مندرجات کا رخ کریں

"آیت کتمان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 32: سطر 32:


==شان نزول==
==شان نزول==
[[ابن عباس]]  سے روایت ہے [[صحابہ]] میں سے کچھ افراد نے  [[یہودی احبار|یہودی علما]] سے تورات میں نازل ہونے والے کچھ احکام کے بارے میں سوالات کئے، انہوں نے جواب دینے سے اجتناب کیا، پھر یہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی۔<ref> دیکھئے: سیوطی، الدر المنثور، 1404ھ، ج‏1، ص161۔</ref> اسباب النزول واحدی میں ہے کہ یہ آیت اہل کتاب کے ان علما کے بارے میں نازل ہوئی ہے جنہوں نے [[زنا کار]] کے حکم [[رجم]] اور پیغمبر اکرم [[حضرت محمدؐ]]  کے ظہور کی پیشنگوئی کو اپنی کتابوں میں چھپائے رکھا۔<ref>واحدی، اسباب النزول، 1383ش، ص29۔</ref>
[[ابن عباس]]  سے روایت ہے [[صحابہ]] میں سے کچھ افراد نے  [[یہودی احبار|یہودی علما]] سے تورات میں نازل ہونے والے کچھ احکام کے بارے میں سوالات کئے، انہوں نے جواب دینے سے اجتناب کیا، پھر یہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی۔<ref> دیکھئے: سیوطی، الدر المنثور، 1404ھ، ج‏1، ص161۔</ref> اسباب النزول واحدی میں ہے کہ یہ آیت اہل کتاب کے ان علما کے بارے میں نازل ہوئی ہے جنہوں نے [[زنا کار]] کے حکم [[رجم]] اور پیغمبر اکرم [[حضرت محمدؐ]]  کے ظہور کی پیشنگوئی کو اپنی کتابوں میں چھپائے رکھا۔<ref>واحدی، اسباب النزول، 1383ہجری شمسی، ص29۔</ref>
بعض مفسرین نے اس آیت کی شان نزول کی بنیاد پر ان اہل کتاب کو کتمان کرنے والوں کا مصداق سمجھا ہے کہ جنہوں نے [[توریت]] اور [[انجیل]] میں [[حضرت محمد]] کے بیان شدہ اوصاف سے انکار کیا۔<ref>طبری، جامع البیان، 1412ھ، ج‏2، ص3؛ کاشانی، منہج الصادقین، 1336ش، ج‏1، ص35؛ محلی و سیوطی، تفسیر الجلالین، 1416ھ، ص27۔</ref> لیکن کچھ مفسرین اس آیت کو اس کے [[شان نزول]] تک محدود نہیں سمجھتے بلکہ ان کے خیال میں اس میں وہ سب شامل ہیں جو اللہ کی [[نزول قرآن|نازل]] کردہ باتوں کو چھپاتے ہیں۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، 1372ش، ج‏1، ص44؛ طیب، أطیب البیان، 1378ش، ج2، ص267؛ امین، مخزن العرفان، 1361ش، ج2، ص15۔</ref>
بعض مفسرین نے اس آیت کی شان نزول کی بنیاد پر ان اہل کتاب کو کتمان کرنے والوں کا مصداق سمجھا ہے کہ جنہوں نے [[توریت]] اور [[انجیل]] میں [[حضرت محمد]] کے بیان شدہ اوصاف سے انکار کیا۔<ref>طبری، جامع البیان، 1412ھ، ج‏2، ص3؛ کاشانی، منہج الصادقین، 1336ہجری شمسی، ج‏1، ص35؛ محلی و سیوطی، تفسیر الجلالین، 1416ھ، ص27۔</ref> لیکن کچھ مفسرین اس آیت کو اس کے [[شان نزول]] تک محدود نہیں سمجھتے بلکہ ان کے خیال میں اس میں وہ سب شامل ہیں جو اللہ کی [[نزول قرآن|نازل]] کردہ باتوں کو چھپاتے ہیں۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، 1372ہجری شمسی، ج‏1، ص44؛ طیب، أطیب البیان، 1378ہجری شمسی، ج2، ص267؛ امین، مخزن العرفان، 1361ہجری شمسی، ج2، ص15۔</ref>


