"الامالی (شیخ مفید)" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 24: | سطر 24: | ||
کتابوں کے ترجمے سے مربوط منابع میں تقریبا 30 سے زیادہ کتابیں امالی کے نام سے موجود ہیں جنہیں [[امالی (شیخ صدوق)|شیخ صدوق]]، [[امالی (شیخ مفید)|شیخ مفید]]، [[الامالی (سید مرتضی)|سید مرتضی]] اور [[الامالی (شیخ طوسی)|شیخ طوسی]] جیسے بزرگان کی طرف منسوب کی جاتی ہے۔ امالی املاء کے معنی میں ہے جس میں استاد کلاس یا مجلس درس میں حفظا یا کتاب دیکھ کر مطالب کو اپنے شاگردوں کیلئے پڑھتے ہیں اور شاگرد انہیں من و عن نوٹ کرتے ہیں۔ اسی بنا پر اسے "''المجالس''" اور "''عرض المجالس''" بھی کہا جاتا ہے۔<ref>تہرانی، الذریعہ، دارالاضواء، ج۲، ص۳۰۶۔</ref> | کتابوں کے ترجمے سے مربوط منابع میں تقریبا 30 سے زیادہ کتابیں امالی کے نام سے موجود ہیں جنہیں [[امالی (شیخ صدوق)|شیخ صدوق]]، [[امالی (شیخ مفید)|شیخ مفید]]، [[الامالی (سید مرتضی)|سید مرتضی]] اور [[الامالی (شیخ طوسی)|شیخ طوسی]] جیسے بزرگان کی طرف منسوب کی جاتی ہے۔ امالی املاء کے معنی میں ہے جس میں استاد کلاس یا مجلس درس میں حفظا یا کتاب دیکھ کر مطالب کو اپنے شاگردوں کیلئے پڑھتے ہیں اور شاگرد انہیں من و عن نوٹ کرتے ہیں۔ اسی بنا پر اسے "''المجالس''" اور "''عرض المجالس''" بھی کہا جاتا ہے۔<ref>تہرانی، الذریعہ، دارالاضواء، ج۲، ص۳۰۶۔</ref> | ||
== زمان و مکان == | == زمان و مکان == | ||
اس کتاب کے احادیث سنہ یکم رمضان سنہ 404ھ سے 27 [[رمضان]] سنہ 411ھ کے عرصے میں 42 جلسات کے ضمن میں املاء کی گئی ہیں۔ | اس کتاب کے احادیث سنہ یکم رمضان سنہ 404ھ سے 27 [[رمضان]] سنہ 411ھ کے عرصے میں 42 جلسات کے ضمن میں املاء کی گئی ہیں۔ سنہ 405ھ اور 406ھ میں نامعلوم علت کی بنا پر کوئی جلسہ برگزار نہیں ہوا۔ پہلے سال کی تمام مجلسیں بغداد میں ضمرۃ ابوالحسن علی بن محمد بن عبدالرحمان فارسی-ان کی حالات زندگی سے متعلق کوئی معلومات میسر نہیں- کے گھر برگزار ہوئیں پھر اگلے سالوں میں یہ مجلسیں بغدادمیں مسجد شیخ مفید منتقل ہوئے جس کے نتیجے میں یہ جلسات زیادہ عمومی ہوئیں۔<ref>شبیری، آثار شیخ مفید، ۱۳۷۲ش، ص۱۴۴۔</ref> | ||
مجالس | اکثر مجالس ماہ رمضان میں لیکن کبھی کبھار [[شعبان]] اور [[رجب]] میں بھی برگزار ہوئی ہیں اور ہمیشہ ہفتے کے دن برگزار ہوتے تھے لیکن کبھی کبھار پیر اور بدھ کے دن بھی برگزار ہوئی ہیں۔<ref>شبیری، آثار شیخ مفید، ۱۳۷۲ش، ص۱۴۴۔</ref>{{سخ}} | ||
سنہ 407ھ کو باقی سالوں کی نسبت زیادہ جلسات یعنی 12 جلسات برگزار ہوئیں ہیں اور سنہ 408ھ میں صرف دو جلسات برگزار ہوئی ہیں۔<ref>شبیری، آثار شیخ مفید، ۱۳۷۲ش، ص۱۴۵۔</ref> | |||
== | == مضامین ==<!-- | ||
کتاب، مشتمل بر ۴۲ مجلس است کہ مجموع این مجالس، ۳۸۷ روایت را دربرگرفتہ است۔ بیشترین روایات (۴۷ روایت)، در مجلس بیست و سوم و کمترین روایات (۴ روایت)، در مجلس سی و یکم ذکر شدہ است۔<ref>مفید، امالی مفید، ۱۴۱۴ق، ص۲۔</ref>{{سخ}} | کتاب، مشتمل بر ۴۲ مجلس است کہ مجموع این مجالس، ۳۸۷ روایت را دربرگرفتہ است۔ بیشترین روایات (۴۷ روایت)، در مجلس بیست و سوم و کمترین روایات (۴ روایت)، در مجلس سی و یکم ذکر شدہ است۔<ref>مفید، امالی مفید، ۱۴۱۴ق، ص۲۔</ref>{{سخ}} | ||
در این کتاب، موضوعات اخلاقی، اعتقادی و تاریخی در قالب روایت ذکر شدہ است؛ موضوعاتی از قبیل: | در این کتاب، موضوعات اخلاقی، اعتقادی و تاریخی در قالب روایت ذکر شدہ است؛ موضوعاتی از قبیل: |