"پیغمبر اکرمؐ کی جنگیں" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مآخذ) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{تاریخ صدر اسلام}} | {{تاریخ صدر اسلام}} | ||
'''پیغمبر اکرمؐ کی جنگیں''' | '''پیغمبر اکرمؐ کی جنگیں''' [[ہجرت مدینہ|ہجرت]] کے بعد اسلامی حکومت کے قیام کے لئے لڑی جانے والی مختلف جنگوں کو کہا جاتا ہے۔ بعض محققین کے مطابق یہ تمام جنگیں [[شرک|مشرکین]] کی جانب سے عہد شکنی یا ان کی عسکری تحرکات کی وجہ سے لڑی گئی ہیں۔ اس بنا پر مستشرقین کا یہ کہنا کہ یہ جنگیں مادی مقاصد کے حصول کے لئے لڑی گئی تھیں، بے بنیاد اور تاریخی شواهد کے برخلاف ہیں۔ | ||
جن جنگوں میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] نے خود بنفس نفیس شرکت | جن جنگوں میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] نے خود بنفس نفیس شرکت کی انہیں [[غزوہ|غَزوہ]] اور جن میں آپ نے بذات خود شرکت نہیں کی [[سریہ|سَریّہ]] کہا جاتا ہے۔ تاریخی منابع کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کی حیات مبارکہ میں تقریبا 80 جنگیں لڑی گئی ہیں۔ ان میں سے 30 جنگوں میں مسلحانہ جد و جہد کی نوبت آئی اور پانچ جنگوں میں لڑائی شدت اختیار کر گئی۔ ان جنگوں میں دونوں فریقوں کے مارنے جانے والوں کی مجموعی تعداد 900 سے 1600 افراد بتائی جاتی ہیں۔ | ||
[[قرآن]] میں ان جنگوں میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور بعض جنگوں کا نام بھی قرآن میں آیا ہے۔ [[تفسیر|مفسرین]] کے مطابق [[سورہ حج کی آیت نمبر 39]] یا [[سورہ بقرہ کی آیت نمبر 190]] کے نازل ہونے کے بعد مسلمانوں کو باقاعدہ جنگ کا حکم دیا گیا۔ قرآن کے مطابق [[خدا]] نے ان جنگوں میں [[فرشتہ|فرشتوں]] کے ایک گروہ کے ذریعے دشمنوں کے دلوں میں خوف | [[قرآن]] میں ان جنگوں میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور بعض جنگوں کا نام بھی قرآن میں آیا ہے۔ [[تفسیر|مفسرین]] کے مطابق [[سورہ حج کی آیت نمبر 39]] یا [[سورہ بقرہ کی آیت نمبر 190]] کے نازل ہونے کے بعد مسلمانوں کو باقاعدہ جنگ کا حکم دیا گیا۔ قرآن کے مطابق [[خدا]] نے ان جنگوں میں [[فرشتہ|فرشتوں]] کے ایک گروہ کے ذریعے دشمنوں کے دلوں میں خوف اور [[ایمان|مؤمنین]] کے دلوں میں سکون اور اطمینان پیدا کرنے کے ذریعے مسلمانوں کی مدد کی۔ | ||
پیغمبر اکرمؐ | جنگ میں پیغمبر اکرمؐ فوجی اصولوں کی رعایت کرتے تھے اور فیصلہ کن جنگوں کی قیادت بنفس نفیس آپ خود کرتے تھے۔ اسی طرح ان جنگوں میں آپؐ انسانی حقوق کی بھی رعایت کرتے تھے، عورتوں، بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو قتل کرنے سے منع کرتے تھے۔ [[صحابہ کرام]] سے مشورت، اجتماعی قتل عام سے پرہیز اور [[مدینہ]] میں اپنا جانشین مقرر کرنا ان جنگوں میں پیغمبر اکرمؐ کی سیرت کا حصہ مانے جاتے ہیں۔ | ||
پیغمبر اکرمؐ نے ان جنگوں میں مختلف جنگی حربوں جیسے فریب اور نفسیاتی جنگ وغیرہ سے فائدہ | پیغمبر اکرمؐ نے ان جنگوں میں مختلف جنگی حربوں جیسے فریب اور نفسیاتی جنگ وغیرہ سے فائدہ اٹھایا۔ آپ اپنے لشکر کو پانچ دستوں مرکز، قلب لشکر، دائیں بازو، بائیں بازو اور حمایت میں تقسیم کرتے تھے۔ کسی مسلمان کو جنگ میں شرکت کرنے پر مجبور نہیں کرتے تھے اور خواتین اور بچوں کو بھی جنگ میں شرکت کرنے سے روکتے تھے۔ | ||
بعض خواتین جیسے [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ زہرا(س)]]، [[ام ایمن]]، [[ام عطیہ]] اور [[ام عمارہ]] بھی مردوں کے شانہ بشانہ جنگوس میں شرکت کرتی تھیں اور زخمیوں کی مرہم پٹی کے ساتھ ساتھ مجاہدین کے لئے پانی لانا، کھانا تیار کرنا، تیروں کی تیاری اور جمع کرنے جیسے امور انجام دیتی تھیں۔ | بعض خواتین جیسے [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ زہرا(س)]]، [[ام ایمن]]، [[ام عطیہ]] اور [[ام عمارہ]] بھی مردوں کے شانہ بشانہ جنگوس میں شرکت کرتی تھیں اور زخمیوں کی مرہم پٹی کے ساتھ ساتھ مجاہدین کے لئے پانی لانا، کھانا تیار کرنا، تیروں کی تیاری اور جمع کرنے جیسے امور انجام دیتی تھیں۔ |