مندرجات کا رخ کریں

"مصحف عثمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 28: سطر 28:
اس چار نفرزی گروہ کی سرپرستی زید بن ثابت کر رہے تھے۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۴۰؛ معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۹۔</ref> زید [[انصار]] اور [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے معتمدین میں سے تھے اور [[بیت‌المال]] کا خزانہ دار بھی۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۸۔</ref> اس گروہ کے باقی تین افراد بھی سب کے سب [[قریش]] اور عثمان کے داماد تھے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۹۔</ref> [[پیغمبر اکرمؐ]] کے جلیل القدر [[صحابہ|صحابی]] [[عبداللہ بن مسعود]] اس انتخاب کے سخت مخالف تھے اور اس پر برملا اعتراض کرتے تھے۔ اس چار نفری گروہ کی سرپرستی زید کے سپرد کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہتے تھے: قرآن کی تدوین کا کام ایک ایسے شخص کے ذمہ لگائی ہے جو میرے مسلمان ہوتے وقت ابھی پیدا بھی نہیں ہوا تھا۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۹۔</ref>
اس چار نفرزی گروہ کی سرپرستی زید بن ثابت کر رہے تھے۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۴۰؛ معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۹۔</ref> زید [[انصار]] اور [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے معتمدین میں سے تھے اور [[بیت‌المال]] کا خزانہ دار بھی۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۸۔</ref> اس گروہ کے باقی تین افراد بھی سب کے سب [[قریش]] اور عثمان کے داماد تھے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۹۔</ref> [[پیغمبر اکرمؐ]] کے جلیل القدر [[صحابہ|صحابی]] [[عبداللہ بن مسعود]] اس انتخاب کے سخت مخالف تھے اور اس پر برملا اعتراض کرتے تھے۔ اس چار نفری گروہ کی سرپرستی زید کے سپرد کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہتے تھے: قرآن کی تدوین کا کام ایک ایسے شخص کے ذمہ لگائی ہے جو میرے مسلمان ہوتے وقت ابھی پیدا بھی نہیں ہوا تھا۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۹۔</ref>
==شیوہ تدوین==<!--
==شیوہ تدوین==
برپایہ گزارش‌ہای تاریخی، مُصحَف عثمانی برپایہ مصحفی تدوین شد کہ در دورہ [[ابوبکر]] نگارش یافتہ بود۔ البتہ در کنار این، بہ نسخہ‌ہای سورہ‌ہای [[قرآن]] کہ در زمان [[پیامبر(ص)]] نوشتہ شدہ بود و ہمچنین مصحف اُبَیّ ہم توجہ می‌شد۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۲۱و۴۲۲۔</ref> [[عثمان]] بہ اعضای گروہ گفتہ بود کہ اگر درخصوص کلمہ‌ای اختلاف‌نظر پیدا کردند، طبق لہجہ [[قریش]] عمل کنند؛ چراکہ قرآن بہ لہجہ قریش نازل شدہ است۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۲۱و۴۲۲۔</ref>
تاریخ کی گواہی کے مطابق مُصحَف عثمانی اس مصحف کی بنیاد پر مرتب کیا گیا تھا جسے [[ابوبکر]] کے دور خلافت مبں تدوین کیا گیا تھا۔ البتہ اس کے ساتھ ساتھ [[پیغمبر اکرمؐ]] کے زمانے میں موجود [[قرآن|قرآنی]] سورتوں کے نسخوں نیز مصحف اُبَیّ سے بھی استفادہ کیا جاتا تھا۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۲۱و۴۲۲۔</ref> [[عثمان]] نے اس چار نفری گروہ کو سفارش کی تھی کہ کسی جگہ کسی لفظ یا کلمے کے بارے میں اختلاف نظر پایا گیا تو اس سلسلے میں [[قریش]] کو لہجے کو ترجیح دی جائے کیونکہ قرآن قریش کے لہجے میں نازل ہوا ہے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۲۱و۴۲۲۔</ref>


