مندرجات کا رخ کریں

"محمد علی نقوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 33: سطر 33:
  |مرتبط        =  
  |مرتبط        =  
}}
}}
'''محمد علی نقوی''' (1995-1952ء) [[پاکستان]] کی ایک [[شیعہ]] مذہبی شخصیت تھے۔ ان کا تعلق [[نقوی سادات خاندان]] سے تھا۔ بچپن آپ نے والدین کے ہمراہ مختلف ممالک میں گزارا۔ کنگ ایڈورڈ کالج سے ایم بی بی ایس کیا۔ 1979ء کو آپ نے سرکاری ملازمت شروع کی۔ 1990ء میں ملازمت چھوڑنا پڑی اور پرائیویٹ کلینک پر کام شروع کیا۔ آپ کا شمار، طلبہ تنظیم [[امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان]] اور بعض دیگر تنظیم کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ طالب علمی کے بعد آپ [[تحریک نفاذ فقہ جعفریہ]] سے منسلک ہوئے۔ نظریہ [[ولایت فقیہ]] کے بڑے حامی اور عاشق تھے۔ ملت کی ضرورت کے پیش نظر المصطفی سکول سسٹم اور امداد فاونڈیشن کا قیام عمل میں لائے۔ سنہ 1995ء کو دفتر جاتے ہوئے لاہور میں سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے [[شہید]] ہوئے۔
'''محمد علی نقوی''' (1995-1952ء) [[پاکستان]] کی ایک [[شیعہ]] مذہبی شخصیت تھے۔ ان کا تعلق [[امام علی نقی علیہ السلام|نقوی سادات]] سے تھا۔ بچپنا آپ نے والدین کے ہمراہ مختلف ممالک میں گزارا۔ کنگ ایڈورڈ کالج سے ایم بی بی ایس کیا۔ سنہ1979ء کو آپ نے سرکاری ملازمت شروع کی۔ 1990ء میں ملازمت چھوڑنا پڑی اور پرائیویٹ کلینک پر کام شروع کیا۔ آپ کا شمار، طلبہ تنظیم [[امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان]] اور بعض دیگر تنظیم کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ طالب علمی کے بعد آپ [[تحریک نفاذ فقہ جعفریہ]] سے منسلک ہوئے۔ نظریہ [[ولایت فقیہ]] کے بڑے حامی اور عاشق تھے۔ آپ نے ہی ملت کی ضرورت کے پیش نظر المصطفی سکول سسٹم اور امداد فاؤنڈیشن کا قیام عمل میں لایا۔ سنہ 1995ء کو دفتر جاتے ہوئے لاہور میں سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے [[شہید]] ہوئے۔


==سوانح حیات==
==سوانح حیات==
[[پاکستان]] کی شیعہ مذہبی شخصیت<ref>[https://www.erfan.ir/urdu/66676.html شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی]، عرفان ویب سائٹ۔</ref> سید محمد علی نقوی [[28 ستمبر]] [[سنہ 1952ء]] کو [[لاہور]] کے علاقہ علی رضا آباد کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص26۔</ref> آپ سلسلہ سادات میں [[امام علی النقیؑ]] کی نسل سے شمار ہوتے ہیں۔ آپ کا نام [[سید صفدر حسین نجفی]] نے محمد علی رکھا۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص26۔</ref> آپ کے والد سید امیر حسین نقوی ایک عالم دین تھے اور تبلیغ میں عمر گزاری۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> اسی وجہ سے محمد علی نقوی نے اپنی عمر کے ابتدائی 6 سال [[نجف]] اور [[کربلا]] میں گزارے۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص27۔</ref> والد کے ہمراہ [[افریقہ]]، [[کینیڈا]]، [[کینیا]]، [[تنزانیہ]]، [[یوگنڈا]] اور بعض دیگر ممالک میں گزارے۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> آپ نے ابتدائی تعلیم کینیا کے دارالخلافہ نیروبی میں حاصل کی بعد ازاں والدین کے ہمراہ تنزانیہ اور یوگنڈا کے دارالخلافہ کمپالہ گئے۔ کمپالہ میں سینئر کیمبرج کا امتحان پاس کیا۔ [[سنہ 1969ء]] میں پری میڈیکل میں گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لیا۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص27۔</ref> جہاں آپ نے «[[ینگ شیعہ اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن پاکستان]]» کی بنیاد رکھی۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص27۔</ref>
[[پاکستان]] کی شیعہ مذہبی اور سماجی شخصیت<ref>[https://www.erfan.ir/urdu/66676.html شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی]، عرفان ویب سائٹ۔</ref> سید محمد علی نقوی [[28 ستمبر]] سنہ 1952ء کو لاہور کے نواحی علاقہ علی رضا آباد کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص26۔</ref> آپ سلسلہ سادات میں [[امام علی النقیؑ]] کی نسل سے شمار ہوتے ہیں۔ آپ کا نام [[سید صفدر حسین نجفی]] نے محمد علی رکھا۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص26۔</ref> آپ کے والد سید امیر حسین نقوی ایک عالم [[دین اسلام|دین]] تھے اور تبلیغ میں عمر گزاری۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> اسی وجہ سے محمد علی نقوی نے اپنی عمر کے ابتدائی 6سال [[نجف]] اور [[کربلا]] میں گزارے۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص27۔</ref> والد کے ہمراہ افریقہ، کینیڈا، کینیا، تنزانیہ، یوگنڈا اور بعض دیگر ممالک میں گزارے۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> آپ نے ابتدائی تعلیم کینیا کے دارالخلافہ نیروبی میں حاصل کی بعد ازاں والدین کے ہمراہ تنزانیہ اور یوگنڈا کے دارالخلافہ کمپالہ گئے۔ کمپالہ میں سینئر کیمبرج کا امتحان پاس کیا۔ سنہ 1969ء میں پری میڈیکل میں گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لیا۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص27۔</ref> جہاں آپ نے «[[ینگ شیعہ اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن پاکستان]]» کی بنیاد رکھی۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص27۔</ref>


