"کن فیکون" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''"کُنْ فَیَکونُ"''' "ہو جاؤ پس ہو جاتا ہے" کے معنی میں ہے۔ یہ عبارت [[قرآن]] کی مختلف آیتوں میں آئی ہے؛ من جملہ [[سورہ بقرہ]] کی [[آیت]] نمبر 117 میں ارشاد رب العزت ہے: <font color=green>{{حدیث|إِذا قَضی أَمْراً فَإِنَّما یقُولُ لَهُ کنْ فَیکونُ|ترجمہ=جب وہ(خدا) کسی کام کے کرنے کا فیصلہ کر لیتا ہے۔ تو اسے بس اتنا ہی کہتا ہے کہ ہو جا اور وہ ہو جاتا ہے۔}}</font> | '''"کُنْ فَیَکونُ"''' "ہو جاؤ پس ہو جاتا ہے" کے معنی میں ہے۔ یہ عبارت [[قرآن]] کی مختلف آیتوں میں آئی ہے؛ من جملہ [[سورہ بقرہ]] کی [[آیت]] نمبر 117 میں ارشاد رب العزت ہے: <font color=green>{{حدیث|إِذا قَضی أَمْراً فَإِنَّما یقُولُ لَهُ کنْ فَیکونُ|ترجمہ=جب وہ(خدا) کسی کام کے کرنے کا فیصلہ کر لیتا ہے۔ تو اسے بس اتنا ہی کہتا ہے کہ ہو جا اور وہ ہو جاتا ہے۔}}</font> | ||
[[اہل سنت]] اکثر [[مفسرین]] کہتے ہیں: خدا موجودات میں سے ہر ایک کی خلقت میں خود لفظ "کُن" (ہوجاؤ) کا استعمال کرتا ہے؛ لیکن [[شیعہ]] مفسرین ائمہ معصومین سے منقول | [[اہل سنت]] اکثر [[مفسرین]] کہتے ہیں: خدا موجودات میں سے ہر ایک کی خلقت میں خود لفظ "کُن" (ہوجاؤ) کا استعمال کرتا ہے؛ لیکن [[شیعہ]] مفسرین اس عبارت کی [[تفسیر]] میں [[ائمہ معصومین]] سے منقول [[احادیث]] کی روشنی میں اس بات کے متعقد ہیں کہ "کُنْ فَیکونُ" ایک حقیت کی تمثیلی بیان ہے اور وہ یہ کہ "کسی چیز کی خلقت میں خدا کا ارادہ اس چیز کی ایجاد کے مساوی ہے"۔ اس بنا پر ایسا نہیں ہے کہ [[خدا]] موجودات کی خلقت میں خود لفظ "کن" کا استعمال کرتا ہو۔ بلکہ اس لفظ کے ادا کرنے ضرورت ہی نہیں کیونکہ جونہی خدا کسی چیز کی خلقت کا ارادہ کرتا ہے تو وہ چیز خلق ہو جاتی ہے۔ | ||
بعض عرفاء کہتے ہیں کہ اہل [[بہشت]] اور عرفاء خدا کی اذن سے مقام "کُنْ فَیکونُ" کے مالک ہوتے ہیں۔ | بعض عرفاء کہتے ہیں کہ اہل [[بہشت]] اور عرفاء خدا کی اذن سے مقام "کُنْ فَیکونُ" کے مالک ہوتے ہیں۔ |