مندرجات کا رخ کریں

"حضرت یوسف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  20 اکتوبر 2020ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9: سطر 9:
  | جائے پیدائش    = کنعان
  | جائے پیدائش    = کنعان
  | رہائش      = کنعان، [[مصر]]
  | رہائش      = کنعان، [[مصر]]
  | مدفن            =فلسطین
  | مدفن            =[[فلسطین]]
  | قوم کا نام      = [[بنی‌ اسرائیل]]
  | قوم کا نام      = [[بنی‌ اسرائیل]]
  | قبل از          = ببرز بن لاوی
  | قبل از          = ببرز بن لاوی
  | بعد از          =[[حضرت یعقوبؑ]]
  | بعد از          =[[حضرت یعقوب]]
  | کتاب کا نام    =
  | کتاب کا نام    =
  | مشہوراقارب      =یعقوبؑ
  | مشہوراقارب      =یعقوبؑ
سطر 25: سطر 25:
  | اہم واقعات      =حضرت یوسف کا کنویں میں ڈالنا، یوسفؑ و زلیخا کا واقعہ، عزیز مصر کے منصب پر فائز ہونا، قحط سالی سے مصر والوں کی نجات
  | اہم واقعات      =حضرت یوسف کا کنویں میں ڈالنا، یوسفؑ و زلیخا کا واقعہ، عزیز مصر کے منصب پر فائز ہونا، قحط سالی سے مصر والوں کی نجات
}}
}}
'''حضرت یوسُف علیہ السلام''' [[حضرت یعقوب|حضرت یعقوبؑ]] کے فرزند اور [[بنی‌ ا‌سرائیل]] کے [[انبیاء]] میں سے تھے۔ آپ نے [[نبوت]] پر فائز ہونے کے ساتھ ساتھ چند سال تک [[مصر]] پر حکومت بھی کی۔ [[قرآن مجید]] میں ایک سورے کا نام بھی یوسف ہے جس میں آپ کے حالات زندگی تفصیل سے بیان ہوئے ہیں۔
'''حضرت یوسُف علیہ السلام''' [[حضرت یعقوب|حضرت یعقوبؑ]] کے فرزند اور [[بنی‌ ا‌سرائیل]] کے [[انبیاء]] میں سے تھے۔ آپ نے [[نبوت]] پر فائز ہونے کے ساتھ ساتھ چند سال تک [[مصر]] پر حکومت بھی کی۔ [[قرآن مجید]] میں ایک سورے کا نام بھی یوسف ہے جس میں آپ کے حالات زندگی تفصیل سے بیان ہوئے ہیں۔


سطر 96: سطر 95:
==وفات و محل دفن==
==وفات و محل دفن==
[[ملف:یوسف پیامبر...jpg|190px|تصغیر|پوسٹر[[فیلم یوسف پیغمبر]]]]
[[ملف:یوسف پیامبر...jpg|190px|تصغیر|پوسٹر[[فیلم یوسف پیغمبر]]]]
چوتھی صدی ہجری کے مورخ، [[علی بن حسین مسعودی|مسعودی]] کے مطابق جناب یوسفؑ کی عمر 120 سال تھی۔ اور رحلت کے وقت اللہ تعالی کی طرف سے وحی ہوئی کہ جو نور اور حکمت ہاتھ میں ہے اسے ببرز بن لاوی بن یعقوب کے حوالے کرے۔ اس وقت آپؑ نے ببرز بن لاوی اور بنی اسرائیل کے 80 مردوں کو جمع کیا اور ان سے کہا کہ عنقریب ایک گروہ تم پر غالب آئے گا اور تمہیں سخت عذاب سے دوچار کرے گا، یہاں تک کہ لاوی کی اولاد میں سے موسی نامی کسی کے ذریعے تمہاری مدد کرے گا۔<ref>مسعودی، اثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۷۴.</ref>  
چوتھی صدی ہجری کے مورخ [[علی بن حسین مسعودی|مسعودی]] کے مطابق جناب یوسفؑ کی عمر 120 سال تھی۔ اور رحلت کے وقت اللہ تعالی کی طرف سے وحی ہوئی کہ جو نور اور حکمت ہاتھ میں ہے اسے ببرز بن لاوی بن یعقوب کے حوالے کرے۔ اس وقت آپؑ نے ببرز بن لاوی اور بنی اسرائیل کے 80 مردوں کو جمع کیا اور ان سے کہا کہ عنقریب ایک گروہ تم پر غالب آئے گا اور تمہیں سخت عذاب سے دوچار کرے گا، یہاں تک کہ لاوی کی اولاد میں سے موسی نامی انسان کے ذریعے تمہاری مدد کرے گا۔<ref>مسعودی، اثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۷۴.</ref>  
جناب یوسف کی وفات کے بعد، ہر گروہ آپ کو اپنے محلے میں دفن کرنا چاہتا تھا۔ اسی لیے اختلاف سے بچنے کے لیے آپ کو مرمر کے ایک صندوق میں رکھ کر دیائے نیل میں دفن کیا۔ کئی سالوں کے بعد حضرت موسی نے آپ کے جنازے کو وہاں سے نکال دیا<ref>مسعودی، اثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۷۵.</ref> اور چھٹی اور ساتویں صدی ہجری کے مورخ یاقوت حَمَوی کے مطابق آپ کو فلسطین میں دفن کیا۔<ref>یاقوت حموی، معجم البلدان، ۱۹۹۵م، ج۱، ص۴۷۸.</ref>
جناب یوسف کی وفات کے بعد، ہر گروہ آپ کو اپنے محلے میں دفن کرنا چاہتا تھا۔ اسی لیے اختلاف سے بچنے کے لیے آپ کو مرمر کے ایک صندوق میں رکھ کر دیائے نیل میں دفن کیا۔ کئی سالوں کے بعد حضرت موسی نے آپ کے جنازے کو وہاں سے نکال دیا<ref>مسعودی، اثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۷۵.</ref> چھٹی اور ساتویں صدی ہجری کے مورخ یاقوت حَمَوی کے مطابق آپ کو [[فلسطین]] میں دفن کیا۔<ref>یاقوت حموی، معجم البلدان، ۱۹۹۵م، ج۱، ص۴۷۸.</ref>


==ہنری آثار==
==ہنری آثار==
گمنام صارف