[[سنہ 1972ء]] میں آپ نے ایشاء کے معروف میڈیکل کالج «کنگ ایڈورڈ» میں داخلہ لیا۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص27۔</ref> اور وہیں سے [[سنہ 1977ء]] میں ایم بی بی ایس کیا۔<ref> ارشاد حسین ناصر،[https://www.jrbpk.com/index.php/2015-04-01-19-39-15/1780-2017-03-06-13-51-49 ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، عشقِ خمینی کا سالار ]، جامعہ روحانیت بلتستان۔</ref>
سنہ 1972ء میں آپ نے ایشاء کے معروف میڈیکل کالج «کنگ ایڈورڈ» میں داخلہ لیا۔<ref> تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص27۔</ref> اور وہیں سے سنہ1977ء میں ایم بی بی ایس کیا۔<ref> ارشاد حسین ناصر،[https://www.jrbpk.com/index.php/2015-04-01-19-39-15/1780-2017-03-06-13-51-49 ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، عشقِ خمینی کا سالار]، جامعہ روحانیت بلتستان۔</ref>
[[7 مارچ]] [[سنہ 1995ء]] کی دم صبح انہیں [[لاہور]] کے معروف یتیم خانہ چوک میں اپنے محافظ تقی حیدر سمیت شہید کر دیا گیا۔<ref>ارشاد حسین ناصر،[https://www.jrbpk.com/index.php/2015-04-01-19-39-15/1780-2017-03-06-13-51-49 ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، عشقِ خمینی کا سالار]، جامعہ روحانیت بلتستان۔</ref>
 
[[7 مارچ]] سنہ 1995ء کی علی الصبح انہیں لاہور کے معروف یتیم خانہ چوک میں اپنے محافظ تقی حیدر سمیت شہید کر دیا گیا۔<ref>ارشاد حسین ناصر،[https://www.jrbpk.com/index.php/2015-04-01-19-39-15/1780-2017-03-06-13-51-49 ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، عشقِ خمینی کا سالار]، جامعہ روحانیت بلتستان۔</ref>
آپ تمام تر صلاحیتوں کے باوجود نہایت سادہ زندگی گزارتے رہے۔<ref>[http://ur.imam-khomeini.ir/ur/n35438/شہید-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-رح-مکتب-خمینی-رہ-ک-تربیت-یافتہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی (رح) ؛ مکتب خمینی (رہ) کے تربیت یافتہ] امام خمینی ویب سائٹ۔</ref>
آپ تمام تر صلاحیتوں کے باوجود نہایت سادہ زندگی گزارتے رہے۔<ref>[http://ur.imam-khomeini.ir/ur/n35438/شہید-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-رح-مکتب-خمینی-رہ-ک-تربیت-یافتہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی (رح) ؛ مکتب خمینی (رہ) کے تربیت یافتہ] امام خمینی ویب سائٹ۔</ref>
محمد علی نقوی مختلف کھیل کھیلا کرتے تھے جن میں جوڈو، کراٹے، تیراکی، گھڑسواری اور نشانہ بازی شامل ہیں۔ آپ کو کتاب پڑھنے کا بہت شوق تھا۔ جس کا اندازہ ان ہزاروں کتابوں سے لگایا جاسکتا ہے جو آپ کے گھر کی لائبریری میں اسوقت بھی موجود ہیں۔ اسی شوق کی وجہ سے امامیہ لائبریری کا نیٹ ورک وجود میں آیا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref>
محمد علی نقوی مختلف کھیل کھیلا کرتے تھے جن میں جوڈو، کراٹے، تیراکی، گھڑسواری اور نشانہ بازی شامل ہیں۔ آپ کو کتاب مطالعہ کرنے کا بہت شوق تھا۔ جس کا اندازہ ان ہزاروں کتابوں سے لگایا جاسکتا ہے جو آپ کے گھر کی لائبریری میں اس وقت بھی موجود ہیں۔ اسی شوق کی وجہ سے امامیہ لائبریری کا نیٹ ورک وجود میں آیا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref>


==ازدواجی زندگی==
==ازدواجی زندگی==
محمد علی نقوی کا نکاح مارچ سنہ 1971ء میں ہوا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> نکاح سے ایک روز قبل آپ کو تاکید کی جاتی ہے کہ نکاح کے دوران ہاسٹل ہی میں رہیں تاکہ لاہور شہر میں انہیں ڈھونڈنا مشکل نہ ہوجائے۔ لیکن تنظیمی کاموں کی ان کے پاس اہمیت کا یہ عالم تھا کہ بارات سے تھوڑی دیر پہلے آپ تنظیمی پوسٹر چھپوانے پریس میں مصروف تھے۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> آپ کی اہلیہ سیدہ کنیز بتول نقوی نے بھی آپ کے ہدف کے حصول میں ساتھ دیتے ہوئے امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن شبعہ طالبات کا قیام عمل میں لائیں جس کا پہلا مرکزی دفتر ڈاکٹر نقوی کا گھر منتخب ہوا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> آپ کے چار بچے ہیں۔{{حوالہ درکار}}جن میں سے ایک بیٹی [[مجلس وحدت مسلمین پاکستان]] کی طرف سے پنجاب اسمبلی کی ممبر ہیں۔<ref>[https://www.pap.gov.pk/members/profile/ur/21/1547 پنجاب صوبائی اسمبلی ممبران کا پروفائل]پنجاب اسمبلی کی ویب سائٹ۔</ref>
محمد علی نقوی کا نکاح مارچ سنہ1971ء میں ہوا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> [[نکاح]] سے ایک روز قبل آپ کو تاکید کی جاتی ہے کہ نکاح کے دوران ہاسٹل ہی میں رہیں تاکہ لاہور شہر میں انہیں ڈھونڈنا مشکل نہ ہوجائے۔ لیکن تنظیمی کاموں کی ان کے پاس اہمیت کا یہ عالم تھا کہ بارات سے تھوڑی دیر پہلے آپ تنظیمی پوسٹر چھپوانے پریس میں مصروف تھے۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> آپ کی اہلیہ سیدہ کنیز بتول نقوی نے بھی آپ کے ہدف کے حصول میں ساتھ دیتے ہوئے امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن شبعہ طالبات کی بنیاد رکھی۔ جس کا پہلا مرکزی دفتر ڈاکٹر نقوی کا گھر منتخب ہوا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> آپ کے چار بچے ہیں۔{{حوالہ درکار}}جن میں سے ایک بیٹی [[مجلس وحدت مسلمین پاکستان]] کی طرف سے پنجاب اسمبلی کی ممبر ہیں۔<ref>[https://www.pap.gov.pk/members/profile/ur/21/1547 پنجاب صوبائی اسمبلی ممبران کا پروفائل]پنجاب اسمبلی کی ویب سائٹ۔</ref>


