مندرجات کا رخ کریں

"الامالی (شیخ مفید)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 15: سطر 15:
|ترجمہ            =فارسی
|ترجمہ            =فارسی
|مترجم            =حسین استادولی
|مترجم            =حسین استادولی
|متفرقات          =ناشر فارسی:[[آستان قدس رضوی]]
|متفرقات          =ناشر فارسی: [[آستان قدس رضوی]]
}}
}}
'''الأمالی شیخ مفید''' عربی زبان میں لکھی گئی [[شیخ مفید]] (متوفی 413 ھ) کی ایک کتاب ہے جس میں اخلاقی، اعتقادی اور تاریخ [[اسلام]] سے مربوط [[احادیث]] ہیں۔ امالی املا کے معنی میں ہے۔ شیخ مفید نے اس کتاب کو سات (7) سال کے عرصے میں ماہ [[رمضان]] کے مہینے میں 42 جلسات کی ضمن میں اپنے دوستوں کو املا کرایا ہے۔ [[احمد بن علی نجاشی|نجاشی]] نے اس کتاب کو الأمالی المتفرقات کے نام سے یاد کیے ہیں کیونکہ اس کی املا سنہ 404 ھ سے 411 ھ تک کے عرصے میں مکمل ہوئی تھی۔
'''الأمالی شیخ مفید''' عربی زبان میں تالیف کی گئی [[شیخ مفید]] (متوفی 413 ھ) کی ایک کتاب ہے جس میں اخلاقی، اعتقادی اور تاریخ [[اسلام]] سے مربوط [[احادیث]] ہیں۔ امالی املا کے معنی میں ہے۔ شیخ مفید نے اس کتاب کو سات سال کے عرصے میں [[رمضان]] کے مہینوں میں 42 جلسات کی ضمن میں اپنے شاگردوں کو املا کرایا ہے۔ [[احمد بن علی نجاشی|نجاشی]] نے اس کتاب کو الأمالی المتفرقات کے نام سے یاد کیا ہے کیونکہ اس کا املا سنہ 404 ھ سے 411 ھ کے درمیان مکمل ہوا ہے۔


== امالی نویسی ==
== امالی نویسی ==
{{اصلی|امالی نویسی}}
{{اصلی|امالی نویسی}}
کتابوں کے ترجمے سے مربوط منابع میں تقریبا 30 سے زیادہ کتابیں امالی کے نام سے موجود ہیں جنہیں [[الامالی (شیخ صدوق)]]، [[امالی (شیخ مفید)]]، [[الامالی (سید مرتضی)]] اور [[الامالی (شیخ طوسی)]] جیسے بزرگان کی طرف منسوب کیا جاتا ہے۔ امالی املاء کے معنی میں ہے جس میں استاد کلاس یا مجلس درس میں حفظا یا کتاب دیکھ کر مطالب کو اپنے شاگردوں کیلئے پڑھتے ہیں اور شاگرد انہیں من و عن نوٹ کرتے ہیں۔ اسی بنا پر اسے المجالس اور عرض المجالس بھی کہا جاتا ہے۔<ref> تہرانی، الذریعہ، دارالاضواء، ج۲، ص۳۰۶۔</ref>
تراجم و سوانح سے مربوط منابع میں تقریبا 30 سے زیادہ کتابیں امالی کے نام سے موجود ہیں۔ جن میں [[الامالی (شیخ صدوق)]]، [[امالی (شیخ مفید)]]، [[الامالی (سید مرتضی)]] اور [[الامالی (شیخ طوسی)]] بزرگ علماء کی مشہور ترین کتب امالی ہیں۔ امالی املاء کے معنی میں ہے جس میں استاد کلاس یا مجلس درس میں حفظا یا کتاب دیکھ کر مطالب کو اپنے شاگردوں کیلئے پڑھتے ہیں اور شاگرد انہیں من و عن نوٹ کرتے ہیں۔ اسی بنا پر اسے المجالس اور عرض المجالس بھی کہا جاتا ہے۔<ref> تہرانی، الذریعہ، دار الاضواء، ج۲، ص۳۰۶۔</ref>


