گمنام صارف
"سنگسار" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 16: | سطر 16: | ||
عہد قدیم کے مطابق بعض جرائم جیسے؛ بچوں کو بتوں کے لئے قربان کرنا،<ref> [http://www.iranjewish.com/Torah/Vaeeghra_F20.htm کتاب مقدس، لاویان، ۲۰ :۲].</ref> جادوگری،<ref> [http://www.iranjewish.com/Torah/Vaeeghra_F20.htm کتاب مقدس، لاویان، ۲۰ :۲۷].</ref> [[کفر|کفرگویی]]،<ref> [http://www.iranjewish.com/Torah/Vaeeghra_F24.htm کتاب مقدس، لاویان، ۲۴ :۱۶].</ref> ہفتہ کے دن کی حرمت پامال کرنا،<ref>کتاب مقدس، اعداد، ۱۵: ۳۵-۳۶، .</ref> بت پرستی کی دعوت<ref>[http://www.iranjewish.com/Torah/Devarim_F13.htm کتاب مقدس، تثنیہ، ۱۳: ۱۱].</ref> اور [[زنا]].<ref>[http://www.iranjewish.com/Torah/Devarim_F22.htm کتاب مقدس، تثنیہ، ۲۲: ۲۱ و ۲۴].</ref> کی سزا سنگسار ہے۔ | عہد قدیم کے مطابق بعض جرائم جیسے؛ بچوں کو بتوں کے لئے قربان کرنا،<ref> [http://www.iranjewish.com/Torah/Vaeeghra_F20.htm کتاب مقدس، لاویان، ۲۰ :۲].</ref> جادوگری،<ref> [http://www.iranjewish.com/Torah/Vaeeghra_F20.htm کتاب مقدس، لاویان، ۲۰ :۲۷].</ref> [[کفر|کفرگویی]]،<ref> [http://www.iranjewish.com/Torah/Vaeeghra_F24.htm کتاب مقدس، لاویان، ۲۴ :۱۶].</ref> ہفتہ کے دن کی حرمت پامال کرنا،<ref>کتاب مقدس، اعداد، ۱۵: ۳۵-۳۶، .</ref> بت پرستی کی دعوت<ref>[http://www.iranjewish.com/Torah/Devarim_F13.htm کتاب مقدس، تثنیہ، ۱۳: ۱۱].</ref> اور [[زنا]].<ref>[http://www.iranjewish.com/Torah/Devarim_F22.htm کتاب مقدس، تثنیہ، ۲۲: ۲۱ و ۲۴].</ref> کی سزا سنگسار ہے۔ | ||
==سنگسار کی شرعی دلیلیں== | ==سنگسار کی شرعی دلیلیں== | ||
سنگسار کے بارے میں بہت ساری روایات پائی جاتی ہیں۔<ref>ایروانی، دروس | سنگسار کے بارے میں بہت ساری روایات پائی جاتی ہیں۔<ref>ایروانی، دروس تمهیدیہ، ۱۴۲۷ق، ج۳، ص۲۷۲؛ تبریزی، اُسَس الحدود و التعزیرات، ۱۴۱۷ق، ص۱۰۷.</ref>ان میں سے ایک [[ابو بصیر]] کی روایت ہے [[امام صادقؑ]] سے کہ جس میں سنگسار کو اللہ تعالی کی عظیم [[حد]] قرار دیا ہے اور جو شخص زنائے محصنہ کا مرتکب ہو وہ سنگسار ہو جاتا ہے۔<ref>حر عاملی، وسایل الشیعہ، ج۲۸، ۱۴۰۹ق، ص۶۱.</ref>اسی طرح [[امام باقرؑ]] کی [[حدیث|روایت]] میں ذکر ہوتا ہے کہ [[امام علیؑ]] کے فیصلوں میں زنائے محصنہ میں سنگسار کا حکم دیتے تھے۔<ref>حرعاملی، وسایل الشیعہ، ج۲۸، ۱۴۰۹ق، ص۶۱.</ref> | ||
فقہا کے پاس سنگسار کی دلیلوں میں سے ایک [[اجماع]] ہے۔<ref>مراجعہ کریں: شیخ طوسی، الخلاف، ۱۴۰۷ق، ج۵، ص۳۶۵؛ تبریزی، اُسَس الحدود و التعزیرات، ۱۴۱۷ق، ص۱۰۷؛ نجفی، جواهرالکلام، ۱۴۰۴ق، ج۴۱، ص۳۱۸.</ref> [[شیخ طوسی]] اپنی کتاب [[الخلاف]] میں لکھتے ہیں: تمام اسلامی فقہا سنگسار کو مانتے ہیں لیکن [[خوارج]] یہ کہہ کر نہیں مانتے ہیں کہ اس کا ذکر قرآن مجید اور متواترہ احادیث میں نہیں آیا ہے۔<ref>شیخ طوسی، الخلاف، ۱۴۰۷ق، ج۵، ص۳۶۵.</ref> | فقہا کے پاس سنگسار کی دلیلوں میں سے ایک [[اجماع]] ہے۔<ref>مراجعہ کریں: شیخ طوسی، الخلاف، ۱۴۰۷ق، ج۵، ص۳۶۵؛ تبریزی، اُسَس الحدود و التعزیرات، ۱۴۱۷ق، ص۱۰۷؛ نجفی، جواهرالکلام، ۱۴۰۴ق، ج۴۱، ص۳۱۸.</ref> [[شیخ طوسی]] اپنی کتاب [[الخلاف]] میں لکھتے ہیں: تمام اسلامی فقہا سنگسار کو مانتے ہیں لیکن [[خوارج]] یہ کہہ کر نہیں مانتے ہیں کہ اس کا ذکر قرآن مجید اور متواترہ احادیث میں نہیں آیا ہے۔<ref>شیخ طوسی، الخلاف، ۱۴۰۷ق، ج۵، ص۳۶۵.</ref> |