مندرجات کا رخ کریں

"تفاخر" کے نسخوں کے درمیان فرق

82 بائٹ کا اضافہ ،  26 جنوری 2021ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7: سطر 7:
[[قرآن]] اور [[حدیث|احادیث]] میں تفاخر کی مذمت ہوئی ہے لیکن [[فقر]] پر فخر کرنا اور [[خدا]] کا انسان کے بعض [[عمل صالح|نیک اعمال]] پر فخر کرنے کو پسندیدہ عمل قرار دیا گیا ہے۔
[[قرآن]] اور [[حدیث|احادیث]] میں تفاخر کی مذمت ہوئی ہے لیکن [[فقر]] پر فخر کرنا اور [[خدا]] کا انسان کے بعض [[عمل صالح|نیک اعمال]] پر فخر کرنے کو پسندیدہ عمل قرار دیا گیا ہے۔


==تعریف اور اہمیت==<!--
==تعریف اور اہمیت==
تفاخر کے معنی مباہات کرنا، اپنے کمالات کو دوسروں پر ظاہر کرنا<ref>دہخدا و دیگران، لغتنامہ، ذیل واژہ تفاخر کردن، ج۵، ص۶۸۳۹۔</ref> اور ایک دوسرے پر فخر کرنا<ref>معین، لغتنامہ،‌ ۱۳۸۶ش، ذیل واژہ تفاخر، ج۱، ص۴۶۸۔</ref> ہے اور یہ اس وقت متحقق ہوتا ہے جب انسان اپنے کمالات زبان پر جاری کرتا ہے۔<ref name=":0">نراقی، معراج السعادہ، ۱۳۷۸ش، ص۳۰۴۔</ref>
تفاخر سے مراد مباہات<ref>دہخدا و دیگران، لغتنامہ، ذیل واژہ تفاخر کردن، ج۵، ص۶۸۳۹۔</ref> اور ایک دوسرے پر فخر کرنا<ref>معین، لغتنامہ،‌ ۱۳۸۶ش، ذیل واژہ تفاخر، ج۱، ص۴۶۸۔</ref> ہے اور یہ اس وقت متحقق ہوتا ہے جب انسان اپنے کمالات زبان پر جاری کرتا ہے۔<ref name=":0">نراقی، معراج السعادہ، ۱۳۷۸ش، ص۳۰۴۔</ref>


در آیات [[قرآن|قرآن کریم]]،‌ فخر بہ معنای مباہات در اموری نظیر مال و مقام<ref>راغب اصفہانی، مفردات الفاط قرآن، ۱۴۱۲ق، ص۶۲۷۔</ref> و خودنمایی کردن<ref>ابن منظور، لسان العرب، ۱۴۱۴ق، ج۵، ص۴۹۔</ref> بہ کار رفتہ ات۔ فخرفروشی در قرآن مورد سرزنش قرار گرفتہ و قرآن چنین فردی را خیال‌باف(مختال)<ref>سورہ نساء، آیہ ۳۶؛ سورہ لقمان، آیہ ۱۸؛ سورہ حدید، آیہ ۲۳۔</ref> می‌داند۔ تفاخر در [[حدیث|روایات]] نیز بہ عنوان آفت [[اسلام|دین]] معرفی شدہ است۔<ref>شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۳۴۱۔</ref>
[[قرآن|قرآن کریم]] میں فخر مال و دولت اور مقام و منصب میں مباہات<ref>راغب اصفہانی، مفردات الفاط قرآن، ۱۴۱۲ق، ص۶۲۷۔</ref> اور خودنمایی <ref>ابن منظور، لسان العرب، ۱۴۱۴ق، ج۵، ص۴۹۔</ref> کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔ قرآن میں فخر و مباہات کی مذمت کرتے ہوئے ایسے انسانوں کو خیال‌ پرداز(مختال)<ref>سورہ نساء، آیہ ۳۶؛ سورہ لقمان، آیہ ۱۸؛ سورہ حدید، آیہ ۲۳۔</ref> قرار دیتے ہیں۔ [[حدیث|احادیث]] میں بھی تفاخر کو [[اسلام|دین]] اور ایمان کی آفت قرار دی گئی ہے۔<ref>شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۳۴۱۔</ref>