==پیشہ ورانہ زندگی==
==پیشہ ورانہ زندگی==
محمد علی نقوی کی پیشہ وارانہ زندگی کا آغاز [[جنوری]] [[سنہ 1978 عیسوی |1978ء]] میں میو ہسپتال لاہور سے ہوا۔ آپ نے لاہور کے ایک ماہر ذہنی امراض کے ہمراہ چھ ماہ تک بطور ہاؤس سرجن اور فزیشن کام کیا۔ جولائی 1979ء میں آپ نے پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ باقاعدہ گورنمنٹ ملازمت حاصل کی اور پہلی بار " سروسز ہسپتال لاہور" کے میڈیکل یونٹ میں بطور رجسٹرار تعینات ہوئے۔ ہسپتال میں بیشتر اوقات رات میں ڈیوٹی کرتے تھے تاکہ دن میں تنظیمی امور کے لئے وقت مل سکے۔ لیکن ایرانی اسلامی انقلاب کی حمایت اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے پر آپ کا تبادلہ کر کے لاہور سے باہر قصور پھر شیخوپورہ اور جہلم بھیج دیا گیا۔{{حوالہ درکار}}
محمد علی نقوی کی پیشہ وارانہ زندگی کا آغاز [[جنوری]] سنہ 1978ء میں میو ہسپتال لاہور سے ہوا۔ آپ نے لاہور کے ایک ماہر ذہنی امراض کے ہمراہ چھ ماہ تک بطور ہاؤس سرجن اور فزیشن کام کیا۔ جولائی 1979ء میں آپ نے پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ باقاعدہ گورنمنٹ ملازمت حاصل کی اور پہلی بار "سروسز ہسپتال لاہور" کے میڈیکل یونٹ میں بطور رجسٹرار تعینات ہوئے۔ ہسپتال میں بیشتر اوقات رات میں ڈیوٹی کرتے تھے تاکہ دن میں تنظیمی امور کے لئے وقت مل سکے۔ لیکن [[ایران کا اسلامی انقلاب|ایرانی اسلامی انقلاب]] کی حمایت اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے پر آپ کا تبادلہ کر کے لاہور سے باہر قصور پھر شیخوپورہ اور جہلم بھیج دیا گیا۔{{حوالہ درکار}}
[[سنہ 1986ء]] کو جب تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے قائد [[سید عارف حسین الحسینی]] نے [[14 مئی]] کو "[[یوم مردہ باد امریکہ]]" منانے کا اعلان کیا تو ڈاکٹر نقوی نے شاہراہ قائداعظم کی ایک بڑی عمارت پر چڑھ کر Down with U.S.A (مردہ باد امریکہ) کا طویل و عریض بینر لٹکایا۔ (اور اسی وجہ سے آپ کی شہادت کے بعد ایک نعرہ مشہور ہوا۔ «ڈاکٹر کا نعرہ یاد ہے امریکہ مردہ باد ہے»)<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref>اس احتجاج کے دوران ملکی و غیر ملکی صحافیوں نے نے بینر سمیت آپ کی تصاویر بنائیں جو ملکی اخبارات میں بھی شائع ہوئیں اور اس پر حکومت پنجاب نے آپ کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔ سنہ 1990ء میں آپ نے الزہراء کلینک کھولا اور غریب غربا کا مفت علاج شروع کیا۔<ref>ارشاد حسین ناصر،[https://www.jrbpk.com/index.php/2015-04-01-19-39-15/1780-2017-03-06-13-51-49 ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، عشقِ خمینی کا سالار ]، جامعہ روحانیت بلتستان۔</ref> سنہ 1992ء میں آپ شیخ زید ہسپتال اور فیڈرل پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ لاہور میں رجسٹرار کے عہدہ پر فائز ہوئے اور تا حیات یہاں فرائض انجام دیتے رہے۔
سنہ 1986ء کو جب تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے قائد [[سید عارف حسین الحسینی]] نے [[14 مئی]] کو "یوم مردہ باد امریکہ" منانے کا اعلان کیا تو ڈاکٹر نقوی نے شاہراہ قائداعظم کی ایک بڑی عمارت پر چڑھ کر Down with U.S.A (مردہ باد امریکہ) کا طویل و عریض بینر آویزاں کیا۔ (اور اسی وجہ سے آپ کی شہادت کے بعد ایک نعرہ مشہور ہوا۔ «ڈاکٹر کا نعرہ یاد ہے امریکہ مردہ باد ہے»)<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref>اس احتجاج کے دوران ملکی و غیر ملکی صحافیوں نے نے بینر سمیت آپ کی تصاویر بنائیں جو ملکی اخبارات میں بھی شائع ہوئیں اور اس پر حکومت پنجاب نے آپ کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔ سنہ 1990ء میں آپ نے الزہراء کلینک کھولا اور غریب و نادار لوگوں کا مفت علاج شروع کیا۔<ref>ارشاد حسین ناصر،[https://www.jrbpk.com/index.php/2015-04-01-19-39-15/1780-2017-03-06-13-51-49 ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، عشقِ خمینی کا سالار ]، جامعہ روحانیت بلتستان۔</ref> سنہ 1992ء میں آپ شیخ زید ہسپتال اور فیڈرل پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ لاہور میں رجسٹرار کے عہدہ پر فائز ہوئے اور تا حیات یہاں فرائض انجام دیتے رہے۔


==آئی ایس او سے وابستگی==
==آئی ایس او سے وابستگی==
سطر 61: سطر 62:
طالب علمی دور سے فارغ ہوگئے تو ملت جعفریہ کی سیاسی جہدوجہد کے لئے [[تحریک نفاذ فقہ جعفریہ]] کے ساتھ منسلک ہوگئے۔<ref>[http://jtv.com.pk/2021/03/06/shaheed-dr-muhammed-ali-naqvi-7th-march-martyrdom-anniversary/ پاکستانی ملت جعفریہ کے محسن ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید/ویڈیو]جے ٹی وی۔</ref> اور اس تنظیم میں مختلف عہدوں پر فائز رہے اور سیکرٹری اطلاعات کا قلمدان انہی عہدوں میں سے ایک تھا۔<ref>سید ساجد علی نقوی، [https://shianews.com.pk/شہید-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-قومی-و-ملی-خدما/ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی قومی و ملی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی]، جعفریہ پریس۔</ref>
طالب علمی دور سے فارغ ہوگئے تو ملت جعفریہ کی سیاسی جہدوجہد کے لئے [[تحریک نفاذ فقہ جعفریہ]] کے ساتھ منسلک ہوگئے۔<ref>[http://jtv.com.pk/2021/03/06/shaheed-dr-muhammed-ali-naqvi-7th-march-martyrdom-anniversary/ پاکستانی ملت جعفریہ کے محسن ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید/ویڈیو]جے ٹی وی۔</ref> اور اس تنظیم میں مختلف عہدوں پر فائز رہے اور سیکرٹری اطلاعات کا قلمدان انہی عہدوں میں سے ایک تھا۔<ref>سید ساجد علی نقوی، [https://shianews.com.pk/شہید-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-قومی-و-ملی-خدما/ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی قومی و ملی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی]، جعفریہ پریس۔</ref>


[[21 اپریل]] [[سنہ 1979ء]] کو جب تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا قیام عمل میں آیا اور [[مفتی جعفر حسین]] کو سربراہ چنا گیا۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص84۔</ref> تو محمد علی نقوی نے ایک ہی قائد ایک ہی رہبر مفتی جعفر مفتی جعفر کا نعرہ لگا کر قیادت کی حمایت کا اعلان کردیا۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص84۔</ref>
[[21 اپریل]] سنہ 1979ء کو جب [[تحریک نفاذ فقہ جعفریہ]] کا قیام عمل میں آیا اور [[مفتی جعفر حسین]] کو سربراہ چنا گیا۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص84۔</ref> تو محمد علی نقوی نے "ایک ہی قائد ایک ہی رہبر مفتی جعفر مفتی جعفر" کا نعرہ لگا کر قیادت کی حمایت کا اعلان کردیا۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص84۔</ref>
ضیاء الحق کی طرف سے [[زکات و عشر آرڈیننس]] کے اعلان کے بعد [[5 جولائی]] [[سنہ 1980ء]] کو اسلام آباد میں مفتی جعفر حسین کی طرف سے سیکرٹریٹ کے گھراو کا اعلان ہوا<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص88۔</ref> تو 90 جوان کفن پوش سٹیج پر پہنچے جن کی سربراہی محمد علی نقوی کر رہے تھے۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص88۔</ref>
ضیاء الحق کی طرف سے زکات و عشر آرڈیننس کے اعلان کے بعد [[5 جولائی]] سنہ 1980ء کو اسلام آباد میں مفتی جعفر حسین کی طرف سے سیکرٹریٹ کا گھراؤ  کرنے کا اعلان ہوا<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص88۔</ref> تو 90 جوان کفن پوش سٹیج پر پہنچے جن کی سربراہی محمد علی نقوی کر رہے تھے۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص88۔</ref>
عارف حسینی کی قیادت کے تعارف کے لئے نشر و اشاعت کا سلسلہ شروع کیا اس کے لئے ماہنامہ راہ عمل اور ہفت روزہ رضاکار شائع کیا۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص 96۔</ref>
عارف حسینی کی قیادت کے تعارف کے لئے نشر و اشاعت کا سلسلہ شروع کیا اس کے لئے ماہنامہ راہ عمل اور ہفت روزہ رضاکار شائع کیا۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص 96۔</ref>


جب عارف حسین الحسینی نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے پلیٹ فارم سے ملکی سطح پر سیاسی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا تو لاہور میں ایک اجلاس کے دوران آپ کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا مگر آپ ڈٹے رہے اور فرمایا کہ میں جو کہہ رہا ہوں وہ [[امام خمینی]] کے کہنے پر کہہ رہا ہوں۔ اجلاس سے باہر نکل کر سب سے پہلے ڈاکٹر محمد علی نقوی کو بلوایا اور آپ سے پوچھا کہ اجلاس میں میری بات نہیں مانی گئی تم مجھے بتاو تم میرے ساتھ ہو یا نہیں؟ ڈاکٹر نقوی نے بے ساختہ کہا کہ آغا "آپ کو چھوڑنا اسلام کو چھوڑنا ہے میں آپ کے ساتھ ہوں"۔ الیکشن والی بحث نے بعد میں بہت شدت اختیار کی۔<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/358711/افکار-شہید-قائد-رح-کے-منابع افکار شہید قائد(رح)کے منابع]، حوزہ نیوز ایجنسی۔</ref>
جب [[عارف حسین الحسینی]] نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے پلیٹ فارم سے ملکی سطح پر سیاسی میدان میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا تو لاہور میں ایک اجلاس کے دوران آپ کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا مگر آپ ڈٹے رہے اور فرمایا کہ میں جو کہہ رہا ہوں وہ [[امام خمینی]] کے کہنے پر کہہ رہا ہوں۔ اجلاس سے باہر نکل کر سب سے پہلے ڈاکٹر محمد علی نقوی کو بلوایا اور آپ سے پوچھا کہ اجلاس میں میری بات نہیں مانی گئی تم مجھے بتاؤ تم میرے ساتھ ہو یا نہیں؟ ڈاکٹر نقوی نے بے ساختہ کہا کہ آغا "آپ کو چھوڑنا اسلام کو چھوڑنا ہے میں آپ کے ساتھ ہوں"۔ الیکشن والی بحث نے بعد میں بہت شدت اختیار کی۔<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/358711/افکار-شہید-قائد-رح-کے-منابع افکار شہید قائد(رح)کے منابع]، حوزہ نیوز ایجنسی۔</ref>
تحریک جعفریہ کے پلیٹ فارم سے اختلاف پر امامیہ آرگنائزیشن سے آپ نے علیحدگی اختیار کی<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص99۔</ref>
تحریک جعفریہ کے پلیٹ فارم سے اختلاف پر امامیہ آرگنائزیشن سے آپ نے علیحدگی اختیار کی<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص99۔</ref>
سنہ 1988ء کو تحریک جعفریہ نے سیاست میں آنے کا اعلان کیا تو محمد علی نقوی تحریک کے امیدوار تھے جو بعد میں کسی کے حق میں دستبردار ہوگئے۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص126۔</ref>
سنہ 1988ء کو تحریک جعفریہ نے سیاست میں آنے کا اعلان کیا تو محمد علی نقوی تحریک کے امیدوار تھے جو بعد میں کسی کے حق میں دستبردار ہوگئے۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص126۔</ref>
سطر 80: سطر 81:


