"شہادت فاطمہ زہرا" کے نسخوں کے درمیان فرق
←شہادت پر شیعوں کا استناد و استدلال
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 78: | سطر 78: | ||
متعدد نقل کی بنیاد پر بی بی فاطمہ کی [[دفن|تدفین]] رات کے وقت ہوئی تھی۔<ref>یوسفی غروی، موسوعۃ التاریخ الاسلامی، ۱۴۳۸ھ، ج۴، ص۱۵۷-۱۶۲۔</ref> پانچویں صدی ہجری کے محقق یوسفی غروی کے بقول یہ رات کی تدفین خود [[فاطمہ زہرا کی وصیت|آپ ہی کی وصیت]] کی وجہ سے ہوئی؛<ref> یوسفی غروی، موسوعۃ التاریخ الاسلامی، ۱۴۳۸ھ، ج۴، ص۱۴۴-۱۴۷۔</ref> کیونکہ جیساکہ کچھ روایات میں آیا ہے،<ref>نمونے کے لئے دیکھئے: فتال نیشابوری، روضۃ الواعظین، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص۱۵۱۔</ref> فاطمہ کی مرضی نہیں تھی کہ جن لوگوں نے ان پر ظلم کیا ہے وہ [[حضرت فاطمہؑ کی تشییع جنازہ اور تدفین|آپ کی تشییع جنازہ اور تدفین]] میں شریک ہوں۔ | متعدد نقل کی بنیاد پر بی بی فاطمہ کی [[دفن|تدفین]] رات کے وقت ہوئی تھی۔<ref>یوسفی غروی، موسوعۃ التاریخ الاسلامی، ۱۴۳۸ھ، ج۴، ص۱۵۷-۱۶۲۔</ref> پانچویں صدی ہجری کے محقق یوسفی غروی کے بقول یہ رات کی تدفین خود [[فاطمہ زہرا کی وصیت|آپ ہی کی وصیت]] کی وجہ سے ہوئی؛<ref> یوسفی غروی، موسوعۃ التاریخ الاسلامی، ۱۴۳۸ھ، ج۴، ص۱۴۴-۱۴۷۔</ref> کیونکہ جیساکہ کچھ روایات میں آیا ہے،<ref>نمونے کے لئے دیکھئے: فتال نیشابوری، روضۃ الواعظین، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص۱۵۱۔</ref> فاطمہ کی مرضی نہیں تھی کہ جن لوگوں نے ان پر ظلم کیا ہے وہ [[حضرت فاطمہؑ کی تشییع جنازہ اور تدفین|آپ کی تشییع جنازہ اور تدفین]] میں شریک ہوں۔ | ||
== | == شیعوں کے دلائل == | ||
شیعہ اپنے استدلال میں [[امام کاظم(ع)]] سے منقول اس روایت کا ذکر کرتے ہوئے بی بی کو شہیدہ کہتے ہیں جس روایت میں آپ کو صدیقہ اور شہیدہ کہا گیا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۱، ص۴۵۸۔</ref> [[محمد بن جریر طبری صغیر|طبری]] نے [[دلائل الامامۃ (کتاب)|دلائل الامامۃ]] میں بھی [[امام صادق(ع)]] سے ایک روایت نقل کی ہے جس میں حملے کے سبب ہونے والے [[سقط جنین]] کو شہادت فاطمہ زہرا س کا سبب قرار دیا گیا ہے۔<ref>طبری، دلائل الامامۃ، ۱۴۱۳ھ، ص۱۳۴۔</ref> اس روایت کی بنیاد پر عمر کے غلام [[قنفذ]] نے عمر کے حکم سے یہ حملہ کیا۔<ref> طبری، دلائل الامامۃ، ۱۴۱۳ھ، ص۱۳۴۔</ref> [[نہج البلاغہ]] میں نقل ہونے والی ایک اور روایت کی بنیاد پر حضرت علی علیہ السّلام نے فاطمہ زہرا س پر ستم ڈھانے کے اوپر امت کے جمع ہو جانے کا تذکرہ کیا ہے۔<ref> نہج البلاغہ، تصحیح صبحی صالح، ص۳۱۹، خطبہ۲۰۲۔</ref> | شیعہ اپنے استدلال میں [[امام کاظم(ع)]] سے منقول اس روایت کا ذکر کرتے ہوئے بی بی کو شہیدہ کہتے ہیں جس روایت میں آپ کو صدیقہ اور شہیدہ کہا گیا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۱، ص۴۵۸۔</ref> [[محمد بن جریر طبری صغیر|طبری]] نے [[دلائل الامامۃ (کتاب)|دلائل الامامۃ]] میں بھی [[امام صادق(ع)]] سے ایک روایت نقل کی ہے جس میں حملے کے سبب ہونے والے [[سقط جنین]] کو شہادت فاطمہ زہرا س کا سبب قرار دیا گیا ہے۔<ref>طبری، دلائل الامامۃ، ۱۴۱۳ھ، ص۱۳۴۔</ref> اس روایت کی بنیاد پر عمر کے غلام [[قنفذ]] نے عمر کے حکم سے یہ حملہ کیا۔<ref> طبری، دلائل الامامۃ، ۱۴۱۳ھ، ص۱۳۴۔</ref> [[نہج البلاغہ]] میں نقل ہونے والی ایک اور روایت کی بنیاد پر حضرت علی علیہ السّلام نے فاطمہ زہرا س پر ستم ڈھانے کے اوپر امت کے جمع ہو جانے کا تذکرہ کیا ہے۔<ref> نہج البلاغہ، تصحیح صبحی صالح، ص۳۱۹، خطبہ۲۰۲۔</ref> | ||
[[پانچویں صدی ہجری]] کے [[مراجع تقلید]] میں سے ایک آیت اللہ [[میرزا جواد تبریزی]] نے [[دفن فاطمہ]] سلام اللہ علیہا کے وقت حضرت علی علیہ السّلام کی گفتگو، امام کاظم علیہ السلام کی روایت، دلائل الامامت میں امام صادق علیہ السلام کی روایت، [[حضرت فاطمہؑ کے دفن کی جگہ|فاطمہ زہرا کی قبر کے مقام کے پوشیدہ رہنے]] اور [[حضرت فاطمہؑ کی تشییع جنازہ اور تدفین|رات میں دفن کرنے]] کے لئے [[فاطمہ زہرا کی وصیتیں|آپ کی وصیت]] کو آپ کی [[شہادت]] کے دلائل میں شمار کیا ہے۔<ref> تبریزی، صراط النجاۃ، ۱۴۱۸ق، ج۳، ص۴۴۰-۴۴۱۔</ref> | [[پانچویں صدی ہجری]] کے [[مراجع تقلید]] میں سے ایک آیت اللہ [[میرزا جواد تبریزی]] نے [[دفن فاطمہ]] سلام اللہ علیہا کے وقت حضرت علی علیہ السّلام کی گفتگو، امام کاظم علیہ السلام کی روایت، دلائل الامامت میں امام صادق علیہ السلام کی روایت، [[حضرت فاطمہؑ کے دفن کی جگہ|فاطمہ زہرا کی قبر کے مقام کے پوشیدہ رہنے]] اور [[حضرت فاطمہؑ کی تشییع جنازہ اور تدفین|رات میں دفن کرنے]] کے لئے [[فاطمہ زہرا کی وصیتیں|آپ کی وصیت]] کو آپ کی [[شہادت]] کے دلائل میں شمار کیا ہے۔<ref> تبریزی، صراط النجاۃ، ۱۴۱۸ق، ج۳، ص۴۴۰-۴۴۱۔</ref> |