں بسر کرتی تھیں۔<ref> طوسی، الأمالی، 1414ھ، ص528۔</ref> بعض مصادر میں آیا ہے کہ بعض اوقات جب حضرت فاطمہؑ قرآن کی [[تلاوت]] میں مشغول ہوتی تھیں تو اس دوران آپ غیبی امداد سے بہرہ مند ہوتی تھیں۔ جیسے: ذکر کیا جاتا ہے کہ ایک دن [[سلمان فارسی]] نے دیکھا کہ حضرت زہراؑ چکی کے پاس قرآن کی تلاوت میں مصروف تھیں اور چکی خود بخود چل رہی تھی، سلمان فارسی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کو پیغمبر اکرمؐ کی خدمت میں بیان کیا تو آپ نے فرمایا: ... خداوند عالم نے حضرت زہراؑ کیلئے چکی چلانے کے لئے [[جبرئیل امین]] کو بھیجا تھا۔<ref> ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی طالب، 1376ھ، ج3، ص116 و 117۔</ref> طولانی نمازیں پڑھنا، راتوں میں عبادت کرنا، دوسروں منجملہ پڑوسیوں کے لئے دعا کرنا،<ref> صدوق، علل الشرایع، 1385ھ، ج1، ص182۔</ref> [[روزہ]] رکھنا، [[شہداء]] کی قبور کی [[زیارت]] کرنا؛ آپ کے نمایاں معمولات زندگی تھے کہ جس کی اہل بیتؑ، بعض [[صحابہ]] اور [[تابعین]] نے تائید کی ہے۔<ref> ابن شہر آشوب، مناقب آلابی طالب، 1376ھ، ج3، ص119۔</ref> یہی سبب ہے کہ [[دعا]] و مناجات کی کتابوں میں بعض نمازوں، دعاؤں اور [[تسبیحات حضرت زہرا ؑ|تسبیحات]] وغیرہ کی نسبت ان کی طرف دی گئی ہے۔<ref> ر.ک: ابن طاووس، جمال الاسبوع، 1371 شمسی، ص 93؛ کلینی، الکافی، 1363 شمسی۔ ج3، ص343۔</ref> | حضرت فاطمہ زہراؑ بھی اپنے والد [[پیغمبر اکرم (ص)]] کی طرح خدا کی [[عبادت]] سے شدید لگاؤ رکھتی تھیں۔ اسی بنا پر آپ اپنی زندگی کا ایک اہم حصہ [[نماز]] اور خدا کے ساتھ راز و نیاز میں بسر کرتی تھیں۔<ref> طوسی، الأمالی، 1414ھ، ص528۔</ref> بعض مصادر میں آیا ہے کہ بعض اوقات جب حضرت فاطمہؑ قرآن کی [[تلاوت]] میں مشغول ہوتی تھیں تو اس دوران آپ غیبی امداد سے بہرہ مند ہوتی تھیں۔ جیسے: ذکر کیا جاتا ہے کہ ایک دن [[سلمان فارسی]] نے دیکھا کہ حضرت زہراؑ چکی کے پاس قرآن کی تلاوت میں مصروف تھیں اور چکی خود بخود چل رہی تھی، سلمان فارسی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کو پیغمبر اکرمؐ کی خدمت میں بیان کیا تو آپ نے فرمایا: ... خداوند عالم نے حضرت زہراؑ کیلئے چکی چلانے کے لئے [[جبرئیل امین]] کو بھیجا تھا۔<ref> ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی طالب، 1376ھ، ج3، ص116 و 117۔</ref> طولانی نمازیں پڑھنا، راتوں میں عبادت کرنا، دوسروں منجملہ پڑوسیوں کے لئے دعا کرنا،<ref> صدوق، علل الشرایع، 1385ھ، ج1، ص182۔</ref> [[روزہ]] رکھنا، [[شہداء]] کی قبور کی [[زیارت]] کرنا؛ آپ کے نمایاں معمولات زندگی تھے کہ جس کی اہل بیتؑ، بعض [[صحابہ]] اور [[تابعین]] نے تائید کی ہے۔<ref> ابن شہر آشوب، مناقب آلابی طالب، 1376ھ، ج3، ص119۔</ref> یہی سبب ہے کہ [[دعا]] و مناجات کی کتابوں میں بعض نمازوں، دعاؤں اور [[تسبیحات حضرت زہرا ؑ|تسبیحات]] وغیرہ کی نسبت ان کی طرف دی گئی ہے۔<ref> ر.ک: ابن طاووس، جمال الاسبوع، 1371 شمسی، ص 93؛ کلینی، الکافی، 1363 شمسی۔ ج3، ص343۔</ref> |
ترامیم