آپ نے [[بلتستان]] کی ایک شخصیت سے مل کر بلتستانی طالب علموں کی فلاح و بہبود کے لئے ایک ادارہ بھی قائم کیا جس کا نام BEST رکھا تھا۔<ref>[http://asgharia.org.pk/news/1539/شہید-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-ایک-زندہ-انسان،ایک-بیدار-تحریک شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ایک زندہ انسان،ایک بیدار تحریک]، اصغریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی ویب سائٹ۔</ref>
آپ نے [[بلتستان]] کی ایک شخصیت سے مل کر بلتستانی طالب علموں کی فلاح و بہبود کے لئے ایک ادارہ بھی قائم کیا جس کا نام BEST رکھا تھا۔<ref>[http://asgharia.org.pk/news/1539/شہید-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-ایک-زندہ-انسان،ایک-بیدار-تحریک شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ایک زندہ انسان،ایک بیدار تحریک]، اصغریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی ویب سائٹ۔</ref>
شہید نقوی تعلیم کے بارے میں بہت حساس تھے جس کے بارے میں آپ کی شہادت کے بعد جنازے پر حافظ ریاض حسین صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں جس مدرسہ میں بھی گیا تو اس کے ابتدائی کاغذات شہید کے ہاتھوں کے بنے ہوئے تھے۔
شہید نقوی تعلیم کے بارے میں بہت حساس تھے جس کے بارے میں آپ کی [[شہادت]] کے بعد جنازے پر [[حافظ ریاض حسین نجفی]] صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں جس مدرسہ میں بھی گیا تو اس کے ابتدائی کاغذات شہید کے ہاتھوں کے بنے ہوئے تھے۔
مولوی صاحب کا یہ مشہور جملہ تھے۔<ref>[http://weeklyrazakar.com/blog/2422/ شہیدڈاکٹر محمد علی نقوی، ایک زندہ انسان، ایک بیدار تحریک]، ہفت روزہ رضاکار۔</ref>
مولوی صاحب کا یہ مشہور جملہ تھا۔<ref>[http://weeklyrazakar.com/blog/2422/ شہیدڈاکٹر محمد علی نقوی، ایک زندہ انسان، ایک بیدار تحریک]، ہفت روزہ رضاکار۔</ref>
نقوی کی ایک بڑی آرزو پاکستان بھر میں ایک ایسے تعلیمی پراجیکٹ کا قیام تھا جس میں ملت کے بچے بچیاں وقت کے جدید تقاضوں کے مطابق ابتدائی سطح یعنی پرائمری سے لیکر اعلی سطح یونیورسٹی بہترین تعلیم حاصل کرسکیں۔<ref>[http://weeklyrazakar.com/blog/2422/ شہیدڈاکٹر محمد علی نقوی، ایک زندہ انسان، ایک بیدار تحریک]، ہفت روزہ رضاکار۔</ref>
نقوی کی ایک بڑی آرزو [[پاکستان]] بھر میں ایک ایسے تعلیمی پراجیکٹ کا قیام تھا جس میں ملت کے بچے بچیاں وقت کے جدید تقاضوں کے مطابق ابتدائی سطح یعنی پرائمری سے لیکر اعلی سطح یونیورسٹی بہترین تعلیم حاصل کرسکیں۔<ref>[http://weeklyrazakar.com/blog/2422/ شہیدڈاکٹر محمد علی نقوی، ایک زندہ انسان، ایک بیدار تحریک]، ہفت روزہ رضاکار۔</ref>


==علما سے رابطہ==
==علما سے رابطہ==
سطر 91: سطر 92:
موت کی جانب سفر تیزی سے ہورہا ہے۔ کئی ایک ایسے مواقع دیکھنے کو نصیب ہوئے ہیں جو انسان کو عبرت کا کام دیتے ہیں۔ مگر افسوس کہ وہ سبق حاصل نہیں کرسکا جو دوسروں کو کہتا رہا۔ بالاخر وہ وقت آن پہنچا۔ کاش! موت سے نہ بھاگے ہوتے، کاش لشکر خمینی میں شمولیت اختیار کی ہوتی تو شاید ان پاک و پاکیزہ نوجوانوں کے صدقے ہم بھی بخشش کا کوئی سامان لے جاتے۔ بہرحال یہ سب باتیں اب رہ گئیں اور ہم ایک لمبے سفر پر روانہ ہوگئے ہیں۔ التماس دعا میں وصیت کرتا ہوں۔
موت کی جانب سفر تیزی سے ہورہا ہے۔ کئی ایک ایسے مواقع دیکھنے کو نصیب ہوئے ہیں جو انسان کو عبرت کا کام دیتے ہیں۔ مگر افسوس کہ وہ سبق حاصل نہیں کرسکا جو دوسروں کو کہتا رہا۔ بالاخر وہ وقت آن پہنچا۔ کاش! موت سے نہ بھاگے ہوتے، کاش لشکر خمینی میں شمولیت اختیار کی ہوتی تو شاید ان پاک و پاکیزہ نوجوانوں کے صدقے ہم بھی بخشش کا کوئی سامان لے جاتے۔ بہرحال یہ سب باتیں اب رہ گئیں اور ہم ایک لمبے سفر پر روانہ ہوگئے ہیں۔ التماس دعا میں وصیت کرتا ہوں۔


مجھے اپنے آبائی قبرستان علی رضا آباد میں دفن کیا جائے۔ جنازہ میں تاخیر نہ کی جائے۔ پوسٹ مارٹم نہ کروایا جائے اور اس موقع پر کسی قسم کا تنظیمی اجتماع نہ کیا جائے۔
مجھے اپنے آبائی قبرستان علی رضا آباد میں دفن کیا جائے۔ [[تشییع جنازہ]] میں دیر نہ کی جائے۔ میرے جسد کا پوسٹ مارٹم نہ کروایا جائے اور اس موقع پر کسی قسم کا تنظیمی اجتماع نہ کیا جائے۔
میری ملکیت ظاہری میں اگر کوئی شخص یا تنظیم دعویدار ہو تو اسے ضرور پہلے اس کا حق دیا جائے۔
میری ظاہری ملکیت میں اگر کوئی شخص یا تنظیم دعویدار ہو تو پہلے ضرور اس کا حق دیا جائے۔
آخری گزارش! خوش بختی ہے ان لوگوں کی جو باصلاحیت اور باشعور لوگوں کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں اور ہلاکت ہے ان کے لئے جو اپنے سے کمتر کے ماحول میں پروان چڑھتے ہیں ۔ اپنی اہلیہ محترمہ کا شکرگزار اور بچوں سے پر امید۔ تمام دوستوں سے ان کی توقعات پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے شرمسار ہوں۔
آخری گزارش! خوش بختی ہے ان لوگوں کی جو باصلاحیت اور باشعور لوگوں کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں اور ہلاکت ہے ان کے لئے جو اپنے سے کمتر کے ماحول میں پروان چڑھتے ہیں۔ اپنی اہلیہ محترمہ کا شکرگزار اور بچوں سے پر امید۔ تمام دوستوں سے ان کی توقعات پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے شرمسار ہوں۔
|archive date =
|archive date =
|source =<small>سفیر انقلاب، صفحہ 271۔</small>
|source =<small>سفیر انقلاب، صفحہ 271۔</small>
سطر 113: سطر 114:


