مندرجات کا رخ کریں

"صحیفہ سجادیہ کی بتیسویں دعا" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 20: سطر 20:
[[صحیفہ سجادیہ کی شرحوں کی فہرست|صحیفہ سجادیہ کی شروحات]] جیسے [[دیار عاشقان]] میں [[حسین انصاریان]] اور [[شہود و شناخت]] میں [[حسن ممدوحی کرمانشاہی]] نے فارسی میں جبکہ کتاب [[ریاض السالکین فی شرح صحیفۃ سید الساجدین (کتاب)|ریاض السالکین]] میں [[سید علی‌ خان مدنی]] نے  عربی میں اس دعا کی شرح لکھی ہیں۔
[[صحیفہ سجادیہ کی شرحوں کی فہرست|صحیفہ سجادیہ کی شروحات]] جیسے [[دیار عاشقان]] میں [[حسین انصاریان]] اور [[شہود و شناخت]] میں [[حسن ممدوحی کرمانشاہی]] نے فارسی میں جبکہ کتاب [[ریاض السالکین فی شرح صحیفۃ سید الساجدین (کتاب)|ریاض السالکین]] میں [[سید علی‌ خان مدنی]] نے  عربی میں اس دعا کی شرح لکھی ہیں۔
{{دعا و مناجات}}
{{دعا و مناجات}}
==مضامین==<!--
==مضامین==
دعای سی و دوم، از دعاہای [[صحیفہ سجادیہ]] است کہ [[امام سجاد(ع)]] پس از فراغت از [[نماز شب]] می‌خواند و در آن بہ [[گناہان]] اعتراف کردہ و از خدا بخشش آنہا را طلب کردہ است۔ این دعا بہ دلیل دربرداشتن صفات خدا و پوزش‌طلبی‌ہایی کہ در جلب رحمت خدا مؤثر است، دارای اہمیت دانستہ شدہ است۔<ref>ممدوحی کرمانشاہی، شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۵۔</ref> آموزہ‌ہای این دعا بہ شرح ذیل است:
[[صحیفہ سجادیہ]] کی 32ویں دعا [[امام سجادؑ]] کی مأثور دعاؤوں میں سے ہے جسے آپؑ [[نماز شب|نماز تہجد]] سے فارغ ہونے کے بعد پڑھتے تھے۔ اس دعا میں امام علیہ السلام اپنی [[گناہوں]] کا اعتراف کرتے ہوئے خدا سے ان کی بخشش اور مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ یہ دعا خدا کے صفات پر مشتمل ہونے نیز خدا کی رحمت کو جلب کرنے کے لئے کی گئی مغذرت خواہی کی بنا پر خاص اہمیت کا حامل ہے۔<ref>ممدوحی کرمانشاہی، شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۵۔</ref> اس دعا کے مضامین درج ذیل ہیں:
{{ستون آ|2}}
{{ستون آ|2}}
* ہمیشگی بودن سلطنت و اقتدار [[خدا]]
* [[خدا]] کی سلطنت و اقتدار کا ازلی ہونا
* قدرت مطلق خدا
* خدا کی قدرت مطلقہ
* ہمیشیگی بودن عزّت خدا
* عزّت خدا کا ازلی ہونا
* نامتناہی بودن ذات و صفات الہی
* خدا کی ذات اور صفات کا لامتناہی ہونا
* ناتوانی وصف‌کنند‌گان از توصیف الہی
* تعریف کرنے والوں کا خدا کی تعریف سے ناتوان ہونا
* سلطنت شکست‌ناپذیر الہی
* خدا کی سلطنت کا شکست ناپذیر ہونا
* فرمانروایی برتر الہی بر ہمۀ مخلوقات
* تمام مخلوقات پر خدا کی فرمانروائی کی برتری
* ممکن نبودن شناخت خدا
* خدا کی کنہ شناخت کا امکان پذیر نہ ہونا
* ازلی و ابدی بودن خدا
* خدا کا ازلی اور ابدی ہونا
* ناتوانی انسان در انجام اعمال
* اعمال کی انجام دہی میں انسان کا ناتوان ہونا
* طلب رحمت و بخشش الہی بہ خاطر اندک‌بودن [[عبادت|طاعات]] و زیادبودن نافرمانی در [[نامہ عمل]]
* [[نامہ عمل]] میں [[عبادت]] کی کمی اور نافرمانی کی زیادتی پر خدا سے معذرت خواہی
* پناہ بردن بہ خدا راہ رہایی از کردارہای بد