== زمان و مکان ==
== زمان و مکان ==
اس کتاب کے احادیث [[1 رمضان]] سنہ 404 ھ سے [[27 رمضان]] سنہ 411 ھ کے عرصے میں 42 جلسات کے ضمن میں املاء کی گئی ہیں۔ سنہ 405 ھ اور 406 ھ میں نامعلوم علت کی بنا پر کوئی جلسہ برگزار نہیں ہوا۔ پہلے سال کی تمام مجلسیں بغداد میں ضمرۃ ابو الحسن علی بن محمد بن عبدالرحمان فارسی-ان کی حالات زندگی سے متعلق کوئی معلومات میسر نہیں- کے گھر میں برگزار ہوئیں پھر اگلے سالوں میں یہ مجلسیں بغدادمیں مسجد شیخ مفید منتقل ہوئیں جس کے نتیجے میں یہ جلسات زیادہ عمومی‌ ہوئیں۔<ref> شبیری، آثار شیخ مفید، ۱۳۷۲ش، ص۱۴۴۔</ref>
اس کتاب کی احادیث [[1 رمضان]] سنہ 404 ھ سے [[27 رمضان]] سنہ 411 ھ کے عرصے میں 42 جلسات کے ضمن میں املاء کی گئی ہیں۔ سنہ 405 ھ اور 406 ھ میں نامعلوم علت کی بنا پر کوئی جلسہ برگزار نہیں ہوا۔ پہلے سال کی تمام مجلسیں بغداد میں ضمرۃ ابو الحسن علی بن محمد بن عبدالرحمان فارسی-ان کی حالات زندگی سے متعلق کوئی معلومات میسر نہیں- کے گھر میں برگزار ہوئیں پھر اگلے سالوں میں یہ مجلسیں بغداد میں مسجد شیخ مفید منتقل ہوئیں جس کے نتیجے میں یہ جلسات زیادہ عمومی‌ ہوئیں۔<ref> شبیری، آثار شیخ مفید، ۱۳۷۲ش، ص۱۴۴۔</ref>


اکثر مجالس ماہ [[رمضان]] میں لیکن کبھی کبھار [[شعبان]] اور [[رجب]] میں بھی برگزار ہوئی ہیں اسی طرح یہ جلسات ہمیشہ ہفتے کے دن برگزار ہوتے تھے لیکن کبھی کبھار پیر اور بدھ کے دن بھی برگزار ہوئی ہیں۔<ref> شبیری، آثار شیخ مفید، ۱۳۷۲ش، ص۱۴۴۔</ref>
اکثر مجالس ماہ [[رمضان]] میں لیکن کبھی کبھار [[شعبان]] اور [[رجب]] میں بھی برگزار ہوئی ہیں اسی طرح یہ جلسات ہمیشہ ہفتے کے دن برگزار ہوتے تھے لیکن کبھی کبھار پیر اور بدھ کے دن بھی برگزار ہوئی ہیں۔<ref> شبیری، آثار شیخ مفید، ۱۳۷۲ش، ص۱۴۴۔</ref>
سطر 31: سطر 31:


== مضامین ==
== مضامین ==
یہ کتاب 42 جلسات اور مجموعی طور پر 387 احادیث پر مشتمل ہیں۔ جلسہ نمبر 23 میں سب سے زیادہ 27 احادیث اور جلسہ نمبر 31 میں سب سے کم یعنی صرف 4 احادیث موجود ہیں ۔<ref> مفید، امالی مفید، ۱۴۱۴ق، ص۲۔</ref>
یہ کتاب 42 جلسات اور مجموعی طور پر 387 احادیث پر مشتمل ہیں۔ جلسہ نمبر 23 میں سب سے زیادہ 27 احادیث اور جلسہ نمبر 31 میں سب سے کم یعنی صرف 4 احادیث موجود ہیں۔<ref> مفید، امالی مفید، ۱۴۱۴ق، ص۲۔</ref>