نقوی [[امام خمینی]] اور [[شہید عارف حسین الحسینی]] کے عاشق تھے<ref>[https://islamidawat.com/سفیر-انقلاب-شہید-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی/ سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، اسلامی دعوت ویب سائٹ۔</ref> اور ان کی ذات میں بھی کھو چکے تھے۔<ref>راجہ ناصر عباس جعفری، [https://urdu.sahartv.ir/news/pakistan-i316693 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی حضرت امام خمینی و عارف حسینی کے سچے عاشق]، سحر ٹی وی۔</ref>
نقوی [[امام خمینی]] اور [[شہید عارف حسین الحسینی]] کے عاشق تھے<ref>[https://islamidawat.com/سفیر-انقلاب-شہید-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی/ سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، اسلامی دعوت ویب سائٹ۔</ref> اور ان کی ذات میں بھی کھو چکے تھے۔<ref>راجہ ناصر عباس جعفری، [https://urdu.sahartv.ir/news/pakistan-i316693 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی حضرت امام خمینی و عارف حسینی کے سچے عاشق]، سحر ٹی وی۔</ref>
اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ عارف حسین حسینی نے لاہور [[مینار پاکستان]] پر [[قرآن و سنت کانفرنس]] انعقاد کرنے کا عزم ظاہر کیا اور اس پر مخالفتیں ہوئی تو محمد علی نقوی کا کہنا تھا کہ اس شخص کی بات ہم پر تین طرح سے حجت ہے: ۱۔ عارف حسینی ہمارے قائد ہیں۔ ۲۔  ہمیشہ ان کی ہر بات کے پیچھے کوئی طاقت گویا ہوتی ہے۔ ۳۔ یہ امام خمینی کے نمائندہ ہیں۔ لہٰذا ان کی کسی بات کے آگے چوں چراں گناہ کرنے کے مترادف ہے۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص 19</ref> فرط محبت کا یہ عالم تھا کہ عارف حسینی انہیں ڈاکٹر بھائی سے پکارتے تھے۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص116۔</ref>
اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ عارف حسین حسینی نے لاہور مینار پاکستان پر [[قرآن| قرآن و سنت کانفرنس]] انعقاد کرنے کا عزم ظاہر کیا اور اس پر مخالفتیں ہوئی تو محمد علی نقوی کا کہنا تھا کہ اس شخص کی بات ہم پر تین طرح سے حجت ہے:
1: عارف حسینی ہمارے قائد ہیں۔
2: ان کی ہر بات کے پیچھے ہمیشہ کوئی طاقت کارفرما ہوتی ہے۔
3: یہ امام خمینی کے نمائندہ ہیں۔  
لہٰذا ان کی کسی بات کے آگے چون و چرا کرنا گناہ کے مترادف ہے۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص 19</ref> شہید قائد کا ڈاکٹر کے ساتھ فرط محبت کا یہ عالم تھا کہ عارف حسینی انہیں ڈاکٹر بھائی کہہ کر پکارتے تھے۔<ref>تسلیم رضا خان، سفیر انقلاب، ص116۔</ref>


اس کے علاوہ دیگر علماء سے بھی زیادہ مربوط رہتے تھے ان میں سے [[مرتضٰی حسین صدر الافاضل]]، [[مفتی جعفر حسین]] اور [[آغا سید علی الموسوی]] اور [[سید صفدر حسین نجفی]] وہ علماء ہیں جن سے آپ کا گہرا رابطہ رہا ہے۔<ref>ارشاد حسین ناصر،[https://www.jrbpk.com/index.php/2015-04-01-19-39-15/1780-2017-03-06-13-51-49 ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، عشقِ خمینی کا سالار ]، جامعہ روحانیت بلتستان۔</ref>
اس کے علاوہ دیگر علماء سے بھی زیادہ مربوط رہتے تھے ان میں سے مرتضٰی حسین صدر الافاضل، [[مفتی جعفر حسین]] اور [[آغا سید علی موسوی]] اور [[سید صفدر حسین نجفی]] وہ علماء ہیں جن سے آپ کا گہرا رابطہ رہا ہے۔<ref>ارشاد حسین ناصر،[https://www.jrbpk.com/index.php/2015-04-01-19-39-15/1780-2017-03-06-13-51-49 ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، عشقِ خمینی کا سالار ]، جامعہ روحانیت بلتستان۔</ref>


==نظریہ ولایت فقیہ کی حمایت==
==نظریہ ولایت فقیہ کی حمایت==
محمد علی نقوی، نظریہ ولایت فقیہ کے بڑے عاشق تھے۔ امام خمینی کے توسط [[ایران]] میں 1979ء کو آنے والے [[اسلامی انقلاب]] کے بعد آپ نے پاکستان میں ولایت فقیہ کا نظریہ اور امام خمینی کو پہچنوانے میں بڑا کردار ادا کیا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> اور طلباء اور ملت جعفریہ کو ان دونوں کو گمراہ کن نظریات سے نکال کر نظریہ ولایت سے متعارف کروایا۔<ref>[http://jtv.com.pk/2021/03/06/shaheed-dr-muhammed-ali-naqvi-7th-march-martyrdom-anniversary/ پاکستانی ملت جعفریہ کے محسن ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید/ویڈیو]، جے ٹی وی۔</ref>
محمد علی نقوی، نظریہ [[ولایت فقیہ]] کے بڑے عاشق تھے۔ امام خمینی کے توسط سے ایران میں 1979ء کو آنے والے [[اسلامی انقلاب]] کے بعد آپ نے [[پاکستان]] میں ولایت فقیہ کا نظریہ اور [[امام خمینی]] کو متعارف کرانے میں بڑا کردار ادا کیا<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> اور طلباء اور ملت جعفریہ دونوں کو گمراہ کن نظریات سے نکال کر نظریہ ولایت سے مربوط کردیا۔<ref>[http://jtv.com.pk/2021/03/06/shaheed-dr-muhammed-ali-naqvi-7th-march-martyrdom-anniversary/ پاکستانی ملت جعفریہ کے محسن ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید/ویڈیو]، جے ٹی وی۔</ref>
انہی کاوشوں کے نتیجے میں [[پاسبان اسلام]] کا قیام عمل میں آیا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> انہی وجوہات کی بنا پر آپ کو سفیر انقلاب کا لقب دیا گیا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> ولی فقیہ کے فتوے کے مطابق آپ نے [[ایران]] اور [[عراق]] جنگ کے دوران ایرانی زخمیوں کے مداوا کے لئے ایران کے شہر شلمچہ اور اھواز میں طبی خدمات سرانجام دیں۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref>
انہی کاوشوں کے نتیجے میں [[پاسبان اسلام]] کا قیام عمل میں آیا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> انہی وجوہات کی بنا پر آپ کو سفیر انقلاب کا لقب دیا گیا۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref> ولی فقیہ کے [[فتوے]] کے مطابق آپ نے ایران اور عراق جنگ کے دوران ایرانی زخمیوں کے مداوا کے لئے ایران کے شہر شلمچہ اور اہواز میں طبی خدمات سرانجام دیں۔<ref>[http://www.hajij.com/ur/reports/religious-articles-viewpoints/item/1033-1391-05-07-06-40-33 شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی]، رواق الحجاج ویب سائٹ۔</ref>


