confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←رسومات رکضہ) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 38: | سطر 38: | ||
عزاداران، جلوس عزا کےدوران، اسی طرح [[حرم امام حسین ؑ]] میں داخل ہوتے ہوئے اونچی آواز میں درج ذیل مضامین پر مشتمل نعرے لگاتے ہیں: «واحسین»، «لبیک یاحسین»، «[[یا لثارات الحسین|یا لَثاراتِ الحسین]]»، «لبیک یا داعی الله»، «أبد والله ما نَنسی حسینا» ([[اللہ]] کی قسم ہم قیامت تک [[امام حسینؑ]] کو بھول نہیں پائیں گے)، «یا عباس جی بالمای لسکینه» (اے عباس علمدارؑ [[حضرت سکینہ]] کے لیے پانی لائیے)، «الیوم الیوم نعزّی فاطمه» (آج ہم [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ الزہراؑ]] کو تسلیت عرض کرتے ہیں)، «واویل علی العباس»۔<ref> انصاری، [https://www.khabaronline.ir/news/1426451 «دسته طویریج دستهای به بلندای چهاده قرن»]، خبر آنلاین.</ref> | عزاداران، جلوس عزا کےدوران، اسی طرح [[حرم امام حسین ؑ]] میں داخل ہوتے ہوئے اونچی آواز میں درج ذیل مضامین پر مشتمل نعرے لگاتے ہیں: «واحسین»، «لبیک یاحسین»، «[[یا لثارات الحسین|یا لَثاراتِ الحسین]]»، «لبیک یا داعی الله»، «أبد والله ما نَنسی حسینا» ([[اللہ]] کی قسم ہم قیامت تک [[امام حسینؑ]] کو بھول نہیں پائیں گے)، «یا عباس جی بالمای لسکینه» (اے عباس علمدارؑ [[حضرت سکینہ]] کے لیے پانی لائیے)، «الیوم الیوم نعزّی فاطمه» (آج ہم [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ الزہراؑ]] کو تسلیت عرض کرتے ہیں)، «واویل علی العباس»۔<ref> انصاری، [https://www.khabaronline.ir/news/1426451 «دسته طویریج دستهای به بلندای چهاده قرن»]، خبر آنلاین.</ref> | ||
== | ==طویریج کے رسم کا تاریخی پس منظر== | ||
بعض تاریخی نقل کے مطابق دستہ عزاداری کی تشکیل اور ہرولہ کرتے ہوئے راستہ چلنے کا آغاز [[سید صالح قزوینی]] نے کیا ہے۔ انہوں نے شہر طویریج میں ماہ [[محرم]] کا پہلا عشرہ دو سال [[عزاداری امام حسینؑ|عزاداری امام حسین ؑ]] کے انعقاد کے غرض سے اپنے گھر کو عزا خانہ قرار دیا۔ سید صالح [[عاشورا]] کی صبح ہزاروں لوگوں کے اجتماع میں [[مقتل]] [[سید ابن طاووس|سید ابن طاؤوس]] سے مصائب امام حسین پڑھتے تھے، ناشتہ کرنے کے بعد تمام لوگ جلوس کی شکل میں [[کربلائے معلی]] کی جانب روانہ ہوتے تھے۔<ref> قزوینی و رضایی، «موکب عزاداری طویریج و نقش سیدصالح حسینی قزوینی در احیا و تداوم آن»، ص2-3.</ref> جب ظہر کے وقت باب الطویریج (شہر کربلا میں داخل ہونے کا ایک مرکزی دروازہ) پر پہنچتے تو [[نماز ظہر|نماز ظہرین]] ادا کرتے تھے اس کے بعد "رسومات رکضہ" ادا کرتے ہوئے [[حضرت امام حسینؑ]] اور [[حضرت عباس |حضرت عباس علمدارؑ]] کے [[حرم]] کی طرف روانہ ہوتے تھے۔<ref>[https://www.irna.ir/news/84020924 «آیین طویریج در کربلا برگزار شد»]، سایت خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref> وقت ظہر کے کچھ ہی دیر بعد (وہ وقت جس میں امام حسین کی [[شہادت]] واقع ہوئی) زائرین پیدل [[کربلا]] میں داخل ہوتے تھے، لیکن سید صالح ہزاروں زائرین کے درمیان گھوڑے پر سوار ہوکر راہ چلتے تھے۔ یہ رسم، سید صالح قزوینی کی وفات کے بعد بھی سنہ1304ھ میں ان کی اولادوں کے ذریعے انجام پایا۔ اس کے بعد چودہویں صدی کے آخر تک سید صالح کے لواحقین دستہ عزاداری طویریج کا انتظام کرتے آرہے ہیں۔<ref> قزوینی و رضایی، «موکب عزاداری طویریج و نقش سیدصالح حسینی قزوینی در احیا و تداوم آن»، ص۲-۳.</ref> | بعض تاریخی نقل کے مطابق دستہ عزاداری کی تشکیل اور ہرولہ کرتے ہوئے راستہ چلنے کا آغاز [[سید صالح قزوینی]] نے کیا ہے۔ انہوں نے شہر طویریج میں ماہ [[محرم]] کا پہلا عشرہ دو سال [[عزاداری امام حسینؑ|عزاداری امام حسین ؑ]] کے انعقاد کے غرض سے اپنے گھر کو عزا خانہ قرار دیا۔ سید صالح [[عاشورا]] کی صبح ہزاروں لوگوں کے اجتماع میں [[مقتل]] [[سید ابن طاووس|سید ابن طاؤوس]] سے مصائب امام حسین پڑھتے تھے، ناشتہ کرنے کے بعد تمام لوگ جلوس کی شکل میں [[کربلائے معلی]] کی جانب روانہ ہوتے تھے۔<ref> قزوینی و رضایی، «موکب عزاداری طویریج و نقش سیدصالح حسینی قزوینی در احیا و تداوم آن»، ص2-3.</ref> جب ظہر کے وقت باب الطویریج (شہر کربلا میں داخل ہونے کا ایک مرکزی دروازہ) پر پہنچتے تو [[نماز ظہر|نماز ظہرین]] ادا کرتے تھے اس کے بعد "رسومات رکضہ" ادا کرتے ہوئے [[حضرت امام حسینؑ]] اور [[حضرت عباس |حضرت عباس علمدارؑ]] کے [[حرم]] کی طرف روانہ ہوتے تھے۔<ref>[https://www.irna.ir/news/84020924 «آیین طویریج در کربلا برگزار شد»]، سایت خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref> وقت ظہر کے کچھ ہی دیر بعد (وہ وقت جس میں امام حسین کی [[شہادت]] واقع ہوئی) زائرین پیدل [[کربلا]] میں داخل ہوتے تھے، لیکن سید صالح ہزاروں زائرین کے درمیان گھوڑے پر سوار ہوکر راہ چلتے تھے۔ یہ رسم، سید صالح قزوینی کی وفات کے بعد بھی سنہ1304ھ میں ان کی اولادوں کے ذریعے انجام پایا۔ اس کے بعد چودہویں صدی کے آخر تک سید صالح کے لواحقین دستہ عزاداری طویریج کا انتظام کرتے آرہے ہیں۔<ref> قزوینی و رضایی، «موکب عزاداری طویریج و نقش سیدصالح حسینی قزوینی در احیا و تداوم آن»، ص۲-۳.</ref> | ||