در تفاسیر، تفاخر بہ ثروت کہ ریشہ در مادی‌گرایی دارد<ref> مراغی، تفسیرالمراغی، دارالفکر، ج۲۰، ص۹۸۔</ref> مباہات بہ قومیت<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۱، ص۱۸۳۔</ref> کہ می‌تواند بہ تعداد جمعیت،<ref>علامہ طباطبایی، المیزان، انتشارات اسماعیلیہ، ج۲۰، ص۳۵۰۔</ref> افتخارات نیاکان<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۱، ص۱۸۳۔</ref> و تعداد فرزندان<ref>علامہ طباطبایی، المیزان، انتشارات اسماعیلیہ، ج۲۰، ص۳۵۰۔</ref> باشد را اقسام فخرفروشی ذکر شدہ است۔
تفاسیر میں تفاخر کو مال و دولت پر تفاخر جس کی جڑ مادہ پرستی ہے<ref> مراغی، تفسیرالمراغی، دارالفکر، ج۲۰، ص۹۸۔</ref> قوم و قبیلہ پر تفاخر و مباہات<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۱، ص۱۸۳۔</ref> جس میں آبادی کی تعداد،<ref>علامہ طباطبایی، المیزان، انتشارات اسماعیلیہ، ج۲۰، ص۳۵۰۔</ref> اور اسلاف پر فخر کرنا شامل ہے<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۱، ص۱۸۳۔</ref> اور اولاد تعداد پر فخر کرنا<ref>علامہ طباطبایی، المیزان، انتشارات اسماعیلیہ، ج۲۰، ص۳۵۰۔</ref> جیسے اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔


در کتب [[اخلاق|اخلاقی،]] تفاخر از انواع [[تکبر]] دانستہ شدہ<ref>نراقی، معراج السعادہ، ۱۳۷۸ش، ص۳۰۴؛ امام خمینی، چہل حدیث، ۱۳۸۰ش، ص۱۰۷؛ شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۲۸۹۔</ref> و عالمان اخلاق آنچہ را علت ناپسند بودن تکبر ذکر دانستہ‌اند، در مورد تفاخر نیز جاری می‌دانند۔<ref>نراقی، معراج السعادہ، ۱۳۷۸ش، ص۳۰۴؛ امام خمینی، چہل حدیث، ۱۳۸۰ش، ص۱۰۷؛ شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۲۸۹۔</ref>
[[اخلاق|اخلاقی]] کتابوں میں تفاخر کو [[تکبر]] کے اقسام میں سے قرار دیتے ہوئے<ref>نراقی، معراج السعادہ، ۱۳۷۸ش، ص۳۰۴؛ امام خمینی، چہل حدیث، ۱۳۸۰ش، ص۱۰۷؛ شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۲۸۹۔</ref> علمائے اخلاق نے اس چیز کو جس کی وجہ سے تکبر کی مذمت کی جاتی ہے تفاخر میں بھی وہی چیز ذکر کرتے ہیں۔<ref>نراقی، معراج السعادہ، ۱۳۷۸ش، ص۳۰۴؛ امام خمینی، چہل حدیث، ۱۳۸۰ش، ص۱۰۷؛ شبر، اخلاق، ۱۳۷۴ش، ص۲۸۹۔</ref>


==زمینہ‌ہا==
==جن چیزوں پر تفاخر کی جاتی ہے==<!--
زمینہ‌ہای شکل‌گیری تفاخر، در احساس حقارت درونی شخص جستجو شدہ است۔<ref name=":2" /> ہنگامی کہ فرد باطن زندگی خود را با ظاہر زندگی دیگران مقایسہ کند، برای جبران کاستی‌ہای خود، داشتہ‌ہای خود را بہ رخ دیگران می‌کشد۔<ref name=":2">سلیمی، «تفاخر؛ غلبہ تخیلات واہی»، وبگاہ روزنامہ کیہان۔</ref> در [[سورہ تکاثر]]<nowiki/> نیز، جہل عامل تفاخر معرفی شدہ است۔<ref>سورہ تکاثر، آیات ۳-۷۔</ref> ہمچنین [[تکبر|خودپسندی]] از زمینہ‌ہای تفاخر عنوان شدہ است۔<ref>ہاشمی رفسنجانی، فرہنگ قرآن، ۱۳۸۵ش، ج۸، ص۲۴۹۔</ref>
زمینہ‌ہای شکل‌گیری تفاخر، در احساس حقارت درونی شخص جستجو شدہ است۔<ref name=":2" /> ہنگامی کہ فرد باطن زندگی خود را با ظاہر زندگی دیگران مقایسہ کند، برای جبران کاستی‌ہای خود، داشتہ‌ہای خود را بہ رخ دیگران می‌کشد۔<ref name=":2">سلیمی، «تفاخر؛ غلبہ تخیلات واہی»، وبگاہ روزنامہ کیہان۔</ref> در [[سورہ تکاثر]]<nowiki/> نیز، جہل عامل تفاخر معرفی شدہ است۔<ref>سورہ تکاثر، آیات ۳-۷۔</ref> ہمچنین [[تکبر|خودپسندی]] از زمینہ‌ہای تفاخر عنوان شدہ است۔<ref>ہاشمی رفسنجانی، فرہنگ قرآن، ۱۳۸۵ش، ج۸، ص۲۴۹۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم