مندرجات کا رخ کریں

"حضرت ہارون" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 36: سطر 36:
حضرت ہارون [[حضرت موسی]] کا بھائی تھا، آپ کے والد کا نام [[عمران]] اور والدہ کا نام [[یوکابد]] تھا۔<ref>[http://www۔iranjewish۔com/Torah/Shemot_F6۔htm کتاب مقدس، کتاب خروج، باب ۶، آیہ ۲۰]۔</ref> [[پیغمبر اکرمؐ]] کی زوجہ [[صفیہ بنت حیی بن اخطب]] جو [[بنی نضیر]] سے تھی کا سلسلہ نسب حضرت ہارون تک پہنچتا ہے۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۸۷۱۔</ref>
حضرت ہارون [[حضرت موسی]] کا بھائی تھا، آپ کے والد کا نام [[عمران]] اور والدہ کا نام [[یوکابد]] تھا۔<ref>[http://www۔iranjewish۔com/Torah/Shemot_F6۔htm کتاب مقدس، کتاب خروج، باب ۶، آیہ ۲۰]۔</ref> [[پیغمبر اکرمؐ]] کی زوجہ [[صفیہ بنت حیی بن اخطب]] جو [[بنی نضیر]] سے تھی کا سلسلہ نسب حضرت ہارون تک پہنچتا ہے۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۸۷۱۔</ref>


== نبوت ==<!--
== نبوت ==
[[یہودیان]]، [[مسیحیان]]<ref>[http://www۔iranjewish۔com/Torah/Shemot_F32۔htm کتاب مقدس، کتاب خروج، باب ۳۲، آیہ ۲-۶۔]</ref> و مسلمانان<ref>سورہ مریم، آیہ ۵۳۔</ref> معتقد بہ [[پیامبری]] ہارون ہستند۔ بر پایہ روایتی از پیامبر اکرم، نبوت از طریق نسل وی ادامہ یافتہ است۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳‌ق، ج۲۳، ص۷۰۔</ref> از جملہ [[الیاس (پیامبر)|الیاس]] از نوادگان وی بہ شمار می‌آید۔<ref>ابن منظور، مختصر تاریخ دمشق، ۱۴۰۲ق، ج۵، ص۲۳۔</ref>  
[[یہودیت|یہودی]]، [[مسیحیت|عیسائی]]<ref>[http://www۔iranjewish۔com/Torah/Shemot_F32۔htm کتاب مقدس، کتاب خروج، باب ۳۲، آیہ ۲-۶۔]</ref> اور مسلمان<ref>سورہ مریم، آیہ ۵۳۔</ref> آپ کی [[نبوت]] کے قائل ہیں۔ پیغمبر اکرمؐ سے منقول ایک حدیث کے مطابق نبوت کا سلسلہ آپ کی نسل سے جاری رہا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳‌ق، ج۲۳، ص۷۰۔</ref> من جملہ [[حضرت الیاس]] آپ کی نسل سے تھے۔<ref>ابن منظور، مختصر تاریخ دمشق، ۱۴۰۲ق، ج۵، ص۲۳۔</ref>  
 
بنا بر آیات قرآن، حضرت موسی ہنگام مبعوث شدن بہ پیامبری، از خدا خواست کہ ہارون را وزیر و ہمراہ او قرار دہد، چرا کہ او بہتر از وی سخن می‌گوید۔<ref>سورہ فرقان، آیہ ۳۵؛ سورہ قصص، آیہ ۳۴۔</ref> ہمچنین در آیات قرآن از ہمراہی ہارون با موسی در دعوت [[فرعون]] بہ یکتاپرستی سخن بہ میان آمدہ است۔<ref>سورہ طہ، آیہ ۴۲-۴۸۔</ref> از [[امام علی(ع)]] در وصف حالات موسی و ہارون نقل شدہ کہ حضرت موسی بہ ہمراہ ہارون، در حالی نزد فرعون رفتند کہ لباس پشمین بر تن و عصای چوبین در دست داشتند۔<ref>شیخی، پیامبر از نگاہ قرآن و اہل بیت، ۱۳۸۶ش، ص۱۴۴۔</ref> در اشعار فارسی نیز از وی در کنار موسی یاد شدہ است:
{{شعر۲
|گلیم موسی و ہارون بہ از مال و زر قارون|چرا شاید کہ بفروشی تو دیداری بہ دیناری<ref>[http://ganjoor۔net/moulavi/shams/ghazalsh/sh2534/ مولوی، دیوان شمس، غزل شمارہ۲۵۳۴۔]</ref>}}


قرآنی آیات کے مطابق جب حضرت موسی کو نبوت مبعوث کیا جا رہا تھا تو آپ نے خدا سے خواست کی کہ حضرت ہارون کو ان کا وزیر بنا دیا جائے کیونکہ حضرت ہاروں حضرت موسی کی نسبت فصاحت و بلاغت کے مالک تھے۔<ref>سورہ فرقان، آیہ ۳۵؛ سورہ قصص، آیہ ۳۴۔</ref> اسی طرح قرآنی آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ [[فرعون]] کو یکتاپرستی کی طرف دعوت دینے میں بھی حضرت ہاروں حضرت موسی کے ساتھ تھے۔<ref>سورہ طہ، آیہ ۴۲-۴۸۔</ref> امام علیؑ کے مطابق جب حضرت موسی ہارون کے ساتھ فرعون کے پاس گئے تو ان کے بدن پر اون کا بنا ہوا لباس اور ہاتھ میں عصا تھا۔<ref>شیخی، پیامبر از نگاہ قرآن و اہل بیت، ۱۳۸۶ش، ص۱۴۴۔</ref>
<!--
در قرآن بہ پیامبری ہارون اشارہ شدہ است۔<ref>سورہ مریم، آیہ ۵۳۔</ref> در [[سورہ صافات]]، موسی و ہارون در بہرہ‌مندی از کتاب الہی، ہدایت بہ صراط مستقیم و نیکوکار بودن، شریک معرفی شدہ‌اند۔<ref>سورہ صافات، آیہ ۱۱۴-۱۲۲۔</ref>  
در قرآن بہ پیامبری ہارون اشارہ شدہ است۔<ref>سورہ مریم، آیہ ۵۳۔</ref> در [[سورہ صافات]]، موسی و ہارون در بہرہ‌مندی از کتاب الہی، ہدایت بہ صراط مستقیم و نیکوکار بودن، شریک معرفی شدہ‌اند۔<ref>سورہ صافات، آیہ ۱۱۴-۱۲۲۔</ref>  


confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم