مندرجات کا رخ کریں

"صارف:Hkmimi/تمرین" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 8: سطر 8:
احتکار حرام ہونے کا فلسفہ نظام درہم برہم ہونے اور لوگوں کو عسر و حرج لازم آنے سے روکنا بیان ہوا ہے۔<ref>محقق داماد، «احتکار»، دایرة المعارف بزرگ اسلامی، ج۶، ص۶۴۲.</ref>  
احتکار حرام ہونے کا فلسفہ نظام درہم برہم ہونے اور لوگوں کو عسر و حرج لازم آنے سے روکنا بیان ہوا ہے۔<ref>محقق داماد، «احتکار»، دایرة المعارف بزرگ اسلامی، ج۶، ص۶۴۲.</ref>  


احتکار کی حرمت یا کراہت کے بارے میں شیعہ فقہا نے شیعہ روائی مصادر میں پیغمبر اکرمؐ اور امام صادقؑ سے منقول روایات<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۵، ص۱۶۴.</ref> اور امام علیؑ کے [[عہد نامہ مالک اشتر]]<ref>نهج البلاغه، نامه ۵۳.</ref> سے استناد کیا ہے جس میں احتکار سے روک تھام کرنے کا کہا گیا ہے۔<ref>حسینی عاملی، مفتاح الکرامه، دار احیاء التراث العربی، ج۴، ص۱۰۷.</ref> ایک روایت میں{{نوٹ|َ فَإِنَّهُ يُكْرَهُ أَنْ يَحْتَكِرَ الطَّعَام‏}} کراہت کا لفظ استعمال ہوا ہے، بعض فقہاء نے اس لفظ سے حرام<ref>بحرانی، الحدائق الناضره، ۱۴۰۵ق، ج۱۷، ص۶۱؛ شیخ انصاری، المکاسب المحرمه، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۲۹۵.</ref> اور بعض نے [[کراہت]] استنباط کیا ہے۔<ref>مراجعہ کریں: حسینی عاملی، مفتاح الکرامہ، دار احیاء التراث العربی، ج۴، ص۱۰۷.</ref>
احتکار کی حرمت یا کراہت کے بارے میں شیعہ فقہا نے شیعہ روائی مصادر میں پیغمبر اکرمؐ اور امام صادقؑ سے منقول روایات<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۵، ص۱۶۴.</ref> اور امام علیؑ کے [[عہد نامہ مالک اشتر]]<ref>نهج البلاغه، نامه ۵۳.</ref> سے استناد کیا ہے جس میں احتکار سے روک تھام کرنے کا کہا گیا ہے۔<ref>حسینی عاملی، مفتاح الکرامه، دار احیاء التراث العربی، ج۴، ص۱۰۷.</ref> ایک روایت میں{{نوٹ|{{حدیث|فَإِنَّهُ يُكْرَهُ أَنْ يَحْتَكِرَ الطَّعَام‏}}}} کراہت کا لفظ استعمال ہوا ہے، بعض فقہاء نے اس لفظ سے حرام<ref>بحرانی، الحدائق الناضره، ۱۴۰۵ق، ج۱۷، ص۶۱؛ شیخ انصاری، المکاسب المحرمه، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۲۹۵.</ref> اور بعض نے [[کراہت]] استنباط کیا ہے۔<ref>مراجعہ کریں: حسینی عاملی، مفتاح الکرامہ، دار احیاء التراث العربی، ج۴، ص۱۰۷.</ref>
===دائرہ کار===
===دائرہ کار===
احادیث میں گندم، جو، خرما، کشمش اور تیل کے احتکار کا ذکر آیا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۵، ص۱۶۴.</ref> اسی لیے علامہ مجلسی کے بقول شیعہ مشہور فقہاء نے انہی چیزوں میں احتکار کرنے کو حرام قرار دیا ہے اور دیگر موارد ان میں شامل نہیں کیا ہے۔<ref>مجلسی، مرآۃ العقول، ۱۴۰۴ق، ج۱۹، ص۱۵۴-۱۵۵.</ref> بعض نے نمک بھی ان اجناس میں شامل کیا ہے۔<ref>قطب راوندی، فقہ القرآن، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۲.</ref>البتہ بعض روایات میں کلی طور احتکارِ طعام سے منع ہوا ہے۔<ref>طوسی، تہذیب الاحکام، ج۷، ص۱۵۹-۱۶۲.</ref>اور بعض امامیہ فقہا نے احتکار حرام ہونے کے حکم میں تمام غذائی چیزوں کا احتکار شامل ہونے کو بعید نہیں سمجھا ہے۔<ref> اصفہانی، وسیلۃ النجاۃ، ۱۴۲۲ق، ص۳۲۸-۳۲۹.</ref>جبکہ بعض نے اس میں تمام ضروری چیزوں کی ذخیرہ اندوزی کو شامل کیا ہے، جیسے غذائی چیزیں، کپڑے اور مکان۔ آخری گروہ نے قاعدہ لاضرر، قاعدہ لاحرج اور احتکار سے مربوط روایت سے استناد ہے۔<ref> محقق داماد، تحلیل و بررسی احتکار از نظرگاه فقه اسلام، ۱۳۶۲ش، ص۵۵.</ref>
احادیث میں گندم، جو، خرما، کشمش اور تیل کے احتکار کا ذکر آیا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۵، ص۱۶۴.</ref> اسی لیے علامہ مجلسی کے بقول شیعہ مشہور فقہاء نے انہی چیزوں میں احتکار کرنے کو حرام قرار دیا ہے اور دیگر موارد ان میں شامل نہیں کیا ہے۔<ref>مجلسی، مرآۃ العقول، ۱۴۰۴ق، ج۱۹، ص۱۵۴-۱۵۵.</ref> بعض نے نمک بھی ان اجناس میں شامل کیا ہے۔<ref>قطب راوندی، فقہ القرآن، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۲.</ref>البتہ بعض روایات میں کلی طور احتکارِ طعام سے منع ہوا ہے۔<ref>طوسی، تہذیب الاحکام، ج۷، ص۱۵۹-۱۶۲.</ref>اور بعض امامیہ فقہا نے احتکار حرام ہونے کے حکم میں تمام غذائی چیزوں کا احتکار شامل ہونے کو بعید نہیں سمجھا ہے۔<ref> اصفہانی، وسیلۃ النجاۃ، ۱۴۲۲ق، ص۳۲۸-۳۲۹.</ref>جبکہ بعض نے اس میں تمام ضروری چیزوں کی ذخیرہ اندوزی کو شامل کیا ہے، جیسے غذائی چیزیں، کپڑے اور مکان۔ آخری گروہ نے قاعدہ لاضرر، قاعدہ لاحرج اور احتکار سے مربوط روایت سے استناد ہے۔<ref> محقق داماد، تحلیل و بررسی احتکار از نظرگاه فقه اسلام، ۱۳۶۲ش، ص۵۵.</ref>
بعض فقہا نے روایات میں ذکر شدہ موارد کو نمونہ اور مثال لیا ہے اور ان کو قضایاے خارجی قرار دیا ہے قضایاے حقیق نہیں، لہذا ان کا کہنا ہے کہ احکتار روایت میں مذکورہ موارد سے مختص نہیں ہے بلکہ اس کے موارد کا تعیین حکومتِ اسلامی کی ذمہ داری ہے۔<ref> حائری، ابتغاء الفضیلہ، انتشارات طباطبایی، ج۱، ص۱۹۶، به نقل از محقق داماد، «احتکار»، دایرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ج۶، ص۶۴۲-۶۴۳.</ref>
بعض فقہا نے روایات میں ذکر شدہ موارد کو نمونہ اور مثال لیا ہے اور ان کو قضایاے خارجی قرار دیا ہے قضایاے حقیق نہیں، لہذا ان کا کہنا ہے کہ احکتار روایت میں مذکورہ موارد سے مختص نہیں ہے بلکہ اس کے موارد کا تعیین حکومتِ اسلامی کی ذمہ داری ہے۔<ref> حائری، ابتغاء الفضیلہ، انتشارات طباطبایی، ج۱، ص۱۹۶، به نقل از محقق داماد، «احتکار»، دایرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ج۶، ص۶۴۲-۶۴۳.</ref>
==سزا==
{{Quote box
{{Quote box
  |class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
  |class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
سطر 28: سطر 26:
  |salign = left
  |salign = left
}}
}}
==سزا==
آیات اور روایات میں محتکر کی سزا واضح طور پر بیان نہیں ہوئی ہے اسی لیے بعض نے عہدنامہ مالک اشتر سے استناد کرتے ہوئے ذخیرہ اندوزی کرنے والی کی سزا [[تعزیر]] قرار دیا ہے جس کی کیفیت اور مقدار [[حاکم شرع]] معین کرے گا۔<ref>محقق داماد، «احتکار»، دایرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ج۶، ص۶۴۳-۶۴۴.</ref>  
آیات اور روایات میں محتکر کی سزا واضح طور پر بیان نہیں ہوئی ہے اسی لیے بعض نے عہدنامہ مالک اشتر سے استناد کرتے ہوئے ذخیرہ اندوزی کرنے والی کی سزا [[تعزیر]] قرار دیا ہے جس کی کیفیت اور مقدار [[حاکم شرع]] معین کرے گا۔<ref>محقق داماد، «احتکار»، دایرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ج۶، ص۶۴۳-۶۴۴.</ref>  
اور مختلف ممالک کے قوانین میں بھی احکتار کو جرم قرار دیا گیا ہے۔<ref>محقق داماد، «احتکار»، دایرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ج۶، ص۶۴۳-۶۴۴.</ref>
اور مختلف ممالک کے قوانین میں بھی احکتار کو جرم قرار دیا گیا ہے۔<ref>محقق داماد، «احتکار»، دایرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ج۶، ص۶۴۳-۶۴۴.</ref>
سطر 51: سطر 51:
* [http://www.cgie.org.ir/fa/publication/entryview/3966 محقق داماد، «احتکار»، دایرة المعارف بزرگ اسلامی، تهران، مرکز دایرة المعارف بزرگ اسلامی، ۱۳۷۳ش.]
* [http://www.cgie.org.ir/fa/publication/entryview/3966 محقق داماد، «احتکار»، دایرة المعارف بزرگ اسلامی، تهران، مرکز دایرة المعارف بزرگ اسلامی، ۱۳۷۳ش.]
* محقق داماد، مصطفی، تحلیل و بررسی احتکار از نظرگاه فقه اسلام، تهران، ۱۳۶۲ش.
* محقق داماد، مصطفی، تحلیل و بررسی احتکار از نظرگاه فقه اسلام، تهران، ۱۳۶۲ش.
== پیوند به بیرون==
{{عدالتی احکام}}
* [https://journals.ut.ac.ir/article_60140.html بررسی فقهی و حقوقی احتکار در تجارت الکترونیک]
* [http://www.noormags.ir/view/fa/articlepage/380363 بررسی تطبیقی روایات احتکار در مذاهب اسلامی]
{{احکام جزایی}}
{{احکام اقتصادی}}
{{احکام اقتصادی}}
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,755

ترامیم