[[سنہ 1976 ء]] میں عراقی علماء پر امام خمینی کی حمایت میں حکومتی تشدد ہوا تو ڈاکٹر نقوی نے ایک پوسٹر شائع کروایا جس کا عنوان تھا " وہاں خون کی ہولی کھیلی گئی اور ہم یہاں خاموش رہے۔"{{حوالہ درکار}}
سنہ 1976ء میں عراقی علماء پر امام خمینی کی حمایت میں حکومتی تشدد ہوا تو ڈاکٹر نقوی نے ایک پوسٹر شائع کروایا جس کا عنوان تھا "وہاں خون کی ہولی کھیلی گئی اور ہم یہاں خاموش رہے۔"{{حوالہ درکار}}
[[سنہ 1988ء]] کو [[حج]] کے دوران [[مکہ مکرمہ]] میں امام خمینی کا [[برائت از مشرکین]] کا پیغام پہنچانے والا کوئی نہ تھا تو اس وقت پاکستان کے بعض حاجیوں کے ساتھ مل کر ڈاکٹر نقوی نے برائت از مشرکین کا نعرہ بلند کیا اور اسی سبب سعودی عرب کے جیل میں بھی گئے۔<ref>[https://www.farsnews.ir/tehran/news/13991218000913/مجاهدت‌های-شهید-نقوی-از-پاکستان-تا-ایران-و-عربستان-سالگرد-شهید-چمرانِ مجاهدت‌های شهید نقوی از پاکستان تا ایران و عربستان/ سالگرد شهید چمرانِ پاکستان]، فارس نیوز ایجنسی۔</ref>
سنہ 1988ء کو [[حج]] کے دوران [[مکہ مکرمہ]] میں امام خمینی کا برائت از [[مشرکین]] کا پیغام پہنچانے والا کوئی نہ تھا تو اس وقت پاکستان کے بعض حاجیوں کے ساتھ مل کر ڈاکٹر نقوی نے برائت از مشرکین کا نعرہ بلند کیا اور اسی سبب سعودی عرب کے جیل میں بھی گئے۔<ref>[https://www.farsnews.ir/tehran/news/13991218000913/مجاهدت‌های-شهید-نقوی-از-پاکستان-تا-ایران-و-عربستان-سالگرد-شهید-چمرانِ مجاهدت‌های شهید نقوی از پاکستان تا ایران و عربستان/ سالگرد شهید چمرانِ پاکستان]، فارس نیوز ایجنسی۔</ref>


==شہادت==
==شہادت==
محمد علی نقوی شہادت کیلئے بےتاب رہتے تھے اور کہا کرتے تھے کہ: «میں نہیں چاہتا کہ ضعیفی میں کھانس کھانس کر مروں، خدا میری زندگی کو میری متحرک زندگی سے متصل کر دے۔»<ref>[https://wilayatmedia.org/تصویر/ایک-عاشق-شہادت-کی-مناجات/ ایک عاشق کی مناجات]، ولایت میڈیا۔</ref> ایک اور جگہ کہتے ہیں کہ: « کئی برس بیت گئے اور ابھی تک شہادت نصیب نہیں ہوئی لگتا ہے کہ میرا کوئی عمل خدا کو پسند نہیں آیا»۔<ref>[https://wilayatmedia.org/تصویر/ایک-عاشق-شہادت-کی-مناجات/ ایک عاشق کی مناجات]، ولایت میڈیا۔</ref>
محمد علی نقوی [[شہادت]] کیلئے بےتاب رہتے تھے اور کہا کرتے تھے کہ: «میں نہیں چاہتا کہ ضعیفی میں کھانس کھانس کر مروں، خدا میری موت کو میری متحرک زندگی سے متصل کر دے۔»<ref>[https://wilayatmedia.org/تصویر/ایک-عاشق-شہادت-کی-مناجات/ ایک عاشق کی مناجات]، ولایت میڈیا۔</ref> ایک اور جگہ کہتے ہیں: «کئی برس بیت گئے اور ابھی تک شہادت نصیب نہیں ہوئی؛ لگتا ہے کہ میرا کوئی عمل خدا کو پسند نہیں آیا»۔<ref>[https://wilayatmedia.org/تصویر/ایک-عاشق-شہادت-کی-مناجات/ ایک عاشق کی مناجات]، ولایت میڈیا۔</ref>
محمد علی نقوی نے اپنی شہادت سے ایک روز قبل اپنے قریبی ساتھیوں کو آگاہ کیا تھا کہ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دہشت گرد، ملت جعفریہ کی کسی بڑی شخصیت کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں لہذا آپ سب احتیاط کریں مگر نقوی خود ہی ان کا نشانہ بن گئے۔<ref>حسن مرتضی، تذکرہ شہدائے ملت جعفریہ کراچی، ص284۔</ref> [[7 مارچ]] 1995ء کی صبح تقریباً پونے آٹھ بجے، محمد علی نقوی اپنی رہائش گاہ سے ہسپتال جانے کیلئے نکلے۔ آپ کے محافظ تقی حیدر آپ کے ہمراہ تھے۔ محمد علی نقوی اپنی منی پجارو جیپ کو خود ڈرائیو کر رہے تھے۔ یتیم خانہ چوک ان دنوں لاہور کا مصروف ترین چوک ہمیشہ ٹریفک کے مسائل سے دوچار رہتا تھا۔ گھر سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر آپ کی گاڑی جیسے ہی چوک پر ویگن اسٹینڈ کے سامنے پہنچی، بک اسٹال کے پاس کھڑے دہشت گردوں نے سامنے آکر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ بعض عینی شاہدین کے مطابق ان کی تعداد پانچ تھی اور یہ دو طرف سے گاڑی پر فائرنگ کر رہے تھے، جبکہ ان میں سے دو دہشت گرد اندھا دھند ادھر ادھر بھی فائرنگ کر رہے تھے، تاکہ موقع پر موجود لوگ ان کی دہشت اور رعب میں آجائیں۔ کلاشنکوفوں سے کی جانے والی اس اندھا دھند فائرنگ سے ڈاکٹر محمد علی نقوی اور ان کے محافظ تقی حیدر سنبھل ہی نہ پائے۔ ایک دہشتگرد گاڑی کے بونٹ پر چڑھ کر بھی نشانہ لے رہا تھا۔<ref>[https://www.islamtimes.org/ur/article/244804/ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-شہید-زندگی-کے-چند-پہلو ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، زندگی کے چند پہلو]، اسلام ٹائمز۔</ref>
محمد علی نقوی نے اپنی شہادت سے ایک روز قبل اپنے قریبی ساتھیوں کو آگاہ کیا تھا کہ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دہشت گرد، ملت جعفریہ کی کسی بڑی شخصیت کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں لہذا آپ سب احتیاط کریں مگر نقوی خود ہی ان کا نشانہ بن گئے۔<ref>حسن مرتضی، تذکرہ شہدائے ملت جعفریہ کراچی، ص284۔</ref> [[7 مارچ]] 1995ء کی صبح تقریباً پونے آٹھ بجے، محمد علی نقوی اپنی رہائش گاہ سے ہسپتال جانے کیلئے نکلے۔ آپ کے محافظ تقی حیدر آپ کے ہمراہ تھے۔ محمد علی نقوی اپنی ذاتی جیپ کو خود چلا رہے تھے۔ یتیم خانہ چوک ان دنوں لاہور کا مصروف ترین چوک تھا، ہمیشہ ٹریفک کے مسائل سے دوچار رہتا تھا۔ گھر سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر آپ کی گاڑی جیسے ہی چوک پر ویگن اسٹینڈ کے سامنے پہنچی، بک اسٹال کے پاس کھڑے دہشت گردوں نے سامنے آکر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ بعض عینی شاہدین کے مطابق دہشت گردوں کی تعداد پانچ تھی اور یہ دو طرف سے گاڑی پر فائرنگ کر رہے تھے، جبکہ ان میں سے دو دہشت گرد اندھا دھند اطراف میں بھی فائرنگ کر رہے تھے، تاکہ موقع پر موجود لوگ ان کی دہشت اور رعب سے خوف زدہ رہ جائیں۔ کلاشنکوفوں سے کی جانے والی اس اندھا دھند فائرنگ سے ڈاکٹر محمد علی نقوی اور ان کے محافظ تقی حیدر سنبھل ہی نہ پائے۔ ایک دہشتگرد گاڑی کے بونٹ پر چڑھ کر بھی نشانہ لے رہا تھا۔<ref>[https://www.islamtimes.org/ur/article/244804/ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-شہید-زندگی-کے-چند-پہلو ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، زندگی کے چند پہلو]، اسلام ٹائمز۔</ref>
اس طرح سے 7 مارچ 1995 ء کو محمد علی نقوی اور ان کے محافظ تقی حیدر، سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بنے اور جام شہادت نوش کر گئے۔<ref>[http://www.taghribnews.com/vdcjaiexhuqehmz.3lfu.html سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی26ویں برسی]، تقریب خبررساں ایجنسی۔</ref> لاہور میں اپنے آبائی قبرستان میں دفن ہوئے۔{{حوالہ درکار}}ملت تشیع پاکستان کیلئے عارف حسین الحسینی کی شہادت کے بعد یہ سب سے بڑا نقصان اور صدمہ تھا۔<ref>[https://www.islamtimes.org/ur/article/244804/ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-شہید-زندگی-کے-چند-پہلو ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، زندگی کے چند پہلو]، اسلام ٹائمز۔</ref>
اس طرح سے 7 مارچ 1995 ء کو محمد علی نقوی اور ان کے محافظ تقی حیدر، سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بنے اور جام شہادت نوش کر گئے۔<ref>[http://www.taghribnews.com/vdcjaiexhuqehmz.3lfu.html سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی26ویں برسی]، تقریب خبررساں ایجنسی۔</ref> لاہور میں اپنے آبائی قبرستان میں دفن ہوئے۔{{حوالہ درکار}}ملت [[شیعہ|تشیع]] پاکستان کیلئے عارف حسین الحسینی کی شہادت کے بعد یہ سب سے بڑا نقصان اور صدمہ تھا۔<ref>[https://www.islamtimes.org/ur/article/244804/ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-شہید-زندگی-کے-چند-پہلو ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، زندگی کے چند پہلو]، اسلام ٹائمز۔</ref>


