"تفاخر" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 16: | سطر 16: | ||
[[اخلاق|اخلاقی]] کتابوں میں تفاخر کو [[تکبر]] کے اقسام میں سے قرار دیتے ہوئے<ref>نراقی، معراج السعادہ، ۱۳۷۸ش، ص۳۰۴؛ امام خمینی، چہل حدیث، ۱۳۸۰ش، ص۱۰۷؛ شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۲۸۹۔</ref> علمائے اخلاق نے اس چیز کو جس کی وجہ سے تکبر کی مذمت کی جاتی ہے تفاخر میں بھی وہی چیز ذکر کرتے ہیں۔<ref>نراقی، معراج السعادہ، ۱۳۷۸ش، ص۳۰۴؛ امام خمینی، چہل حدیث، ۱۳۸۰ش، ص۱۰۷؛ شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۲۸۹۔</ref> | [[اخلاق|اخلاقی]] کتابوں میں تفاخر کو [[تکبر]] کے اقسام میں سے قرار دیتے ہوئے<ref>نراقی، معراج السعادہ، ۱۳۷۸ش، ص۳۰۴؛ امام خمینی، چہل حدیث، ۱۳۸۰ش، ص۱۰۷؛ شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۲۸۹۔</ref> علمائے اخلاق نے اس چیز کو جس کی وجہ سے تکبر کی مذمت کی جاتی ہے تفاخر میں بھی وہی چیز ذکر کرتے ہیں۔<ref>نراقی، معراج السعادہ، ۱۳۷۸ش، ص۳۰۴؛ امام خمینی، چہل حدیث، ۱۳۸۰ش، ص۱۰۷؛ شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۲۸۹۔</ref> | ||
==جن چیزوں پر تفاخر کی جاتی ہے== | ==جن چیزوں پر تفاخر کی جاتی ہے== | ||
جس چیز کی وجہ سے تفاخر متحقق ہوتا ہے اس کی اصل جڑ انسان کے اندر موجود احساس حقارت ہے۔<ref name=":2" /> جب انسان اپنے باطن کو دوسروں کے ظاہر کے ساتھ موازنہ کرتا ہے تو اپنے اندر موجود کمی کو جبران کرنے کے لئے اپنے کمالات کو دوسروں پر ظاہر کرنے لگتا ہے۔<ref name=":2">سلیمی، «تفاخر؛ غلبہ تخیلات واہی»، وبگاہ روزنامہ کیہان۔</ref> [[سورہ تکاثر]]<nowiki/> میں جہالت کو تفاخر کی علت قرار دی گئی ہے۔<ref>سورہ تکاثر، آیات ۳-۷۔</ref> اسی طرح [[تکبر]] کو بھی تفاخر کے عوامل میں شمار کیا جاتا ہے۔<ref>ہاشمی رفسنجانی، فرہنگ قرآن، ۱۳۸۵ش، ج۸، ص۲۴۹۔</ref> | |||
سماجی حییثیت،<ref>بلاغی، حجۃ التفاسیر، ۱۳۸۶ش، ج۴، ص۱۵۳۔</ref> [[خدا]] کی نعمتوں کی ناشکری، قدرت اور مال و دولت کی فراوانی، [[ریا]]، [[شرک]] اور دنیا پرستی تفاخر کے دیگر علل و اسباب میں شمار کئے جاتے ہیں۔<ref>ہاشمی رفسنجانی، فرہنگ قرآن، ۱۳۸۵ش، ج۸، ص۲۴۷-۲۴۹۔</ref> | |||
==تفاخر | ==پسندیدہ تفاخر==<!-- | ||
بر پایہ روایت تفاخر میتواند پسندیدہ نیز باشد۔ برخی از مواردی کہ تفاخر یا مباہات، در معنای پسندیدہ بہ کار رفتہ است، چنین است: | بر پایہ روایت تفاخر میتواند پسندیدہ نیز باشد۔ برخی از مواردی کہ تفاخر یا مباہات، در معنای پسندیدہ بہ کار رفتہ است، چنین است: | ||
سطر 28: | سطر 28: | ||