* برے اعمال سے بچنے کے لئے خدا کی پناہ مانگنا
* علم نامحدود خدا بر اعمال انسان (احاطہ خدا بر گسترہ نظام ہستی)
* انسان کے اعمال پر خدا کے لامحدود علم کا احاطہ  
* شکایت از [[ابلیس]] بہ درگاہ خدا، پناہ بردن بہ خدا از شرّ شیطان
* خدا کی بارگاہ میں [[ابلیس]] کی شکایت، شرّ شیطان سے خدا کی پناہ مانگنا
* نتیجہ پیروی از [[شیطان]](افتادن در ہلاکت، انجام معصیت و برافروختن خشم خدا)
* [[شیطان]] کی پیروی کا انجام(اہلاکت، معصیت اور خدا کے غضب میں اضافہ)
* تدریجی بودن سقوط انسان
* انسانی پستی کا تدریجی ہونا
* خدا تنہا پناہگاہ و [[شفیع]] و نجات‌دہندہ انسان
* صرف خدا انسان کا پناہگاہ، [[شفیع]] اور نجات‌ دہندہ ہے
* درخواست [[آمرزش الہی]]
* مغفرت الہی کی درخواست
* اعتراف بہ گناہ در درگاہ خدا
* خدا کی بارگاہ میں گناہ کا اعتراف
* اعتراف بہ کوچکی عمل
* اعمال کی کمی کا اعتراف  
* پردہ‌پوشی خدا در مقابل گناہان بندگان
* بندوں کے گناہ اور معصیت کے مقابلے میں خدا کا ان کے عیوب پر پردہ‌ ڈالنا
* بیم و امید بہ درگاہ الہی ([[خوف و رجاء|خوف و رجا]])
* خدا سے خوف و امید ([[خوف و رجاء|خوف و رجا]])
* خدا سزاوارترین موجود برای اعتماد و اطمینان  
* اعتماد اور اطمینان کا لائق فقط خدا ہے
* رحمت و بخشش خدا مایہ امید بندگان است۔
* خدا کی رحمت اور مغفرت بندوں کی امید کا سرچشمہ ہے۔
* درخواست پردہ‌پوشی و رازداری از خدا در [[قیامت]]
* [[قیامت]] کے دن خدا سے پردہ پوشی اور ستر عیوب کی درخواست
* مراحل آفرینش انسان (توصیف شرایط انسان در رحم مادر)
* مراحل آفرینش انسان (رحم مادر میں انسان کی حالات کی توصیف)
* چارہ‌اندیشی الہی در مراحل رشد انسان
* انسانی ترقی اور کمال کے لئے خدا کی مصلحتیں
* فضل و احسان ہمیشگی خدا نسبت بہ بندگان
* بندوں پر خدا کا فضل و کرم
* درخواست روزی
* رزق و روزی کی درخواست
* پناہ بردن بہ خدا از آتش عذاب جہنم
* جہنم کی آگ سے خدا کی پناہ
* ویژگی‌ہای آتش [[جہنم]]  
* [[جہنم]] کے آگ کی خصوصیات
* انواع عذاب‌ہای جہنم
* جہنم کے عذاب کی اقسام
* امید بہ فضل و رحمت خدا برای رہایی از آتش دوزخ
* خدا کے فضل و کرم سے جہنم سے نجات کی امید
* صلوات و درود بر حضرت محمد و آل او<ref>ممدوحی، شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۸۶-۱۵۷؛ [https://www۔erfan۔ir/farsi/sahifeh32/faraz1 شرح فرازہای دعای سی و دوم از سایت عرفان]۔</ref>
* حضرت محمدؐ اور آپ کی آلؑ پر درود و صلوات<ref>ممدوحی، شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۸۶-۱۵۷؛ [https://www۔erfan۔ir/farsi/sahifeh32/faraz1 شرح فرازہای دعای سی و دوم از سایت عرفان]۔</ref>
{{خاتمہ}}
{{خاتمہ}}


==شرحیں==
==شرحیں==<!--
دعای سی و دوم در [[فہرست شرح‌ہای صحیفہ سجادیہ|شرح‌ہای صحیفہ سجادیہ]] از جملہ در کتاب [[دیار عاشقان]] اثر [[حسین انصاریان]]،<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۱۹۷-۲۲۶۔</ref> شہود و شناخت اثر [[محمدحسن ممدوحی کرمانشاہی]]<ref>ممدوحی، کتاب شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۷۷-۱۵۷۔</ref> و شرح و ترجمہ صحیفہ سجادیہ اثر [[سید احمد فہری]]<ref>فہری، شرح و تفسیر صحیفہ سجادیہ، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۱۹-۶۳۔</ref> بہ زبان فارسی شرح شدہ است۔
دعای سی و دوم در [[فہرست شرح‌ہای صحیفہ سجادیہ|شرح‌ہای صحیفہ سجادیہ]] از جملہ در کتاب [[دیار عاشقان]] اثر [[حسین انصاریان]]،<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۱۹۷-۲۲۶۔</ref> شہود و شناخت اثر [[محمدحسن ممدوحی کرمانشاہی]]<ref>ممدوحی، کتاب شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۷۷-۱۵۷۔</ref> و شرح و ترجمہ صحیفہ سجادیہ اثر [[سید احمد فہری]]<ref>فہری، شرح و تفسیر صحیفہ سجادیہ، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۱۹-۶۳۔</ref> بہ زبان فارسی شرح شدہ است۔


دعای سی و دوم صحیفہ سجادیہ ہمچنین در کتاب [[ریاض السالکین فی شرح صحیفۃ سید الساجدین (کتاب)|ریاض السالکین]] اثر [[سید علی‌خان مدنی]] بہ زبان عربی شرح شدہ است۔<ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ۱۴۳۵ق، ج۵، ص۵-۱۲۲۔</ref> این دعا ہمچنین در کتاب‌ہای [[فی ظلال الصحیفہ السجادیہ]] اثر [[محمدجواد مغنیہ]]،<ref>مغنیہ، فی ظلال الصحیفہ، ۱۴۲۸ق، ص۴۰۱-۴۱۸۔</ref> [[ریاض العارفین]] تألیف [[محمد بن محمد دارابی]]<ref>دارابی، ریاض العارفین، ۱۳۷۹ش، ص۴۱۷-۴۴۱۔</ref> و [[آفاق الروح]] نوشتہ [[سید محمدحسین فضل‌اللہ]]<ref> فضل‌اللہ، آفاق الروح، ۱۴۲۰ق، ج۲، ص۱۶۱-۱۸۸۔</ref> بہ زبان عربی شرح شدہ است۔ واژہ‌ہای این دعا ہم در شرح‌ہای لغوی مانند [[تعلیقات علی الصحیفہ السجادیہ]] اثر [[فیض کاشانی]]<ref>فیض کاشانی، تعلیقات علی الصحیفہ السجادیہ، ۱۴۰۷ق، ص۶۸۔</ref> و شرح الصحیفہ السجادیہ نوشتہ [[عزالدین جزائری]]<ref>جزایری، شرح الصحیفہ السجادیہ، ۱۴۰۲، ص۱۷۰-۱۷۹۔</ref> توضیح دادہ شدہ است۔
دعای سی و دوم صحیفہ سجادیہ ہمچنین در کتاب [[ریاض السالکین فی شرح صحیفۃ سید الساجدین (کتاب)|ریاض السالکین]] اثر [[سید علی‌خان مدنی]] بہ زبان عربی شرح شدہ است۔<ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ۱۴۳۵ق، ج۵، ص۵-۱۲۲۔</ref> این دعا ہمچنین در کتاب‌ہای [[فی ظلال الصحیفہ السجادیہ]] اثر [[محمدجواد مغنیہ]]،<ref>مغنیہ، فی ظلال الصحیفہ، ۱۴۲۸ق، ص۴۰۱-۴۱۸۔</ref> [[ریاض العارفین]] تألیف [[محمد بن محمد دارابی]]<ref>دارابی، ریاض العارفین، ۱۳۷۹ش، ص۴۱۷-۴۴۱۔</ref> و [[آفاق الروح]] نوشتہ [[سید محمدحسین فضل‌اللہ]]<ref> فضل‌اللہ، آفاق الروح، ۱۴۲۰ق، ج۲، ص۱۶۱-۱۸۸۔</ref> بہ زبان عربی شرح شدہ است۔ واژہ‌ہای این دعا ہم در شرح‌ہای لغوی مانند [[تعلیقات علی الصحیفہ السجادیہ]] اثر [[فیض کاشانی]]<ref>فیض کاشانی، تعلیقات علی الصحیفہ السجادیہ، ۱۴۰۷ق، ص۶۸۔</ref> و شرح الصحیفہ السجادیہ نوشتہ [[عزالدین جزائری]]<ref>جزایری، شرح الصحیفہ السجادیہ، ۱۴۰۲، ص۱۷۰-۱۷۹۔</ref> توضیح دادہ شدہ است۔
-->
-->
==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات2}}
{{حوالہ جات2}}
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم