گمنام صارف
"حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق
←عصمت
imported>E.musavi (←فضائل) |
imported>E.musavi (←عصمت) |
||
سطر 114: | سطر 114: | ||
===عصمت=== | ===عصمت=== | ||
{{اصلی|عصمت اہل بیتؑ}} | {{اصلی|عصمت اہل بیتؑ}} | ||
[[شیعہ]] نقطہ نگاہ سے فاطمہؑ [[آیۂ تطہیر]] کے مصادیق میں سے ایک ہونے کی حیثیت سے [[عصمت]] کے مقام پر فائز ہیں۔<ref> سید مرتضی، الشافی فی الامامۃ، 1410ھ، ج4، ص95؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی طالب، 1376ھ، ج3، ص112۔</ref> اس آیت کے مطابق خداوند عالم نے [[اہل بیتؑ]] کو ہر قسم کی برائی اور نجاست سے پاک اور منزہ رکھنے کا ارادہ فرمایا ہے۔<ref> سورہ احزاب، آیہ 33۔</ref> شیعہ اور [[اہل سنت]] دونوں طریق سے نقل ہونے والی متعدد [[حدیث|احادیث]] کے مطابق حضرت فاطمہؑ اہل بیتؑ میں سے ہیں۔<ref> طبرسی، الاحتجاج، 1386ھ، ج1، ص215؛ سیوطی، الدر المنثور، 1404ھ، ج5، ص198۔</ref> آپ کی عصمت کو مورد بحث قرار دینے کا پہلا مورد پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد پیش آنے والے ناگوار واقعات من جملہ [[فدک]] کا واقعہ ہے جس میں [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] نے آپ کے معصوم ہونے پر آیت تطہیر سے استناد کرتے ہوئے ابوبکر کے اس اقدام کو غلط اور فدک واپس لینے کے حوالے سے حضرت زہراؑ کی درخواست کو ان کا مسلمہ حق قرار دیا۔<ref> ر.ک: طبرسی، الاحتجاج، 1386ھ، ج1، ص122 و 123؛ صدوق، علل الشرایع، 1385ھ، ج1، ص190-192۔</ref> شیعوں کے علاوہ [[اہل سنت]] کے [[حدیث|حدیثی]] اور تاریخی مصادر میں بھی بعض احادیث نقل ہوئی ہیں کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] نے آیت تطہیر کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے [[اہل البیت علیہم السلام|اہل بیتؑ]] یعنی فاطمہؑ، علیؑ، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسنؑ]] اور [[امام حسین علیہ السلام|حسینؑ]] کو ہر قسم کے [[گناہ]] سے مبرا قرار دیا ہے۔<ref> ابن مردویہ اصفہانی، مناقب علی بن ابی طالب، 1424ھ، ص305؛ سیوطی، الدر المنثور، 1404ھ، ج5، ص199؛ | [[شیعہ]] نقطہ نگاہ سے فاطمہؑ [[آیۂ تطہیر]] کے مصادیق میں سے ایک ہونے کی حیثیت سے [[عصمت]] کے مقام پر فائز ہیں۔<ref> سید مرتضی، الشافی فی الامامۃ، 1410ھ، ج4، ص95؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی طالب، 1376ھ، ج3، ص112۔</ref> اس آیت کے مطابق خداوند عالم نے [[اہل بیتؑ]] کو ہر قسم کی برائی اور نجاست سے پاک اور منزہ رکھنے کا ارادہ فرمایا ہے۔<ref> سورہ احزاب، آیہ 33۔</ref> شیعہ اور [[اہل سنت]] دونوں طریق سے نقل ہونے والی متعدد [[حدیث|احادیث]] کے مطابق حضرت فاطمہؑ اہل بیتؑ میں سے ہیں۔<ref> طبرسی، الاحتجاج، 1386ھ، ج1، ص215؛ سیوطی، الدر المنثور، 1404ھ، ج5، ص198۔</ref> آپ کی عصمت کو مورد بحث قرار دینے کا پہلا مورد پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد پیش آنے والے ناگوار واقعات من جملہ [[فدک]] کا واقعہ ہے جس میں [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] نے آپ کے معصوم ہونے پر آیت تطہیر سے استناد کرتے ہوئے ابوبکر کے اس اقدام کو غلط اور فدک واپس لینے کے حوالے سے حضرت زہراؑ کی درخواست کو ان کا مسلمہ حق قرار دیا۔<ref> ر.ک: طبرسی، الاحتجاج، 1386ھ، ج1، ص122 و 123؛ صدوق، علل الشرایع، 1385ھ، ج1، ص190-192۔</ref> شیعوں کے علاوہ [[اہل سنت]] کے [[حدیث|حدیثی]] اور تاریخی مصادر میں بھی بعض احادیث نقل ہوئی ہیں کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] نے آیت تطہیر کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے [[اہل البیت علیہم السلام|اہل بیتؑ]] یعنی فاطمہؑ، علیؑ، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسنؑ]] اور [[امام حسین علیہ السلام|حسینؑ]] کو ہر قسم کے [[گناہ]] سے مبرا قرار دیا ہے۔<ref> ابن مردویہ اصفہانی، مناقب علی بن ابی طالب، 1424ھ، ص305؛ سیوطی، الدر المنثور، 1404ھ، ج5، ص199؛ ابن کثیر، البدایۃ و النہایۃ، 1408ھ، ج2، ص316۔</ref> | ||
===عبادت=== | ===عبادت=== |