اس کتاب میں احادیث کے ضمن میں اخلاقی، اعتقادی اور تاریخی موضوعات پر بحث کی گئی ہے۔ اس کتاب کے مضامین کی تفصیل کچھ یوں ہیں:
اس کتاب میں احادیث کے ضمن میں اخلاقی، اعتقادی اور تاریخی موضوعات پر بحث کی گئی ہے۔ اس کتاب کے مضامین کی تفصیل کچھ یوں ہیں:
{{ستون آ|2}}
{{ستون آ|2}}
* [[فرشتہ|فرشتوں]] کے توسط سے انسان کے اعمال کا ثبت ہونا،
* [[فرشتہ|فرشتوں]] کے توسط سے انسان کے اعمال کا ثبت ہونا۔
* [[اہل بیت]] کی محبت [[بہشت]] میں داخل ہونے کا سبب ہے،
* [[اہل بیت]] کی محبت [[بہشت]] میں داخل ہونے کا سبب ہے۔
* [[علیؑ]]، [[فاطمہ(س)]]، [[حسنین شریفین]] اور ان کے شیعوں کے فضائل،
* [[علیؑ]]، [[فاطمہ(س)]]، [[حسنین شریفین]] اور ان کے [[شیعوں]] کے فضائل۔
* طالب علم کی فضیلت،
* طالب علم کی فضیلت۔
* بیماری گناہ کی مغفرت کا موجب بنتا ہے،
* بیماری گناہ کی مغفرت کا موجب بنتی ہے۔
* اہل بیتؑ کی شناخت اور اعمال کی قبولیت کا [[ولایت]] پر موقوف ہونا،
* اہل بیتؑ کی شناخت اور اعمال کی قبولیت کا [[ولایت]] پر موقوف ہونا۔
* [[قیامت]] کے دن پیغمبر اکرمؐ سے سب سے زیادہ قریب شخص،
* [[قیامت]] کے دن [[پیغمبر اکرمؐ]] سے سب سے زیادہ قریب شخص۔
* [[عثمان]] اور [[بنی امیہ]] کی داستان اور [[بیت المال]] میں ان کو دوسروں پر ترجیح دینا اور [[عمار]] پر تشدد،
* [[عثمان]] و [[بنی امیہ]] کی داستان، [[بیت المال]] میں ان کو دوسروں پر ترجیح دینا اور [[عمار]] پر تشدد۔
* صبح و شام کی بعض دعائیں پیغمبر اکرمؐ کا شیعوں کیلئے استغفار،
* صبح و شام کی بعض دعائیں پیغمبر اکرمؐ کا شیعوں کیلئے [[استغفار]]۔
* بلند آرزؤوں اور نفس پرستی سے متعلق امام علیؑ کے موعظے،
* بلند آرزؤوں اور نفس پرستی سے متعلق امام علیؑ کے موعظے۔
* محاسبہ نفس سے متعلق امام سجادؑ کا موعظہ،
* محاسبہ نفس سے متعلق [[امام سجادؑ]] کا موعظہ۔
* ظالموں سے نہ ڈرنے اور اہل بیت سے متعلق [[زید بن علی]] کا قول،
* ظالموں سے نہ ڈرنے اور اہل بیت سے متعلق [[زید بن علی]] کا قول۔
* [[محمد بن حنفیہ]] کے نصایح،
* [[محمد بن حنفیہ]] کے نصایح۔
* مستجاب فریضے کے بعد کی دعا،
* مستجاب فریضے کے بعد کی دعا۔
* امام علیؑ کا اپنے شیعوں کو [[تقیہ]] کا حکم دینا،
* [[امام علیؑ]] کا اپنے شیعوں کو [[تقیہ]] کا حکم دینا۔
* پیغمبر اکرمؐ کا آخری [[خطبہ]]‌،
* پیغمبر اکرمؐ کا آخری [[خطبہ]]‌۔
* تمام مخلوقات کو ولایت اہل بیت کی طرف دعوت،
* تمام مخلوقات کو ولایت اہل بیت کی طرف دعوت۔
* امام علیؑ کا دشمن جاہلیت کی موت مرے گا،
* امام علیؑ کا دشمن جاہلیت کی موت مرے گا۔
* مؤمنین کی حاجت روائی،
* مؤمنین کی حاجت روائی۔
* جب خدا اپنے کسی بندے پر نیکی کرنا چاہتا ہے تو اسے دین سے آشنا کر دیتا ہے،
* جب خدا اپنے کسی بندے پر نیکی کرنا چاہتا ہے تو اسے دین سے آشنا کر دیتا ہے۔
* [[زہد]] کے بارے میں امام علیؑ کا کلام،
* [[زہد]] کے بارے میں امام علیؑ کا کلام۔
* [[غیبت]] کرنے کا کفارہ،
* [[غیبت]] کرنے کا کفارہ۔
* اہل بیتؑ کی مصیبت میں گریہ کرنے کی فضیلت اور...<ref>مفید، امالی مفید، ۱۴۱۴ق، فہرست کتاب۔</ref>
* اہل بیتؑ کی مصیبت میں گریہ کرنے کی فضیلت اور ... <ref> مفید، امالی مفید، ۱۴۱۴ق، فہرست کتاب۔</ref>
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}


گمنام صارف