مندرجات کا رخ کریں

"آیت اولو الامر" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:
'''آیت اولو الامر''' یا '''آیت اطاعت''' [[قرآن کریم]] میں [[سورہ نساء]] کی آیت 59 ہے جو خدا، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خداؐ]] اور [[اولو الامر]] کی اطاعت کا حکم دیتی ہے۔ [[شیعوں]] اور بعض [[اہل سنت]] جیسے [[فخر رازی]] کے مطابق یہ آیت اولو الامر کی [[عصمت]] پر دلالت کرتی ہے۔  
'''آیت اولو الامر''' یا '''آیت اطاعت''' [[قرآن کریم]] میں [[سورہ نساء]] کی آیت 59 ہے جو خدا، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خداؐ]] اور [[اولو الامر]] کی اطاعت کا حکم دیتی ہے۔ [[شیعوں]] اور بعض [[اہل سنت]] جیسے [[فخر رازی]] کے مطابق یہ آیت اولو الامر کی [[عصمت]] پر دلالت کرتی ہے۔  


یہ آیت [[قرآن کریم|قرآنی]] دلیل ہے [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] اور دوسرے [[آئمہ معصومین علیہم السلام|ائمہ معصومینؑ]] کی [[عصمت]] اور "[[امامت]]" کی دلیل ہے۔
شیعہ روایات کے مطابق، اولو الامر سے مراد شیعہ اماموں کو قرار دیتے ہیں۔ اہل سنت اولو الامر کے سلسلہ میں اختلاف نظر رکھتے ہیں۔ [[خلفائے راشدین]]، ہر عادل حاکم، علمائے دین، مسلمانوں کے گروہ کو اس کے وہ مصادیق ہیں، جنہیں اہل سنت اولو الامر میں شمار کرتے ہیں۔


==آیت کا متن==
==آیت کا متن==
گمنام صارف