==مونوگراف==
==مونوگراف==
محمد علی نقوی کے بارے میں دو کتابیں لکھی گئی ہیں:
محمد علی نقوی کے بارے میں دو کتابیں لکھی گئی ہیں:
* سفیر انقلاب جسے تسلیم رضا خان نے لکھا ہے جس میں آپ کی سوانح حیات لکھی گئی ہے۔<ref>[http://www.mwmpak.org/2015-04-23-09-07-19/2015-04-23-09-07-54/سفیرِ-انقلاب-،فرزند-امام-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-شہید۔۔زندگی-کے-چند-پہلو سفیرِ انقلاب ،فرزند امام ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید۔۔زندگی کے چند پہلو ]، مجلس وحدت مسلمین کی آفیشل ویب سائٹ۔</ref>
* سفیر انقلاب جسے تسلیم رضا خان نے لکھا ہے جس میں آپ کی سوانح حیات لکھی گئی ہے۔<ref>[http://www.mwmpak.org/2015-04-23-09-07-19/2015-04-23-09-07-54/سفیرِ-انقلاب-،فرزند-امام-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-شہید۔۔زندگی-کے-چند-پہلو سفیرِ انقلاب ،فرزند امام ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید۔۔زندگی کے چند پہلو ]، مجلس وحدت مسلمین کی آفیشل ویب سائٹ۔</ref>
* ڈاکٹر محمد نقوی شہید آئیڈیالوجی، ویژن اور حکمت عملی کے تناظر میں۔ جسے سید راشد عباس نقوی نے تدوین کیا ہے جس میں شہید کے بارے میں لکھے ہوئے مقالات کی جمع آوری کی ہے۔<ref>[http://www.mwmpak.org/2015-04-23-09-07-19/2015-04-23-09-07-54/سفیرِ-انقلاب-،فرزند-امام-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-شہید۔۔زندگی-کے-چند-پہلو سفیرِ انقلاب ،فرزند امام ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید۔۔زندگی کے چند پہلو ]، مجلس وحدت مسلمین کی آفیشل ویب سائٹ۔</ref>
* ڈاکٹر محمد نقوی شہید آئیڈیالوجی، وژن اور حکمت عملی کے تناظر میں۔ جسے سید راشد عباس نقوی نے تدوین کیا ہے جس میں شہید کے بارے میں لکھے گئے مقالات جمع کیے گئے ہیں۔<ref>[http://www.mwmpak.org/2015-04-23-09-07-19/2015-04-23-09-07-54/سفیرِ-انقلاب-،فرزند-امام-ڈاکٹر-محمد-علی-نقوی-شہید۔۔زندگی-کے-چند-پہلو سفیرِ انقلاب ،فرزند امام ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید۔۔زندگی کے چند پہلو ]، مجلس وحدت مسلمین کی آفیشل ویب سائٹ۔</ref>


==متعلقہ صفحات==
==متعلقہ مضامین==
{{ستون آ|3}}
{{ستون آ|3}}
*[[آغا سید علی موسوی]]
*[[آغا سید علی موسوی]]
confirmed، movedable
5,154

ترامیم