بہ گفتہ [[محمود رامیار]]، نویسندہ کتاب [[تاریخ قرآن (رامیار)|تاریخ قرآن]]، تدوین مصحف عثمانی با دقت تمام صورت گرفتہ است۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۲۶۔</ref> او از مالک بن ابی‌عامر نقل کردہ است کہ تدوین‌کنندگان ہرگاہ در آیہ‌ای اختلاف‌نظر پیدا می‌کردند، جای آن را در مُصحَف خالی می‌گذاشتند تا کسانی را پیدا کنند کہ [[آیہ]] را از پیامبر شنیدہ بودند و بہ ضبط صحیح آیہ اطمینان یابند۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۲۶۔</ref> رژی بلاشر خاورشناس [[فرانسہ|فرانسوی]] و مترجم قرآن بہ زبان فرانسوی نوشتہ است: بی‌شک تدوین‌کنندگان  مصحف عثمانی، احساس مسئولیت فراوان داشتہ و آن را با دقت و احتیاط بسیار نوشتہ‌اند۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۲۷۔</ref>
کتاب [[تاریخ قرآن (رامیار)|تاریخ قرآن]] کے مصنف [[محمود رامیار]] کے مطابق مصحف عثمانی کو نہایت دقیق طور پر تدوین کیا گیا تھا۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۲۶۔</ref> وہ مالک بن ابی‌ عامر سے نقل کرتے ہیں کہ تدوین‌ کنندگان جب بھی کسی لفظ سے متعلق اختلاف کا شکار ہوتے تو اس لفظ کی جگہ اس وقت تک خالی چھوڑ دیتے تھے جب تک کوئی ایسا شخص نہ ملے جس نے پیغمبر اکرمؐ سے بذات خود قرآن سن لیا ہو اور اس کلمے کے صحیح تلفظ پر اطمینان حاصل نہ ہو جائے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۲۶۔</ref> [[فرانس|فرانسیسی]] مستشرق اور مترجم قرآن رژی بلاشر نے فرانسیسی زبان میں لکھا ہے: اس میں کوئی شک نہیں کہ مصحف عثمانی کو مرتب کرنے والوں نے اپنی پوری ذمہ داری کے ساتھ اس کام کو انجام دیئے ہیں اور اس کام میں نہایت احتیاط سے کام لیا گیا ہے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۲۷۔</ref>


===انتقادہا===
===اعتراضات===<!--
بااین‌ہمہ [[محمدہادی معرفت]] بہ شیوہ تدوین مصحف انتقاد کردہ است۔ بہ گفتہ وی در این کار بی‌دقتی‌ہای آشکاری رخ داد و ازاین‌رو در مصحف‌ہای عثمانی غلط‌ہای املایی زیادی راہ پیدا کرد۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۸۔</ref> ہمچنین این مصحف‌ہا با ہم مقابلہ نشدہ بود و ازاین‌رو با ہم تفاوت داشتند۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۸۔</ref> او از ابن‌اَبی‌داوود نقل می‌کند کہ مردم [[شام]] مصحف خود و مصحف [[بصرہ]] را صحیح‌تر از مصحف [[کوفہ]] می‌دانستند؛ چراکہ مصحف کوفہ بدون مقابلہ و تصحیح، برای مردم این شہر فرستادہ شدہ بود۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۸و۳۴۹۔</ref> او ہمچنین بہ نقل از ابن‌اَبی‌داوود می‌گوید کہ [[عثمان]] با مشاہدہ مصحف عثمانی اشتباہاتی در آن دید و گفت اگر املاءکنندہ از طایفہ ہُذَیل و نویسندہ از طایفہ ثَقیف بود، این اشتباہات رخ نمی‌داد۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۹۔</ref>
بااین‌ہمہ [[محمدہادی معرفت]] بہ شیوہ تدوین مصحف انتقاد کردہ است۔ بہ گفتہ وی در این کار بی‌دقتی‌ہای آشکاری رخ داد و ازاین‌رو در مصحف‌ہای عثمانی غلط‌ہای املایی زیادی راہ پیدا کرد۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۸۔</ref> ہمچنین این مصحف‌ہا با ہم مقابلہ نشدہ بود و ازاین‌رو با ہم تفاوت داشتند۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۸۔</ref> او از ابن‌اَبی‌داوود نقل می‌کند کہ مردم [[شام]] مصحف خود و مصحف [[بصرہ]] را صحیح‌تر از مصحف [[کوفہ]] می‌دانستند؛ چراکہ مصحف کوفہ بدون مقابلہ و تصحیح، برای مردم این شہر فرستادہ شدہ بود۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۸و۳۴۹۔</ref> او ہمچنین بہ نقل از ابن‌اَبی‌داوود می‌گوید کہ [[عثمان]] با مشاہدہ مصحف عثمانی اشتباہاتی در آن دید و گفت اگر املاءکنندہ از طایفہ ہُذَیل و نویسندہ از طایفہ ثَقیف بود، این اشتباہات رخ نمی‌داد۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۹۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم