گمنام صارف
"صحیفہ سجادیہ کی چوبیسویں دعا" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (+ زمرہ:تصحیح شدہ مقالے (بذریعہ:آلہ فوری زمرہ بندی)) |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 15: | سطر 15: | ||
| مکان = | | مکان = | ||
}} | }} | ||
'''صحیفہ سجادیہ کی چوبیسویں دعا''' [[امام سجاد علیہالسلام|امام سجادؑ]] کی والدین سے متعلق مأثور [[دعا| | '''صحیفہ سجادیہ کی چوبیسویں دعا''' [[امام سجاد علیہالسلام|امام سجادؑ]] کی والدین سے متعلق مأثور [[دعا|دعاؤں]] میں سے ہے۔ امام سجادؑ نے اس دعا میں خدا سے والدین کی خدمت کرنے کی توفیق عطا کرنے کی درخواست کے ساتھ ساتھ والدین کے مقابلے میں اولاد کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ فرمایا ہے۔ اس طرح امامؑ اولاد کی نافرمانی اور اذیت و آزار کے مقابلے میں والدین کی اور والدین کے لئے دعا کرنے کے بدلے میں اولاد کی گناہوں کو بخششنے کی درخواست کرتے ہیں۔ امام سجادؑ نے اس دعا میں انسان کو [[حقوق والدین]] کی ادائیگی میں ناتوان قرار دیتے ہوئے خدا سے اس ذمہ داری کو بطور احسن نبھانے کی توفیق کی درخواست کرتے ہیں۔ | ||
[[صحیفہ سجادیہ کی شرحوں کی فہرست|صحیفہ سجادیہ کی شروحات]] جیسے کتاب [[دیار عاشقان]] میں [[حسین انصاریان]] اور [[شہود و شناخت]] میں [[حسن ممدوحی کرمانشاہی]] نے فارسی میں اور کتاب [[ریاض السالکین فی شرح صحیفہ سید الساجدین|ریاض السالکین]] میں [[سید علی خان مدنی]] نے عربی میں اس دعا کی شرح لکھی ہیں۔ | [[صحیفہ سجادیہ کی شرحوں کی فہرست|صحیفہ سجادیہ کی شروحات]] جیسے کتاب [[دیار عاشقان]] میں [[حسین انصاریان]] اور [[شہود و شناخت]] میں [[حسن ممدوحی کرمانشاہی]] نے فارسی میں اور کتاب [[ریاض السالکین فی شرح صحیفہ سید الساجدین|ریاض السالکین]] میں [[سید علی خان مدنی]] نے عربی میں اس دعا کی شرح لکھی ہیں۔ | ||
{{دعا و مناجات}} | {{دعا و مناجات}} | ||
==مضامین== | ==مضامین== | ||
صحیفہ سجادیہ کی 24ویں دعا والدین کے حق میں اولاد کی دعا ہے جس میں دعا کے ساتھ ساتھ اولاد پر والدین کے حقوق کے بارے میں بھی گفتگو ہوتی ہے۔ [[امام سجاد عليہالسلام|امام سجادؑ]] نے اس دعا میں اولاد پر [[حقوق والدين|والدین کے حقوق]] کے ضمن میں والدین کی نسبت اولاد کی ذمہ داریوں کی طرف بھی اشارہ فرمایا ہے۔<ref>ممدوحی کرمانشاہی، شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۲، ص۳۹۰۔</ref> اس دعا کے مضامین 15 حصوں میں<ref>[https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh24/faraz1 ترجمہ و شرح دعای بیست و چہارم صحیفہ سجادیہ]، سایت عرفان۔</ref> کچھ یوں ہیں: | صحیفہ سجادیہ کی 24ویں دعا والدین کے حق میں اولاد کی دعا ہے جس میں دعا کے ساتھ ساتھ اولاد پر والدین کے حقوق کے بارے میں بھی گفتگو ہوتی ہے۔ [[امام سجاد عليہالسلام|امام سجادؑ]] نے اس دعا میں اولاد پر [[حقوق والدين|والدین کے حقوق]] کے ضمن میں والدین کی نسبت اولاد کی ذمہ داریوں کی طرف بھی اشارہ فرمایا ہے۔<ref> ممدوحی کرمانشاہی، شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۲، ص۳۹۰۔</ref> اس دعا کے مضامین 15 حصوں میں<ref>[https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh24/faraz1 ترجمہ و شرح دعای بیست و چہارم صحیفہ سجادیہ]، سایت عرفان۔</ref> کچھ یوں ہیں: | ||
{{ستون آ|2}} | {{ستون آ|2}} | ||
* خدا کی رحمت شامل حال ہونے کے لئے [[محمدؐ]] و [[اہل البیت علیہم السلام|آل محمدؑ]] پر [[صلوات]] زیادہ مؤثر ہے۔ | * خدا کی رحمت شامل حال ہونے کے لئے [[محمدؐ]] و [[اہل البیت علیہم السلام|آل محمدؑ]] پر [[صلوات]] زیادہ مؤثر ہے۔ | ||
سطر 41: | سطر 41: | ||
* والدین کے حق میں دعا کی وجہ سے انسان کی مغفرت ہونا | * والدین کے حق میں دعا کی وجہ سے انسان کی مغفرت ہونا | ||
* اولاد کے ساتھ نیکی کرنے پر والدین کی مغفرت ہونا | * اولاد کے ساتھ نیکی کرنے پر والدین کی مغفرت ہونا | ||
* والدین کی [[شفاعت]] کے لئے دعا<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۶ ص۴۷۹-۵۰۲؛ ممدوحی، کتاب شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۲، ص۳۹۰-۴۱۰۔</ref> | * والدین کی [[شفاعت]] کے لئے دعا<ref> انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۶ ص۴۷۹-۵۰۲؛ ممدوحی، کتاب شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۲، ص۳۹۰-۴۱۰۔</ref> | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} | ||
سطر 53: | سطر 53: | ||
|عنوان=صحیفہ سجادیہ کی چوبیسویں دعا | |عنوان=صحیفہ سجادیہ کی چوبیسویں دعا | ||
|عنوان ستون چپ=ترجمہ: (مفتی جعفر حسین) | |عنوان ستون چپ=ترجمہ: (مفتی جعفر حسین) | ||
|<center> وَ کانَ مِنْ دُعَائِهِ | |<center> وَ کانَ مِنْ دُعَائِهِ علیه السلام لِأَبَوَیهِ عَلَیهِمَا السَّلَامُ</center><br> | ||
(۱) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِک وَ رَسُولِک، وَ أَهْلِ بَیتِهِ الطَّاهِرِینَ، وَ اخْصُصْهُمْ بِأَفْضَلِ صَلَوَاتِک وَ رَحْمَتِک وَ بَرَکاتِک وَ سَلَامِک. | (۱) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِک وَ رَسُولِک، وَ أَهْلِ بَیتِهِ الطَّاهِرِینَ، وَ اخْصُصْهُمْ بِأَفْضَلِ صَلَوَاتِک وَ رَحْمَتِک وَ بَرَکاتِک وَ سَلَامِک. | ||
سطر 91: | سطر 91: | ||
(۳) اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ان کے جو حقوق مجھ پر واجب ہیں ان کا علم بذریعہ الہام عطا کر اور ان تمام واجبات کا علم بے کم وکاست میرے لیے مہیا فرما دے۔ پھر جو مجھے بذریعہ الہام بتائے اس پر کار بند رکھ اوراس سلسلہ میں جو بصیرت علمی عطا کرے اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے تا کہ ان باتوں میں سے جو تو نے مجھے تعلیم کی ہیں کوئی بات عمل میں آئے بغیر نہ رہ جائے اور اس خدمت گزاری سے جو تو نے مجھے بتلائی ہے میرے ہاتھ پیر تھکن محسوس نہ کریں۔ | (۳) اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ان کے جو حقوق مجھ پر واجب ہیں ان کا علم بذریعہ الہام عطا کر اور ان تمام واجبات کا علم بے کم وکاست میرے لیے مہیا فرما دے۔ پھر جو مجھے بذریعہ الہام بتائے اس پر کار بند رکھ اوراس سلسلہ میں جو بصیرت علمی عطا کرے اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے تا کہ ان باتوں میں سے جو تو نے مجھے تعلیم کی ہیں کوئی بات عمل میں آئے بغیر نہ رہ جائے اور اس خدمت گزاری سے جو تو نے مجھے بتلائی ہے میرے ہاتھ پیر تھکن محسوس نہ کریں۔ | ||
