مندرجات کا رخ کریں

"آیت تطہیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 16: سطر 16:
| مربوط آیات    =[[آیت مباہلہ]]
| مربوط آیات    =[[آیت مباہلہ]]
}}
}}
'''آیت تطہیر''' [[سورہ احزاب]] کی 33ویں آیت کا دوسرا حصہ ہے جس میں اللہ تعالی نے [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیتؑ]] کو ہر قسم کی [[نجاست]] اور رجس سے پاک رکھنے کے تکوینی ارادے کا اظہار فرمایا ہے۔ [[شیعہ]] علما [[ائمۂ معصومین]]ؑ کی عصمت کے اثبات کے لئے اس [[آیت]] سے استناد و استدلال کرتے ہیں۔
'''آیت تطہیر''' [[سورہ احزاب]] کی 33ویں آیت کا دوسرا حصہ ہے جس میں اللہ تعالی نے [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیتؑ]] کو ہر قسم کی [[نجاست]] اور رجس سے پاک رکھنے کے تکوینی ارادے کا اظہار فرمایا ہے۔ [[شیعہ]] علما اور متکلمین [[ائمۂ معصومین]]ؑ کی عصمت کے اثبات کے لئے اس [[آیت]] سے استناد و استدلال کرتے ہیں اور لفظ "الرجس" میں موجود الف و لام کو مد نظر رکھتے ہوئے اہل بیت کو ہر قسم کی فکری اور عملی پلیدی جیسے [[شرک]]، [[کفر|کُفر]]، [[منافق|نفاق]]، جہل اور [[گناہ]] سے پاک سمجھتے ہیں۔
 
اس [[آیت]] میں [[اہل بیت]] کے مصداق کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض [[امام علیؑ]]، [[حضرت زہرا(س)]] اور [[حسنینؑ]] کو بعض [[ازواج پیغمبر]] کو اور بعض لوگ ان افراد کو اہل بیت کا مصداق قرار دیتے ہیں جن کو [[زکات]] دینا [[حرام]] ہے۔


اس [[آیت]] میں [[اہل بیت]] کے مصداق کے بارے میں مفسرین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض مفسرین اس سے مراد [[پنجتن پاک]] قرار دیتے ہیں اور بعض مفسرین اس میں تمام ائمہ معصومینؑ کو شامل کرتے ہیں۔ اسی طرح بعض اہل سنت مفسرین اس بات کے معتقد ہیں کہ اس آیت میں اہل بیت سے مراد ازواج پیامبرؐ ہیں اور بعض مفسرین کے مطابق اس آیت میں اہل بیت سے مراد وہ افراد ہیں جن کو زکات دینا حرام ہے۔
==آیت تطہیر==
==آیت تطہیر==
آیہ تطہیر [[سورہ احزاب]] کی 33ویں آیت کے دوسرے حصے کو کہا جاتا ہے جو درج ذیل ہے:
آیہ تطہیر [[سورہ احزاب]] کی 33ویں آیت کے دوسرے حصے کو کہا جاتا ہے جو درج ذیل ہے:
confirmed، templateeditor
9,050

ترامیم