==بینات اور ہدیٰ کے معانی ==
==بینات اور ہدیٰ کے معانی ==
بینات اور ہدی کے معنی کے بارے میں مختلف تفاسیر میں مختلف نظریات بیان ہوئے ہیں بطور مثال:
بینات اور ہدی کے معنی کے بارے میں مختلف تفاسیر میں مختلف نظریات بیان ہوئے ہیں بطور مثال:
* [[فضل بن حسن طبرسی]]  بینات ان دلائل کو سمجھتے ہیں جو آسمانی کتابوں میں نازل ہوئے اور ہدیٰ عقلی دلائل کو  قرار دیتے ہیں۔ <ref>طبرسی، مجمع البیان، 1372ش، ج1، ص44۔</ref>
* [[فضل بن حسن طبرسی]]  بینات ان دلائل کو سمجھتے ہیں جو آسمانی کتابوں میں نازل ہوئے اور ہدیٰ عقلی دلائل کو  قرار دیتے ہیں۔ <ref>طبرسی، مجمع البیان، 1372ہجری شمسی، ج1، ص44۔</ref>
* [[سید عبد الحسین  طیب]] بینات سے مراد ان براہین کو سمجھتے ہیں جو خدا نے [[انبیا]] اور [[ آئمہ]]  کے ذریعے لوگوں کے لئے بیان کئے۔ اوروہ [[ معجزات]] جو ان سے ظاہر ہوئے اور ہدی سے مراد وہ علوم اور احکام و قوانین ہیں جنہیں خدا نے انسانوں کی دنیا اور [[آخرت]] کی سعادت کے لئے انبیا، آسمانی کتابوں اور آئمہ کی [[احادیث]] کے ذریعے بیان کئے ہیں ۔<ref>طیب، أطیب البیان، 1378ش، ج‏2، ص267۔</ref>
* [[سید عبد الحسین  طیب]] بینات سے مراد ان براہین کو سمجھتے ہیں جو خدا نے [[انبیا]] اور [[ آئمہ]]  کے ذریعے لوگوں کے لئے بیان کئے۔ اوروہ [[ معجزات]] جو ان سے ظاہر ہوئے اور ہدی سے مراد وہ علوم اور احکام و قوانین ہیں جنہیں خدا نے انسانوں کی دنیا اور [[آخرت]] کی سعادت کے لئے انبیا، آسمانی کتابوں اور آئمہ کی [[احادیث]] کے ذریعے بیان کئے ہیں ۔<ref>طیب، أطیب البیان، 1378ہجری شمسی، ج‏2، ص267۔</ref>
* [[علامہ طباطبائی]]  نے احتمال  پیش کیا  ہے کہ بینات سے مراد آیات قرآن اور ہدیٰ سے مراد معارف اور دین الہی کے احکام ہو سکتے ہیں جو  آیات میں بیان کئے گئے ہیں۔ ایسی صورت میں کتمان خود آیتوں کو چھپانے اور ان کی مراد کو مخفی رکھنے پر دلالت کرے گا۔<ref>طباطبایی، المیزان، 1390ق، ج1، ص388۔</ref>
* [[علامہ طباطبائی]]  نے احتمال  پیش کیا  ہے کہ بینات سے مراد آیات قرآن اور ہدیٰ سے مراد معارف اور دین الہی کے احکام ہو سکتے ہیں جو  آیات میں بیان کئے گئے ہیں۔ ایسی صورت میں کتمان خود آیتوں کو چھپانے اور ان کی مراد کو مخفی رکھنے پر دلالت کرے گا۔<ref>طباطبایی، المیزان، 1390ھ، ج1، ص388۔</ref>


==لعنت کرنے والے ==
==لعنت کرنے والے ==
بعض  مفسرین نے اس آیت میں لعنت کرنے والوں سے مراد [[فرشتے]] اور [[مومنین]] کو بتایا ہے  اور بعض نے چارپایوں کو بھی لعنت کرنے والوں میں شمار کیا ہے۔<ref>  دیکھئے: سیوطی، الدر المنثور، 1404ھ، ص162۔</ref> اسی طرح [[امام صادقؑ]] نے اس جملے({{قرآنی آیت|وَ يَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ}}) کے بارے میں فرمایا: ہم وہ لعنت کرنے والے ہیں۔ بعض  نے اس سے مراد زمین پر چلنے پھرنے والوں کو سمجھا ہے۔<ref>عیاشى، تفسیر عیاشى، 1380ق، ج1، ص72۔</ref>
بعض  مفسرین نے اس آیت میں لعنت کرنے والوں سے مراد [[فرشتے]] اور [[مومنین]] کو بتایا ہے  اور بعض نے چارپایوں کو بھی لعنت کرنے والوں میں شمار کیا ہے۔<ref>  دیکھئے: سیوطی، الدر المنثور، 1404ھ، ص162۔</ref> اسی طرح [[امام صادقؑ]] نے اس جملے({{قرآنی آیت|وَ يَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ}}) کے بارے میں فرمایا: ہم وہ لعنت کرنے والے ہیں۔ بعض  نے اس سے مراد زمین پر چلنے پھرنے والوں کو سمجھا ہے۔<ref>عیاشى، تفسیر عیاشى، 1380ھ، ج1، ص72۔</ref>


==فقہی اور اصولی استعمال==
==فقہی اور اصولی استعمال==
سید عبدالحسین طیب اس بات کو دلیل بناتے ہوئے کہ روایات میں [[مومن]] کی لعنت کو جائز نہیں سمجھا گیا اس آیت سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کتمان "ما انزل اللہ" [[ کفر]] کا باعث ہے۔<ref>طیب، أطیب البیان، 1378ش، ج‏2، ص26۔</ref>
سید عبدالحسین طیب اس بات کو دلیل بناتے ہوئے کہ روایات میں [[مومن]] کی لعنت کو جائز نہیں سمجھا گیا اس آیت سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کتمان "ما انزل اللہ" [[ کفر]] کا باعث ہے۔<ref>طیب، أطیب البیان، 1378ہجری شمسی، ج‏2، ص26۔</ref>
اسی طرح بعض اصولی حضرات نے اس آیت کو [[خبر واحد]] کی حجیت کی دلیل بنایا ہے۔ لیکن اکثر اصولیوں نے ان کے استدلال پر اعتراض کیا ہے اور ان کی دلیلوں کو مسترد کیا ہے۔<ref>مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، فرهنگ‌نامہ اصول فقہ، 1389ش، ص62۔</ref>
اسی طرح بعض اصولی حضرات نے اس آیت کو [[خبر واحد]] کی حجیت کی دلیل بنایا ہے۔ لیکن اکثر اصولیوں نے ان کے استدلال پر اعتراض کیا ہے اور ان کی دلیلوں کو مسترد کیا ہے۔<ref>مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، فرهنگ‌نامہ اصول فقہ، 1389ہجری شمسی، ص62۔</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
confirmed، movedable
4,379

ترامیم