مندرجات کا رخ کریں

"عبد اللہ بن حسن مثنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 26: سطر 26:
'''عبداللہ بن حسن مثنّیٰ''' جو '''عبداللہ محض''' کے نام سے مشہور ہیں [[امام حسنؑ]] کے پوتے اور [[امام حسین(ع)]] نواسے ہیں۔ انہوں نے [[بنی امیہ]] کے آخری دور اور [[امام صادقؑ]] کے دور [[امامت]] میں اپنے بیٹے [[نفس زکیہ|محمد]] کو [[مہدی]] کا لقب دیتے ہوئے ان کیلئے لوگوں سے [[بیعت]] طلب کیا۔
'''عبداللہ بن حسن مثنّیٰ''' جو '''عبداللہ محض''' کے نام سے مشہور ہیں [[امام حسنؑ]] کے پوتے اور [[امام حسین(ع)]] نواسے ہیں۔ انہوں نے [[بنی امیہ]] کے آخری دور اور [[امام صادقؑ]] کے دور [[امامت]] میں اپنے بیٹے [[نفس زکیہ|محمد]] کو [[مہدی]] کا لقب دیتے ہوئے ان کیلئے لوگوں سے [[بیعت]] طلب کیا۔


عبداللہ محض کی اولاد میں محمد ([[نفس زکیہ]]) اور ابراہیم ([[قتیل باخمرا]]) نے [[بنی عباس]] کے خلاف قیام کرتے ہوئے جم شہادت نوش کئے۔ ان کے بیٹے [[ادریس بن عبداللہ بن حسن مثنی|ادریس]] نے [[مراکش]] میں پہلی شیعہ حکومت کی بنیاد رکھی جو بعد میں [[حکومت ادریسیہ]] کے نام سے مشہور ہوئی۔
عبداللہ محض کی اولاد میں محمد ([[نفس زکیہ]]) اور ابراہیم ([[قتیل باخمرا]]) نے [[بنی عباس]] کے خلاف قیام کرتے ہوئے جام شہادت نوش کئے۔ ان کے بیٹے [[ادریس بن عبداللہ بن حسن مثنی|ادریس]] نے [[مراکش]] میں پہلی شیعہ حکومت کی بنیاد رکھی جو بعد میں [[حکومت ادریسیہ]] کے نام سے مشہور ہوئی۔


عبداللہ محض [[منصور دوانیقی]] کے دور میں اپنے بیٹے محمد کے مخفی گاہ کا پتہ نہ دینے کے جرم میں تین سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا اور وہیں پر قتل کر دیا گیا۔ ان کا مدفن [[عراق]] میں [[نجف اشرف]] سے 70 کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ انہیں عراق میں عبداللہ ابونجم کے نام جانا جاتا ہے۔
عبداللہ محض [[منصور دوانیقی]] کے دور میں اپنے بیٹے نفس زکیہ کے مخفی گاہ کا پتہ نہ دینے کے جرم میں تین سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا اور وہیں پر قتل کر دیا گیا۔ ان کا مدفن [[عراق]] میں [[نجف اشرف]] سے 70 کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ انہیں عراق میں عبداللہ ابونجم کے نام جانا جاتا ہے۔


==زندگی نامہ==
==زندگی نامہ==
سطر 54: سطر 54:
==زندان بنی‌ عباس==
==زندان بنی‌ عباس==
[[ملف:عبدالله محض2.jpg|تصغیر]]
[[ملف:عبدالله محض2.jpg|تصغیر]]
عبداللہ محض کو [[منصور دوانیقی]] کے دور میں [[نفس زکیہ]] کی مخفی گاہ کا پتہ نہ دینے کے جرم میں تین سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ۱۴۰۸ق، ص۱۹۲-۱۹۳؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۷، ص۵۲۴۔</ref> بتایا جاتا ہے کہ سنہ 140ھ کو [[حج]] کے موسم میں منصور دوانیقی کے ساتھ ان کی ملاقات ہوئی اور اپنے بیٹے نفس زکیہ کی مخفی گاہ سے متعلق معلومات دینے سے انکار کیا۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ۱۴۰۸ق، ص۱۹۲-۱۹۳؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۷، ص۵۲۴۔</ref>
عبداللہ محض کو [[منصور دوانیقی]] کے دور میں [[نفس زکیہ]] کے مخفی گاہ کا پتہ نہ دینے کے جرم میں تین سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ۱۴۰۸ق، ص۱۹۲-۱۹۳؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۷، ص۵۲۴۔</ref> بتایا جاتا ہے کہ سنہ 140ھ کو [[حج]] کے موسم میں منصور دوانیقی کے ساتھ ان کی ملاقات ہوئی اور اپنے بیٹے نفس زکیہ کے مخفی گاہ سے متعلق معلومات دینے سے انکار کیا۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ۱۴۰۸ق، ص۱۹۲-۱۹۳؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۷، ص۵۲۴۔</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم