confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←سوانح حیات) |
||
سطر 43: | سطر 43: | ||
میر شمس الدین کا سال وفات ایک شجرہ کے مطابق ۹۳۲ ھ ذکر ہوا ہے۔<ref> بہارستان شاہی، مقدمہ، ص۸۴؛ همدانی، تاریخ شیعیان کشمیر، ص۲۱؛ رضوی، شیعہ در هند، ص۲۷۹، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۹.</ref> جبکہ بعض محققین کے مطابق بہارستان شاہی، تحفۃ الاحباب و تاریخ ملک حیدر جادورہ جیسے قدیم منابع میں اس بارے میں کوئی تذکرہ نہیں ہوا ہے۔<ref> متو، «نقش میرشمسالدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۹.</ref> اس طرح سے اس سلسلہ میں بھی اختلاف ہے کہ ان کی موت طبیعی تھی یا انہیں قتل کیا گیا۔<ref> نگاه کنید به، متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۹.</ref> علامہ [[محمد باقر مجلسی]] کے بھانجے ملا سعید اشرف کے ایک مرثیہ میں ان کے قتل کی طرف اشارہ ہوا ہے۔<ref> رجوع کریں: متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۹.</ref> کشمیر کے بعض مولفین نے بھی اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref> کاظمی، چاند میری زمین پهول میرا وطن، ص۱۸؛ موسوی، کحل الجواهر، ص۷، به نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۹-۱۸۰.</ref> | میر شمس الدین کا سال وفات ایک شجرہ کے مطابق ۹۳۲ ھ ذکر ہوا ہے۔<ref> بہارستان شاہی، مقدمہ، ص۸۴؛ همدانی، تاریخ شیعیان کشمیر، ص۲۱؛ رضوی، شیعہ در هند، ص۲۷۹، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۹.</ref> جبکہ بعض محققین کے مطابق بہارستان شاہی، تحفۃ الاحباب و تاریخ ملک حیدر جادورہ جیسے قدیم منابع میں اس بارے میں کوئی تذکرہ نہیں ہوا ہے۔<ref> متو، «نقش میرشمسالدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۹.</ref> اس طرح سے اس سلسلہ میں بھی اختلاف ہے کہ ان کی موت طبیعی تھی یا انہیں قتل کیا گیا۔<ref> نگاه کنید به، متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۹.</ref> علامہ [[محمد باقر مجلسی]] کے بھانجے ملا سعید اشرف کے ایک مرثیہ میں ان کے قتل کی طرف اشارہ ہوا ہے۔<ref> رجوع کریں: متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۹.</ref> کشمیر کے بعض مولفین نے بھی اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref> کاظمی، چاند میری زمین پهول میرا وطن، ص۱۸؛ موسوی، کحل الجواهر، ص۷، به نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۹-۱۸۰.</ref> | ||
وہ کشمیر کے دار الحکومت سری نگر کے نزدیک | وہ کشمیر کے دار الحکومت سری نگر کے نزدیک ذڑیبل کی ایک خانقاہ میں مدفون ہیں۔<ref> ریاحی، «نقش و تأثیر شخصیت های ایرانی در کشمیر...»، ص۱۰.</ref> | ||
==ثقافتی سرگرمیاں== | ==ثقافتی سرگرمیاں== |