مندرجات کا رخ کریں

"الامالی (شیخ مفید)" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 61: سطر 61:
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}


== کتاب کی حیثیت اور اہمیت ==<!--
== کتاب کی حیثیت اور اہمیت ==
کتاب أمالی از جملہ کتابہای معتبر شیخ مفید است۔ [[علامہ مجلسی]] دربارہ این کتاب می‌گوید: ''ما بہ نسخہ‌ہایی بسیار قدیمی از این کتاب دست یافتہ‌ایم کہ دلایل و قرائنی بر صحت و اعتبار آن وجود دارد۔''<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۱، ص۲۶۔</ref>
کتاب أمالی شیخ مفید کی معتبر کتابوں میں سے ہے۔ [[علامہ مجلسی]] اس کتاب کے بارے میں کہتے ہیں: ''ہمیں اس کتاب کے بہت قدیمی نسخے ملے جن کے صحیح ہونے پر کافی شواہد موجود ہیں''<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۱، ص۲۶۔</ref>


== ترجمہ و چاپ ==
== ترجمہ اور اشاعت ==
این کتاب توسط حسین استادولی ترجمہ شدہ و بہ وسیلہ انتشارات [[آستان قدس رضوی]] بہ چاپ رسیدہ و سپس بہ ہمت [[کنگرہ جہانی ہزارہ شیخ مفید]]، در [[قم]] چاپ و منتشر شدہ است۔
یہ کتاب حسین استادولی کی توسط سے فارس میں ترجمہ ہوا ہے اور [[آستان قدس رضوی]] نے اسے شایع کیا ہے اس کے بعد [[کنگرہ جہانی ہزارہ شیخ مفید]] نے بھی [[قم]] میں اسے شایع کیا ہے۔
-->


== حوالہ جات==
== حوالہ جات==
confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم