مندرجات کا رخ کریں

"شہادت فاطمہ زہرا" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 44: سطر 44:


=== اختلاف کا سبب ===
=== اختلاف کا سبب ===
{{حضرت فاطمہ
{{حضرت فاطمہ}}
| نام = فاطمه
| تصویر =
| اندازه تصویر =
| عنوان تصویر =
| نقش = [[معصوم]] • [[اصحاب کساء]]
| کنیه = [[ام ابیہا]] • ام الائمہ • ام الحسن • ام الحسین • ام المحسن
| زادروز = [[۲۰ جمادی‌الثانی]]، سال ۵ بعثت
| زادگاه = [[مکہ]]
| شهادت = [[۳ جمادی ‌الثانی]]، [[سنہ  ۱۱ ھ]].
| مدفن = نامعلوم
| محل زندگی = [[مکہ]] • [[مدینہ]]
| القاب = زہرا • صدیقہ • طاهرہ • راضیہ • مرضیہ • مبارکہ • [[بتول]] • [[سیده نساء العالمین]] • [[کوثر]]
| پدر = [[پیغمبر اسلام]] صلی اللہ علیہ وآلہ
| مادر = [[خدیجہ]] سلام اللہ علیہا
| همسر = [[حضرت علی]] علیہ السلام
| فرزندان = [[امام حسن مجتبی علیه السلام]] • [[امام حسین علیہ السلام]] • [[محسن بن علی علیہما السلام]] • [[حضرت زینب سلام اللہ علیہا]] • [[ام‌ کلثوم بنت حضرت علی علیہما السلام]]
| طول عمر = اختلافی: شیعوں میں رائج: ۱۸ - ۱۹ سال
}}
 
{{-}}
 
جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کی رحلت کے بارے میں اختلاف کا مسئلہ ایک طولانی اختلاف کا مسئلہ ہے؛ دوسری صدی ہجری کے ضرار بن عمرو کی کتاب «التحریش» میں بعض محققین سے منقول ہے کہ شیعوں کا عقیدہ یہ ہے کہ فاطمہ زہرا س، عمر ابن خطاب کے حملے کی وجہ سے اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔<ref>[https://www.valiasr-aj.com/persian/shownews.php?idnews=12364 «آیا اعتقاد بہ شہادت و مظلومیت حضرت زہرا سلام اللہ علیہا دارای سابقہ تاریخی می‌باشد؟»]،  تحقیقاتی سائٹ ولی‌ عصر (عج)۔</ref> اسی طرح دوسری صدی ہجری کے متکلم، عبداللہ بن یزید فزاری اپنی کتاب «کتاب الردود» میں شیعوں کے اس عقیدہ کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ فاطمہ کو بعض صحابہ کی طرف سے صدمہ ہوا اور آپ کے شکم میں محسن ساقط ہوئے۔<ref>سلیمی, Early Ibadi Theology: New Material on Rational Thought in Islam from the Pen of al-Fazārī, ص۳۳۔</ref> [[محمدحسین کاشف‌ الغطاء]] (وفات ۱۳۷۳ھ) نے لکھا ہے کہ دوسری اور تیسری صدی ہجری کے شعراء جیسے [[کمیت بن زید اسدی|کُمیت اسدی]]، [[سید اسماعیل حمیری|سید حِمیَری]] اور [[دعبل بن علی خزاعی|دِعبِل خُزاعی]] نے فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے اوپر ہونے والوں مظالم کو نظم کیا ہے۔<ref> کاشف‌الغطاء، جنۃ المأوی، ۱۴۲۹ھ، ص۶۲۔</ref>
جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کی رحلت کے بارے میں اختلاف کا مسئلہ ایک طولانی اختلاف کا مسئلہ ہے؛ دوسری صدی ہجری کے ضرار بن عمرو کی کتاب «التحریش» میں بعض محققین سے منقول ہے کہ شیعوں کا عقیدہ یہ ہے کہ فاطمہ زہرا س، عمر ابن خطاب کے حملے کی وجہ سے اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔<ref>[https://www.valiasr-aj.com/persian/shownews.php?idnews=12364 «آیا اعتقاد بہ شہادت و مظلومیت حضرت زہرا سلام اللہ علیہا دارای سابقہ تاریخی می‌باشد؟»]،  تحقیقاتی سائٹ ولی‌ عصر (عج)۔</ref> اسی طرح دوسری صدی ہجری کے متکلم، عبداللہ بن یزید فزاری اپنی کتاب «کتاب الردود» میں شیعوں کے اس عقیدہ کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ فاطمہ کو بعض صحابہ کی طرف سے صدمہ ہوا اور آپ کے شکم میں محسن ساقط ہوئے۔<ref>سلیمی, Early Ibadi Theology: New Material on Rational Thought in Islam from the Pen of al-Fazārī, ص۳۳۔</ref> [[محمدحسین کاشف‌ الغطاء]] (وفات ۱۳۷۳ھ) نے لکھا ہے کہ دوسری اور تیسری صدی ہجری کے شعراء جیسے [[کمیت بن زید اسدی|کُمیت اسدی]]، [[سید اسماعیل حمیری|سید حِمیَری]] اور [[دعبل بن علی خزاعی|دِعبِل خُزاعی]] نے فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے اوپر ہونے والوں مظالم کو نظم کیا ہے۔<ref> کاشف‌الغطاء، جنۃ المأوی، ۱۴۲۹ھ، ص۶۲۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم