"آیت تبلیغ" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 27: | سطر 27: | ||
|تورفتگی=0 | |تورفتگی=0 | ||
|تراز=وسط | |تراز=وسط | ||
|عنوان={{ | |عنوان={{حدیث|يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ وَإِن لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ ۚ وَاللَّـهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ إِنَّ اللَّـهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ}} | ||
|اے رسول! جو کچھ آپ کے پروردگار کی طرف سے آپ پر اتارا گیا ہے۔ اسے (لوگوں تک) پہنچا دیجیے اور اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو (پھر یہ سمجھا جائے گا کہ) آپ نے اس کا کوئی پیغام پہنچایا ہی نہیں۔ اور اللہ آپ کی لوگوں (کے شر) سے حفاظت کرے گا بے شک خدا کافروں کو ہدایت نہیں کرتا۔ | |اے رسول! جو کچھ آپ کے پروردگار کی طرف سے آپ پر اتارا گیا ہے۔ اسے (لوگوں تک) پہنچا دیجیے اور اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو (پھر یہ سمجھا جائے گا کہ) آپ نے اس کا کوئی پیغام پہنچایا ہی نہیں۔ اور اللہ آپ کی لوگوں (کے شر) سے حفاظت کرے گا بے شک خدا کافروں کو ہدایت نہیں کرتا۔ | ||
}} | }} | ||
سطر 70: | سطر 70: | ||
==ابلاغ میں رسول اللہ کی پریشانی== | ==ابلاغ میں رسول اللہ کی پریشانی== | ||
موضوع کی حساسیت کے پیش نظر رسول خداؐ پیغام پہنچانے میں بہت سے پریشان تھے۔ لیکن اللہ تعالی نے {{ | موضوع کی حساسیت کے پیش نظر رسول خداؐ پیغام پہنچانے میں بہت سے پریشان تھے۔ لیکن اللہ تعالی نے {{حدیث|واللّهُ یعْصِمُکَ مِنَ الناس}} کے وعدے کے ذریعے اس پریشانی کو دور فرمایا۔{{حوالہ درکار}}اس بات کے پیش نظر کہ آیت کا شان نزول اہل کتاب اور مشرکان قریش کے متعلق نہیں ہے، واضح ہوتا ہے کہ آیت تبلیغ میں «الناس» سے مراد اسلامی معاشرے میں موجود منافقین ہیں۔{{حوالہ درکار}}<br /> | ||
رسول خدا حضرت علی کی جانشینی کے اعلان کے بعد انکی جانب سے مخالفت کی وجہ سے پریشان تھے کیونکہ: | رسول خدا حضرت علی کی جانشینی کے اعلان کے بعد انکی جانب سے مخالفت کی وجہ سے پریشان تھے کیونکہ: | ||
* منافقین اسلامی معاشرے کی ریاست کے لیے پیغمبر اکرمؐ کی جانشینی کے خواہاں تھے اور دنیا کی نعمتوں کے حصول کو آپ کی جانشینی کے حصول میں دیکھتے تھے۔ اور امام علیؑ کا جانشین بننا ان کی آرزو کے خلاف تھا۔<ref>عیاشی، تفسیر العیاشی، ۱۳۸۰ق، ج۲، ص۹۷،۹۹.</ref> | * منافقین اسلامی معاشرے کی ریاست کے لیے پیغمبر اکرمؐ کی جانشینی کے خواہاں تھے اور دنیا کی نعمتوں کے حصول کو آپ کی جانشینی کے حصول میں دیکھتے تھے۔ اور امام علیؑ کا جانشین بننا ان کی آرزو کے خلاف تھا۔<ref>عیاشی، تفسیر العیاشی، ۱۳۸۰ق، ج۲، ص۹۷،۹۹.</ref> |