بنابر روایتی کہ از پیامبر اسلام نقل شدہ، خداوند در غروب [[روز عرفہ]] در برابر [[ملائکہ]]، بہ کسانی کہ در [[عرفات]] وقوف کردہاند، [[مباہات]] میکند و [[گناہان]] آنہا را بخشیدہ شدہ دانست۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق، ج۸، ص۳۶۔</ref> | بنابر روایتی کہ از پیامبر اسلام نقل شدہ، خداوند در غروب [[روز عرفہ]] در برابر [[ملائکہ]]، بہ کسانی کہ در [[عرفات]] وقوف کردہاند، [[مباہات]] میکند و [[گناہان]] آنہا را بخشیدہ شدہ دانست۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق، ج۸، ص۳۶۔</ref> | ||
== | ==اثرات== | ||
در [[آیہ|آیات]] [[قرآن]] و [[حدیث|روایات]]، آثاری برای تفاخر ذکر شدہ است کہ محرومیت از محبت [[خدا|خداوند]]،<ref>سورہ نساء، آیہ ۳۶۔</ref> [[کفر]]، دنیاگرایی، [[بخل]]، [[تکبر]]، [[تکبر|غرور]]، [[کفران نعمت]]، [[کوردلی]]<ref>سلیمی، «تفاخر؛ غلبہ تخیلات واہی»، وبگاہ روزنامہ کیہان۔</ref> و نابودی<ref>بلاغی، حجۃ التفاسیر، ۱۳۸۶ش، ج۴، ص۱۵۴۔</ref> از این جملہاند۔ | در [[آیہ|آیات]] [[قرآن]] و [[حدیث|روایات]]، آثاری برای تفاخر ذکر شدہ است کہ محرومیت از محبت [[خدا|خداوند]]،<ref>سورہ نساء، آیہ ۳۶۔</ref> [[کفر]]، دنیاگرایی، [[بخل]]، [[تکبر]]، [[تکبر|غرور]]، [[کفران نعمت]]، [[کوردلی]]<ref>سلیمی، «تفاخر؛ غلبہ تخیلات واہی»، وبگاہ روزنامہ کیہان۔</ref> و نابودی<ref>بلاغی، حجۃ التفاسیر، ۱۳۸۶ش، ج۴، ص۱۵۴۔</ref> از این جملہاند۔ | ||
سطر 34: | سطر 34: | ||
در [[آیہ|آیات]] و [[حدیث|روایات]]، چند راہ برای درمان تفاخر ذکر شدہ است: [[احسان]] بہ والدین، خویشاوندان، یتیمان، مساکین، ہمسایگان، در راہ ماندگان و بردگان<ref> ہاشمی رفسنجانی، فرہنگ قرآن، ۱۳۸۵ش، ج۸، ص۲۵۰۔</ref> و ہمچنین [[تواضع]]<ref>شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۱۶۷۔</ref> از آن دستہاند۔ در [[قرآن|قرآن کریم]] کسانی کہ جزو [[حلم|صابران]] ہستند و [[عمل صالح|اعمالشان صالحانہ]] است، از فخرفروشی مبرا دانستہ شدہاند۔<ref>ہاشمی رفسنجانی، فرہنگ قرآن، ۱۳۸۵ش، ج۸، ص۲۵۱۔</ref> | در [[آیہ|آیات]] و [[حدیث|روایات]]، چند راہ برای درمان تفاخر ذکر شدہ است: [[احسان]] بہ والدین، خویشاوندان، یتیمان، مساکین، ہمسایگان، در راہ ماندگان و بردگان<ref> ہاشمی رفسنجانی، فرہنگ قرآن، ۱۳۸۵ش، ج۸، ص۲۵۰۔</ref> و ہمچنین [[تواضع]]<ref>شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۱۶۷۔</ref> از آن دستہاند۔ در [[قرآن|قرآن کریم]] کسانی کہ جزو [[حلم|صابران]] ہستند و [[عمل صالح|اعمالشان صالحانہ]] است، از فخرفروشی مبرا دانستہ شدہاند۔<ref>ہاشمی رفسنجانی، فرہنگ قرآن، ۱۳۸۵ش، ج۸، ص۲۵۱۔</ref> | ||
--> | --> | ||
== متعلقہ صحات == | == متعلقہ صحات == | ||
*[[تکبر]] | *[[تکبر]] |