confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
imported>S.J.Mosavi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 13: | سطر 13: | ||
| تاریخ وفات =۹۳۲ ھ | | تاریخ وفات =۹۳۲ ھ | ||
| مقام وفات =کشمیر | | مقام وفات =کشمیر | ||
| مدفن =خانقاہ | | مدفن =خانقاہ ذڑیبل، کشمیر | ||
| نامور اقرباء = | | نامور اقرباء = | ||
|پیشرو = | |پیشرو = | ||
سطر 57: | سطر 57: | ||
===تعمیر مسجد و خانقاہ=== | ===تعمیر مسجد و خانقاہ=== | ||
میر شمس الدین نے بت کدوں کو توڑ کر وہاں [[مساجد]] و خانقاہیں تعمیر کرائیں۔ منابع میں ۳۹۴۳ بت کدوں کی طرف اشارہ ہوا ہے جنہیں انہوں نے خراب کیا۔<ref> میر شمس الدین عراقی بت شکن، ص۱۴، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۶.</ref> اسی سبب سے انہیں مکسر الاصنام (بت شکن) کا لقب دیا گیا۔<ref> بهارستان شاهی، ص۴۶، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۶.</ref> ان کے ہاتھوں سے تعمیر شدہ خانقاہوں میں سے ایک | میر شمس الدین نے بت کدوں کو توڑ کر وہاں [[مساجد]] و خانقاہیں تعمیر کرائیں۔ منابع میں ۳۹۴۳ بت کدوں کی طرف اشارہ ہوا ہے جنہیں انہوں نے خراب کیا۔<ref> میر شمس الدین عراقی بت شکن، ص۱۴، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۶.</ref> اسی سبب سے انہیں مکسر الاصنام (بت شکن) کا لقب دیا گیا۔<ref> بهارستان شاهی، ص۴۶، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۶.</ref> ان کے ہاتھوں سے تعمیر شدہ خانقاہوں میں سے ایک ذڑیبل کی خانقاہ ہے جو کشمیر کے دار الحکومت سری نگر سے 8 کیلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔<ref> بهارستانشاہی، ص۷۲؛ موسوی، اختر درخشان، ص۲۸، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۴.</ref> اسی طرح سے انہوں نے ایک خانقاہ جسے سلطان سکندر بت شکن (۷۹۶ ھ) نے [[میر سید علی ہمدانی]] کے لئے تعمیر کیا تھا، کی باز سازی کرائی۔<ref> بهارستان شاهی، ص۶۱، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۵.</ref> | ||
دور افتادہ علاقوں میں مبلغین بھیجنا<ref> بهارستان شاهی، ص۱۳۰،۲۵۸، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۷.</ref> اور [[جہاد]] کی ثقافت کو احیا کرنا ان کے دیگر ثقافتی کارنامے ہیں۔<ref> نگاه کریں بهارستان شاهی، ص۵۶، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۵.</ref> | دور افتادہ علاقوں میں مبلغین بھیجنا<ref> بهارستان شاهی، ص۱۳۰،۲۵۸، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۷.</ref> اور [[جہاد]] کی ثقافت کو احیا کرنا ان کے دیگر ثقافتی کارنامے ہیں۔<ref> نگاه کریں بهارستان شاهی، ص۵۶، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۵.</ref> |