(۴) اے اللہ محمد | (۴) اے اللہ محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما کیونکہ تو نے ان کی طرف انتساب سے ہمیں شرف بخشا ہے ۔ محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما کیونکہ تو نے ان کی وجہ سے ہمارا حق مخلوقات پر قائم کیا ہے۔ | ||
(۵) اے اللہ ! مجھے ایسا بنا دے کہ میں ان دونوں سے اس طرح ڈروں جس طرح کسی جابر بادشاہ سے ڈرا جاتا ہے اوراس طرح ان کے حال پر شفیق و مہربان رہوں (جس طرح شفیق ماں) اپنی اولاد پر شفقت کرتی ہے اوران کی فرما نبرداری اوران سے حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کو میری آنکھوں کے لیے اس سے زیادہ کیف افزا قرار دے جتنا چشم خواب آلود میں نیند کا خمار اور میرے قلب و روح کے لیے اس سے بڑھ کر مسرت انگیز قرار دے جتنا پیاسے کے لیے جرعہ آب تاکہ میں اپنی خواہش پر ان کی خواہش کو ترجیح دوں اور اپنی خوشی پر ان کی خوشی کو مقدم رکھوں اور ان کے تھوڑے احسان کو بھی جو مجھ پر کریں، زیادہ سمجھوں، اور میں جو نیکی ان کے ساتھ کروں وہ زیادہ بھی ہو تو اسے کم تصور کروں۔ | (۵) اے اللہ ! مجھے ایسا بنا دے کہ میں ان دونوں سے اس طرح ڈروں جس طرح کسی جابر بادشاہ سے ڈرا جاتا ہے اوراس طرح ان کے حال پر شفیق و مہربان رہوں (جس طرح شفیق ماں) اپنی اولاد پر شفقت کرتی ہے اوران کی فرما نبرداری اوران سے حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کو میری آنکھوں کے لیے اس سے زیادہ کیف افزا قرار دے جتنا چشم خواب آلود میں نیند کا خمار اور میرے قلب و روح کے لیے اس سے بڑھ کر مسرت انگیز قرار دے جتنا پیاسے کے لیے جرعہ آب تاکہ میں اپنی خواہش پر ان کی خواہش کو ترجیح دوں اور اپنی خوشی پر ان کی خوشی کو مقدم رکھوں اور ان کے تھوڑے احسان کو بھی جو مجھ پر کریں، زیادہ سمجھوں، اور میں جو نیکی ان کے ساتھ کروں وہ زیادہ بھی ہو تو اسے کم تصور کروں۔ | ||
سطر 113: | سطر 113: | ||
(۱۴) اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے ان کے حق میں دعا کرنے کی وجہ سے اور انہیں میرے ساتھ نیکی کرنے کی وجہ سے ان سے لازمی طور پر راضی و خوشنود ہو اور انہیں عزت و آبرو کے ساتھ سلامتی کی منزلوں تک پہنچا دے۔ | (۱۴) اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے ان کے حق میں دعا کرنے کی وجہ سے اور انہیں میرے ساتھ نیکی کرنے کی وجہ سے ان سے لازمی طور پر راضی و خوشنود ہو اور انہیں عزت و آبرو کے ساتھ سلامتی کی منزلوں تک پہنچا دے۔ | ||
(۱۵) اے اللہ ! اگر تو نے انہیں مجھ سے پہلے بخش دیا تو انہیں میرا شفیع | (۱۵) اے اللہ ! اگر تو نے انہیں مجھ سے پہلے بخش دیا تو انہیں میرا شفیع بنا، اور اگر مجھے پہلے بخش دیا تو مجھے ان کا شفیع قرار دے تاکہ ہم سب تیرے لطف و کرم کی بدولت تیرے بزرگی کے گھر اور بخشش و رحمت کی منزل میں ایک ساتھ جمع ہو سکیں۔ یقینا تو بڑے فضل والا، قدیم احسان والا اور سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔"}} | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |